Tag: امریکا کی خبریں

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    کیلی فورنیا : امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو ہے، ہلاکتوں کی تعداد 71 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث اموات کی تعداد 71 ہوگئی ہے جبکہ 7 ہزار سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ایک لاکھ 75 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آگ بجھانے میں مزید 3 سے 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، تیز ہواؤں کے باعث آگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں 16 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، حکام نے شمالی کیلی فورنیا کے زیادہ تر حصے کو ریڈ فلیگ وارننگ کے تحت رکھا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کیلی فورنیا: جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی

    کیلی فورنیا: جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی

    کیلی فورنیا : امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر کئی دن بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا ، ہلاکتوں کی تعداد 63 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شمالی علاقوں میں لگنے والی آگ بے قابو ہوگئی جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی۔

    آتشزدگی سے 7 ہزار سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں جن میں ہالی ووڈ ستاروں کے عالیشان گھر بھی شامل ہیں جبکہ 15 ہزار سے زائد تعمیرات کو خطرہ لاحق ہے۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، تیز ہواؤں کے باعث آگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ایک لاکھ 75 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آگ بجھانے میں مزید 3 سے 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں 16 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، حکام نے شمالی کیلی فورنیا کے زیادہ تر حصے کو ریڈ فلیگ وارننگ کے تحت رکھا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک


    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کیلی فورنیا میں خوف ناک آتش زدگی: ہالی ووڈ اداکاروں کے گھر بھی جل گئے

    کیلی فورنیا میں خوف ناک آتش زدگی: ہالی ووڈ اداکاروں کے گھر بھی جل گئے

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں جمعرات کو لگنے والی آگ نے ہالی ووڈ کے معروف اداکاروں کے گھر بھی جلا کر راکھ کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متعدد ہالی ووڈ اداکاروں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ ان کے گھر بھی خوف ناک آتش زدگی کی زد میں آئے ہیں۔ کئی اداکاروں کے مکانات تباہ ہو گئے جب کہ متعدد کو اپنے گھر چھوڑنے پڑے۔

    [bs-quote quote=”آگ نے اس مقام کو بھی اپنے لپیٹ میں لیا جہاں کئی فلموں اور ٹی وی شو ویسٹ ورلڈ کا سیٹ لگایا جا چکا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ہالی ووڈ کے جن سیلی بریٹیز کے گھر آتش زدگی سے متاثر ہوئے ان میں اداکار جیرارڈ بٹلر، گلوکارہ اور اداکارہ مائلی سائرس، اداکارہ کم کارڈیشین، گلوکارہ لیڈی گاگا، رابن تھک، اورلینڈو بلوم، کیٹلین جینر اور دیگر شامل ہیں۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے اس مقام کو بھی اپنے لپیٹ میں لیا جہاں کئی فلموں اور ٹی وی شو ویسٹ ورلڈ کا سیٹ لگایا جا چکا ہے۔ پیراماؤنٹ ویسٹرن ٹاؤن سن پچاس کی دہائی میں ٹی وی شوز کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔

    اداکارہ مائلی سائرس نے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ وہ اور ان کے منگیتر آگ سے بچ کر نکل آئے ہیں تاہم ان کا مکان جل کر راکھ ہو گیا ہے۔ مائلی سائرس نے لوگوں سے امدادی کاموں میں شریک ہونے کی درخواست بھی کی۔

    اسکاٹ لینڈ کے اداکار جیرارڈ بٹلر نے آگ سے تباہ ہونے والے اپنے مالیبو کے مکان کی تصویر انسٹا گرام پر پوسٹ کی اور آگ بجھانے والے عملے کا شکریہ ادا کیا۔ رابن تھک اور ان کی ساتھی اپریل لّو گیری اور موسیقار نیل ینگ کا مکان بھی آتش زدگی سے تباہ ہوا۔


    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی


    اپنے گھر چھوڑنے والے ہالی ووڈ سیلی بریٹیز میں کم کارڈیشین، لیڈی گاگا، پائریٹس آف دی کیریبین کے اورلینڈو بلوم اور کیٹلین جینر شامل ہیں۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 44 تک جا پہنچی ہے، تیز ہواؤں کے باعث آگ کو پھیلنے سے روکنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    جمعرات کو وسطی لاس اینجلس سے شروع ہونے والی آگ بڑھتے بڑھتے آج 35 ہزار ایکڑ تک پھیل کر ہائی وے 101 کے ساحلی علاقے کے نزدیک پہنچ گئی ہے۔

    ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا کے بیوٹ کاؤنٹی کے جنگلات میں ایک کیمپ سے لگنے والی آگ نے دیکھتے دیکھتے ہزاروں ایکڑ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق آگ لگنے کے باعث 800 گھر اور عمارتیں جل گئیں، دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ایک لاکھ 75 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آگ بجھانے میں مزید 3 سے 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں 16 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، حکام نے شمالی کیلی فورنیا کے زیادہ تر حصے کو ریڈ فلیگ وارننگ کے تحت رکھا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • اسپائیڈرمین کردار کے خالق اسٹین لی انتقال کرگئے

    اسپائیڈرمین کردار کے خالق اسٹین لی انتقال کرگئے

    نیویارک : اسپائیڈر مین کردار کے خالق اور معروف امریکی مصنف اسٹین لی 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپائیڈر مین، آئرن مین، دی ہلک اور کیپٹن امریکہ جیسے شہرہ آفاق کرداروں کے مصنف اسٹین لی 95 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اسٹین لی کے سوگواران میں ان کی بیٹی جے سی لی شامل ہیں۔

    معروف امریکی مصنف رومینیا سے آئی ایک یہودی فیملی کے ہاں 1922 میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ٹائملی پبلیکیشنز نامی کمپنی سے کیا جو بعد میں ماروول کامکس بن گئی۔

    اسٹین لی کے بنائے ہوئے کرداروں پرمبنی فلموں کا شمار ہالی ووڈ کی منافع بخش فلموں میں ہوتا ہے، حال ہی میں بنی ماررول فلم انفینیٹی وار نے 1.5 بلین ڈالر کمائے۔

    معروف امریکی مصنف نے دو روز قبل اپنے فیس بک پیج پر ویٹرز ڈے پر اپنی فوجی سروس کے دوران کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران ان کے ساتھی انہیں افسانہ نگار پکارا کرتے تھے۔

    یاد رہے کہ اسٹین لی کی بیوی جوئین 2017 میں انتقال کر گئی تھیں۔ ان کی عمر بھی 95 برس تھی۔

  • کیلی فورنیا:  جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی

    کیلی فورنیا: جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی

    کیلی فورنیا : امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو ہے، ہلاکتوں کی تعداد 25 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث اموات کی تعداد 25 ہوگئی ہے جبکہ 6 ہزار سات سو سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹرز کے ساتھ زمینی آپریشن بھی جاری ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ایک لاکھ 75 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آگ بجھانے میں مزید 3 سے 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں 16 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، حکام نے شمالی کیلی فورنیا کے زیادہ تر حصے کو ریڈ فلیگ وارننگ کے تحت رکھا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ بےقابو‘ 9 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ بےقابو‘ 9 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 9 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 9 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے، آگ نے شمالی کیلی فورنیا کے متعدد علاقوں میں تباہی مچا دی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا کے بیوٹ کاؤنٹی کے جنگلات میں ایک کیمپ سے لگنے والی آگ نے دیکھتے دیکھتے ہزاروں ایکڑ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق آگ لگنے کے باعث 800 گھر اور عمارتیں جل گئیں، ڈیڑھ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • امریکی وسط مدتی انتخابات میں 8 سائنس داں بھی کامیاب

    امریکی وسط مدتی انتخابات میں 8 سائنس داں بھی کامیاب

    واشنگٹن: گزشتہ روز امریکا میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں جہاں کئی ریکارڈ قائم ہوئے وہیں کئی سائنس داں بھی انتخاب جیت کر کانگریس کا حصہ بننے جارہے ہیں۔

    اگلے برس جنوری سے اپنی مدت کا آغاز کرنے والی 116 ویں امریکی کانگریس کو تاریخ کی متنوع ترین کانگریس قرار دیا جارہا ہے۔

    اس میں امریکی تاریخ کی سب سے زیادہ 123 خواتین نمائندگان شامل ہوں گی جن میں پہلی مسلمان خاتون، پہلی صومالی نژاد امریکی خاتون اور پہلی مقامی امریکی خاتون بھی شامل ہیں۔

    اس کے ساتھ ہی اس بار کانگریس میں 8 سائنسدان بھی شامل ہوں گے جن میں سے ایک سینیٹ اور 7 ایوان نمائندگان میں موجود ہوں گے۔

    اس سے قبل گزشتہ کانگریس میں ایک طبیعات داں، ایک مائیکرو بائیولوجسٹ، ایک کیمیا داں، 8 انجینیئرز، اور ایک ریاضی داں شامل تھے۔

    گزشتہ کانگریس میں زیادہ تعداد طب کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کی تھی جن میں 3 نرسز اور 15 ڈاکٹرز اس کا حصہ تھے۔

    رواں انتخابات میں گزشتہ کانگریس سے زیادہ سائنسدان کانگریس کا حصہ بننے جارہے ہیں جن کی تعداد 8 ہے۔ ان سائنسدانوں نے اپنی انتخابی مہم ایک غیر سیاسی تنظیم 314 ایکشن کے تعاون سے لڑی ہے۔

    سنہ 2016 میں شروع کی جانے والی یہ تنظیم سائنس کے فروغ کے لیے کوشاں ہے اور سائنس کے طالب علموں کی تعلیم، تربیت اور ان کے منصوبوں کے لیے فنڈنگ مہیا کرتی ہے۔

    314 ایکشن کمیٹی کی صدر شانزی ناٹن کا کہنا ہے کہ سائنسدان دراصل مسائل کو حل کرنے والے ہوتے ہیں لہٰذا زیادہ سے زیادہ سائنسدانوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شریک کرنا چاہیئے۔ ‘ان سے بہتر بھلا مشکل مسائل کا حل کون جان سکتا ہے‘؟

    رواں برس فاتح امیدواروں میں کمپیوٹر پروگرامر جیکی روزن، انڈسٹریل انجینیئر کرسی ہولن، اوشین سائنٹسٹ جو کنگھم، بائیو کیمیکل انجینیئر سین کیسٹن، نیوکلیئر انجینیئر ایلینا لوریا، ماہر امراض اطفال کم شائرر اور نرس لورین انڈر ووڈ شامل ہیں۔ مذکورہ بالا تمام امیدواروں کا تعلق ڈیمو کریٹ پارٹی سے ہے۔

    اس کمیٹی کے تعاون سے الیکشن لڑنے والے ری پبلکنز کے واحد سائنسدان کیون ہرن ہیں جو ایرو اسپیس انجینئر ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کے وسط مدتی انتخابات میں سینیٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت ری پبلکن کو برتری حاصل ہوئی جبکہ ایوان نمائندگان ان کی مخالف پارٹی ڈیمو کریٹس کے نام رہا۔

  • وائٹ ہاؤس نے سی این این کے رپورٹر کا پریس کارڈ مسنوخ کردیا

    وائٹ ہاؤس نے سی این این کے رپورٹر کا پریس کارڈ مسنوخ کردیا

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس نے عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا کا پریس کارڈ منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے روسی مداخلت سے متعلق سوال کرنا سی این این کے صحافی کو مہنگا پڑگیا، وائٹ ہاؤس نے رپورٹر کا پریس کارڈ منسوخ کردیا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق جم اکوسٹا کا وائٹ ہاؤس میں داخلہ تاحکم ثانی بند رہے گا۔

    بیٹھ جاؤ بس بہت ہوگیا، ٹرمپ نے صحافی کو چپ کرادیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران روسی مداخلت سے متعلق سوال پرسیخ پا ہوگئے تھے۔

    امریکی صدر نے رپورٹر کو بیٹھنے کو کہا تھا لیکن رپورٹرنے اپنا سوال جاری رکھا جس پرانہوں نے غصے میں کہا کہ بس بہت ہوگیا، بس بہت ہوگیا، بیٹھ جاؤ۔

    جم اکوسٹا نے اپنا اگلا سوال پوچھا کہ کیا آپ کو روسی مداخلت پرتشویش ہے جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ میں کسی روسی مداخلت کو نہیں مانتا، یہ سب افواہ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی چینل کے لیے شرمناک ہے کہ تم جیسے رپورٹرز رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے رپورٹر کو عوام کا دشمن قرار دیا تھا۔

    صحافی کے سوال پرصدرٹرمپ آگ بگولہ

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں سی این این کے رپورٹرجم اکوسٹا نے افریقی ملکوں سے متعلق سوال پوچھنا چاہا تو ڈونلڈ ٹرمپ آگ بگولہ ہوگئے تھے اور رپورٹر کو آؤٹ کہہ کر پریس کانفرنس سے نکال دیا تھا۔

  • امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز عہدے سے مستعفی

    امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز عہدے سے مستعفی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں وسط مدتی انتخابات کے بعد امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشننز عہدے سے مسعفی ہوگئے، انہوں نے استعفیٰ ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر دیا۔

    جیف سیشنز نے اپنا استعفیٰ وائٹ ہاؤس کو بھجوا دیا، ان کی جگہ چیف آف اسٹاف میتھیو ویٹکرکوقائم مقام اٹارنی جنرل مقررکردیا گیا۔

    میتھیو ویٹکر کا شمار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں میں کیا جاتا ہے۔

    جیف سیشنزنے گزشتہ سال بطوراٹارنی جنرل خود کوملر تحقیقات سے الگ کیا تھا، ملر ٹرمپ مہم کے اراکین اورروسی صدارتی الیکشن میں ملی بھگت پرتفتیش کررہے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تحقیقات سے الگ ہونے پر جیف سیشنزکو شدید تنیقد کیا نشانہ بنایا تھا۔

    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    یاد رہے کہ رواں سال 23 مارچ کو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے اہم سیکیورٹی مشیر جنرل مک ماسٹر نے اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا تھا، مک ماسٹر کو امریکی صدر کی سکیورٹی پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر گیری کوہن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔ کوہن کو ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں سے اختلاف تھا۔