Tag: امریکا

  • امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف

    امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف

    واشنگٹن: امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے میں ناکام رہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی انٹیلیجنس کے ایک ابتدائی جائزے میں کہا گیا ہے کہ امریکی فضائی حملوں نے ایران کی جوہری صلاحیت کو تباہ نہیں کیا ہے، اور اسے صرف چند ماہ کے لیے پیچھے دھکیل دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ 30,000 پاؤنڈ وزنی بم گرائے جانے کے بعد ایران کے جوہری پروگرام کو ’’ختم‘‘ کر دیا گیا ہے، لیکن اس معاملے سے واقف 3 ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی انٹیلیجنس ایجنسیوں میں سے ایک کے ابتدائی جائزے سے اس دعوے کی تردید ہوتی ہے۔

    ایک ذریعے نے بتایا کہ ایران کے افزودہ یورینیم، جس میں سے زیادہ تر زیر زمین دفن ہے، کے ذخیرے کو ختم نہیں کیا گیا ہے، بلکہ جوہری پروگرام شاید ایک یا دو ماہ کے لیے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کی جوہری تحقیق سویلین توانائی کی پیداوار کے لیے ہے۔


    ایران پر حملہ، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا نتیجہ کیا نکلا؟


    وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ انٹیلیجنس کی یہ رپورٹ بالکل غلط ہے، تاہم ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کی تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملوں نے 2 تنصیبات کے داخلی راستوں کو سیل کر دیا ہے، تاہم زیر زمین عمارتیں نہیں گریں۔ جب کہ واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ سے واقف ایک نامعلوم شخص کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حملوں کے بعد بھی کچھ سینٹری فیوجز برقرار ہیں۔

    دوسری طرف ٹرمپ کی انتظامیہ نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو ’’کمزور‘‘ کر دیا ہے، یہ ٹرمپ کے دعوے کے برعکس ہے، کیوں کہ انھوں نے پہلے کہا تھا کہ تنصیبات کو ’’ختم کر دیا گیا ہے۔‘‘

    منگل کے روز قبل ازیں، ایران اور اسرائیل دونوں نے اشارہ دیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی جنگ ختم ہو گئی ہے، کم از کم ابھی کے لیے، ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے پر کھلے عام ڈانٹنے کے بعد اس نے 0500 GMT پر اعلان کیا۔

    جیسا کہ دونوں ممالک نے 12 دن کی جنگ کے بعد سویلین پابندیاں ہٹا دی تھیں – جس میں امریکہ نے ایران کی یورینیم افزودگی کی تنصیبات پر حملے کے ساتھ شامل کیا تھا – ہر ایک نے فتح کا دعویٰ کرنے کی کوشش کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کو کہا کہ ’’ہم نے اپنے لیے دو فوری وجودی خطرات کو دور کر دیا ہے: جوہری تباہی کا خطرہ اور 20,000 بیلسٹک میزائلوں سے تباہی کا خطرہ۔‘‘

  • ایران پر حملہ، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا نتیجہ کیا نکلا؟

    ایران پر حملہ، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا نتیجہ کیا نکلا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد ہو گئی۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو ڈیموکریٹ رکن کانگریس ایل گرین نے صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد ایوان نمائندگان میں پیش کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ایران پر حملے سے پہلے کانگریس کو آگاہ نہ کر کے صدر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا۔

    تاہم زیادہ تر ہاؤس ڈیموکریٹس ریپبلکنز کے ساتھ شامل ہو گئے، تاکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران پر حملوں پر ان کے مواخذے کی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔

    صدارتی مواخذے کی قرارداد کوصرف 79 ووٹ ملے، جب کہ مخالفت میں 344 ووٹ پڑے، جس میں 128 ڈیموکریٹس نے 216 ریپبلکنز کے ساتھ شامل ہو کر قرارداد کو ناکام بنا دیا۔


    ایران نے جنگ کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کردیا


    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والوں میں وہ ہاؤس ڈیموکریٹک رہنما بھی شامل تھے، جو ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران ان کے خلاف 2 سابقہ ​​مواخذے ناکام ہونے کے بعد اب کسی نئے مواخذے کے حوالے سے محتاط ہو چکے ہیں، تاہم پھر بھی، درجنوں ڈیموکریٹس نے ایل گرین کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

    خیال رہے کہ ایل گرین کو صدر ٹرمپ کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں شور مچانے پر ایوان سے نکالا گیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مواخذے کی کوشش کر لیں، مگر ڈیموکریٹس پرائمریز میں تاریخی غیر مقبول ہو چکے ہیں۔

    ایل گرین نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیوں کہ کسی بھی شخص کو یہ اختیار نہیں ہونا چاہیے کہ وہ امریکا کی کانگریس سے مشاورت کے بغیر 300 ملین سے زیادہ لوگوں کو جنگ میں لے جائے، میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیوں کہ میں اس بات کو سمجھ رہا ہوں کہ آئین بامعنی ہونے جا رہا ہے یا یہ بے معنی ہونے والا ہے۔

  • ترک صدر کا امریکا کے ساتھ دو طرفہ دفاعی تعاون بڑھانے کا اعلان، ٹرمپ سے ملاقات

    ترک صدر کا امریکا کے ساتھ دو طرفہ دفاعی تعاون بڑھانے کا اعلان، ٹرمپ سے ملاقات

    دی ہیگ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ دو طرفہ دفاعی تعاون بڑھا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ترک صدر طیب اردوان کی ملاقات ہوئی ہے، ترک صدارتی دفتر نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی کوششوں سے ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیر مقدم کیا، اور غزہ بحران کے خاتمے اور یوکرین مسئلے پر مکالمے پر زور دیا، انھوں نے کہا امریکا کے ساتھ تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے دفاعی تعاون بڑھا رہے ہیں۔

    اردوان کا کہنا تھا توانائی، سرمایہ کاری اور ڈیفنس کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے مواقع موجود ہیں، دفاعی صنعت میں تعاون بڑھانے سے دو طرفہ تجارت کا حجم 100 ارب ڈالر تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔

    ادھر برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے فرانس کے صدر اور جرمن چانسلر سے دی ہیگ میں ملاقات کی ہے، تینوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا، برطانوی وزیر اعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ سفارت کاری کا وقت ہے، اور تینوں رہنماؤں میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے۔

  • ’حالیہ جنگوں سے بھارت، اسرائیل اور امریکا کو واضح پیغام مل گئے‘

    ’حالیہ جنگوں سے بھارت، اسرائیل اور امریکا کو واضح پیغام مل گئے‘

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حالیہ جنگوں سے بھارت کے علاوہ اسرائیل اور امریکا کو واضح پیغام مل گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ن لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر امریکی حملے سے ہم متفق نہیں ہیں۔ اس ساری صورتحال میں پاکستان نے مثبت اور تعمیری پیغام دیا۔

    عرفان صدیقی نے گزشتہ ماہ پاک بھارت جنگ کے حوالے سے کہا کہ پاکستان نے فوجی لحاظ سے بھی بھارت کو پیغام دے دیا ہے۔ بھارتی جارحیت کا جب پاکستان نے جواب دیا تو بھارت امریکا کے پاس دوڑتا گیا کہ جان بچائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے امن کے لیے جو کوششیں کی، اس کو سراہنا چاہیے۔ امن جب بھی آئے اور جس شکل میں بھی آئے، اس کو خوش آمدید کہنا چاہیے۔ کوئی انسان نہیں کہے گا کہ جنگ کو آگے بڑھنا چاہیے۔

    عرفان صدیقی نے کہا کہ حالیہ جنگوں سے جو سبق ملے ہیں، وہ ہمارے ذہنوں میں رہنے چاہئیں۔ پاک بھارت جنگ میں ہندوستان کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان ڈرنے والا نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایران پر حملہ ہوا اور اس نے جواب دیا۔ ایران کے جواب سے دنیا کو پتہ چل گیا کہ اسرائیل کمزور اور غیر محفوظ ہے اسی طرح اسرائیل کو بھی یہ پیغام ملا کہ ایران تباہ نہیں ہو سکتا جب کہ امریکا کو بھی یہ پیغام ملا کہ جنگ سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔

    ن لیگی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ یہ تو سب پر واضح ہو گیا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ ہے۔ حالیہ جنگوں سے ایران اور دنیا کو پیغام مل گیا کہ اسرائیل اور بھارت کا گٹھ جوڑ آگے چل کر کیا کر سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں گزشتہ ماہ 7 مئی کو رات کی تاریکی میں پاکستان کی شہری آبادیوں پر میزائل اور ڈرون حملے کر کے درجنوں معصوم پاکستانیوں کو شہید کر دیا تھا۔

    پاک فوج نے بھارت کی اس جنگی جارحیت کا جواب 10 مئی کی علی الصباح آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعہ دیا اور بھارت کا ایئر ڈیفنس تباہ کر کے صرف چند گھنٹوں میں اسے گھٹنے ٹیکنے اور جنگ بندی کی درخواست کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔

    ’’آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ‘‘، بھارت کے سینے پر تا قیامت دہکتا انگارہ رہے گا! آڈیو پوڈکاسٹ

    اسی طرح اسرائیل نے رواں ماہ 13 جون کو اس وقت ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا، جب ایران کے امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری تھے۔ ایران کی جانب سے بھی اس کا بھرپور جواب دیا گیا اور اسرائیل پر میزائلوں کی برسات کر کے کئی اہم تنصیبات تباہ کر دیں۔ اس جنگ میں سینکڑوں افراد جان سے گئے۔ تاہم امریکی مداخلت اور قطر کی کوششوں سے دونوں ممالک نے آج سے جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    دوسری جانب دو روز قبل امریکا نے بھی ایران کی تین ایٹمی تنصیبات پر حملے کر کے انہیں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا اور امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر ختم کرنے کا دعویٰ کیا۔ تاہم ایرانی حکام کے مطابق جن تنصیبات پر حملہ کیا گیا وہ پہلے ہی خالی کرا لی گئی تھیں جب کہ آئی اے ای اے سربراہ کا بھی کہنا ہے کہ ایران کے پاس اب بھی افزودہ یورینیم موجود ہے۔

  • امریکی ریاستوں میں ہوا کے بگولوں سے تباہی، 6 افراد جان سے گئے

    امریکی ریاستوں میں ہوا کے بگولوں سے تباہی، 6 افراد جان سے گئے

    امریکی ریاستوں میں ہوا کے بگولوں نے تباہی مچاتے ہوئے متعدد افراد کو موت کی نیند سلادیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی ریاست نارتھ ڈکوٹا اور نیویارک شہر میں ہفتے کے روز 2 ہوا کے بگولوں نے تباہی مچاتے ہوئے نظام زندگی درہم برہم کردیا۔

    رپورٹس کے مطابق نارتھ ڈکوٹا کے دیہی علاقے میں 70 سے 80 سال کے تین بزرگ اس طوفان کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار گئے، جبکہ مرنے والوں میں 2 جڑواں بہنوں سمیت مزید 3 افراد شامل ہیں جن کی ہلاکت نیویارک سے رپورٹ ہوئی۔

    رپورٹس کے مطابق ہوا کے بگولوں کی رفتار 100کلو میٹر فی گھنٹہ تھی، اس کے علاوہ طوفان کی وجہ سے درخت جڑ سے اکھڑ گئے جب کہ گاڑیوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی امریکا کی دو ریاستوں میں طوفانی بگولوں نے تباہی مچائی تھی جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا کی ریاست کینٹکی اور میزوری میں طوفانی بگولوں کی تباہی کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    سیکڑوں گھر تباہ، آندھی سے درخت اکھڑ گئے اور درجنوں گاڑیاں تباہ ہوگئی، بے گھر خاندانوں نے رات گاڑیوں میں گزاری تھی۔

    رپورٹ کے مطابق مواصلات کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا، بڑا علاقہ بجلی سے محروم ہوگیا۔ متاثر علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    امریکا میں طوفانی بگولوں نے تباہی مچادی، 19 افراد ہلاک

    مقامی حکام کا کہنا تھا کہ سینٹ لوئس کے علاقے میں 5 ہزار سے زائد گھر دوپہر کے طاقتور طوفان کے نظام سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

    اسپتالوں میں ایمرجنسی کیسز میں اضافے کا سامنا کرنا پڑا، سینٹ لوئس چلڈرن اسپتال اور بارنس جیوش اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کم از کم 35 مریضوں کو لایا گیا۔

  • امریکا نے کس طرح ایران پر حملہ کیا اور  کیسے منصوبہ بندی کی گئی؟ برطانوی اخبار نے سب بتادیا

    امریکا نے کس طرح ایران پر حملہ کیا اور کیسے منصوبہ بندی کی گئی؟ برطانوی اخبار نے سب بتادیا

    لندن : برطانوی اخبار  اور امریکا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین  نے امریکا کی جانب سے ایران پر حملہ کی منصوبہ بندی کے حوالے سے سب بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار نے امریکا کے ایران پر حملہ کیا اور منصوبہ بندی کے حوالے سے تفصیلات جاری کردیں۔

    برطانوی اخبار نے بتایا کہ تاریخ کی سب سے بھاری روایتی بم گرانے کا فیصلہ واشنگٹن کے وقت مطابق شام 7 بجے کیا گیا، بی 2 بمبار طیاروں کے گروپ نے آپریشن میں شرکت کی۔

    برطانوی اخبار کا مزید کہنا تھا کہ بی 2 بمبار طیاروں کے جھنڈ نے امریکا میں میزوری کے وائٹمین ایئرفورس بیس سے اڑانیں بھریں ، بی 2 بمبار طیاروں کی راستےمیں کئی بار فضا میں ری فیولنگ کی گئی، بمبار طیارے ہدف کی قریب پہنچے تومددکےلیے آبدوز بھی موجود تھی۔

    اخبار نے بتایا کہ بمبار طیارے ہدف کے نزدیک پہنچے تو مدد کےلیے گائیڈڈمیزائلوں سے لیس امریکی بحریہ کی آبدوز میں پوزیشن لیے ہوئی تھی۔

    برطانوی اخبار کے مطابق بحیرہ عرب میں متعدد جنگی بحری جہازوں کا فلیٹ بی 2 بمبار طیاروں کی مدد کے لیے تیار تھے ، بحیرہ عرب میں موجود امریکی بحری جہازوں میں ہر ایک جہاز پر 154 وار ہیڈز لدے تھے، حملے کا فیصلہ سچویشن روم میں کیاگیا،وہاں ڈائریکٹر انٹیلی جنس تلسی گبارڈ کو نہیں بلوایا گیا، تلی حالیہ بیان میں کہہ چکی ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے نہیں جارہا۔

    دوسری جانب اس حوالے سے امریکا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے بریفنگ میں بتایا تھا کہ بی 2 بمبار طیاروں کے 2 اسٹرائیک پیکیجز امریکا سے اڑے، بحر الکاہل کی جانب بھیجے بی 2 بمبار سے دشمن کو دھوکا دیا، اصل اسٹرائیک پیکیج 7بی2بمبارطیاروں پرمشتمل تھا۔

    امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ بی 2 طیارے 18 گھنٹے پرواز کرکے ایران پہنچے، جہاں فردو،نطنز میں ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

  • ایران کے وزیر خارجہ کا روس پہنچنے پر اہم بیان سامنے آگیا

    ایران کے وزیر خارجہ کا روس پہنچنے پر اہم بیان سامنے آگیا

    ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے امریکا نے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑادی ہیں، جوابی کارروائی کرنا ایران کا جائز حق ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا ماسکو پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روس کا دورہ پہلے سے طے شدہ تھا، ایران پر امریکی حملے کے بعد روسی رہنماؤں سے ملاقات کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی صورتِ حال کا تقاضا ہے کہ ایران اور روس سنجیدہ بات چیت کریں، ایران اور روس مختلف موضوعات پر یکساں اور مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ روس ایران کا دوست ہے، آج صدر پیوٹن کے ساتھ سنجیدہ مشاورت کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی کا کہنا تھا کہ امریکی حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران پر امریکی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے ملک کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہوں، امریکا کی سیاسی تاریخ پر ایک بار پھر دھبہ لگ گیا، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکی خارجہ پالیسی کو ہائی جیک کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

    ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ امریکا نے پھر نیتن یاہو کیلئے اپنی سیکیورٹی خطرے میں ڈال دی، ایران نے کئی بار امریکا کو اس جنگ سے دور رہنے کیلئے خبردار کیا تھا۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    انہوں نے خبردار کیا کہ ہماری فورسز اسرائیلی اور اتحادیوں کی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گی، پرامن ممالک تاریخ کے درست موڑ پر کھڑے ہیں، پرامن مقاصد کیلئے نیو کلیئر انرجی کے حصول سے روکا جارہا ہے۔

    امیر سعید ایروانی نے کہا کہ دنیا ایران کے خلاف طاقت استعمال دیکھ رہی ہے، اسرائیلی جارحیت سے پورا خطہ غیر محفوظ ہوچکا ہے، اسرائیل ایران کے شہریوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنارہا ہے۔

  • امریکا نے فردو ایٹمی تنصیب پر 6 بڑے بنکر شکن بم گرائے، رپورٹ

    امریکا نے فردو ایٹمی تنصیب پر 6 بڑے بنکر شکن بم گرائے، رپورٹ

    امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکا نے ایران پر حملے میں فردو ایٹمی تنصیب پر 6 بڑے بنکر شکن بم گرائے ہیں۔

    فاکس نیوز رپورٹر نے حملوں کے فوری بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گفتگو کرنے کا دعویٰ کیا ہے، رپورٹر شان ہینٹی نے کہا کہ امریکی صدر نے بتایا کہ فردو ایٹمی تنصیب پر چھ بڑے بنکر شکن بم مارے گئے ہیں۔

    صحافی شان ہینٹی کے مطابق بنکر بسٹر بم بی 52 بمبار طیاروں کے ذریعے گرائے گئے، جب کہ نطنز اور اصفہان میں واقع تنصیبات پر 30 ٹام ہاک میزائل داغے گئے، ٹرمپ کے مطابق نطنز اور اصفہان کی ایٹمی تنصیبات کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔


    ایران نے اسرائیل پر حملے کے لیے پہلی بار تباہ کن خیبر شکن میزائل استعمال کیا


    رپورٹر کے مطابق ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ میزائل آب دوزوں سے 400 کلو میٹر دوری سے فائر کیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے تو اسرائیل نے سفارت کاری کو اڑانے کا فیصلہ کیا، اس ہفتے یورپی وزرائے خارجہ سے مذاکرات کیے تو امریکا نے سفارت کاری پر حملہ کر دیا، اس سب سے آپ کیا نتیجہ اخذ کریں گے؟

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کیا برطانیہ اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے سمجھتے ہیں کہ ایران کو میز پر واپس آنا چاہیے، ایران اس چیز پر کیسے واپس آ سکتا ہے، جہاں کچھ نہیں چھوڑا گیا۔

  • ایران نے حملے سے قبل تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی تھیں، ایرانی حکام

    ایران نے حملے سے قبل تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی تھیں، ایرانی حکام

    تہران: ایران کے حکام نے کہا ہے کہ امریکا کے فضائی حملے سے قبل ہی تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی گئی تھیں، ایک عہدے دار نے کہا کہ نشانہ بنائے گئے سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کے تین مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا، لیکن پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ایک سینئر معاون مہدی محمدی کا کہنا ہے کہ فردو سائٹ کو کافی پہلے خالی کرایا گیا ہے اور اسے کوئی ناقابل تلافی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کے ڈپٹی پولیٹیکل ڈائریکٹر حسن عابدینی نے کہا کہ ’’ایران نے کچھ عرصہ قبل ہی ان تین جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا تھا، جنھیں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب امریکا کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔‘‘ انھوں نے کہا حملے سے ایران کو کوئی بڑا دھچکا نہیں لگا کیوں کہ مواد پہلے ہی ان مقامات سے نکال لیا گیا تھا۔


    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ


    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکی ڈیفنس تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (سی ٹی پی) نے ایران اسرائیل کشیدگی پر اپنے مشترکہ جائزہ میں کہا کہ پاسداران انقلاب کے ایک سینئر کمانڈر نے بتایا کہ تباہی سے بچانے کے لیے جوہری مواد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    آئی ایس ڈبلیو اور سی ٹی پی نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ایران کی جانب سے جوہری مواد کو چھپانا امریکا یا اسرائیل کے لیے مزید مشکل ہوگا کہ اس کو کیسے ختم کیا جائے۔

    ایران کی نیم سرکاری مہر نیوز ایجنسی کے مطابق آئی آر آئی بی کے سیاسی نائب کا کہنا ہے کہ ایران نے کچھ عرصہ قبل تین جوہری مقامات کو خالی کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان نیوکلیئر سائٹس پر حملہ کر کے انھیں مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔

  • ایران کے خلاف امریکا کے طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہوں، انتونیو گوتریس

    ایران کے خلاف امریکا کے طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہوں، انتونیو گوتریس

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ وہ ایران پر امریکا کے طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر امریکی فضائی حملے کے بعد اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ’’میں آج امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال سے سخت پریشان ہوں، تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا خطہ پہلے ہی تباہی کے دہانے پر ہے امریکا کے حملے نے صورت حال مزید خطرناک کر دی ہے، یہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ سیکریٹری جنرل نے رکن ممالک سے کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے کہ یہ تنازع تیزی سے قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔


    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ


    انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ عام شہریوں، خطے اور دنیا پر تباہ کن اثرات پڑ سکتے ہیں، اس خطرناک گھڑی میں افراتفری کی لہر سے بچنا ضروری ہے، آگے بڑھنے کا واحد راستہ سفارتکاری ہے، واحد امید امن ہے۔

    واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے وائٹ ہاؤس سے قوم سے ٹیلی وژن خطاب کیا اور کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان کو ’’مکمل طور پر تباہ‘‘ کر دیا گیا ہے، انھوں نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے حملے کو ’’شان دار فوجی کامیابی‘‘ قرار دیا۔

    صدر ٹرمپ نے ایران کی قیادت پر زور دیا کہ وہ اب ’’امن قائم کریں‘‘ اور اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کی طرف واپس آئیں، یا اس سے کہیں زیادہ حملوں کی لہر کا سامنا کریں۔