Tag: امریکا

  • امریکی سفارت خانے نے فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے کی رپورٹ کی تردید کر دی

    امریکی سفارت خانے نے فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے کی رپورٹ کی تردید کر دی

    طرابلس: امریکی سفارت خانے نے فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے کی رپورٹ کی تردید کر دی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق لیبیا میں امریکی سفارت خانے نے این بی سی نیوز کی اس رپورٹ کی تردید کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

    ایکس پر ایک مختصر پوسٹ میں سفارت خانے نے کہا: ’’غزہ کے باشندوں کو لیبیا منتقل کرنے کے مبینہ منصوبوں کی رپورٹ غلط ہے۔‘‘

    جمعرات کو این بی سی نیوز نے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ غزہ کی پٹی سے 10 لاکھ فلسطینیوں کو مستقل طور پر لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، میڈیا ادارے نے اس معاملے کی معلومات رکھنے والے پانچ افراد کا حوالہ دیا تھا، جن میں دو براہ راست علم رکھنے والے اور ایک سابق امریکی اہلکار تھا۔

    طرابلس میں قائم بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ قومی اتحاد کی حکومت نے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ جاری نہیں کیا ہے۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ٹرمپ پہلے کہہ چکے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکا غزہ کی پٹی کو اپنے قبضے میں لے اور اس کی فلسطینی آبادی کو دوسری جگہ پر آباد کرے۔


    یحییٰ سنوار کے بھائی القسام کے کمانڈر محمد سنوار بھی ساتھیوں سمیت سرنگ میں شہید


    فلسطینیوں نے غزہ چھوڑنے کے کسی بھی منصوبے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اس طرح کے خیالات کا 1948 کے نقبہ سے موازنہ کیا، جب اس جنگ میں لاکھوں لوگوں کو اپنے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اسرائیل کی تخلیق ہوئی۔

  • امریکا نے بھارتی شہریوں‌ کو ملک بدری اور لائف ٹائم سفری پابندی کی دھمکی دے دی

    امریکا نے بھارتی شہریوں‌ کو ملک بدری اور لائف ٹائم سفری پابندی کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن: امریکا میں بھارتی شہریوں پر زمین تنگ ہو گئی ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے بھارتی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ مقررہ وقت سے زیادہ قیام کریں گے تو انھیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سفارت خانے نے بھارتی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ امریکی سرزمین پر قوانین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی امریکا میں اپنے ویزے کی مقررہ مدت سے زیادہ قیام کرتا ہے، تو اس کو ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔

    امریکی سفارت خانے کے مطابق ویزے کی مدت سے زیادہ قیام کرنے والے بھارتی شہریوں کو مستقبل میں امریکا کا سفر کرنے پر مستقل پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

    امریکا سے غیر قانونی بھارتی شہریوں کا انخلا جاری ہے، جہاں 7.25 لاکھ بھارتی غیر قانونی طور پر مقیم ہیں اور اس تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے، گزشتہ 5 سال میں 470 فی صد اضافہ ہوا، 2023 میں بھی 51 ہزار بھارتیوں نے اسٹیٹس میں پناہ کی درخواست دی۔


    کیلیفورنیا میں ڈاکٹر مہر کے فرٹیلیٹی کلینک پر ہولناک بم دھماکا، ایک شخص ہلاک


    میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار کے بھارت میں بے روزگاری خطرناک حدوں کو چھونے لگی ہے، اپریل 2025 میں بے روزگاری کی شرح 5.1 فی صد تک جا پہنچی، جب کہ شہری علاقوں میں بے روزگاری 6.5 فی صد ہے، جس سے نوجوان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

  • ’’امریکی صدر ٹرمپ کو 2025 کا امن کا نوبل انعام دیا جائے‘‘

    ’’امریکی صدر ٹرمپ کو 2025 کا امن کا نوبل انعام دیا جائے‘‘

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا بھر میں امن کے سفیر بن گئے ہیں، پاکستان اور بھارت میں جنگ رکوائی تو شام پر عائد پابندیاں ہٹا دیں، دیرینہ مخالف ایران کو بھی مذاکرات اور پابندیاں ہٹانے کی امید دلا دی، ان کارناموں پر پاکستانیوں نے تجویز دی ہے کہ امریکی صدر کو 2025 کا نوبل انعام دیا جائے۔

    صرف یہی نہیں، روس سے جنگ رکوانے کے لیے یوکرینی صدر کو امریکا بلا کر ڈانٹ بھی پلائی، عالمی امن کے لیے اپنی کوششوں سے ٹرمپ نوبل امن ایوارڈ کے مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار صدر بنے تو انھوں نے ’’لڑائی نہیں کاروبار‘‘ کی حکمت عملی دنیا کے سامنے رکھی، اور بس امن کی بات کرنے لگے ہیں، امریکی صدر کا اب تک کا سب سے بڑا کارنامہ ایٹمی جنگ رکوانا ہے، ٹرمپ کو احساس تھا پاک بھارت کشیدگی بڑھی تو صورت حال کہیں کی کہیں پہنچ سکتی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ دیرینہ دشمنی ختم کر کے ایران سے بھی مذاکرات کی بات کر رہے ہیں، خطے میں امن کے لیے لچک دکھانے پر بھی تیار ہیں، وہ امریکا جو دنیا بھر میں کسی نہ کسی طرح جنگ میں ملوث رہتا تھا، کہیں خود لڑتا تو کہیں اپنے ہتھیاروں سے لڑواتا، اب اس کا صدر امن کے گیت گا رہا ہے۔


    پاک بھارت چھوٹی نہیں بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، ایٹمی جنگ کے قریب تھے، ڈونلڈ ٹرمپ


    امریکا نے اسرائیل کی حمایت تو نہیں چھوڑی لیکن ٹرمپ غزہ کے لوگوں کو امن دینے کی بات ضرور کر رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ یہ خوں ریز تنازع رکوانے میں کامیاب ہو گئے تو وہ نوبل امن انعام کے مضبوط ترین امیدوار ہو سکتے ہیں، اسرائیل فلسطین، پاک بھارت، روس یوکرین تنازع دنیا کے خوب صورت چہرے کو بدنما کر رہا ہے۔

    پاکستان، بھارت،روس تو ایٹمی طاقت بھی ہیں، کوئی بھی غلط بٹن دب گیا تو یہ زمین جہنم بن جائے گی، اس زمین کو بچا لیا تو نوبل انعام تو چھوٹی بات ہے، ٹرمپ تاریخ میں یاد رکھے جائیں گے۔

  • متحدہ عرب امارات اور امریکا کے درمیان (AI) شراکت داری کا آغاز

    متحدہ عرب امارات اور امریکا کے درمیان (AI) شراکت داری کا آغاز

    ابوظبی میں متحدہ عرب امارات اور امریکا نے 5 گیگاواٹ صلاحیت کے آرٹیفیشل انٹلیجنس (AI) کیمپس کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا ہے۔ یہ منصوبہ ’امریکا- امارات آرٹیفیشل انٹلیجنس ایکسیلیریشن پارٹنرشپ‘ کے تحت قائم کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کے دورہ مشرق وسطیٰ کے آخری مرحلے میں متحدہ عرب امارات میں آرٹیفیشل انٹلیجنس سینٹر کی شراکت داری کا آغاز ہوا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید کی ابوظبی کے شاہی محل قصر الوطن میں موجودگی کے موقع پر آرٹیفیشل انٹلیجنس سینٹر قائم کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے لیے امریکا اور اماراتی حکام مسلسل کئی سالوں سے کوششوں میں مصروف تھے۔

    رپورٹس کے مطابق 5 گیگاواٹ بجلی کی گنجائش ایک بہت بڑی مقدار ہے، جس سے کیمپس کی وسعت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ اس سینٹر میں جدید ترین کمپیوٹرز اور سرورز شامل ہوں گے جو آرٹیفیشل انٹلیجنس کے پیچیدہ کاموں کے لیے استعمال ہوں گے، سینٹر میں انتہائی بڑے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جاسکے گا۔

    ابوظبی کا آرٹیفیشل انٹلیجنس (AI) کیمپس نیوکلئیر، شمسی اور گیس توانائی کے ذرائع سے بجلی حاصل کرے گا تاکہ کاربن کے اخراج کو کم سے کم رکھا جا سکے، اس کا مقصد نہ صرف جدید ٹیکنالوجی کی ترقی ہے بلکہ ماحول دوست طریقوں سے توانائی کا استعمال بھی ہے۔

    امریکی سیکریٹری تجارت ہاورڈ ڈبلیو لوٹنک کا اس موقع پر کہنا تھا کہ یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ میں تاریخی شراکت داری کا آغاز ہے۔ یہ اعلیٰ درجے کے سیمی کنڈکٹرز اور ڈیٹا سینٹرز میں بڑی سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔امریکی کمپنیاں یو اے ای میں ڈیٹا سینٹرز کو آپریٹ کریں گی۔

    دوسری جانب قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت نہیں دیکھ رہے۔

    قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تو کیسے مان لیا جائے کہ وہ جنگ بندی میں سنجیدہ ہے۔

    دوران انٹرویو اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم دونوں فریقین سے بات چیت کر رہی ہے، لیکن میں آج دعوے سے نہیں کہہ سکتا کے مذاکرات میں جلد کوئی پیشرفت ہوگی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم جس وقت دوحہ پہنچی اس وقت امریکی صدر کا دورہ قطر بھی تھا، لیکن جب بہتر برتاؤ کا ارادہ ہی نہیں تو مذاکرات میں حل کیسے ہوگا؟۔

    ایپل صارفین کی گفتگو ریکارڈ کرنے پر 790 کروڑ روپے ادا کریگا

    قطری وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکی نژاد اسرائیلی یرغامالی کی رہائی کو ایک اچھی پیش رفت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

  • ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم ترک کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی شرط

    ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم ترک کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی شرط

    تہران: ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم ترک کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، تاہم تہران نے تمام امریکی اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی شرط بھی رکھ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر کے ایک اعلیٰ مشیر نے بدھ کو این بی سی نیوز کو بتایا کہ ایران اقتصادی پابندیاں ہٹانے کے بدلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بعض شرائط کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے۔

    خامنہ ای کے سینئر مشیر علی شمخانی نے کہا ایران افزودہ یورینیم کا موجودہ ذخیرہ ترک کر دے گا، امریکا ایرانی شرائط کو تسلیم کرے، اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد اقتصادی پابندیاں مکمل طور پر ختم کر دی جائیں تو تہران جوہری معاہدے پر دوبارہ دستخط کر دے گا۔

    علی شمخانی نے مزید کہا اگر سمجھوتہ ہو جاتا ہے تو ایران بین الاقوامی معائنہ کاروں کو اپنی جوہری تنصیبات تک رسائی دینے پر بھی آمادہ ہوگا۔


    ایران کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکے گا، مسعود پزشکیان


    واضح رہے کہ علی شمخانی ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے اعلیٰ سیاسی، فوجی اور جوہری مشیر ہیں، جو جاری بات چیت کے بارے میں عوامی سطح پر بات کرنے والے اعلیٰ ترین ایرانی عہدیداروں میں سے ایک ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایران کبھی بھی ایٹمی ہتھیار نہیں بنائے گا، اور انتہائی افزودہ یورینیم کے اپنے ذخیرے سے چھٹکارا حاصل کر لے گا جس سے ہتھیار بنایا جا سکتا ہے، تاہم یورینیم کو صرف نچلی سطح تک افزودہ کرنے پر اتفاق کرے گا جو شہری استعمال کے لیے درکار ہے۔

    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ایران آج معاہدے پر دستخط کرنے پر راضی ہو جائے گا اگر ان شرائط کو پورا کیا جائے تو شمخانی نے جواب دیا ’’ہاں۔‘‘

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے صدر ٹرمپ کو کہا تھا کہ آپ کیا یہاں ہمیں ڈرانے آئے ہیں، اگر آپ سوچتے ہیں کہ یہاں آ کر ہمیں ڈرا سکتے ہیں تو شہادت بستر پر موت سے زیادہ پیاری ہے، ہم کسی کی غنڈہ گردی کے آگے نہیں جھکیں گے۔

  • امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    جوہری معاملات پر مذاکرات کے باوجود امریکا کی جانب سے ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ایران سے متعلق اداروں اور مختلف شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ میں جاری نوٹس کے مطابق امریکا نے ایران سے متعلق نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ برائے بیرونی اثاثہ جات کنٹرول کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں میں چین اور ایران میں موجود شخصیات اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے کن اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں، اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کے دورے کے دوران تہران پر کی گئی تنقید پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت جواب دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق بدھ کو سرکاری ٹی وی بیان میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ”ٹرمپ سوچتا ہے کہ وہ یہاں آ کر ہمیں ڈرا سکتا ہے، لیکن ہمارے لیے شہادت کی موت بستر پر مرنے سے زیادہ پیاری ہے، آپ ہمیں ڈرانے آئے ہیں؟ ہم کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکیں گے۔“

    انھوں نے کہا ٹرمپ نے ایرانی عوام کو علاقے میں خطرے اور بدامنی کا ذمہ دار قرار دیا ہے تو سوال یہ ہے کہ کیا ہم نے غزہ میں 60 ہزار بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا؟ کیا ایران نے بے گناہ عوام پر پانی، غذا اور ادویات بند کی ہیں؟

    ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے دھمکی دی ہے کہ اُن کے پاس ایسے بم ہیں جس کا تصور بھی کوئی نہیں کر سکتا اور پھر یہ ہمیں جنگ اور خوں ریزی کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں، ٹرمپ خود خطے کے ممالک کو بموں، ہتھیاروں اور میزائلوں سے لیس کر رہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا نے آپریشن سندور کی ناکامی کا ملبہ ڈونلڈ ٹرمپ پر ڈال دیا

    انھوں نے کہا مغربی طاقتیں پچھلے 47 سال سے ایران کے نظام اور عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن نہ ایسا کر سکی ہیں نہ ہی کر پائیں گی۔

  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں

    امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں

    واشنگٹن: امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، تاہم امریکا نے ایران پر مزید جوہری پابندیاں پابندیاں لگادی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام پر نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے تازہ پابندیاں 3 ایرانی شہریوں اور ایک ایرانی ادارے پر لگائی گئی ہیں، جن کے تعلقات تہران کی ”آرگنائزیشن آف ڈیفینسو انوویشن اینڈ ریسرچ” (SPND) سے بتائے گئے ہیں۔

    نئی پابندیوں کے تحت متاثرہ افراد اور ادارے کے امریکا میں موجود اثاثوں کو منجمد کردیا جائے گا اور اور ان کے ساتھ کسی بھی قسم کے تجارتی تعلقات پر پابندی عائد ہو گی۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق ایران جوہری پروگرام کو مسلسل وسیع کررہا ہے اور ایسے تحقیقی منصوبوں پر کام کر رہا ہے جو جوہری ہتھیاروں اور اُن کے نظامِ ترسیل کے لیے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے یہ پابندیاں ایران کے ساتھ مذاکرات کے چوتھے دور کے ایک دن بعد سامنے آئی ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے دورے کے لیے سعودی عرب روانہ ہو گئے ہیں، صدر ٹرمپ دوحہ، قطر، متحدہ عرب امارات کا دورہ بھی کریں گے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک قابل فخر، خوش حال اور کامیاب مشرقِ وسطیٰ چاہتے ہیں، امریکا اور مشرقِ وسطیٰ کے تعلقات باہمی تعاون پر مبنی ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے سینئر اہلکار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا ٹرمپ قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے کا بھی دورہ کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ مشرق وسطی کا بڑا مقصد کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب روانہ، قطری طیارے کے تحفے کو ایئر فورس وَن میں ڈھالا جائے گا

    انھوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ قطر کی جانب سے تحفے میں دیے جانے والا بولنگ طیارہ بھی قبول کریں گے، اور اس قطری طیارے کو امریکی فوج ایئر فورس ون میں ڈھالے گی، خیال رہے کہ ایئر فورس ون طیارہ امریکی صدر کے زیر استعمال ہوتا ہے۔

  • بھارت کیوں پریشان ہے؟ کیا ٹرمپ نے ٹیرف پالیسی میں پاکستان اور بھارت کو یکساں ٹریٹ کیا؟

    بھارت کیوں پریشان ہے؟ کیا ٹرمپ نے ٹیرف پالیسی میں پاکستان اور بھارت کو یکساں ٹریٹ کیا؟

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب اپنی نئی ٹیرف پالیسی وضع کی تو اس نے پاکستان پر تقریباً 28 فی صد، بھارت پر تقریباً 26 فی صد اور چین پر تقریباً 34 فی صد ٹیرف لگایا، تو بھارت جو خود کو ایشیا کی سپر طاقت سمجھے ہوئے تھا، کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی۔

    ایشیا میں بھارت نے اپنا مدمقابل چین کو سمجھا ہوا تھا اور اسی لیے بھارت خلائی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ IT اور دفاعی ٹیکنالوجی میں بھی اپنی برتری ثابت کرنے کے درپے تھا۔ بھارت کی خواہش تھی کہ دنیا تسلیم کرے کہ ایشیا میں بھارت ٹیکنالوجی میں بہت آگے ہے، اور اس کی معیشت دنیا کی مضبوط معیشتوں میں سے ایک ہے۔

    امریکا نے ایک طرف اپنی نئی ٹیرف پالیسی میں پاکستان اور بھارت کو یکساں ٹریٹ کیا، جب کہ دوسری طرف خطے کا بادشاہ چین کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ معاشی جنگ چھیڑ دی۔

    یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ چین جدید دفاعی نظام اور خلائی ٹیکنالوجی میں دنیا بھر میں اپنا ایک مقام رکھتا ہے۔ چین کا اپنا جدید Tiangong خلائی اسٹیشن زمین کی سطح سے تقریباً 350 سے 450 کلو میٹر کی بلندی پر زمین کے گرد تقریبا 7.69 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے زمین کے نچلے مدار میں چکر لگا رہا ہے۔ عالمی خلائی اسٹیشن امریکا اور روس کے تعاون سے مدار میں چکر لگا رہا ہے جب کے چین کا خلائی اسٹیشن صرف چین کی ذاتی محنت کا نتیجہ ہے۔


    بھارتی سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں‌ نے غدار قرار دے دیا


    بھارت جو خود کو ایشین ٹائیگر سمجھے ہوئے تھا، اس کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی اور خطے میں اپنی برتری ثابت کرنے کے لیے اس نے جموں و کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کر کے پاکستان پر الزام لگا دیا اور پاکستان پر حملے کا اعلان کر دیا۔

    بھارت کا اصل منصوبہ یہ تھا کے وہ پاکستان پر حملہ کر کے چین کی دفاعی ٹیکنالوجی کو غلط اور کمزور ثابت کرے گا اور دنیا کو بتا دے گا کے میرا دفاعی نظام اور ٹیکنالوجی بہت جدید ہے، اس کے علاوہ بھارت کو اپنی سفارت کاری پر بھی بہت بھروسہ تھا۔ بھارت کا خیال تھا کہ پاکستان کے اندرونی خراب حالات، کمزور معیشت اور مذہبی و سیاسی تقسیم کے باعث پاکستان جواب نہیں دے سکے گا۔

    لیکن بھارت نے جو سوچ رکھا تھا، اس کے برعکس پاکستان نے اسے 10 مئی کی صبح بعد نماز فجر بھرپور جواب بھی دیا اور بھارت کے جدید لڑاکا طیارے جس میں فرانس کا رافیل طیارہ بھی تھا، مار گرائے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے بھارت کے جدید S-400 میزائل سسٹم کو بھی تباہ کر دیا۔

    پاکستان کے جوابی حملے کے نتیجے میں بھارت کی دفاعی پوزیشن کے ساتھ ساتھ جدید ایئر فورس اور ڈیفنس سسٹم ٹیکنالوجی کمزور ثابت ہوئی، اور بھارت کو دفاعی محاذ پر بہت بڑی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔

    بھارت نے جنگ بندی کے لیے سعودی عرب، امارات اور امریکا سے مدد طلب کی اور پھر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت کی وجہ سے جنگ بندی ہو گئی۔ بھارت کی مسلح افواج اپنی قوم کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی اور اس وقت مودی سرکار کو اپوزیشن، کانگریس کے ساتھ ساتھ اپنی قوم کے غم و غصے کا بھی سامنا ہے اور اپوزیشن نے مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    دوسری طرف پاکستان نے سفارتی تعلقات کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور ترکی، چین اور آذر بائیجان نے پاکستان کے ساتھ بھرپور یکجہتی اور ساتھ دینے اعلان کیا۔ آج بھارت خود کو دنیا بھر میں اکیلا محسوس کر رہا ہے لیکن ہماری ریاست یہ بات جانتی ہے کہ بھارت ایک بار پھر ایسی مذموم کوشش ضرور کرے گا جس سے وہ خطے میں اپنی برتری ثابت کر سکے۔

    پاکستان کی مسلح افواج نے جرنل عاصم منیر کی قیادت میں ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستان نہ تو اپنے دفاع سے غافل ہے اور نہ ہی دشمن کے مذموم عزائم سے۔

  • پاک بھارت جنگ بندی معاہدے میں مارکو اور وینس نے واضح فرق ڈالا: امریکا

    پاک بھارت جنگ بندی معاہدے میں مارکو اور وینس نے واضح فرق ڈالا: امریکا

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت جنگ بندی معاہدے میں وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نائب صدر جےڈی وینس نے واضح فرق ڈالا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت جنگ بندی معاہدے میں مارکو روبیو اور جےڈی وینس نے واضح فرق ڈالا، یہ امریکی حکومت کی جانب سے صدر ٹرمپ کے وژن اور بصیرت پر عمل درآمد کا نتیجہ ہے۔

    امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سمیت کئی اعلیٰ حکام سے کئی مرتبہ ٹیلی فونک رابطے ہوئے، ہم مزید رابطوں کو ممکن بنانے کے لیے پُرامید ہیں۔

    بھارت اور پاکستان سیز فائر پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ٹرمپ

    انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی یہ امریکی حکومت کی جانب سے صدر ٹرمپ کے وژن اور بصیرت پر عمل درآمد کا نتیجہ ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر متفق ہوگئے۔

    سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی ثالثی میں بھارت اور پاکستان فوری جنگ بندی پر متفق ہوگئے ہیں، بھارت اور پاکستان نے مکمل اور فوری جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

  • خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف

    خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف

    واشنگٹن: امریکا کو خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کی جانب سے نریندر مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم مودی کو فون کیا اور پاکستان سے براہِ راست رابطہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کریں۔

    سی این این کی رپورٹ کے مطابق نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف سوزی وائلس کو ایسی حساس معلومات دی گئی، جس نے تینوں حکام کو اس بات پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا کہ امریکا کو اپنی شمولیت میں اضافہ کرنا چاہیے۔


    بھارت اور پاکستان سیز فائر پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ٹرمپ


    اس کے بعد نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم کو خود فون کیا، وینس نے مودی کو واضح کیا کہ وائٹ ہاؤس کا ماننا ہے کہ جیسے جیسے یہ تنازعہ ہفتے کے آخر کی جانب بڑھ رہا ہے، اس میں سنگین شدت آنے کا قوی امکان موجود ہے۔


    دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، شہباز شریف


    حکام کے مطابق جے ڈی وینس نے مودی کے سامنے ممکنہ راستہ بھی پیش کیا، جسے امریکا کے مطابق پاکستان قبول کرنے کے لیے تیار تھا، نائب صدر کی مودی کو کال کے بعد وزیر خارجہ روبیو سمیت دیگر حکام نے رات بھر بھارت اور پاکستان حکام سے رابطے کیے۔