Tag: امریکا

  • ٹیرف معاملہ: پاکستان کا مذاکرات کیلیے اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ

    ٹیرف معاملہ: پاکستان کا مذاکرات کیلیے اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف معاملے پر پاکستان نے اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنےکا فیصلہ کیا ہے جو ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کرے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کی زد میں پاکستان بھی آیا ہے اور پاکستانی مصنوعات پر اضافی ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیرف معاملے پر پاکستان حکومت نے ایک اعلیٰ سطح وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جو ٹرمپ انتظامیہ سے اس مسئلے پر ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کرے گا۔ اس وفد میں ایک روز میں امریکا روانگی کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس وفد کی سربراہی وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کریں گے جبکہ اس وفد میں سیکریٹری تجارت، وزارت خزانہ اور دفتر خارجہ کے حکام بھی شامل ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی وفد امریکی انتظامیہ سے 29 فیصد مجوزہ ٹیرف میں کمی کے لیے بات چیت کرے گا اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ہٹانے اور تجارت بڑھانے پر بھی زور دیا جائے گا۔

    مذاکرات میں 90 روز بعد 29 فیصد ٹیرف سے بچنے کے لیے حکمت عملی پر بات کی جائے گی اور امریکا سے درآمدات بڑھانے کی تجویز پیش کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کو پاکستان کے ساتھ تجارت میں 3 ارب ڈالر خسارے کا سامنا ہے اور اس خسارے کے باعث ہر ایک ارب ڈالر کی کمی پر ٹیرف میں 9 فیصد کمی کا سامنا ہے۔

    ان مذاکرات میں امریکا سے پوما کپاس، مشینری اور سویا بین آئل کی درآمدات بڑھانے سمیت بیڈلینن، ڈینم اور تولیوں کی برآمدات میں 50 کروڑ ڈالر اضافے پر بات چیت متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ اضافی ٹیرف سے قبل پاکستانی مصنوعات پر اوسط امریکی ٹیرف 9.9 فیصد عائد تھا۔ وزارت تجارت کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا نے 90 روز کے لیے مزید 10 فیصد ٹیرف میں اضافہ کیا ہے۔

  • پاکستانی تارکین وطن نے امریکا میں بھارتی احتجاج ناکام بنادیا

    پاکستانی تارکین وطن نے امریکا میں بھارتی احتجاج ناکام بنادیا

    پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی، پاکستانی تارکین وطن نے امریکا میں بھارتیوں کی سازش کو ناکام بنادیا۔

    رپورٹس کے مطابق پاکستانی تارکین وطن نے امریکا میں منصوبے کے تحت بھارتی احتجاج ناکام بنادیا، بھارت کے احتجاج کے پیش نظر پاکستانیوں کی کثیر تعداد ٹائمز اسکوائر پہنچ گئی۔

    نیویارک ٹائمز پر نام نہاد احتجاج سرحدی دہشتگردی کیخلاف پہلے سے طے شدہ تھا۔

    بوکھلاہٹ کا شکار مودی سرکار نے سیکڑوں پاکستانی یوٹیوب چینلز کو بھی بھارت میں بند کردیا ہے، مودی سرکار کا ایجنڈا بھارتی عوام کو سچ سے دور رکھ کر ہندوتوا کو فروغ دینا ہے۔

    دوسری جانب سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے سربراہ اور خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ پہلگام ڈرامہ مودی کی جانب سے رچایا گیا، اس کا فائدہ کس کو پہنچ رہا ہے؟۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں دہشت گردی کو ایسکپورٹ کررہا ہے، بھارت نے مجھے امریکا میں قتل کرنے کی کوشش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی کی حکومت یا تو تاریخ سے کچھ نہیں سیکھی یا پھر اسے حقائق کا معلوم نہیں ہے، مودی کو یاد رکھنا چاہیے سکھ اپنے دفاع کے لیے سب کچھ کرسکتے ہیں۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد کرنیوالے اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، کشمیریوں کو دنیا بھرمیں بھارتی سفارت خانوں کے باہر احتجاج کرنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر مودی نے بھارتی پنجاب میں کوئی ڈرامہ کیا تو دنیا بھر میں سفارتخانوں کے سامنے احتجاج کریں گے اور بھارتی سفارتخانوں کو بند کرنے پر مجبورکرینگے۔

    سکھ رہنما نے کہا کہ پاکستان کو جارحانہ انداز میں دنیا بھر میں بھارت کو جواب دینا چاہیے، پہلے بھی بھارت نے اس طرح کے فالس فلیگ کیے، کلنٹن کے دورے کے وقت بھی سکھوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں اس طرح کا حملہ کرنے کا کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟ پہلگام میں حملہ کرنے کا فائدہ مودی کی ہندوتوا کو ہوتا ہے۔

    پہلگام واقعہ : بھارت کے پاس پاکستان کیخلاف شواہد نہیں، نیویارک ٹائمز

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ نریندر مودی خود دنیا کا بہت بڑا دہشت گرد ہے وہ کسی پر کیا الزام لگائے گا اس نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا، دیکھنا یہ چاہیے کہ پہلگام حملے کا فائدہ کس کو پہنچ رہا ہے؟

  • اسرائیل کی بیروت میں بمباری، لبنانی صدر کی امریکا اور فرانس سے مدد کی اپیل

    اسرائیل کی بیروت میں بمباری، لبنانی صدر کی امریکا اور فرانس سے مدد کی اپیل

    غزہ کے ساتھ اسرائیل کی لبنان پر جارحیت بھی جاری ہے، اسرائیلی طیاروں نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں بمباری کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی لبنان میں جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری ہے، بیروت میں رہائشی عمارت پر بم برسا دیئے جبکہ جنوبی لبنان میں بھی ڈرون سے حملہ کیا۔

    اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں فضائی حملے میں جس عمارت کو نشانہ بنایا وہ حزب اللہ کا ٹھکانہ تھی۔

    عرب میڈیا کے مطابق جنوبی لبنان کے قصبے حلتا پر اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    اسرائیل کی اشتعال انگیزی، جنگ بندی کے باوجود لبنان پر حملہ

    دوسری جانب لبنانی صدر نے اس حملے کی مذمت کی ہے ساتھ ہی انہوں نے  امریکا اور فرانس سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ ملک پر حملے بند کرے۔

    لبنانی صدر نے کہا کہ امریکہ اور فرانس اس جنگ بندی معاہدے کے ضامن کے طور پر اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور اسرائیل کو فوری طور پر اپنے حملے روکنے پر مجبور کرنے کا مطالبہ کیا، سرائیل لبنان کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچا کر کشیدگی میں اضافہ کر رہا ہے۔

  • چین کا امریکی صدر کے بیان پر ردِ عمل سامنے آگیا

    چین کا امریکی صدر کے بیان پر ردِ عمل سامنے آگیا

    چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیرف معاہدے کیلئے زبردستی اور دھمکی نہیں چلے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ نے ٹیرف معاہدے سے متعلق امریکی پیغامات پر ردعمل میں کہا کہ چین پر معاہدے کیلئے امریکی پریشر کا کوئی اثر نہیں۔

    امریکا اگر معاملات کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے تو دانش مندی کا مظاہرہ کرے۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے چین سے مذاکرات برابری اور باہمی اعتماد سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین پر عائد ٹیرف میں کمی کا انحصار چینی قیادت کے عمل پر ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگلے دو سے تین ہفتوں میں چین کیلیے ٹیرف طے کریں گے، چین کیساتھ ڈیلنگ بہت اچھی کرنے جا رہے ہیں، چین کو معاہدہ کرنا ہی پڑیگا، چین نے معاہدہ نہیں کیا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ تجارتی ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکہ میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا ہورہی ہے، جس کے سبب مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    اس حوالے سے فیڈرل ریزرو (امریکہ کا مرکزی بینک) نے تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جسے ”بیج بُک”کے نام سے جانا جاتا ہے، اس رپورٹ میں ٹرمپ کی غیر متوقع اور سخت ٹیرف پالیسیوں کے بعد موجودہ ملکی اقتصادی حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔

    امریکا کی دو سو زائد جامعات کا ٹرمپ کے خلاف اہم اقدام

    امریکہ کی مختلف ریاستوں میں معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہو چکی ہیں اور لوگ ٹیرف پالیسیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے مطابقت پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

  • ایران ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی پیشکش کیوں کرنے والا تھا؟ عراقچی کی تقریر کیوں منسوخ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشاف

    ایران ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی پیشکش کیوں کرنے والا تھا؟ عراقچی کی تقریر کیوں منسوخ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشاف

    تہران: نیوز ویک نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے ایک منسوخ تقریر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی جوہری شعبے کی بحالی میں مدد کرنے کی ایک بڑی پیشکش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایٹمی صنعت کی بحالی کے لیے ایران کی جانب سے ٹرمپ کو مجوزہ پیشکش کا انکشاف ہوا ہے، نیوز ویک نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے ایک اعلیٰ سفارت کار نے منسوخ شدہ تقریر میں، امریکی جوہری صنعت کو زندہ کرنے میں مدد کے لیے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو دسیوں ارب ڈالر کے معاہدوں کے ساتھ للچانے کی کوشش کی۔

    دراصل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی پیر کو ’کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس‘ کی نیوکلیئر پالیسی کانفرنس میں ایک ورچوئل تقریر کرنے والے تھے، تاہم منتظمین نے شرط رکھی تھی کہ عراقچی سوالات کا موقع فراہم کریں اور اس شرط کی بنا پر عراقچی کی ٹیم نے تقریر ہی منسوخ کر دی۔


    امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں، مذاکرات کا تیسرا دور ملتوی


    بعد ازاں، اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے نیوز ویک کو تقریر کا وہ متن فراہم کیا، جس میں واشنگٹن کے ساتھ نئے جوہری معاہدے کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی زبردست پیشکش شامل کی گئی تھی۔

    متن کے مطابق عباس عراقچی کو کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی امریکا کے ساتھ اقتصادی اور سائنسی تعاون کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنا، بلکہ پچھلی امریکی حکومتیں رکاوٹ بنتی رہی ہیں، جو مخصوص گروپس کے زیر اثر کام کرتی رہیں، اور جیسا کہ میں نے حال ہی میں واشنگٹن پوسٹ کی تحریر میں واضح کیا ہے، ہماری معیشت کی جانب سے امریکی کاروباری اداروں کے لیے ایک کھرب ڈالر کا موقع اب بھی دستیاب ہے۔

    عراقچی کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اس میں وہ کمپنیاں شامل ہیں جو غیر ہائیڈرو کاربن ذرائع سے صاف بجلی پیدا کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں، ایران اس وقت بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ میں ایک ری ایکٹر چلا رہا ہے، ہمارا طویل مدتی منصوبہ کم از کم 19 اضافی ری ایکٹر بنانے کا ہے، یعنی دسیوں ارب ڈالر کے ممکنہ معاہدے دستیاب ہیں، اکیلے ایرانی مارکیٹ اتنی بڑی ہے کہ امریکی ایٹمی صنعت کو بحال کر سکے۔

    واضح رہے کہ گہرے عدم اعتماد اور فوجی بیان بازی کے باوجود امریکا اور ایران نے بالواسطہ بات چیت کے دو ادوار کیے ہیں، اس بات چیت کا مقصد ایک ایسے معاہدے تک پہنچنا ہے جو پابندیوں میں نرمی کے بدلے ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو محدود کر دے گا۔ ٹرمپ نے اس صورت میں ایران کی ’’خوش حالی‘‘ کی خواہش کا اظہار کیا ہے جب تک وہ جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے کی سعی نہیں چھوڑتا۔

  • امریکا کے نیشنل پارک میں آتش فشاں رات بھر لاوا اُگلتا رہا

    امریکا کے نیشنل پارک میں آتش فشاں رات بھر لاوا اُگلتا رہا

    امریکی ریاست ہوائی کے نیشنل پارک میں کیلا واکا آتش فشاں رات بھر لاوا اُگلتا رہا۔ کیمرے کی آنکھ نے مناظر قید کرلیے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کی ریاست ہوائی کے نیشنل پارک میں آتش فشاں پھٹنے کے باعث دھویں کے بادل میلوں دور تک پھیل گئے۔

    رپورٹس کے مطابق آتش فشاں گزشتہ سال دسمبر میں پہلی بار پھٹا تھا۔ مگر اب وقفے وقفے سے اٹھارہ بار آتش فشاں پھٹ چکا ہے۔

    واضح رہے کہ یورپی ملک آئس لینڈ ایسے ہی شان دار مقامات کا مرکز ہے جہاں سیاح آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کا نظارہ دیکھنے کی تمنا میں چلے آتے ہیں اور اس ملک میں سال بھر ’آتش فشاں کی سیاحت‘ کی گرماگرمی طاری رہتی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ آئس لینڈ میں پچھلے ہفتے پھٹنے والے آتش فشاں سے لاوے کا آگ اگلتا دریا جیسے ہی کم ہوا، تو سیاحوں کی خوشی ماند پڑ گئی، روئٹرز کے مطابق لندن کی 49 سالہ خاتون ڈینٹل پریکٹس منیجر ہیزل لین نے جیسے ہی ٹی وی پر آتش فشاں پھٹنے کی فوٹیج دیکھی، انھوں نے فوراً ریکجاوک کے لیے ٹکٹ بک کروایا، تاکہ وہ پگھلے ہوئے سرخ آسمان کے نیچے شان دار لاوے کے دریا کا قریب سے مشاہدہ کر سکے۔

    ہیزل لین کا کہنا تھا کہ یہ خیال کتنا پاگل پن پر مبنی تھا کہ ریکجاوک جا کر آتش فشاں پھٹنے کا نظارہ کیا جائے، لیکن وہ اپنے بیٹے اور اس کی دوست کے ساتھ 22 دسمبر کو وہاں پہنچ گئیں لیکن افسوس کہ ریکجاوک سے تقریباً 40 کلومیٹر دور واقع آتش فشاں 18 دسمبر ہی کو پھٹ چکا تھا، اور اس سے لاوے کا بہاؤ بھی خاصا کم ہو چکا تھا۔

    4 لاکھ سے کم آبادی والے اس چھوٹے سے ملک آئس لینڈ میں 30 سے زیادہ فعال آتش فشاں ہیں، اس لیے سال میں کئی مرتبہ شوقین سیاحوں کے لیے مواقع دستیاب ہو سکتے ہیں، اور اسی لیے یہ یورپی جزیرہ آتش فشاں سیاحت کی اہم منزل ہے۔ آئس لینڈ کے علاوہ ہر سال ہزاروں سیاح میکسیکو اور گوئٹے مالا سے سسلی، انڈونیشیا اور نیوزی لینڈ کی آتش فشاں سائٹس کا رخ کرتے ہیں۔

  • امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کی بحالی کا حکم دے دیا

    امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کی بحالی کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کی بحالی کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو واشنگٹن کی ڈسٹرکٹ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کی بحالی کا حکم دے دیا۔ وفاقی جج روئس نے کہا ٹرمپ انتظامیہ کی وائس آف امریکا اور اس سے منسلک نیوز سروسز ختم کرنے کی کوششیں غیر قانونی اور بین الاقوامی نشریاتی ایکٹ کی خلاف ورزی ہیں۔

    جج نے کہا ٹرمپ انتظامیہ وائس آف امریکا بند کرنے کا اختیار ہی نہیں رکھتی، کیوں کہ اس کی مالی اعانت کانگریس کرتی ہے، جج نے نیوز سروس کی انتظامیہ کو حکم دیا کہ چھٹی پر بھیجے اور نکالے گئے ملازمین کو فوری بحال کر کے نشریات پھر سے شروع کی جائے۔


    امریکا کی دو سو زائد جامعات کا ٹرمپ کے خلاف اہم اقدام


    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ VOA اور امریکی حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے دیگر نیوز آؤٹ لیٹس کے لیے فنڈنگ ​​بحال کرے۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے نے ٹرمپ انتظامیہ کے وائس آف امریکا اور اس کے سرپرست حکومتی ادارے امریکی ایجنسی فار گلوبل میڈیا (USAGM) کو ختم کرنے کے منصوبے کو مؤثر طریقے سے روک دیا ہے۔

    امریکی ڈسٹرکٹ جج روئس لیمبرتھ نے ڈی سی میں اپنے حکم میں لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی کارروائی کے نتیجے میں یہ نشریاتی ادارہ اپنے 80 سالہ دور میں پہلی بار خبریں نہیں دے پا رہا ہے، اور ادارے کی ویب سائٹ کو 15 مارچ سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ہے، اور وہ بیرون ملک ریڈیو اسٹیشن جو وائس آف امریکا کی پروگرامنگ پر انحصار کرتے ہیں، وہ یا تو تاریک ہو چکے ہیں یا صرف موسیقی نشر کر رہے ہیں۔

  • امریکا کی دو سو زائد جامعات کا ٹرمپ کے خلاف اہم اقدام

    امریکا کی دو سو زائد جامعات کا ٹرمپ کے خلاف اہم اقدام

    امریکی جامعات اور کالجوں کے سربراہان نے ٹرمپ کی سیاسی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ امریکا میں اعلی تعلیم کو تباہ کررہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی جامعات اور کالجوں کے سربراہان نے ٹرمپ کی سیاسی مداخلت کی مذمت کی ہے۔

    دوسو سے زیادہ یونیورسٹیز کے سربراہان نے خط پر دستخط کئے جس میں ٹرمپ انتظامیہ پر اعلیٰ تعلیم میں سیاسی مداخلت کا الزام لگایا گیا ہے۔

    ان میں ہاروڑڈ، کولمبیا، ہوائی سمیت دیگر معروف جامعات شامل ہیں، مشترکہ بیان میں جامعات کے سربراہان نے کہا امریکی اعلیٰ تعلیم اس ملک کا فخر رہی ہے۔

    مشترکہ بیان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی تعلیمی اداروں کے معاملات میں مداخلت امریکی اعلیٰ تعلیم کو خطرے میں ڈال رہی ہے، ہم تعمیری اصلاحات کے لیے تیارہیں۔صرف ہارورڈ کوہی نہیں بلکہ تمام جامعات کو ٹرمپ انتطامیہ کے اقدامات کیخلاف کھڑا ہونا چاہیے۔

    دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے اعلیٰ تعلیم میں ٹرمپ کی مداخلت کی مذمت کرنے والے خط کو مسترد کردیا ہے۔

    اس سے قبل ہارورڈ یونیورسٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف 2 بلین ڈالرز سے زائد کے اپنے فنڈز منجمد کرنے پر مقدمہ بھی دائر کردیا ہے۔

    صدر ہارورڈ یونیورسٹی ایلن گاربر نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے غیر قانونی مطالبات کو ماننے سے انکار پر تعلیمی ادارے کے خلاف کئی اقدامات اٹھائے۔

    ایلن گاربر نے کہا کہ ہم نے یونیورسٹی کے فنڈز منجمد کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا کیونکہ یہ غیر قانونی اور حکومتی اختیار سے باہر ہے۔

    مقدمے میں محکمہ تعلیم، محکمہ صحت، محکمہ توانائی اور جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن کے ادارے شامل ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کشمیر پہلگام واقعے پر ردِعمل سامنے آگیا

    امریکی حکومت نے مذکورہ پیشرفت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کی ٹیم نے یونیورسٹیوں کے خلاف مہم کا جواز پیش کر چکی ہے کہ تعلیمی اداروں میں یہود دشمنی پائی جاتی ہے۔

  • امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں، مذاکرات کا تیسرا دور ملتوی

    امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں، مذاکرات کا تیسرا دور ملتوی

    تہران: مذاکرات کے باوجود امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تکنیکی جوہری اجلاس ہفتے تک ملتوی کر دیا گیا ہے، امریکا ایران مذاکرات کا تیسرا دور بدھ کو ہونے والا تھا۔

    تیسرا دور ری شیڈول کرنے کا فیصلہ عمان کی تجویز اور وفود کے معاہدے کے بعد کیا گیا ہے، دوسری جانب مذاکرات کے باوجود امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق تہران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر جاری بات چیت کے درمیان امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ اس نے منگل کو ایرانی مائع پیٹرولیم گیس میگنیٹ سید اسد اللہ امام جومہ اور ان کے کارپوریٹ نیٹ ورک کو نشانہ بناتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔


    ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا


    محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ امام جومہ کے نیٹ ورک نے سیکڑوں ملین ڈالر مالیت کی ایرانی ایل پی جی اور خام تیل بیرونی منڈیوں میں بھیجا، دونوں مصنوعات ایران کے لیے آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں، جو نہ صرف اس کے جوہری اور جدید روایتی ہتھیاروں کے پروگراموں کو بلکہ اس کے ساتھ ساتھ علاقائی پراکسی گروپس بشمول حزب اللہ، یمن کے حوثی اور فلسطینی حماس گروپ کو فنڈ دینے میں مدد کرتی ہیں۔

    سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ امام جومہ اور اس کے نیٹ ورک نے امریکی پابندیوں سے بچتے ہوئے ایران کے لیے آمدنی پیدا کرنے کے لیے ایل پی جی کی ہزاروں کھیپیں برآمد کرنے کی کوشش کی۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا نے ہفتے کے روز ممکنہ جوہری معاہدے کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنا شروع کرنے پر اتفاق کیا، اعلیٰ مذاکرات کاروں نے ہفتے کے روز عمان میں دوبارہ ملاقات کا منصوبہ بنایا ہے۔

  • گورنر ٹیکساس نے مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا

    گورنر ٹیکساس نے مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا

    امریکا میں گورنر ٹیکساس نے مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گورنر ٹیکساس کا کہنا تھا کہ ٹیکساس میں شریعت کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی شرعی شہر ہے۔

    گورنر ٹیکساس گریگ ایبٹ نے گھروں کی تعمیر کو روکنے کی وجہ ایک ہزار گھروں پر مشتمل اس منصوبے کو ایک مسجد کے گرد بنایا جانا قرار دیا۔

    اسلامی سینٹر کے وکیل کا اِس منصوبے کے دفاع کے لیے کہنا ہے کہ یہ کوئی جرم نہیں ہے، گورنر کا ردعمل دیکھ کر لگتا ہے جیسے یہ نائن الیون ہو۔

    دوسری جانب گزشتہ ہفتے ہزاروں یہودی آبادکاروں نے اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کی مدد سے مسجد اقصیٰ پر چڑھائی کردی تھی، اس دوران فلسطینی مسلمانوں کو بھی داخلے سے روک دیا تھا۔

    یہودی آبادکاروں کی یہ بہت بڑی تعداد اپنے مذہبی تہوار کی چھٹیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں گھسنے کی منصوبہ بندی کر کے آئی تھی۔

    اسرائیل کی انتہا پسند مذہبی پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون ساز‘زوی سکوٹ‘نے بھی اس موقع پر مذہبی رسومات ادا کیں۔ ہزاروں یہودی مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار کے ساتھ مزہبی رسومات ادا کرتے رہے۔

    غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے، ایک دن میں 32 فلسطینی شہید

    فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام یروشلم کے گورنریٹ کے مطابق اس موقع پر یہودی آباد کاروں نے یہودی رسومات بھی مسجد اقصیٰ میں ادا کیں اور باب الرحمہ تک آزادانہ گھومتے رہے۔