Tag: امریکا

  • ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا، چینی وزارت تجارت

    ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا، چینی وزارت تجارت

    ٹیرف جنگ میں چین نے کہا ہے کہ دنیا امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے نہ کرے، ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا۔

    ٹرمپ کی جانب سے متواتر ٹریف کے بعد چینی وزارت تجارت کی جانب سے امریکی ٹیرف سے استثنیٰ حاصل کرنے والے ممالک کو پیغام دیا گیا ہے، چینی وزارت تجارت نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا، ٹیرف سے استثنیٰ لینے والے ممالک اپنی قیمت نہ لگائیں عزت کمائیں۔

    چینی وزارت تجارت کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو مطمئن کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا اور سمجھوتہ عزت نہیں دلاسکتا۔

    چین نے کہا کہ نام نہاد چھوٹ اور دوسروں کے مفادات کو قربان کرنا شیر کیساتھ مذاکرات کے مترادف ہے، ایسے اقدامات دونوں فریقوں کےلیے ناکامی کا باعث اور اس سے ہرفرد کو نقصان پہنچتا ہے۔

    چینی وزارت تجارت نے کہا کہ امریکا کیساتھ تجارتی تنازعات کو حل کرنے والے ممالک کی کوششوں کا احترام کرتے ہیں۔

    چین نے کہا کہ انصاف کیلئے اور تاریخ کے درست رخ پر بھی کھڑا ہونا چاہیے، چینی مفادات کی قیمت پر سودے حاصل کرنے والے کسی بھی فریق کی مخالفت کرتےہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/china-us-trade-war-chinese-ambassador-xie-feng/

  • تجارتی جنگ میں بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں، چینی سفیر

    تجارتی جنگ میں بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں، چینی سفیر

    نیویارک: امریکا میں تعینات چینی سفیر نے ایک بیان میں امریکا پر واضح کیا ہے کہ چین تجارتی جنگ میں کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    امریکا کے لیے چین کے سفیر شیے فینگ نے ایک تقریب میں خطاب میں تجارتی جنگ کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکا بیجنگ کے ساتھ مشترکہ باہمی راستہ تلاش کرے، امریکی ٹیرف عالمی معیشت کو تباہ کر دیں گے۔

    انھوں نے مشورہ دیا کہ دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے تعلقات میں ہم آہنگی ہونی چاہیے، باہم ٹکراؤ کی بجائے پر امن طریقوں سے حل نکالنا چاہیے، اور ایک دوسرے کی کامیابی میں مدد کرنی چاہیے، بجائے اس کے کہ ہم ایک تباہ کن صورت حال میں پھنس جائیں۔

    خیال رہے کہ تجارتی جنگ میں چین نے دیگر ممالک کو امریکی دباؤ کے سلسلے میں خبردار کیا ہے کہ خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہو سکتا اور سمجھوتے کے نتیجے میں آپ کو عزت نہیں مل سکتی۔


    روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ


    چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف پر مذاکرات کے دوران خوشامد سے باز رہیں، واشنگٹن دیگر حکومتوں پر امریکی درآمدی ٹیکسوں میں چھوٹ کے بدلے بیجنگ کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کا مطالبہ کر سکتا ہے۔

    گزشتہ ہفتے جاپان کے وفد نے واشنگٹن کا دورہ کیا تھا جب کہ رواں ہفتے امریکا اور جنوبی کوریا کے مابین تجارتی مذاکرات شروع ہونے جا رہے ہیں۔ چین کا ماننا ہے کہ سب کو انصاف کا ساتھ دینا چاہیے، اور بین الاقوامی معاشی اور تجارتی قواعد اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرنا چاہیے۔

    گزشتہ ہفتے وال اسٹریٹ جنرل نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ کا مذاکرات کے دوران درجنوں ممالک پر دباؤ دالنے کا ارادہ ہے کہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارت میں کمی لائیں۔

  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھیں امید ہے کہ یوکرین اور روس اس ہفتے ڈیل کر لیں گے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ روس اور یوکرین اس ہفتے یوکرین میں تنازعے کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کر لیں گے۔

    سوشل میڈیا ایپ ٹرتھ پر ٹرمپ نے لکھا کہ ڈیل کے بعد دونوں ممالک امریکا کے ساتھ بڑی تجارت کرنا شروع کریں گے، اس تجارت سے دونوں ممالک ترقی کریں گے اور دولت کمائیں گے۔

    تاہم، دوسری جانب یوکرین نے روس پر ایسٹر کے دوران جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے، واضح رہے کہ ہفتے کے روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا تھا کہ انھوں نے ایسٹر کے موقع پر جنگ بندی کرتے ہوئے اپنی افواج کو تمام فوجی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔


    ’ہتھیاروں سے بھرے کئی امریکی طیارے اسرائیل پہنچے‘


    اس سے قبل روس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پیوٹن کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود یوکرین نے اس کی خلاف ورزی کی اور حملے جاری رکھے۔ روس نے ایسٹر کے موقع پر ہفتہ کی شام 6 بجے سے اتوار کی آدھی رات تک 30 گھنٹے کے لیے فرنٹ لائن پر تمام عسکری سرگرمیاں روک دی تھیں۔

    اتوار کو یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے تجویز پیش کی ہے کہ روس کم از کم 30 دن کی مدت کے لیے سویلین انفراسٹرکچر پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز اور میزائلوں کے حملے روک دے، اور اس مدت میں توسیع کا بھی امکان ہو۔

  • مظاہرین ’ٹرمپ گھر جاؤ‘ اور ’ٹرمپ کو ایل سلواڈور ڈیپورٹ کیا جائے‘ کے مطالبات کرنے لگے

    مظاہرین ’ٹرمپ گھر جاؤ‘ اور ’ٹرمپ کو ایل سلواڈور ڈیپورٹ کیا جائے‘ کے مطالبات کرنے لگے

    واشنگٹن: امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی پالیسویں کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ’’ٹرمپ گھر جاؤ‘‘ کے بینرز لہرانے لگے ہیں، ہزاروں مظاہرن ’ٹرمپ گھر جاؤ‘ اور ’ٹرمپ کو ایل سلواڈور ڈیپورٹ کیا جائے‘ کے مطالبات کرنے لگے ہیں۔

    ہفتے کے روز واشنگٹن، نیویارک، شکاگو سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، وائٹ ہاؤس کے باہر بھی احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے ٹرمپ گھر جاؤ کے بینرز اٹھائے رکھے تھے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ


    مظاہرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کی وجہ سے آزادی خطرے میں ہے، دو لاکھ سرکاری ملازمین کی برطرفیاں، فنڈنگ کی کٹوتی، امیگریشن قوانین میں سختی اور معاشی پالیسیاں ملک کے لیے خطرناک ہیں۔


    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا


    ٹرمپ کے خلاف مظاہروں کی کال فائیو زیرو فائیو زیرو ون موومنٹ نے دی ہے، جو پچاس امریکی ریاستوں میں پچاس مظاہروں کی ایک تحریک ہے۔ وائٹ ہاؤس اور ٹیسلا ڈیلرشپ کے باہر اور کئی شہروں کے مراکز پر مظاہرین نے کلمار ایبرگو گارشیا کی واپسی کا مطالبہ کیا، جسے غلطی سے ایل سلواڈور جلا وطن کر دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے خلاف سیاسی مظاہرے عام ہوتے جا رہے ہیں، اپریل کے شروع میں ’’ہینڈز آف‘‘ کے مظاہروں نے ملک بھر کے شہروں میں دسیوں ہزار لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔

  • دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    واشنگٹن: گرپتونت سنگھ پنوں نے نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دورہ بھارت میں ان کے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے دورہ بھارت سے قبل سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھا ہے۔

    انھوں نے کہا میں امریکی شہری، انسانی حقوق کے وکیل اور سکھس فار جسٹس (SFJ) کے جنرل کونسل کی حیثیت سے آپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں، اور مودی کی بین الاقوامی دہشت گردی پر آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں، بی جے پی کے ایک سینئر کارکن نے میرے قتل کے لیے انعام جاری کیا ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا یہ فیصلہ امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کے لیے ایک مجرمانہ عمل ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پر براہ راست حملہ ہے، اس لیے آپ کے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں۔


    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا


    انھوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی وفاقی فوجداری قانون کے تحت بھارت پر سفارتی پابندیاں عائد کی جائیں، میرے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی ایجنسیوں اور ایجنٹ کو غیر ملکی دہشت گرد نامزد کیا جائے، مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادیوں کو برقرار رکھا جائے گا، اور امید ہے کہ بغیر کسی سمجھوتے کے امریکی خودمختاری کا دفاع کیا جائے گا۔

  • ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا نظرثانی شدہ خط بھیج دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے 11 اپریل کو ہارورڈ کو ایک اور خط اجازت لیے بغیر بھیجا تھا، تاہم ہارورڈ نے وضاحت کو ناکافی قرار دے کر حکومتی اقدامات کو سنگین مداخلت سے تعبیر کیا۔

    خط پر جنرل سروس ایڈمنسٹریشن، محکمہ صحت، تعلیم، ہیومن ریسورسز کے 3 اہلکاروں کے دستخط تھے، خط میں پہلے مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہارورڈ یونیورسٹی مظاہروں میں چہرے کے ماسک پر پابندی لگائے، خط میں کہا گیا تھا کہ ہوم لینڈ محکمے کے احکامات پر عمل کیا جائے، جمعہ کو ایک اور خط میں فلسطین نواز گروہوں کو تسلیم نہ کرنے کا کہا گیا تھا۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے اعلان کیا تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے مطالبات تسلیم نہیں کریں گے، جس پر وائٹ ہاؤس نے ہارورڈ کی 2 ارب ڈالر سے زائد کی وفاقی امداد ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔


    امریکی سپریم کورٹ کا ایک اور فیصلہ، ٹرمپ انتطامیہ کو بڑا جھٹکا


    ترجمان ہارورڈ نے کہا کہ جو اقدامات حکومت نے اس ہفتے کیے وہ یونیورسٹی پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں، خط ایک سینئر افسر کا دستخط شدہ تھا، تمام نشانیاں ثابت کرتی ہیں کہ یہ سرکاری دستاویز ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کی پالیسی کے امریکی کالجز پر تباہ کن اثرات ہو سکتے ہیں، اس سے امریکی تعلیمی اداروں اور معیشت کو نقصان پہنچے گا۔

  • ایران امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے جوہری پروگرام پر لچک دکھانے پر آمادہ ہو گیا، امریکی میڈیا

    ایران امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے جوہری پروگرام پر لچک دکھانے پر آمادہ ہو گیا، امریکی میڈیا

    واشنگٹن: امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے جوہری پروگرام پر لچک دکھانے پر آمادہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان جوہری پروگرام پر مذاکرات کا دوسرا دور مثبت پیش رفت پر ختم ہو گیا ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران امریکا جوہری مذاکرات کا دوسرا دور مثبت رہا، مذاکرات میں امریکی وفد کی سربراہی صدر ٹرمپ کے خصوصی نمائندہ اسٹیو وٹکوف نے کی جب کہ ایران کے وفد کی سربراہی ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کی۔

    ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ایران امریکا مذاکرات کا دورانیہ 4 گھنٹے جاری رہا، اور مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہم مذاکرات میں کچھ اصولوں اور اہداف پر بہتر تفہیم اور معاہدے تک پہنچ گئے، مذاکرات میں مزید بہتری کی امید کی جا سکتی ہے۔


    امریکی سپریم کورٹ کا ایک اور فیصلہ، ٹرمپ انتطامیہ کو بڑا جھٹکا


    تہران میں تین سفارتی ذرائع نے ایران انٹرنیشنل کو بتایا کہ ایران نے ہفتے کے روز روم میں ہونے والی بات چیت کے دوران امریکی وفد کو تین مرحلوں پر مشتمل ایک منصوبہ پیش کیا ہے، جس میں امریکی پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں یورینیم کی افزودگی کی حد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    یہ منصوبہ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بات چیت کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو تحریری طور پر پیش کیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق تہران نے تجویز پیش کی کہ پہلے مرحلے میں، وہ اپنی یورینیم کی افزودگی کی سطح کو عارضی طور پر 3.67 فی صد تک کم کر دے گا، جس کے بدلے میں امریکا کے منجمد مالیاتی اثاثوں تک رسائی اور اسے تیل برآمد کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ دوسرے مرحلے میں، اگر امریکا ایران پر سے مزید پابندیاں ہٹاتا ہے اور برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو تہران پر اقوام متحدہ کی نام نہاد پابندیوں کے نام نہاد اسنیپ بیک کو متحرک کرنے سے باز رہنے پر راضی کرتا ہے، تو ایران اعلیٰ سطحی افزودگی کو مستقل طور پر ختم کر دے گا اور اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے معائنہ کو بحال کر دے گا۔

    دریں اثنا، مذاکرات سے قبل جمعہ کو امریکی نمائندے نے اسرائیلی خصوصی نمائندے سے بھی ملاقات کی، پیرس میں ہوئی ملاقات میں اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا بھی موجود تھے۔ دوسری طرف مذاکرات سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ نے ماسکو میں صدر پیوٹن اور روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایران امریکا کے ساتھ کسی بھی معاہدے میں روس کا امدادی کردار دیکھ رہا ہے، ایران نے واضح کیا ہے کہ جوہری پروگرام ہتھیار بنانے کے لیے نہیں، سویلین استعمال کے لیے ہے۔ واضح رہے کہ مذاکرات سے پہلے سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے ایران کا اہم دورہ بھی کیا تھا۔

    ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آئندہ ہفتے مسقط میں ہوگا۔

    بات چیت کے بعد، عراقچی نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ مذاکرات ’’تعمیری ماحول میں منعقد ہوئے‘‘ اور ’’آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا ’’زیادہ پر امید ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم واقعی پر امید ہیں، ہمیں بہت محتاط رہنا چاہیے، لیکن زیادہ مایوسی کی بھی کوئی وجہ نہیں ہے۔‘‘

  • ایران کی امریکا سے جوہری مذاکرات پر مشروط رضا مندی

    ایران کی امریکا سے جوہری مذاکرات پر مشروط رضا مندی

    واشنگٹن: ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ایران نے امریکا سے جوہری مذاکرات پر مشروط رضا مندی ظاہر کر دی ہے، گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ اگر امریکا حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرے تو جوہری معاہدہ ہو سکتا ہے، امریکا کو غیر حقیقی مطالبات سے گریز کرنا ہوگا۔

    اس سے پہلے امریکی صدر ٹرمپ معاہدہ نہ کرنے پر ایران کو حملے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔ تاہم دوسری طرف الجزیرہ نے کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واشنگٹن کے ساتھ جوہری مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہونے سے ایک روز قبل امریکا کے ارادوں پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔


    ٹرمپ انتظامیہ کے لیے گرفتار شخص کی غلط ڈیپورٹیشن درد سر بن گئی


    ایک ہفتہ قبل دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ ترین سطح کے مذاکرات ہوئے تھے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے سے 3 سال بعد 2018 میں یک طرفہ طور پر دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد سے ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر تمام حدود کو ختم کیا، اور یورینیم کو 60 فی صد تک افزودہ کر لیا ہے، جب کہ ہتھیار بنانے کے درجے تک پہنچنے کے لیے 90 فی صد تک افزودگی درکار ہے۔

    عراقچی نے جمعہ کے روز ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا ’’اگرچہ ہمیں امریکی فریق کے ارادوں اور محرکات پر شدید شکوک و شبہات ہیں، تاہم ہم کل ہونے والے مذاکرات میں شرکت کریں گے۔‘‘

    عباس عراقچی ہفتے کے روز عمان کی ثالثی میں امریکا کے مشرق وسطیٰ کے سفیر اسٹیو وٹکوف کے ساتھ مذاکرات کے نئے دور کے لیے روم روانہ ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے پرامن حل کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

    دریں اثنا، لاوروف نے کہا کہ ماسکو ’’کوئی بھی ایسا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے جو ایران کے نقطہ نظر سے مفید ہو اور جو امریکا کے لیے بھی قابل قبول ہو۔‘‘

  • ٹرمپ انتظامیہ کے لیے گرفتار شخص کی غلط ڈیپورٹیشن درد سر بن گئی

    ٹرمپ انتظامیہ کے لیے گرفتار شخص کی غلط ڈیپورٹیشن درد سر بن گئی

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کے لیے گرفتار شخص کی غلط ڈیپورٹیشن درد سر بن گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایبرگو گارشیا نامی ایل سلواڈور کے رہائشی کو جرم ثابت ہوئے بغیر ڈی پورٹ کیا گیا تھا، اب یہ غلط ملک بدری ٹرمپ انتظامیہ کے لیے درد سر بن گئی ہے۔

    اس سلسلے میں امریکا کے ڈیموکریٹ سینیٹر کرسٹوفر ہولین نے ایل سلواڈور جا کر 29 سالہ کلمار ایبرگو گارشیا سے ملاقات کی، تاکہ ان کی امریکا واپسی کو ممکن بنایا جا سکے، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ’’بڑے پیمانے پر ملک بدری‘‘ کی پالیسی کے متاثرین میں سے ایک ہیں۔

    ابریگو گارسیا مشرقی ریاست میری لینڈ میں رہائش پذیر تھے، انھیں گزشتہ ماہ 200 سے زائد افراد کے ساتھ ایل سلواڈور کی جیل بھیجا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے بغیر ثبوت کے الزام لگایا تھا کہ ملک بدر ہونے والے افراد وینزویلا کے گینگ ’ٹرین ڈی آراگوا‘ کے مشتبہ رکن تھے، جسے امریکا نے ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دیا ہے۔


    امریکا میں زیر تعلیم ڈیڑھ ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ


    تاہم گرفتار افراد میں سے بھاری اکثریت کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے، ان کی ملک بدری اور قید سے پہلے بھی کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی، ڈیموکریٹ سینیٹر کرس وان ہولین نے ایل سلواڈور سے واپسی پر واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ پر جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا، اور ٹرمپ انتظامیہ پر ابریگو گارسیا کو ’’غیر قانونی طور پر اغوا‘‘ کرنے کا الزام لگایا۔

    کرسٹوفر ہولین نے کہا ٹرمپ انتظامیہ واضح عدالتی حکم عدولی کر رہی ہے، اگر آپ ایک آدمی کے آئینی حقوق سے انکار کرتے ہیں، تو آپ ہر کسی کے آئینی حقوق کے لیے خطرہ پیدا کر دیتے ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ اس معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے، وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ دے رکھا ہے۔

  • ڈیڑھ لاکھ ڈالر ماہانہ آمدن، کورسز کرا کر طلبہ کو امریکا بھیجنے کا اعلان

    ڈیڑھ لاکھ ڈالر ماہانہ آمدن، کورسز کرا کر طلبہ کو امریکا بھیجنے کا اعلان

    کراچی: گورنر سندھ نے اعلان کیا ہے کہ آئی ٹی طلبہ کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کورسز کرا کر امریکا بھیجیں گے۔

    جدید ٹیکنالوجی کی جانب اہم قدم کے طور پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نوجوانوں کے تاب ناک مستقبل کے لیے بڑی خوش خبری سنا دی، اب لاکھوں ڈالر کمانا خواب نہیں رہا۔

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری کہتے ہیں آنے والے دنوں میں آئی ٹی طلبہ امریکا میں نوکریاں کر کے ملک کے لیے زرمبادلہ بھیجیں گے، امریکی کمپنی سائبر رینج سلوشن سے آئی ٹی انیشیٹیو کے تحت معاہدہ طے ہو گیا۔

    نوجوانوں کو صحت، تعلیم، سائبر سیکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے کورسز کرا کر ملازمتوں کے لیے امریکا بھیجا جائے گا، جہاں وہ 90 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کما سکیں گے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ اب نوجوانوں کو ہتھیار نہیں قلم دینا ہے، مافیا کو لگام ڈالنی ہے، لاوارث شہر کا وارث بنانا ہے، انھوں نے کہا ملک اپنی اڑان اڑنا شروع ہو گیا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا 3 سال پہلے دیکھا جانے والا خواب اب پورا ہونے جا رہا ہے، اب کراچی کا نوجوان امریکا میں بیٹھ کر پاکستان کے لیے اربوں ڈالر زرمبادلہ بھیجے گا۔