Tag: امریکا

  • امریکا اور یوکرین میں معدنیات معاہدے کی یادداشت پر دستخط

    امریکا اور یوکرین میں معدنیات معاہدے کی یادداشت پر دستخط

    واشنگٹن: امریکا اور یوکرین نے معدنیات سے متعلق معاہدے کی ایک یادداشت پر دستخط کردیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کی نائب وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے کہا ہے کہ یوکرین اور امریکا نے یوکرین میں معدنی وسائل کی ترقی کے معاہدے پر دستخط کرنے کی جانب ابتدائی قدم کے طور پر ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔

    یوکرین کی پہلی نائب وزیر اعظم اور وزیر اقتصادیات نے یولیا سویریڈینکو نے ایکس پر جاری پوسٹ میں کہا کہ ہم اپنے امریکی شراکت داروں کے ساتھ ایک میمورنڈم آف انٹینٹ ( ممکنہ معاہدے کی شرائط سے اتفاق اور معاہدہ کرنے کے عزم پر مبنی دستاویز) پر دستخط کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

    یوکرین کی نائب وزیر اعظم نے کہا کہ یہ قدم اقتصادی شراکت داری کے معاہدے اور یوکرین کی تعمیر نو کے لئے سرمایہ کاری فنڈ کے قیام کی راہ ہموار کرے گا۔

    امریکا اور یوکرین کے درمیان ریاض میں مذاکرات کا دور مکمل

    انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ فنڈ ہمارے ملک کی تعمیر نو، بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری، کاروبار کے لئے تعاون اور نئے اقتصادی مواقع کی تخلیق میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ایک موثر ذریعہ بنے گا۔

    یوکرین کی نائب وزیر اعظم نے امریکا کی سرمایہ کاری کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ دستاویز میں امریکی عوام کی یوکرینی عوام کے ساتھ مل کر ایک آزاد، خودمختار اور محفوظ یوکرین میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کو نوٹ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ 28فروری کا دن وائٹ ہاؤس میں امریکا اور یوکرین کے بیچ تعلقات کیلئے انتہائی اہم تھا، مگر دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات دیکھتے ہی دیکھتے تکرار میں بدل گئی تھی۔

    گزشتہ ماہ امریکی صدر نے کہا تھا اگر یوکرین روس کیخلاف امریکا کی حمایت برقرار رکھنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ اپنے معدنی ذخائر امریکا کو دے۔

  • امریکا نے ایرانی تیل کی کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگادیں

    امریکا نے ایرانی تیل کی کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگادیں

    امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ایران امریکا مذاکرات کے دوران دباؤ بڑھانے کے لئے بعض ایرانی تیل کی شپنگ کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگائی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکا کی نئی پابندیوں میں چین میں کام کرنے والی آزاد چھوٹی آئل ریفائنریز شامل ہیں۔

    امریکی محکمہ خزانہ کے بیان کے مطابق چین میں کام کرنے والی آئل ریفائنریز 1 ارب ڈالر سے زائد کے ایرانی خام تیل کی خریداری میں شامل ہیں۔

    خبرایجنسی کے مطابق چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے، چین ایران پر امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا، چین اور ایران کے درمیان تجارت زیادہ تر ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کی جاتی ہے۔ دونوں ممالک دو طرفہ تجارت درمیانی افراد کے نیٹ ورک کے ذریعے کرتے ہیں۔

    دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی نمائندے کے بیان پراپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے جوہری افزودگی کے حق پر کسی قسم کی بات نہیں ہوسکتی۔ اسٹیو وٹکوف کی جانب سے متضاد بیان سننے کو ملا ہے، حقیقی موقف مذاکرات کی میز پر ہی واضح ہوگا۔

    انہوں نے واضح کیا کہ جوہری افزودگی پر ممکنہ خدشات دور کرسکتے ہیں، لیکن افزودگی کے حق پر کوئی بات نہیں ہوسکتی۔

    ٹیرف جنگ، امریکی مرکزی بینک کے سربراہ کا بڑا بیان

    قبل ازیں مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ امریکا کے ساتھ معاہدے پر پہنچنے کے لیے ایران کو جوہری افزودگی روکنی، ختم کرنی ہوگی۔

  • امریکا یورپ تجارتی کشیدگی، اطالوی وزیرِ اعظم واشنگٹن پہنچ گئیں

    امریکا یورپ تجارتی کشیدگی، اطالوی وزیرِ اعظم واشنگٹن پہنچ گئیں

    امریکا اور یورپ کے درمیان تجارتی کشیدگی کم کرنے کے ارادے سے اطالوی وزیرِ اعظم جارجیا میلونی واشنگٹن پہنچ گئیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اطالوی وزیرِ اعظم جارجیا میلونی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں یورپی اشیاء پر امریکی ٹیرف سے متعلق بات کریں گی۔

    اس حوالے سے جاپانی وفد نے بھی امریکا میں ڈیرے ڈال لیے ہیں، ٹرمپ سے ٹریف معاملات پر بات چیت ہوئی۔

    صدر ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ پر ملاقات کی ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کیپشن لکھا ”جاپانی وفد سے ملاقات ایک بہت بڑا اعزاز تھی“۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین نے امریکی ٹیرف کے جواب میں 25 فیصد ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔ امریکی مصنوعات پر جوابی تجارتی اقدامات کے تحت 25 فیصد ٹیرف اطلاق 15 اپریل سے ہوچکا ہے۔

    یورپی یونین کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کے ٹیرف پر امریکا پر تجارتی جوابی اقدامات کیے جائیں گے۔ یورپی یونین کے ممالک 15 اپریل سے امریکی مصنوعات پر ڈیوٹی وصول کرنا شروع کر دیں گے لیکن امریکا متوازن تجارتی تعلقات پر راضی ہوتا ہے تو ٹیرف معطل بھی کیا جا سکتا ہے۔

    جی سیون ممالک نے عالمی مالیاتی استحکام کیلئے تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ جاپان نے بھی عالمی مالیاتی استحکام کیلئے کینیڈا کی سربراہی میں جی سیون ممالک سے اظہاریکجہتی کیا ہے۔ جاپانی وزیرخزانہ نے کینیڈین ہم منصب سے رابطہ کر کے مکمل ساتھ دینے کا یقین دلایا ہے۔

    ٹیرف جنگ، امریکی مرکزی بینک کے سربراہ کا بڑا بیان

    امریکی ٹیرف کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں مزید گراوٹ کا شکار ہیں۔ چین کی جانب سے امریکی اشیا پر محصولات بڑھانے کے اقدام پر آئل مارکیٹ میں بھونچال کی صورتحال ہے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا حکم دے دیا

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے آئی آر ایس (انٹرنل ریونیو سروس) کو ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سی این این نے بدھ کو اس معاملے سے واقف دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یو ایس انٹرنل ریونیو سروس یونیورسٹی کی ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت کو منسوخ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی ہارورڈ یونیورسٹی کی 2 ارب ڈالر سے زائد وفاقی گرانٹ منجمد کر چکے ہیں، یونیورسٹی نے انتظامی امور میں ٹرمپ انتظامیہ کے احکامات ماننے سے انکار کیا ہے۔


    ہارورڈ یونیورسٹی یہود دشمنی پر معافی مانگے، ترجمان وائٹ ہاؤس


    صدر ٹرمپ نے گزشتہ رور ٹروتھ سوشل پر اپنی ایک پوسٹ میں دھکمی دی تھی کہ، اگر ہارورڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ ادارہ چلانے کے انداز کو تبدیل کرنے اور مطالبات کو نہیں مانتی اور معافی نہیں مانگتی، تو یونیورسٹی کی ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت ختم کر دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے امریکا کی قدیم ترین یونیورسٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملازمتوں، داخلوں اور تدریسی طریقوں میں تبدیلیاں لائے تاکہ کیمپس میں یہود دشمنی سے لڑنے میں مدد ملے، ٹرمپ نے آتے ہی وفاقی فنڈز روکنے کی دھمکی دے کر اعلیٰ یونیورسٹیوں کو نئی شکل دینے پر زور دیا ہے، یہ یونیورسٹیاں زیادہ تر تحقیق کے لیے مختص ہیں۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کا محکمہ صحت کی فنڈنگ سے 40 ارب ڈالر کم کرنے کا فیصلہ

    ٹرمپ انتظامیہ کا محکمہ صحت کی فنڈنگ سے 40 ارب ڈالر کم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی محکمہ صحت کی 40 ارب ڈالر کی فنڈنگ روکنے کی تیاری کر لی۔

    واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ محکمہ صحت اور دیگر سماجی اداروں کے لیے مختص فنڈز میں چالیس ارب ڈالر کی کٹوتی پر غور کر رہی ہے۔

    یہ کٹوتی محکمہ صحت کے صوابدیدی اخراجات میں تقریباً ایک تہائی کے قریب ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ صحت کے فنڈز میں کٹوتی کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، جس کو آئندہ مالی سال کے بجٹ سے پہلے منظوری کے لیے کانگریس میں بھیجا جائے گا۔

    واشنگٹن پوسٹ نے بدھ کے روز ابتدائی بجٹ دستاویز حاصل کی تھی، 64 صحفات پر مشتمل دستاویز میں نہ صرف کٹوتیوں بلکہ محکمہ صحت اور سماجی اداروں کی تنظیم نو کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔


    امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف خطرے کی گھنٹی بجادی


    ٹرمپ انتظامیہ کے بجٹ کی تجاویز میں مالی سال 2026 کے لیے ’ہیڈ اسٹارٹ‘ (کم آمدنی والے خاندانوں اور بچوں کے لیے) جیسے پروگراموں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جو ان کمیونٹی مینٹل ہیلتھ کلینک کے لیے فنڈنگ کرتا ہے جن کا مقصد نوعمری کے حمل کو روکنا ہے۔

    واضح رہے کہ اس بجٹ تجویز میں ’ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز‘ کے اندر ایک نئی ایجنسی (ایڈمنسٹریشن فار اے ہیلتھی امریکا) کے لیے تقریباً 20 ارب ڈالر مختص کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، ایچ ایچ ایس کے سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ انھوں نے کئی موجودہ ایجنسیوں کو اس نئے ادارے میں ضم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    دستاویز کے مطابق ایچ ایچ ایس سیکریٹری کی طرف سے ٹرمپ انتظامیہ کے نام نہاد ’’میک امریکا ہیلتھی اگین‘‘ پروگرام کی حمایت کرنے والی سرگرمیوں کے لیے 500 ملین ڈالر مختص کرنے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔

  • ٹرمپ کی امریکا چھوڑنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو حیرت انگیز اور پُرکشش آفر

    ٹرمپ کی امریکا چھوڑنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو حیرت انگیز اور پُرکشش آفر

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی مقیم تارکین وطن کو اپنی مرضی سے امریکا چھوڑنے پر حیرت انگیز اور پرکشش آفر کر ڈالی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے رواں برس جنوری میں دوسری بار امریکی صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد دیگر کئی اقدامات کے ساتھ امریکا میں غیر قانونی مقیم تارکین وطن کے خلاف کارروائیاں شروع کرتے ہوئے اب تک بڑی تعداد میں انہیں اپنے ملک سے بے دخل کیا جا چکا ہے۔

    تاہم اب ٹرمپ نے جہاں تجارتی ٹیرف سے متعلق اپنا رویہ نرم کیا ہے وہیں غیر قانونی تارکین وطن افراد سے متعلق بھی ان کی پالیسی میں نرمی دکھائی دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے امریکا میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کو اپنی مرضی سے امریکا چھوڑنے پر ہوائی جہاز کا ٹکٹ دینے کے ساتھ کچھ رقم بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔

    مقامی میڈیا کو ایک انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ فی الحال قاتلوں کو ملک سے نکالنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئی ہے، لیکن امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم دیگر لوگوں کے لیے وہ ’رضاکارانہ واپسی کا پروگرام‘ نافذ کریں گے۔

    اس کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم انہیں ہوائی جہاز کا ٹکٹ اور کچھ رقم بھی دیں گے اور اگر وہ اچھے ہیں اور امریکا واپس آنا چاہتے ہیں تو انہیں ہم جلد از جلد واپس لانے کے لیے بھی اقدام کریں گے۔

    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں مقیم غیر ملکی شہریوں کے لیے ایک نیا اصول نافذ کیا ہے۔ اس کے تحت امریکا میں 30 دن یا اس سے زائد عرصہ سے مقیم غیر ملکی شہریوں کو خود کو رجسٹر کراناہوگا۔ رجسٹریشن نہ کرانے کی صورت میں انہیں جیل کی ہوا بھی کھانا پڑ سکتی ہے اور جرمانہ بھی عائد ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں امریکا سے بے دخل بھی کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کا سب سے زیادہ خمیازہ بھارت کو بھگتنا پڑا اور سینکڑوں بھارتی شہریوں کو جہاز میں ہتھکڑیوں اور زنجیروں سے جکڑ کر واپس بھیجا گیا جس سے دنیا بھر میں بھارت کی جگ ہنسائی ہوئی تھی۔

  • امریکا نے چینی درآمدات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کردیا

    امریکا نے چینی درآمدات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کردیا

    واشنگٹن: امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی، ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ یہ یہ فیصلہ چین کی جانب سے جوابی معاشی اقدامات کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔ 15 اپریل کو جاری کردہ اس ایگزیکٹو آرڈر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین کی ”غیر منصفانہ تجارتی پالیسیوں ” کا جواب دینا بنتا تھا۔

    بیان کے مطابق چین کی جانب سے ردعمل نے ہمیں یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ اقدام معاشی و قومی سلامتی دونوں حوالوں سے اہمیت کا حامل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان ٹیرف معاملے پر کشیدگی میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے، تاہم اب امریکا چین کو تنہا کرنے کے لیے ٹیرف مذاکرات کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ٹیرف مذاکرات کو امریکا کے تجارتی شراکت داروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ وہ چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 70 سے زائد ممالک سے کہا جائے گا کہ وہ چین کو اپنے علاقوں کے راستے سامان کی ترسیل کی اجازت نہ دیں۔

    ٹرمپ نے نئے تارکین وطن سے متعلق نئے ایگزیکٹو آڈر پر دستخط کردیے

    ان ممالک سے یہ بھی کہا جائے گا کہ امریکی ٹیرف سے بچنا ہے تو اپنے علاقوں میں چینی فرموں کی موجودگی کا خاتمہ کریں۔

  • نیٹو کا ساتھ دینے کا مقصد یہ نہیں کہ جنگوں کے لیے فنڈنگ کریں، امریکا

    نیٹو کا ساتھ دینے کا مقصد یہ نہیں کہ جنگوں کے لیے فنڈنگ کریں، امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ روبیو واضح کر چکے ہیں کہ ہم نیٹو کے ساتھ ہیں، لیکن اس اتحاد کا ساتھ دینے کا مقصد یہ نہیں کہ جنگوں کے لیے فنڈنگ کریں۔

    تاہم، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان ٹیمی بروس نے ان رپورٹس کو مسترد کیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدہ اتحاد (نیٹو) کے لیے امریکی فنڈنگ ​​کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    ٹیمی بروس نے کہا امریکا اب اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ نیٹو میں موجود اقوام اس کے اصل مشن کو بروئے کار لائیں، اور یہ مشن دوسروں کی جنگوں میں مدد کرنا، یا ان سے لڑنے میں مدد کرنا، یا ان کو فنڈ دینا نہیں ہے، بلکہ جنگیں روکنا ہے، جنگوں کے آگے مزاحمت کرنا ہے۔


    ٹرمپ نے نئے تارکین وطن سے متعلق نئے ایگزیکٹو آڈر پر دستخط کردیے


    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ نیٹو کا مطلب ان اداروں کا مجموعہ تھا، جو برے کرداروں کو برا کام کرنے سے روکے گا، کیوں کہ اگر وہ برا کام کرتے ہیں تو یہ خود ان کے لیے بہت برا ہوتا ہے۔ ہم بدتمیز نہیں، بلکہ نیٹو کے ساتھ ہیں، لیکن اب دیگر اقوام کو بھی اپنے دفاعی اخراجات بڑھانے ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم فنڈنگ ختم نہیں کر رہے ہیں، بلکہ نیٹو کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، اور نیٹو کو نیٹو بنانے کے خواہاں ہیں یعنی عظیم، ہاں یہ ضرور ہے کہ غیر ملکی امداد کے سلسلے میں چیزیں بدل رہی ہیں، ہماری وابستگی تبدیل نہیں ہوگی لیکن یہ تھوڑی سی مختلف نظر آئے گی اب۔ دوسری بات یہ ہے کہ اب جب کہ دوسری قومیں اپنا حصہ بڑھا رہی ہیں تو ممکن ہے کہ امریکی شراکت میں کمی آ جائے گی۔

  • امریکا کا چین کو تنہا کرنے کے لیے بڑا اقدام

    امریکا کا چین کو تنہا کرنے کے لیے بڑا اقدام

    امریکا اور چین کے درمیان ٹیرف معاملے پر کشیدگی میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے، تاہم اب امریکا چین کو تنہا کرنے کے لیے ٹیرف مذاکرات کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ٹیرف مذاکرات کو امریکا کے تجارتی شراکت داروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ وہ چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 70 سے زائد ممالک سے کہا جائے گا کہ وہ چین کو اپنے علاقوں کے راستے سامان کی ترسیل کی اجازت نہ دیں۔

    ان ممالک سے یہ بھی کہا جائے گا کہ امریکی ٹیرف سے بچنا ہے تو اپنے علاقوں میں چینی فرموں کی موجودگی کا خاتمہ کریں۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے چین کو ٹیرف میں استثنا نہیں دیا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کو ٹیرف پر کسی قسم کے استثنا کا اعلان نہیں کیا گیا، چین جیسے دشمن تجارتی ممالک کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے کہا الیکٹرانکس مصنوعات پر قلیل المدت چھوٹ ہے، ان مصنوعات پر پہلے ہی 20 فی صد ٹیرف نافذ ہے، انھیں صرف ٹیرف کی ایک مختلف کیٹگری میں منتقل کیا جا رہا ہے، تاہم ان پر بھی مستقبل قریب میں ٹیرف لاگو ہوں گے۔

    بمباری کے بعد یرغمال امریکی اسرائیلی فوجی سے رابطہ منقطع ہو گیا، حماس

    صدر ٹرمپ نے مزید کہا امریکا کے ساتھ کئی دہائیوں سے جاری بدسلوکی کے دن ختم ہو گئے، غیر منصفانہ تجارتی توازن پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، خاص طور پر چین جو ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، چین جیسے حریف تجارتی ممالک کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوں گے۔

  • امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن کا سبک دوشی کے بعد پہلا خطاب

    امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن کا سبک دوشی کے بعد پہلا خطاب

    واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن نے سبک دوشی کے بعد پہلے خطاب میں ٹرمپ انتظامیہ پر کڑی تنقید کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکا کے اخراجات میں کٹوتی سے متعلق صدر ٹرمپ کے منصوبوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے عمر رسیدہ امریکیوں کو بہت نقصان کا سامنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا صدر ٹرمپ سوشل سیکیورٹی پروگرام کو خطرات سے دوچار کر رہے ہیں، آخر یہ لوگ اپنے آپ کو سمجھتے کیا ہیں،

    اب تک 7 ہزار ملازمین کو نکالا جا چکا ہے، یہ لوگ مڈل کلاس اور ملازمت پیشہ طبقے کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ ان کے امیر دوست امیر تر ہو جائیں۔


    امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ نصف کرنے پر غور، ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اور بڑا قدم


    بائیڈن نے کہا ٹرمپ کے 100 روز میں امریکا کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، اس نئی انتظامیہ نے اتنے کم عرصے میں اتنا زیادہ نقصان پہنچا دیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے سوشل سیکیورٹی پروگرام کو بری طرح متاثر کیا، یہ پروگرام امریکی عوام کو تحفظ فراہم کرتا ہے، آخر لوگوں کو بے روزگار کر کے کس کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

    جو بائیڈن نے ٹرمپ اور ایلون مسک کے نام لیے بغیر ان کی انتظامیہ کے کاموں پر تنقید کی، اور اس کٹوتیوں کے تناظر میں اس انتظامیہ کو کلہاڑا بردار قرار دیا، جب کہ ایلون مسک کا نام لیے بغیر انتظامیہ میں پنپنے والے نئے کلچر کو ’ٹیک اسٹارٹ اپس‘ سے تشبیہہ دی۔

    انھوں نے کہا ’’وہ ٹیک اسٹارٹ اپس سے اس پرانی لائن کی پیروی کر رہے ہیں کہ ’تیز رفتاری سے آگے بڑھو، اور چیزوں کو توڑ دو‘ اور وہ یہی رہے ہیں، وہ شوٹ پہلے کر رہے ہیں اور نشانہ بعد میں باندھ رہے ہیں، جس کا بہت درد ناک نتیجہ برآمد ہو رہا ہے۔‘‘