Tag: امریکا

  • امریکا میں  روزگار کے مواقع‌ ! پاکستانی نوجوانوں کے لئے اہم خبر

    امریکا میں روزگار کے مواقع‌ ! پاکستانی نوجوانوں کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : امریکی آئی ٹی سیکٹرمیں پاکستان کا نام روشن کرنے والے سی ای او سائبررینج سلوشن امریکا مبشر قاضی نے نوجوانوں کو امریکا میں روزگار کے مواقع‌ کے حوالے بتایا کہ نرسز ، آئی ٹی پروفیشنلز، میڈیکل پروفیشنلز اور تکنیکی پروفیشنلز کی شارٹیج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی آئی ٹی سیکٹر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے سی ای او سائبر رینج سلوشن امریکا مبشر قاضی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی ہم نے کچھ ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں، ہماری کوشش ہے ایک سال اندر 5 سے 6 ہزار یوزرز تیار کریں۔

    سی ای او سائبر رینج سلوشن امریکا کا کہنا تھا کہ آئی ٹی سیکٹرمیں آئندہ پانچ سالوں میں لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی، آئی ٹی شعبے میں دو اہم یونیورسٹیوں کے ذریعے 6 ہزار تک یوزر تیار کریں گے، یوزرز کو سرٹیفائیڈ کریں گے اوران کیلئے بیرون ملک نوکریوں کی تلاش کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ گورنرسندھ کیساتھ بھی اوورسیزکنونشن میں ملاقات ہوئی ہے، گورنرسندھ کےکام دیکھ کرخوشی ہوئی ، گورنرنےجس طرح کام کیےہیں ایسے کام توہم نےامریکامیں بھی نہیں کیے۔

    مبشر قاضی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے، پاکستان کے پاس یوتھ کی صورت میں بڑا سرمایہ موجود ہے، حکومت کواوورسیزپاکستانیوں پرتوجہ دینی چاہیے، یوتھ پرتوجہ دینی چاہیےکیونکہ یہ ہی ملک کامستقبل ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ نےکہیں نہیں کہاکہ ایجوکیٹڈیوتھ ٹیلنٹ کوامریکا نہ آنے دیں، آئی ٹی اوراے آئی کا دور ہے حکومت پاکستان کو اس پر توجہ دینی چاہیے، امریکا میں 65 ہزارنرسز ، آئی ٹی پروفیشنلز، میڈیکل پروفیشنلز اور تکنیکی پروفیشنلز کی شارٹیج ہے، سرٹیفکیشن سسٹم لاگوکریں جس کے ذریعے ہیومن ریسورس پیداکی جاسکیں گی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے لیے حیرت انگیز خواہش کا اظہار ’’چاہتا ہوں ایران ایک امیر اور عظیم قوم بنے لیکن‘‘

    ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے لیے حیرت انگیز خواہش کا اظہار ’’چاہتا ہوں ایران ایک امیر اور عظیم قوم بنے لیکن‘‘

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے لیے حیرت انگیز خواہش کا اظہار کر دیا ہے، انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ’’ میں چاہتا ہوں ایران ایک امیر اور عظیم قوم بنے لیکن جوہری ہتھیاروں کا خواب دیکھنا چھوڑنا ہوگا۔‘‘

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ ایران جان بوجھ کر امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے میں تاخیر کر رہا ہے، ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی کسی بھی مہم کو ترک کرنا چاہیے ورنہ تہران کو جوہری تنصیبات پر ممکنہ فوجی حملے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی ہفتے کے روز عمان میں ایک سینیئر ایرانی اہلکار سے ملاقات کے بعد ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا ’’مجھے لگتا ہے کہ وہ ہمارا استعمال کر رہے ہیں۔‘‘

    ٹرمپ نے کہا ’’میں چاہتا ہوں کہ وہ ایک امیر عظیم قوم بنیں، لیکن صرف ایک چیز ہے، بہت سادہ سی بات ہے، ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے، اور انھیں اس سلسلے میں تیزی سے آگے بڑھنا ہوگا، کیوں کہ وہ ایک ایٹمی ہتھیار بنانے کے کافی قریب ہیں۔‘‘

    امریکی صدر نے کہا ’’اگر ہمیں ایران کو روکنے کے لیے کچھ بہت سخت کرنا پڑا تو ہم کریں گے، اور یہ میں ہمارے لیے نہیں کر رہا ہوں، ہم یہ دنیا کے لوگوں کے لیے کر رہے ہیں۔‘‘

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ مسئلے کو بات چیت سے حل کیا جائے گا، لیکن ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے قریب پہنچ رہا ہے، ایران کو ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دیں گے۔


    امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ نصف کرنے پر غور، ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اور بڑا قدم


    انھوں نے کہا ایران ہم سے ڈیل کرنا چاہتا ہے لیکن وہ نہیں جانتے کیسے کی جائے، ایران کو جوہری ہتھیاروں کا خواب دیکھنا چھوڑنا ہوگا ورنہ سنگین رد عمل کے لیے تیار رہے، ایران جوہری ہتھیاروں کے بغیر عظیم ملک بن سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ جوہری پروگرام پر ایران امریکا مذاکرات کا دوسرا دور اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہوگا، اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے تصدیق کر دی ہے، فریقین اور ثالث عمان نے روم کو میزبانی کے لیے تجویز کیا ہے۔ بات چیت کا اگلا مرحلہ آئندہ ہفتے کو منعقد ہونے کا امکان ہے۔ مسقط میں پہلی بات چیت کی کامیابی کے بعد دونوں ملکوں میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا تھا۔

  • سعودی عرب اور امریکا کے مابین نیو کلیئر معاہدے میں بڑی پیش رفت

    سعودی عرب اور امریکا کے مابین نیو کلیئر معاہدے میں بڑی پیش رفت

    ریاض: امریکا کے سیکریٹری توانائی کرس رائٹ نے اتوار کو سعودی دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکا اور سعودی عرب توانائی کے تعاون اور سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی پر ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کریں گے۔

    عرب نیوز کے مطابق امریکی سیکریٹری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جوہری تعاون سے متعلق تفصیلات اس سال کے آخر میں سامنے آئیں گی، انھوں نے کہا اس معاہدے کے تحت سعودی عرب میں تجارتی جوہری توانائی کی ایک صنعت کی تعمیر کی جائے گی، جس میں رواں سال پیش رفت متوقع ہے۔

    ادھر پاکستان میں سعودی عرب کے پریس اتاشی ڈاکٹر نائف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان معاہدے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ جلد ہی دونوں ممالک کے درمیان نیو کلیئر معاہدہ متوقع ہے۔

    X پر بیان میں ڈاکٹر نائف نے امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ واشنگٹن اور ریاض جلد ہی توانائی اور سول نیو کلیئر ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔


    سعودی عرب کی غزہ کے الأهلي اسپتال پر حملے کی سخت مذمت


    کرس رائٹ نے کہا ہے کہ پُرامن نیوکلیئر انرجی کے میدان میں سعودی عرب سے تعاون کریں گے، سعودی عرب دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے اور مجھے توقع ہے ہم سعودی عرب کے ساتھ ایک طویل المدتی شراکت داری دیکھیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا ’’اس سلسلے میں ہماری بات چیت جاری ہے کہ مملکت سعودی عرب میں جوہری توانائی کی تجارتی انڈسٹری کی تعمیر کے لیے امریکا اور سعودی عرب کس طرح بہترین تعاون قائم کریں، میرا خیال ہے کہ اس سال آپ کو اس پر بامعنی پیش رفت نظر آئے گی۔‘‘

  • امریکا کا یمن پر فضائی حملہ، 5 شہید

    امریکا کا یمن پر فضائی حملہ، 5 شہید

    امریکا کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صنعا پر فضائی حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی طرف سے بتایا کہ امریکا کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صنعا کے بنی مطر میں ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فضائی حملے میں 13 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ گزشتہ روز امریکی طیاروں نے صعدہ اور حدیدہ کو بھی نشانہ بنایا تھا۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی اُنروا کا کہنا ہے غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، پانچ سال سے کم عمر کے 60 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔

    اُنروا کی ڈائریکٹر جولیٹ توما کا کہنا ہے غزہ قحط کے دہانے پر ہے، بیکریاں بند ہوچکی ہیں، بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے، تمام بنیادی اشیاء ختم ہورہی ہیں، بچے بھوکے سو رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی مشرق وسطیٰ کیلئے خصوصی رابطہ کاراسگرڈ کاگ کا کہنا ہے حالات نہ صرف عام شہریوں بلکہ امدادی کارکنوں کیلئے بھی خوفناک ہوچکے ہیں۔

    اقوام متحدہ نے فوری جنگ بندی اورانسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مزید جانی نقصان اور غزہ کے شہریوں کو ناقابل تلافی نقصان سے بچایا جاسکے۔

    سعودی عرب کی غزہ کے الأهلي اسپتال پر حملے کی سخت مذمت

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد سے امدادی قافلوں کی رسائی تقریبا بند ہو چکی ہے، جس سے اسپتالوں کو ایندھن، خوراک کی تقسیم اور امدادی کارکنوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔

  • روسی گیس لے جانے والی پائپ لائن کا کنٹرول حوالے کر دو، امریکا کا یوکرین سے مطالبہ

    روسی گیس لے جانے والی پائپ لائن کا کنٹرول حوالے کر دو، امریکا کا یوکرین سے مطالبہ

    واشنگٹن: امریکا نے یوکرین سے روسی گیس لے جانے والی کلیدی پائپ لائن کے کنٹرول کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے معدنیات پر معاہدے کے لیے گفتگو میں یوکرین کے حکام کو بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کیف ہتھیاروں کے بدلے اپنے قدرتی وسائل امریکا کے حوالے کرے۔

    تازہ ترین دستاویز میں یہ مطالبہ شامل ہے کہ امریکی حکومت کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (آئی ڈی ایف سی) یوکرین میں قدرتی گیس پائپ لائن کا کنٹرول سنبھال لے۔

    کیو تھنک ٹینک سینٹر فار اکنامک اسٹریٹجی کے سینئر ماہر معاشیات ولودیمیر لینڈا نے امریکی مطالبے کو نو آبادیاتی قسم کی غنڈہ گردی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا زیلنسکی پس ماندہ معدنی شعبے امریکی رسائی میں دینا چاہتے ہیں، اور بدلے میں امریکا سے ہتھیار اور منافع بخش سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں۔


    مذاکرات کے دوران ایرانی امریکی وفود علیحدہ کمروں میں بیٹھے رہے


    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ برابری اور آمدن کی 50،50 فی صد تقسیم کی بنیاد پر معاہدے پر تیار ہیں۔ خیال رہے کہ مغربی روس کے قصبے سودزہ سے یوکرینی شہر ازہورود تک پھیلی 750 میل گیس پائپ لائن یورپی یونین اور سلوواکیہ کی سرحد پر واقع ہے۔

  • امریکا میں مقیم 54 پاکستانی طلبہ کے بارے میں امریکی وضاحت

    امریکا میں مقیم 54 پاکستانی طلبہ کے بارے میں امریکی وضاحت

    امریکا نے پاکستان کے لیے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبہ ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے وضاحتی بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی طلبہ شیڈول کے مطابق پاکستان واپس آئیں گے، انھیں طے شدہ الاؤنس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی۔

    امریکا نے فل برائٹ پروگرام کی بندش کی اطلاعات بھی غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ دنیا بھر میں اپنے تعلیمی ایکسچینج پروگراموں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ ان پروگراموں کو ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیحات کے مطابق بنایا جا سکے۔


    چین پر عائد بھاری ٹیرف کے بعد ٹرمپ کا حیران کن فیصلہ


    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے فنڈ کردہ کئی دیگر تبادلہ پروگرام پاکستانی طلبہ کے لیے اب بھی دستیاب ہیں، بشمول فل برائٹ پروگرام، جس کے شرکا اپنے وظیفے اور الاؤنس بدستور وصول کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ وضاحت پاکستان کے لیے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام بند ہونے کی خبروں پر عوامی تشویش کے بعد سامنے آئی ہے۔ گزشتہ دنوں امریکا نے پاکستان کے لیے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • امریکی شہریوں کے حساس ڈیٹا تک چین، روس، ایران کی رسائی روکنے کے لیے امریکا کیا کرنے والا ہے؟

    امریکی شہریوں کے حساس ڈیٹا تک چین، روس، ایران کی رسائی روکنے کے لیے امریکا کیا کرنے والا ہے؟

    واشنگٹن: امریکا نے حساس معلومات تک رسائی روکنے کے لیے نیا ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام متعارف کرا دیا۔

    امریکی محکمہ انصاف کے مطابق امریکی شہریوں کے حساس ڈیٹا تک چین، روس، ایران کی رسائی روکنے کے لیے ایک نیا ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام متعارف کرایا گیا ہے، جو آزمائشی بنیادوں پر 90 روز کے لیے کام کرے گا، اور کچھ عرصے بعد سیکیورٹی پروگرام میں اپ ڈیٹس متعارف کرائی جائیں گی۔

    محکمہ انصاف نے اپنی ویب سائٹ پر جاری خبر میں کہا ہے کہ نئے پروگرام کے ذریعے چین، روس، ایران اور دیگر مخالف ممالک کو تجارتی سرگرمیوں کے استعمال سے روکا جائے گا، تاکہ وہ امریکی حکومت سے متعلقہ ڈیٹا اور امریکیوں کے حساس ذاتی ڈیٹا تک رسائی اور استحصال نہ کر سکیں۔


    امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر کیا کرنا ہوگا؟


    پروگرام کے ذریعے مخالف ممالک کو حساس ڈیٹا کی مدد سے جاسوسی اور معاشی جاسوسی کے ارتکاب، نگرانی اور کاؤنٹر انٹیلی جنس سرگرمیاں انجام دینے سے روکا جائے گا، تاکہ وہ امریکیوں کے حساس ڈیٹا کی مدد سے AI ٹیکنالوجی اور فوجی صلاحیتیں نہ بڑھا سکیں، جس سے بہ صورت دیگر امریکی قومی سلامتی کو نقصان پہنچے گا۔

    یہ ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام نیشنل سیکیورٹی ڈویژن (NSD) نے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت لاگو کیا ہے، جو ’’امریکا کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے غیر معمولی اور حیرت انگیز خطرے‘‘ کو روکتا ہے، اور یہ وہ خطرہ ہے جسے سیاسی جماعتوں اور حکومت کی تینوں شاخوں نے بھی متعدد بار تسلیم کیا ہے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹوڈ بلانچ نے کہا ’’اگر آپ مخالف ملک ہیں اور حساس ڈیٹا کو اوپن مارکیٹ سے آسانی سے خرید سکتے ہیں، تو مشکل سائبر حملوں اور سائبر چوریاں کرنے کی پریشانی میں بھلا کیوں پڑیں گے، آپ تو اپنے دائرہ اختیار میں آنے والی کسی بھی کمپنی کو رسائی دینے پر مجبور کر سکتے ہیں، اس لیے یہ ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام حساس ڈیٹا کو حاصل کرنا بہت مشکل بنا دیتا ہے۔‘‘

  • امریکا میں رواں ماہ کیا ہونے والا ہے؟ بڑی پیش گوئی

    امریکا میں رواں ماہ کیا ہونے والا ہے؟ بڑی پیش گوئی

    امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں رواں ماہ ہزار سالہ تاریخ کا بد ترین سیلاب آنے کا امکان ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ اپریل کے مہینے کے آخری 15 دنوں میں امریکا کے جنوبی اور مغربی وسط کی 10 ریاستوں میں طوفان اور شدید بارشوں کا خطرہ ہے۔

    ناسا کی جانب سے وارننگ سامنے آنے کے بعد وسطی امریکی ریاستوں نے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔

    سیلاب کے حوالے سے توقع کی جا رہی ہے کہ یہ حالیہ دور کا سب سے زیادہ تباہ کن موسمی واقعات میں سے ایک ہو گا۔

    نیشنل ویدر سروس نے تاریخی سیلاب آنے کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا بد ترین واقعہ امریکا نے ہزار سال میں نہیں دیکھا ہو گا۔

    پیش گوئی میں وسطی امریکا کے کئی علاقوں کے آفت زدہ علاقہ بنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔کہا جارہا ہے کہ عام طور پر 4 مہینوں میں ہونے والی بارش 5 دنوں میں ہوجائے گی۔

    ماہرینِ موسمیات اس کو ایک غیر معمولی خطرہ سمجھ رہے ہیں، میٹرولوجسٹ جوناتھن پورٹر نے بتایا ہے کہ اس قسم کا موسم سخت سیلاب کی نشاندہی کرتا ہے۔

    دوسری جانب بھارت اور نیپال کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، مختلف حادثات میں 100 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں بدھ سے اب تک بارش کے سبب مختلف حادثات میں 64 جان کی بازی ہار گئے۔

    امریکی صدر کی دل اور دماغ کے ٹیسٹ کرانے کی تصدیق، بڑا دعویٰ بھی کردیا

    بھارتی ریاست اتر پردیش میں بارشوں اور آندھی سے 22 افراد ہلاک ہوئے جبکہ نیپال میں شدید بارشوں اور بجلی گرنے سے کم از کم 8 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

  • امریکا نے ٹیکس دہندگان کے پیسے افغان طالبان تک پہنچنے سے روکنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    امریکا نے ٹیکس دہندگان کے پیسے افغان طالبان تک پہنچنے سے روکنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    واشنگٹن: امریکا کے ایوان کی خارجہ امور کمیٹی نے طالبان کو مالی امداد روکنے کے بل کی منظوری دے دی۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی کانگریس کے رکن برائن ماسٹ نے خارجہ امور کی کمیٹی میں افغانستان سے متعلق اہم بل پیش کیا، جس کا مقصد امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے کو افغان طالبان تک پہنچنے سے روکنا ہے۔

    نئے بل کی منظوری سے کسی بھی امریکی امداد کو طالبان تک پہنچنے سے روکا جائے گا، کانگریس مین برائن ماسٹ نے کہا ہم نہیں چاہتے امریکی ٹیکس کا ایک بھی ڈالر طالبان کے ہاتھوں میں جائے۔

    انھوں نے بل کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کو خصوصی حکمت عملی تیار کرنی ہوگی، دیگر ممالک اور غیر سرکاری تنظیموں کو طالبان کو مالی یا مادی امداد فراہمی سے روکا جائے گا۔


    امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر کیا کرنا ہوگا؟


    یہ بل 23 قانون سازوں کی حمایت سے کانگریس میں پیش کیا گیا ہے، امریکی حکومت نے گزشتہ 3 سال میں افغانستان کو 2 ارب ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی ہے، تاقہم نئے بل کی منظوری کے بعد امریکی حکومت کی پالیسی مزید سخت ہو سکتی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق اگست 2021 میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے تقریباً 5 ارب ڈالر کی امریکی امداد ملک میں پہنچ چکی ہے، جس میں مبینہ طور پر کم از کم 10 ملین ڈالر ٹیکس اور فیس کی صورت میں طالبان کے ہاتھوں میں جا چکے ہیں۔

    اسپیشل انسپکٹر جنرل فار افغانستان ری کنسٹرکشن (SIGAR) نے مئی 2024 میں کہا تھا کہ طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان کے مرکزی بینک کو تقریباً 40 ملین ڈالر کی ہفتہ وار ترسیلات بھیجی گئی ہیں، جس سے کانگریس میں خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے۔ اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بعد میں دسمبر میں اپنی گواہی کے دوران تصدیق کی کہ طالبان کو تقریباً 10 ملین ڈالر ٹیکس کی مد میں ادا کیے گئے تھے۔

  • امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر کیا کرنا ہوگا؟

    امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر کیا کرنا ہوگا؟

    واشگٹن: امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری ڈی ایچ ایس کرسٹی نوئم کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کا ایکٹ نافذ کر دیا گیا ہے، اب امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگی۔

    غیر ملکیوں کو رجسٹریشن ساتھ رکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، ورک پرمٹ اور گرین کارڈ ہولڈر اس سے مستثنٰی قرار دیے گئے ہیں، غیر ملکیوں کا رجسٹرڈ نہ ہونا جرم ہے، جس پر قید اور جرمانے ہوں گے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے 20 جنوری کو امیگریشن سسٹم کے تحت غیر ملکیوں کی رجسٹریشن ایکٹ پر دستخط کیے تھے، 14 سال کی عمر کو پہنچنے والے غیر ملکیوں کو بھی رجسٹرڈ ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، تمام غیر ملکیوں کو رجسٹریشن ہر وقت پاس رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔


    امریکا میں غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن ختم، سخت احکامات جاری


    واضح رہے کہ امریکا میں غیر ملکیوں کی سخت جانچ پڑتال کا آغاز ہو گیا ہے، غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ہے، اور غیر رجسٹرڈ افراد مجرم قرار دے دیے گئے ہیں، امریکا میں موجود غیر ملکیوں کی رجسٹرڈ ہونے کے لیے آخری تاریخ 11 اپریل تھی۔

    سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوئم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر امریکا میں موجود غیر ملکی اب چلے جائیں، اگر غیر ملکی ابھی چلے جاتے ہیں تو واپس لوٹنے کا موقع مل سکتا ہے۔ انھوں نے کہا ہمیں یہ جاننا ہے کہ امریکیوں کی سلامتی کے لیے ہمارے ملک میں کون موجود ہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولائن لیوٹ نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کے لیے ضروری ہے ہر غیر ملکی کی جانچ پڑتال ہو، نئے کانگریس بل کے تحت ووٹر کو امریکی شہریت کا ثبوت دکھانا ہوگا۔