Tag: امریکا

  • تجارتی ٹیرف کی جنگ میں امریکا خود کو تنہا کر لے گا‘

    تجارتی ٹیرف کی جنگ میں امریکا خود کو تنہا کر لے گا‘

    امریکی صدر نے دنیا کے کئی ممالک پر تجارتی ٹیرف نافذ کرکے دنیا میں تجارتی جنگ کو چھیڑ دیا ہے چینی صدر نے اس پر انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ ٹرمپ کی جانب سے جو محصولات کی جنگ شروع کی گئی ہے اس سے امریکا خود کو دنیا میں تنہا کر لے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی صدر نے امریکی ہم منصب کی جانب سے ٹیرف کے نفاذ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا یکطرفہ تجارتی پابندیاں لگا کر خود کو الگ تھلگ کر رہا ہے۔ دنیا کے خلاف کھڑے ہونے کا نتیجہ اچھا نہیں آئے گا کیونکہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔

    انہوں نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ مفادات کے تحفظ کیلیے امریکا کی یکطرفہ غنڈہ گردی کیخلاف مزاحمت کرے اور یورپی ممالک عالمی قواعد وضوابط کو برقرار رکھیں۔

    شی جن پنگ نے کہا کہ عالمی تبدیلیوں کے باوجود چین ثابت قدم رہے گا۔ چین کی تقری کو خود انحصاری اور سخت محنت سے تقویت ملتی ہے اور ہمارا ملک کبھی دوسروں کے احسانات پر انحصار نہیں کرتا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے چین پر بھارتی تجارتی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد چین نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکا پر ٹیرف 84 سے بڑھا کر 125 فیصد کر دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/china-hikes-tariffs-on-us-goods-as-trade-war-escalates/

  • سائنسدان امریکا کیوں چھوڑ رہے ہیں؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    سائنسدان امریکا کیوں چھوڑ رہے ہیں؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر سائنسی تحقیق کے بجٹ میں کٹوتیوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، جس کے بعد سائنسدان امریکا چھوڑ کر یورپ یا کینیڈا منتقل ہونے پر غور کررہے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والے سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جواب دینے والے سائنسدانوں میں سے 75.3 فیصد امریکا چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔

    سائنس دان، خاص طور پر وہ لوگ جو ابھی کم عمر ہیں اور اپنے کیرئیر کے آغاز میں ہیں، بڑی عمر کے سائنسدانوں کے مقابلے میں امریکا چھوڑنے پر غور کررہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے تقریباً 1,650 سائنسدان سروے میں شامل ہوئے، سروے رپورٹ کے مطابق 548 ڈاکٹریٹ کے طلبا میں 340 امریکا چھوڑنے پر سوچ بچار کررہے ہیں۔

    سروے کے مطابق ان طلبا میں سے 255 کا کہنا تھا کہ وہ مزید سائنس دوست ممالک کے لیے ملک چھوڑنے پر بھی سوچ بچار کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سائنس دانوں سمیت دسیوں ہزار وفاقی ملازمین کو عدالتی حکم کے ذریعے نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے، جس سے افراتفری پیدا ہوئی اور تحقیقی کام میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    ایک محقق کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کیریئر کے ایک اہم مرحلے پر تحقیقی فنڈنگ میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں اور ہو سکتا ہے کہ وہ دوسرے سائنسدانوں کی طرح اس طوفان کا زیادہ دیر تک مقابلہ نہ کر سکیں اور امریکا سے کسی اور ملک منتقل ہوجائیں۔

    امراض قلب کا پتا لگانے والی اے آئی ایپ تیار

    تحقیقی کٹوتیوں کی ایک مثال نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ہے، جہاں زچگی کی صحت اور ایچ آئی وی سے متعلق تحقیق کی جاتی ہے، اس ادارے کا تحقیقی بجٹ بھی روک دیا گیا ہے۔

  • امریکا  نے بچت کے لیے 5.1 ارب ڈالر کے معاہدے ختم کردیے

    امریکا نے بچت کے لیے 5.1 ارب ڈالر کے معاہدے ختم کردیے

    امریکا میں محکمہ دفاع نے بچت کے لیے پانچ اعشاریہ ایک ارب ڈالر کے پندرہ معاہدے ختم کردیئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے ان معاہدوں کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کا کہنا تھا کہ اربوں ڈالرز کے معاہدے ’فضول خرچی‘ ہیں، ختم ہونے والے اداروں میں امریکی ڈیفنس ہیلتھ ایجنسی، ائیرفورس، نیوی اور تحقیقاتی ادارے ڈارپا جیسے ادارے شامل ہیں۔

    ان معاہدوں میں نجی کمپنیوں جیسے ایکسنچر، ڈیلائٹ اور بوزایلن کی خدمات کو ختم کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ امریکی ائیر فورس کا کلاؤڈ آئی ٹی سروسز اورامریکی نیوی کے انتظامی دفاتر کیلئے بزنس پراسیس کنسلٹنگ کے معاہدے ختم کر دیئے گئے۔

    محکمہ دفاع کا کہنا ہے ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی کا ادارہ ختم کر دیا ہے کیونکہ پہلے سے موجود عملے اس کام کو انجام دے سکتے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی غیر قانونی فروخت روکنے کیلئے نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی شہری جگویندر سنگھ پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس بھارتی شہری کی کمپنیوں پر ایرانی تیل کی نقل وحمل میں معاونت کا الزام ہے۔

    بیان کے مطابق ایران تیل کی فروخت کیلئے غیر قانونی شپنگ ایجنٹس پر انحصار کرتا ہے، ایران کی مالی معاونت روکنے کیلئے 30 بحری جہازوں کا نیٹ ورک بھی بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔

    ایران کا امریکا سے شیڈول مذاکرات سے متعلق بڑا بیان

    امریکی حکام کے مطابق بھارتی شہری کے بحری جہازوں کی ایرانی نیشنل آئل کمپنی اور ایرانی فوج کیلئے تیل کی ترسیل ہوتی رہی ہے۔

    گزشتہ روز بھی امریکا نے ایران کے مزید 5 اداروں اور ایک شخص پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

  • امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی غیر قانونی فروخت روکنے کیلئے نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی شہری جگویندر سنگھ پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس بھارتی شہری کی کمپنیوں پر ایرانی تیل کی نقل وحمل میں معاونت کا الزام ہے۔

    بیان کے مطابق ایران تیل کی فروخت کیلئے غیر قانونی شپنگ ایجنٹس پر انحصار کرتا ہے، ایران کی مالی معاونت روکنے کیلئے 30 بحری جہازوں کا نیٹ ورک بھی بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔

    امریکی حکام کے مطابق بھارتی شہری کے بحری جہازوں کی ایرانی نیشنل آئل کمپنی اور ایرانی فوج کیلئے تیل کی ترسیل ہوتی رہی ہے۔

    گزشتہ روز بھی امریکا نے ایران کے مزید 5 اداروں اور ایک شخص پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق جن اداروں اور شخص پر پابندی عائد کی گئی ہے، ان کا تعلق ایران کے ایٹمی پروگرام سے ہے۔ یہ اقدام امریکی صدر کی جانب سے جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لئے کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب چین نے امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کے جواب میں امریکا کی مزید اٹھارہ کمپنیوں پرپابندی لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیرف معاملے پرامریکا اور چین میں مزید ٹھن گئی، دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بھی بوچھاڑ جاری ہے۔

    ایران کا امریکا سے شیڈول مذاکرات سے متعلق بڑا بیان

    چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین کو ترقی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا،چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے مؤثراقدامات لیتا رہے گا۔

  • ایران کا امریکا سے شیڈول مذاکرات سے متعلق بڑا بیان

    ایران کا امریکا سے شیڈول مذاکرات سے متعلق بڑا بیان

    امریکا سے شیڈول مذاکرات کے حوالے سے ایران نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات میں امریکا کی نیت کا جائزہ لیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کو ایک حقیقی موقع دے رہے ہیں، ہفتے کو ہونے والے مذاکرات میں امریکا کی نیت اور عزم کا جائزہ لیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کل عمان ہوں گے، مذاکرات میں ایران کی نمائندگی ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی اور امریکا کی نمائندگی امریکی صدر کے مندوب اسٹیو وٹکوف کریں گے۔

    واضح رہے گزشتہ روز ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکی دھمکیوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا جتنی زیادہ دھمکیاں دیگا ایران اتنا ہی مضبوط ہو گا۔

    ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایران اپنی جوہری کامیابیوں سے نہ پیچھے ہٹے گا اورنہ ہی اس پر سمجھوتہ کرے گا۔

    ٹیرف جنگ : چین نے امریکا کی مزید 18 کمپنیوں پر پابندی لگا دی

    اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے دروازے بات چیت کے لیے کھلے ہیں، اپنے وقار اور فخر کی بنیاد پر مذاکرات کریں گے۔

    مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ہم جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ہمیں جوہری سائنس اورجوہری توانائی کی ضرورت ہے۔

  • ٹرمپ ٹیرف میں وقفہ دینے پر کیسے مجبور ہوئے؟ سینیٹر چک شومر نے بتا دیا

    ٹرمپ ٹیرف میں وقفہ دینے پر کیسے مجبور ہوئے؟ سینیٹر چک شومر نے بتا دیا

    واشنگٹن: ڈیموکریٹ سینیٹر چک شومر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف میں وقفہ عوامی ردعمل کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر چک شومر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ ٹیرف نے امریکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، اور یہ افراتفری ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک کھیل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ سوچتے ہیں کہ وہ معیشت کے ساتھ ریڈ لائٹ، گرین لائٹ کھیل رہے ہیں، لیکن اس کے اثرات امریکی خاندانوں کے لیے بالکل حقیقی ہے۔

    چک شومر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پورے امریکا میں اپنے ٹیرف کے حوالے سے بڑھتا درجہ حرارت محسوس کر رہے ہیں کہ وہ کتنے خراب ٹیرف ہیں، وہ ڈگمگا رہے ہیں اور پیچھے ہٹ رہے ہیں، ہم ہمت نہیں ہاریں گے۔


    امریکی صدر نے ٹیرف 90 روز کے لیے روک دیا، چین پر 125 فیصد عائد


    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ممالک کے لیے تجارتی ٹیرف میں 3 ماہ کے وقفہ اور چین کے لیے ٹیرف میں مزید اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اپنے بیان میں انھوں نے چین کے علاوہ دیگر ممالک پر اضافی ٹیرف 90 دن کے لیے روکنے کا حکم دیا ہے۔ یہ وقفہ صدر ٹرمپ نے جوابی ٹیرف نہ لگانے والے کچھ ملکوں کے لیے دیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ اضافی ٹیرف پر کچھ ممالک نے امریکا کے ساتھ بات چیت کی کوشش کی ہے، جو ممالک جوابی ٹیرف نہیں لگا رہے ان کے لیے وقفے کا اعلان کیا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی 90 دن کے لیے اضافی ٹیرف سے ریلیف مل گیا ہے۔

  • امریکا کی جانب سے ٹیرف کے  نفاذ پر پاکستان کا ردِعمل آگیا

    امریکا کی جانب سے ٹیرف کے نفاذ پر پاکستان کا ردِعمل آگیا

    اسلام آباد : امریکا کی جانب سے پاکستان پر ٹیرف کے نفاذ سے متعلق ترجمان دفترخارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان پر ٹیرف کے نفاذ سے متعلق ترجمان دفترخارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔

    اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے امریکا کی جانب سے پاکستان پر ٹیرف کے نفاذ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہم نے ٹیرف کے نفاذ کو نوٹ کیا ہے، اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

    شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اس بابت ایک کمیٹی بنائی ہے، ٹیرف کا ترقی پذیر ممالک پر اثر ہو رہا ہے، ٹیرف والے معاملے کو حل کرنا چاہیے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پنی سرحدوں کوآزاداورمحفوظ بنانا ہماری پالیسی ہے، حکومت نےآئی ایف آرپی کولامرحلہ وارنفاذ کررہی ہے،ہم یہاں غیرقانونی مقیم ملکیوں کی واپسی پرعملدرآمد کررہے ہیں، افغانستان سے مذاکرات کے ٹی او آرز کا معاملہ افغان ڈیسک سے چیک کریں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا امریکا کے ساتھ نئے ٹیرف پر مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی برآمدات میں اضافے اور امریکا کے نئے ٹیرف پر اجلاس ہوا تھا، جس میں امریکا کیساتھ تجارتی تعلقات اور نئے ٹیرف پر مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    وزیراعظم نے وفد میں معروف کاروباری شخصیات اور برآمدکنندگان کی شمولیت کی ہدایت کرتے ہوئے وفد کو نئے ٹیرف پر مذاکرات کے بعد مستقبل کیلئے مفید لائحہ عمل کا ٹاسک دے دیا تھا۔

  • ایرانی صدر کا امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل سامنے آگیا

    ایرانی صدر کا امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل سامنے آگیا

    ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا جتنی زیادہ دھمکیاں دیگا ایران اتنا ہی مضبوط ہو گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایران اپنی جوہری کامیابیوں سے نہ پیچھے ہٹے گا اورنہ ہی اس پر سمجھوتہ کرے گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمارے دروازے بات چیت کے لیے کھلے ہیں، اپنے وقار اور فخر کی بنیاد پر مذاکرات کریں گے۔

    مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ہم جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ہمیں جوہری سائنس اورجوہری توانائی کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ ایران کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایران جوہری پروگرام بند کرنے پر راضی نہ ہوا تو فوجی طاقت کا استعمال کریں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ فوج کی ضرورت پڑی تو ہمارے پاس فوج موجود ہے، اسرائیل بھی اس میں شامل ہو جائے گا، ہم وہی کرتے ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں۔

    ’مذاکرات سے قبل جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ایران میں امریکا سرمایہ کاری کر سکتا ہے‘

    دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان 3 دن بعد عمان میں مذاکرات ہونے جارہے ہیں لیکن امریکی محکمہ خزانہ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں سے جوہری پروگرام سے منسلک پانچ اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔

  • پاکستان کا امریکا کے ساتھ  نئے ٹیرف پر مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ

    پاکستان کا امریکا کے ساتھ نئے ٹیرف پر مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ ،نئے ٹیرف پرمذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی برآمدات میں اضافے اور امریکا کے نئے ٹیرف پر اجلاس ہوا، جس میں امریکا کیساتھ تجارتی تعلقات اور نئے ٹیرف پر مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعظم نے وفد میں معروف کاروباری شخصیات اور برآمدکنندگان کی شمولیت کی ہدایت کرتے ہوئے وفد کو نئے ٹیرف پر مذاکرات کے بعد مستقبل کیلئے مفید لائحہ عمل کا ٹاسک دے دیا۔

    اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ امریکا پاکستان کے تجارتی تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں، حکومت امریکاکیساتھ تجارتی شراکت داری کومزیدمضبوط بنانےکی خواہاں ہے۔

    وزیراعظم کو امریکا کےنئے ٹیرف پررپورٹس اور مستقبل کامجوزہ لائحہ عمل پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ امریکامیں پاکستانی سفارتخانہ مسلسل امریکی حکومت کےساتھ رابطے میں ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہشمند

    یاد رہے اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی پاکستان منرلزانویسمنٹ فورم میں شرکت کیلئے پاکستان کے دورے پر آئے امریکی وفد سے ملاقات ہوئی تھی۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے فورم میں امریکی شرکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کےمعدنیات کےشعبےمیں وسیع مواقع موجودہیں، امریکی کمپنیوں کوسرمایہ کاری کےمواقع سے مستفید ہونا چاہیے۔

    وزیراعظم نے ٹرمپ اور انتظامیہ سے ملکر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک میں تجارت،سرمایہ کاری میں تعاون کے فروغ سمیت انسداد دہشت گردی اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا تھا۔

  • ٹرمپ نے 2 یونیورسٹیوں کے کھربوں روپے کے فنڈز روک دیے

    ٹرمپ نے 2 یونیورسٹیوں کے کھربوں روپے کے فنڈز روک دیے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تازہ ترین کریک ڈاؤن میں کارنیل اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی فنڈنگ ​​منجمد کر دی۔

    روئٹرز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے کارنیل یونیورسٹی کے 1 ارب ڈالر کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں، اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے لیے 79 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ بھی منجمد کر دی۔

    ٹرمپ انتظامیہ شہری حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی دونوں یونیورسٹیوں کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے، ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ جو فنڈنگ ​​روکی جا رہی ہے اس میں زیادہ تر محکمہ صحت، تعلیم، زراعت اور محکمہ دفاع کے ساتھ ہونے والے کنٹریکٹس اور گرانٹس شامل ہیں۔

    امریکی براڈکاسٹنگ این پی آر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ بڑے تعلیمی ادارے ان کے سیاسی ایجنڈے کی تعمیل کریں، اس مقصد کے لیے وہ فنڈنگ روک کر ان پر دباؤ ڈالنا چاہ رہے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ یونیورسٹیوں کی کیمپس پالیسی پر اثر انداز ہونے کے لیے حکومتی فنڈنگ کا استعمال کر رہی ہے، اس سے قبل کولمبیا یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف پنسلوینیا سمیت کالجوں کے فنڈز میں کٹوتی کی گئی ہے۔ ٹرمپ کے اقدام کی وجہ سے ملک بھر کی یونیورسٹیاں اپنے تحقیقی اداروں کے لیے گرانٹس میں کٹوتیاں کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔


    خصوصی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں داخل ہونے والے 9 لاکھ تارکین وطن کو فوری نکلنے کا حکم


    کارنیل یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ اسے منگل کے اوائل میں محکمہ دفاع کی جانب سے 75 سے زیادہ ’اسٹاپ ورک آرڈرز‘ موصول ہوئے ہیں، جو ’’امریکی قومی دفاع، سائبرسیکیوریٹی اور صحت کے لیے انتہائی اہم‘‘ تحقیق سے متعلق ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی محکمہ تعلیم نے 60 سے زیادہ یونیورسٹیوں کو خط بھیجے تھے — جن میں کورنیل اور نارتھ ویسٹرن بھی شامل ہیں — خط میں دھمکی دی گئی تھی کہ اگر وہ کیمپس میں یہودی طلبہ کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے، تو ان کے خلاف اقدامات کیے جائیں گے۔

    نارتھ ویسٹرن کے ایک ترجمان نے کہا ’’نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی وفاقی فنڈز کی مدد سے جدید اور زندگی بچانے والی ریسرچ پروگرامز کو چلاتی ہے، جیسے کہ حال ہی میں یونیورسٹی کے محققین نے دنیا کا سب سے چھوٹا پیس میکر بنایا، اور الزائمر کے مرض کے خلاف جنگ، تاہم فنڈنگ رکنے کی وجہ سے اس قسم کی تحقیق اب خطرے میں ہے۔‘‘