Tag: امریکا

  • امریکا میں روزانہ کتنے افراد ٹریفک حادثات میں مرتے ہیں؟ حیران کُن انکشاف

    امریکا میں روزانہ کتنے افراد ٹریفک حادثات میں مرتے ہیں؟ حیران کُن انکشاف

    امریکا میں محکمہ ٹرانسپورٹ کی تازہ رپورٹ میں بڑا انکشاف ہوا ہے کہ پچھلے سال 8 ہزار پیدل چلتے انسان ٹریفک حادثات کا شکار ہو کر اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے، اس طرح ہر روز پیدل چلتے تقریباً 20 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمے کی رو سے امریکا میں گاڑیوں کی بڑھتی تعداد اہم وجہ ہے، گویا امریکی سڑک کے آس پاس چلنا خطرناک وجان لیوا فعل بن چکا ہے۔

    امریکی عوام کا مطالبہ ہے کہ پیدل چلنے والوں کو تحفظ دینے کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں تاکہ قیمتی جانوں کے ضیاع سے بچا جاسکے۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے ٹریفک جنرل ڈیپارٹمنٹ نے 2023 میں مدینہ ریجن میں ٹریفک حادثات کی تین اہم وجوہات کی نشاندہی کی ہے۔

    محکمہ کے مطابق گاڑیاں چلاتے وقت ہاتھوں کے ذریعے موبائل فون کا استعمال اس خطے میں ٹریفک حادثات کی کی سب بڑی وجہ پایا گیا۔

    اس کے علاوہ دوران سفر اچانک سڑک کی لین کی تبدیلی اور گاڑیوں کے درمیان محفوظ فاصلہ برقرار نہ رکھنا بھی ٹریک حادثات کی دو بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔

    اس حوالے سے لوگوں میں آگہی پیدا کرنے کیلیے حادثات سے بچاو? سے متعلق سیمینار اور نمائش جاری ہے جس میں متعلقہ حکام شہریوں کا ٹریفک حادثات سے بچاو? کے لیے پیشگی ہدایات فراہم کر رہے ہیں۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے مدینہ منورہ میں ٹریفک سیفٹی کے بارے میں ٹریفک پولیس کے تعاون سے عوامی آگاہی نمائشی کا اہتمام کیا ہے۔

    2024: ٹریفک حادثات میں سینکڑوں انسانی جانوں کا ضیاع، وجوہات کیا؟ آڈیو

    ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ جن تین وجوہات کی نشاندہی کی گئی ہے، اس پر قابو پا کر حادثات کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔

    محکمہ نے مملکت میں تمام موٹر سائیکل سواروں پر زور دیا کہ وہ ٹریفک قوانین اور روڈ سیفٹی کے ضوابط پر عمل کریں۔

  • ٹرمپ کی دھکمی کے بعد کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے استعفیٰ دے دیا

    ٹرمپ کی دھکمی کے بعد کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے استعفیٰ دے دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وفاقی فنڈنگ روکنے کی دھمکی پر کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی کی عبوری صدر کیٹرینا آرمسٹرانگ نے جمعہ کے روز استعفیٰ دے دیا ہے، وہ یہ عہدہ خالی کرنے والی آئیوی لیگ اسکول کی دوسری صدر بن گئی ہیں۔

    کولمبیا یونیورسٹی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ریپبلکنز کے نشانے پر ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی پر الزام لگایا تھا کہ وہ یہودی طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو ہراساں کیے جانے سے روکنے میں ناکام رہی ہے، اور یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر فنڈز میں کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔

    ایک ہفتے قبل ہی آئیوی لیگ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے متعدد پالیسیوں کو تبدیل کرنے پر اتفاق کیا تھا، کیٹرینا آرمسٹرانگ اگست سے یونیورسٹی کی قیادت کر رہی تھیں، جب غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے خلاف مظاہروں کو نہ روکے جانے پر سابق صدر مستعفی ہو گئے تھے۔


    ٹرمپ انتظامیہ کو بڑا جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کے حق میں فیصلہ


    بی بی سی کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی ڈونلڈ ٹرمپ کے غصے کا شکار ہوئی ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ کولمبیا اور دیگر اسکولوں نے یہود دشمنی اور یہودی طلبہ کو ہراساں کیے جانے کو برداشت کیا۔

    یونیورسٹی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ کیٹرینا کولمبیا کو ان کا سابقہ عہدہ دے دیا گیا ہے اور وہ پہلے کی طرح میڈیکل سینٹر کی قیادت کریں گی، جب کہ ان کی جگہ بورڈ آف ٹرسٹیز کی شریک چیئر کلیئر شپمین لیں گی، جو قائم مقام صدر کے طور پر کام کریں گی۔

    مستعفی صدر کیٹرینا آرمسٹرانگ نے کہا کہ انھوں نے بھرپور طریقے سے اپنی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے نباہنے کی کوشش کی، جب کہ نئی عبوری صدر کلیئر شپمین نے کہا ’’مجھے سنگین چیلنجوں کا واضح ادراک ہے، اور میں یہ عہدہ اس ادراک کے ساتھ سنبھال رہی ہوں۔‘‘ ادھر ہارورڈ یونیورسٹی کے مڈل ایسٹرن اسٹیڈیز سینٹر کی سرکردہ شخصیات نے بھی اپنے عہدوں سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  • امریکا نے 300 غیر ملکی طلبا کے ویزے منسوخ کر دیئے

    امریکا نے 300 غیر ملکی طلبا کے ویزے منسوخ کر دیئے

    واشنگٹن : امریکا نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کرنے پر تین سو غیر ملکی طلبا کے ویزے منسوخ کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جامعات میں فلسطین کے حق میں مظاہرے کرنے والے طلبہ کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    امریکی و زیرِخارجہ مارکو روبیو نے طلبا ویزے منسوخ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مظاہروں میں شرکت کرنے والے 300 سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کرچکے ہیں۔

    مارکو روبیو نے کہا کہ ایسے طلبا کے ویزے منسوخ کیے ہیں جو اسرائیل مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

    انھوں نے واضح کیا کہ یونیورسٹیوں میں توڑپھوڑ اور افراتفری پھیلانے والوں کو ویزے نہیں دیں گے۔

    خیال رہے ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کےحق میں ہونے والے مظاہروں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ جنگ کیخلاف کولمبیا یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاج کی قیادت کرنے والے ایک فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو امریکہ میں گرفتاری کے بعد ملک بدری کا سامنا ہے۔

    ان کی گرفتاری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی، غزہ میں جنگ کے خلاف کیمپس میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لینے والوں کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔

  • سگنل ایپ پر ٹرمپ کے جنگی منصوبے کی چیٹ کیسے لیک ہوئی؟ ذمہ دار خود ہی سامنے آ گیا

    سگنل ایپ پر ٹرمپ کے جنگی منصوبے کی چیٹ کیسے لیک ہوئی؟ ذمہ دار خود ہی سامنے آ گیا

    واشنگٹن: امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے چیٹ لیک ہونے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

    فاکس نیوز پر انٹرویو میں مشیر مائیک والٹز نے اعتراف کر لیا ہے کہ یہ ان کی غلطی تھی، انھوں نے کہا ’’میں مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، میں نے سگنل ایپ پر چیٹ گروپ بنایا، یہ شرمناک تھا۔‘‘

    دوسری طرف صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چیٹ لیک کا ملبہ سگنل ایپ پر ڈال دیا، تاہم سینیٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی کی دوسری سماعت ہوئی تو اس میں ڈیموکریٹس کانگریس مین ٹرمپ انتظامیہ پر برہم ہوئے۔

    امریکی انٹیلی جنس سربراہ تلسی گبارڈ نے سماعت میں اعتراف کیا کہ چیٹ گروپ پر صحافی کو شامل کرنے کی غلطی ہوئی ہے، تاہم چیٹ میں کوئی خفیہ معلومات نہیں تھیں۔ ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے سماعت کے دوران چیٹ کی تصاویر شیئر کیں، جس میں حملے کی تفصیلات موجود تھیں، جو صحافی جیفری گولڈ برگ نے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیں۔


    ٹرمپ جنگی منصوبہ لیک ہونے پر انتظامیہ کے دفاع میں میدان میں آگئے


    ڈیموکریٹس کانگریس مین نے سینیٹ کمیٹی کی سماعت میں امریکی وزیر دفاع سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا، اور کہا یہ عمل ناقابل قبول ہے، یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے، ہمارے فوجی خطرناک محاذ پر لڑ رہے ہیں اور یہ لوگ تفصیلات بتا رہے ہیں، امریکی وزیر دفاع فوری مستعفی ہو۔

    یاد رہے کہ تین روز پہلے صحافی جیفری گولڈ برگ نے یمن میں حوثیوں پر حملے کی چیٹ لیک ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ اٹلانٹک میگزین کے چیف ایڈیٹر جیفری گولڈ برگ نے اطلاع دی کہ انھیں مائیک والٹز نے غلطی سے سگنل چیٹ میں شامل کر دیا تھا۔ انھوں نے اپنی نیوز اسٹوری میں اس معاملے کا انکشاف کیا، جس میں انھوں نے لکھا کہ اس نے چیٹ میں یمن میں امریکی حملوں کے لیے خفیہ فوجی منصوبے دیکھے، جن میں ہتھیاروں کے پیکج، اہداف اور وقت شامل تھا، بم حملے سے محض دو گھنٹے قبل۔

  • امریکا کی  قطر کو جدید دفاعی ساز و سامان فروخت کرنے کی منظوری

    امریکا کی قطر کو جدید دفاعی ساز و سامان فروخت کرنے کی منظوری

    امریکا نے قطر کوجدید دفاعی سازوسامان فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے، یہ معاہدہ لگ بھگ دو ارب ڈالر مالیت کا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کی ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کا کہنا ہے ان میں ایم کیو نائن بی ایٹ ڈرونز، پانچ سو پاؤنڈ وزنی بم، ریڈار، سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور ٹارگٹنگ سسٹمزشامل ہیں۔

    امریکی حکام کا کہناہے فوجی سازوسامان کی فروخت خطے میں طاقت کے توازن کو متاثر نہیں کرے گا۔ فوجی آلات قطرکے تحفظ اور سیکیورٹی کے لیے استعمال ہوں گے۔

    امریکا قطر کو اس سازو سامان کے مؤثر استعمال کیلئے تربیت اور تکنیکی مدد بھی فراہم کرے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے امپورٹڈ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کردیا اور آٹوموبیل انڈسٹری کے تحفظ کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں گاڑیوں کی درآمد پر25فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی آٹوموبائل انڈسٹری کے تحفظ کیلئے ایگزیکٹو آرڈرجاری کررہاہوں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا میں آٹو انڈسٹری کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ایلون مسک نے مجھے کبھی کاروباری فائدے کیلئے نہیں کہا۔

    انھوں نے کہا کہ جوابی ٹیرف ہر صورت لگایا جائے گا تاہم ہو سکتا ہے چین پر ٹیکس میں کچھ کمی کردوں۔

    لبنان کا اسرائیل سے تعلقات سے متعلق اہم فیصلہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فارماسوٹیکل انڈسٹری کی امریکاواپسی کیلئیٹیرف لگائیں گے اور امریکا میں کوئلے کی کانوں کو دوبارہ کھولا جائے گا، ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے نقصان کے سوا کچھ نہیں۔

  • الجزیرہ کے صحافی کے قتل کی ذمہ داری حماس پر ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

    الجزیرہ کے صحافی کے قتل کی ذمہ داری حماس پر ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس سے متعلق امریکی مؤقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ حماس یرغمالیوں کو رہا کرے اور غیر مسلح ہو جائے۔

    محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ حماس غزہ میں سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتی، غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ حماس کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نتیجہ ہے، انھوں نے حماس کو اسرائیل کی جانب سے الجزیرہ کے صحافی کے قتل کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا۔

    پیر کو جب اسرائیلی حملوں میں الجزیرہ مبشر کے لیے کام کرنے والے صحافی حسام شبات سمیت 2 صحافیوں کی ہلاکت کے بارے میں پوچھا گیا تو ترجمان ٹیمی بروس نے کہا غزہ میں ہر ایک چیز جو ہو رہی ہے، اس کے لیے حماس ذمہ دار ہے۔ترجمان محکمہ خارجہ ٹیمی بروس

    اس سوال پر کہ کیا صحافیوں کے قتل کو جنگی جرم قرار دیا جا سکتا ہے، ٹیمی بروس نے براہ راست جواب دینے سے انکار کر دیا، اور اس کی بجائے غزہ میں ہونے والے تمام واقعات کی ذمہ داری حماس پر عائد کر دی۔ انھوں نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کا مزید اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کی ضرورتوں کے ساتھ کھڑا ہے کیوں کہ وہ اپنا دفاع کر رہا ہے۔


    فلسطینیوں پر ہوئے مظالم کی عکاسی کرنے والا خود صیہونیوں کا نشانہ بن گیا


    ٹیمی بروس کا یہ بھی کہنا تھا کہ غزہ کے لیے عرب منصوبہ ٹرمپ انتظامیہ کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے محصور غزہ پر الگ الگ فضائی حملوں میں مزید 2 فلسطینی صحافیوں کو شہید کر دیا ہے جس سے اکتوبر 2023 سے اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 208 ہو گئی ہے۔

  • امریکا نے پاکستان سمیت 8 ممالک کی 70 کمپنیوں پر  پابندی لگادی

    امریکا نے پاکستان سمیت 8 ممالک کی 70 کمپنیوں پر پابندی لگادی

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان سمیت 8 ممالک کی 70 کمپنیوں پر پابندی لگادی، قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کے منافی کام کرنے پر پابندیاں لگائی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے پاکستان سمیت چین، متحدہ عرب امارات سمیت آٹھ ممالک کی 70 کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    برطانوی میڈیا نے بتایا کہ امریکی پابندی کی زد میں آنے والی ان کمپنیوں میں 19 پاکستانی، 42 چین اور چار متحدہ عرب امارات سمیت ایران، تائیوان، فرانس، افریقہ، سینیگال اور برطانیہ کی کمپنی بھی شامل ہیں۔

    امریکی حکومت کا دعویٰ ہے کہ جن اداروں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں وہ امریکہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کے منافی کام کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں کہ امریکہ نے پاکستان سمیت دیگر ممالک کی کمپنیوں کو ’قومی سلامتی کے لیے خطرہ‘ قرار دیتے ہوئے ان پر پابندیاں عائد کی ہوں۔

    اس سے قبل اپریل 2024 میں بھی امریکہ نے چین کی تین اور بیلاروس کی ایک کمپنی پر پاکستان کے میزائل پروگرام کی تیاری اور تعاون کرنے کے الزام میں پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی پابندیوں کی زد میں جو پاکستانی کمپنیاں آئی ہیں، ان میں الائیڈ بزنس کنسرن پرائیویٹ لمیٹڈ، اریسٹن ٹریڈ لنکس، بریٹلائٹ انجینئرنگ کمپنی، گلوبل ٹریڈرز، انڈنٹیک انٹرنیشنل، انٹرا لنک انکارپوریٹڈ، لنکرز آٹومیش پرائیویٹ لمیٹڈ اور این اے انٹر پرائزز شامل ہیں۔

    پاکستانی کمپنیوں میں اوٹو مینوفیکچرنگ، پوٹھوہار انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ کنسرن، پراک ماسٹر، پروفیشنل سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ، رچنا سپلائیز پرائیویٹ لمیٹڈ اور رسٹیک ٹیکنالوجیز بھی پابندیوں کا شکار کمپنیاں ہیں۔

  • امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    امریکا کے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، امریکی طیاروں نے شمالی یمن میں چوبیس گھنٹے میں سترہ مقامات پر بمباری کی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے حملوں کے جواب میں حوثیوں نے بحیرہ احمر میں امریکی جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    حوثیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں طیارہ بردار بحری جہاز یوایس ایس ہیری ٹرومین پر حملے کئے ہیں جبکہ تل ابیب میں اسرائیلی فوجی مقامات کو ڈرونزسے نشانہ بنایا۔

    واضح رہے کہ خودساختہ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کر دیے ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں الجزیرہ کے صحافی سمیت 65 افراد شہید ہو گئے جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

    غزہ کی پٹی پر الگ الگ اسرائیلی حملوں میں الجزیرہ کے ایک صحافی سمیت دو میڈیا کارکن شہید ہوئے۔ الجزیرہ مبشر کے لیے کام کرنے والے صحافی حسام شبات کو پیر کو شمالی غزہ میں قتل کر دیا گیا۔

    عینی شاہدین نے نیٹ ورک کو بتایا کہ ان کی گاڑی کو بیت لاہیا کے مشرقی حصے میں نشانہ بنایا گیا۔

    وسطی غزہ میں دیر البلاح سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کے طارق ابو عزوم نے کہا کہ 23??سالہ شبات اس سے قبل ایک اور اسرائیلی حملے میں زخمی ہوئے تھے لیکن انہوں نے غزہ میں خبروں کی رپورٹنگ جاری رکھنے پر اصرار کیا تھا۔

    ابو عزوم نے کہا، ”اسرائیلی فوج نے ”کوئی پیشگی وارننگ”دیئے بغیر ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

    مسجدِ اقصیٰ میں 25 ویں رمضان کو ایک لاکھ فلسطینیوں کی شرکت

    قبل ازیں پیر کو جنوبی غزہ میں خان یونس پر اسرائیلی فوج کے حملے میں فلسطین ٹوڈے کے لیے کام کرنے والے صحافی محمد منصور بھی شہید ہوئے۔

  • کیا پاکستانیوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ ہوگیا ؟ اہم خبر آگئی

    کیا پاکستانیوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ ہوگیا ؟ اہم خبر آگئی

    واشنگٹن : امریکی وزارت خارجہ کی اردو کی ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا ہے کہ پاکستانی معاشرے کا اہم حصہ ہیں ، داخلے پر پابندی کا فیصلہ نہیں ہوا، ویز اپروگرام پرازسرنونظرثانی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کی اردو کی ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے امریکا کی جانب سے سفری پابندیوں کے حوالے سے کہا کہ پاکستانیوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا تھا کہ صدارتی حکم نامہ کے تحت ویزا پروگرام پر ازسرنو نظرثانی کی جائے گی۔ ویزا پابندیوں کیلئے مختلف ملکوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا جارہا ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ امریکا میں داخلے کی درخواست دینا ہو تو درخواست دہندہ کو تمام باتیں درست بتانی چاہئیں، غیر قانونی طور پر امریکا میں داخلے کی صورت میں سزا ملے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فیصلے کا مقصد امریکا کو غیرملکی دہشت گردوں سے محفوظ رکھنا ہے۔۔۔صدر ٹرمپ نے اسٹیٹ یونین سے خطاب میں پاکستان کے تعاون کو سراہا تھا، امریکا میں آباد پاکستانی معاشرے کا اہم حصہ ہیں۔

    مزید پڑھیں : سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن : امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان آگیا

    یاد رہے چند روز قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان کے بیان کی تردید کی تھی، پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے ممکنہ امریکی سفری پابندی کو افواہ قرار دیا تھا۔

    پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے امریکی ترجمان سے کچھ ملکوں پر ممکنہ سفری پابندی پر سوال کرتے ہوئے کہا تھا کیا سفری پابندی جاری کرنے کی آج ڈیڈ لائن ہے۔

    ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ میں آپ کو تفصیلات نہیں بتاسکتی لیکن یہ آج نہیں ہورہا، امریکا آنے والوں کیلئے ویزا پالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

  • ایران نے ایٹمی پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات کا امکان مسترد کر دیا

    ایران نے ایٹمی پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات کا امکان مسترد کر دیا

    تہران : ایران نے ایٹمی پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات کا امکان مسترد کر دیا اور کہا دھمکیوں کے باعث ایران براہ راست بات چیت میں شامل نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ ایٹمی پروگرام پر امریکا سے بلواسطہ مذاکرات کیلئے راستہ کھلاہے تاہم دھمکیوں کےتحت ایران براہ راست بات چیت میں شامل نہیں ہوگا۔

    عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤکی پالیسی کے ہوتے براہ راست مذاکرات ممکن نہیں، ایران کے حوالے سے امریکا کو نقطہ نظر میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔

    گذشتہ روز بھی ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری میدان میں آگے نکل چکے ہیں واپسی ممکن نہیںم امریکی صدر کے خط کا جواب جلد دیں گے،

    ان کا کہنا تھا کہ دوہزار پندرہ کے معاہدے کو موجودہ شکل میں بحال نہیں کیا جاسکتا، امریکی موقف میں تبدیلی کے بغیر مذاکرات ممکن نہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر ہم ایٹمی ہتھیار بنانا چاہیں تو امریکا ہمیں روک نہیں سکے گا۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہم ایٹمی ہتھیار بنانا چاہیں تو امریکا ہمیں روک نہیں سکے گا، لیکن ہم خود ایسا نہیں چاہتے۔

    انہوں نے امریکی صدر کے مذاکرات کے مطالبہ کو عوامی رائے کے لیے دھوکا قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے باوجود ایران پر عائد پابندیاں نہیں ہٹیں گی۔