Tag: امریکا

  • وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری نے ایلون مسک کے حوالے سے اہم تصدیق کر دی

    وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری نے ایلون مسک کے حوالے سے اہم تصدیق کر دی

    واشنگٹن: غیر منتخب ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے کابینہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے تصدیق کی ہے کہ آج بدھ کو ایلون مسک ٹرمپ کے پہلے کابینہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔

    پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے کہا کہ ایلون مسک صدر کے سینئر مشیر کی حثیت رکھتے ہیں، وہ سرکاری کارکردگی کے محکمے ڈوج کے سربراہ بھی ہیں، انھیں ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی اخراجات میں کمی کا کام سونپا ہے۔

    دوسری طرف ڈیموکریٹک رہنماؤں نے کابینہ اجلاس میں اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے سی ای او مسک کی شرکت کو ’’غیر جمہوری‘‘ عمل قرار دے دیا ہے، تاہم کابینہ اجلاس میں مسک کی شرکت سے ٹرمپ انتظامیہ میں ارب پتی ٹیک انٹرپرینیور کے زبردست اثر و رسوخ کا پتا چلتا ہے۔

    ایلون مسک کو جان سے مارنے کی دھمکی

    امریکی میڈیا کے مطابق کابینہ کے اجلاسوں میں عام طور پر صدر اور نائب صدر کے علاوہ صدارتی مقرر کردہ کابینہ سیکریٹریز اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف شرکت کرتے ہیں۔

    تارکین وطن ہوشیار، ٹرمپ نے ایک اور حکم جاری کر دیا

  • تارکین وطن ہوشیار، ٹرمپ نے ایک اور حکم جاری کر دیا

    تارکین وطن ہوشیار، ٹرمپ نے ایک اور حکم جاری کر دیا

    واشنگٹن: امریکا میں رہنے والے تارکین وطن کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور حکم جاری کر دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ غیر قانونی مقیم تارکین وطن کے لیے رجسٹری بنانے کا منصوبہ لے کر آ گئے ہیں، امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق رجسٹری تارکینِ وطن کو اپنی ذاتی معلومات جمع کرانے یا جرمانے اور قید کی سزا کے لیے ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سخت احکامات کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، اس وقت امریکا میں تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن مقیم ہیں، جن میں سب سے زیادہ ٹیکساس اور کیلیفورنیا میں آباد ہیں۔

    خبر کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے منگل کے روز کہا کہ اس نے ملک میں 14 سال یا اس سے زیادہ عمر کے غیر دستاویزی تارکین وطن کو رجسٹر کرنے اور ان کے انگلیوں کے نشانات امریکی حکومت کو فراہم کرنے کا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے، جو غیر رجسٹر تارکین وطن ایسا نہیں کریں گے وہ مجرمانہ قانونی چارہ جوئی کا سامنا کریں گے۔

    ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے کے اس اعلان سے ان تارکین وطن پر از خود واپس جانے کے لیے دباؤ میں زبردست اضافہ ہو جائے گا، جو پہلے ہی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے شدید دباؤ میں ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکار بارہا ایسے تارکین وطن کو امریکا سے جانے کی تاکید کر چکے ہیں، تاہم اب انھیں ایک واضح خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

    امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم متعدد پاکستانی ڈی پورٹ

    محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی ترجمان ٹریسیا میک لافلن نے سیکریٹری کرسٹی نوم کا حولاہ دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ’’صدر ٹرمپ اور سیکریٹری نوم کا غیر قانونی طور پر ہمارے ملک میں رہنے والوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے، اب چلے جائیں، اگر آپ ابھی چلے جاتے ہیں، تو آپ کو واپس آنے اور ہماری آزادی سے لطف اندوز ہونے اور امریکی خواب کو جینے کا موقع مل سکتا ہے۔‘‘

  • امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم متعدد پاکستانی ڈی پورٹ

    امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم متعدد پاکستانی ڈی پورٹ

    اسلام آباد : امریکی انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا عمل جاری ہے، اس سلسلے میں 8 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کردیا گیا۔

    اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی غیرقانونی تارکین وطن کو لے کر پہلا جہاز رواں ہفتے اسلام آباد پہنچے گا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق ڈی پورٹ کیے جانے والے 8 پاکستانی غیر قانونی تارکین امریکی جہاز کے ذریعے ملک واپس پہنچیں گے، امریکا سے پہلی پرواز آج 26فروری بروز بدھ کو روانہ ہوگی۔

    ڈی پورٹ

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امریکی فوج کا سی 17 طیارہ 27 فروری کی صبح 8 غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر نور خان ایئربیس پہنچے گا۔

    امریکی انتظامیہ نے تقریباً 10 افراد کے کوائف تصدیق کیلئے پاکستانی حکام کو بھجوائے تھے۔ ان میں سے 8 افراد کی قومیت کی تصدیق کردی گئی، جس کے بعد ان افراد کو ڈی پورٹ کرکے پاکستان واپس بھیجا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے 7 ہزار غیر قانونی تارکین وطن ملک بدر کردیئے

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکا سے پہلے ہفتے میں پاکستانیوں سمیت 7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے ڈی پورٹ کیا جاچکا ہے۔

    ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے وعدے پر عمل کیا ہے۔

    محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق جبری بیدخل کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر پر تشدد واقعات میں ملوث افراد تھے، ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں 7 ہزار 300 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

  • امریکا نے ایران سمیت دیگر ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران سمیت دیگر ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا کی جانب سے چین، ایران، بھارت، یو اے ای اور دیگر ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ نے ایران کی تیل کی برآمدات کو نشانہ بناتے ہوئے 30 سے زائد افراد اور جہازوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق جن ممالک پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں متحدہ عرب امارات، چین، ایران، بھارت، ہانگ کانگ، ملائیشیا اور سیشلز شامل ہیں۔

    امریکا کے مطابق جو بھی ایرانی تیل کے کاروبار میں ملوث پایا گیا، اسے سخت پابندیاں جھیلنا پڑیں گی۔

    دوسری جانب ایران نے امریکا اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اپنے ایٹمی پروگرام کا دفاع ہر صورت میں کیا جائے گا۔

    ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام کا دفاع کیا ہے اور وہ اس دفاع کو جاری رکھنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوگا۔

    سعودی عرب: رمضان کے اوقاتِ کار اور عید الفطرکی تعطیلات کا اعلان

    ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بغائی نے کہا کہ ”ایران کا پرامن ایٹمی پروگرام جاری ہے، اور گزشتہ 3 دہائیوں سے یہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں ایک رکن کے طور پر ایران کے حقوق کی بنیاد پر قائم ہے، یقینی طور پر ہم اس سلسلے میں کوئی کمزوری نہیں دکھائیں گے۔“

  • امریکا سے بھارتیوں کی ملک بدری، کانگریس نے مودی کو ذمہ دار ٹھہرا دیا

    امریکا سے بھارتیوں کی ملک بدری، کانگریس نے مودی کو ذمہ دار ٹھہرا دیا

    امریکا سے ہزاروں کی تعداد میں بھارتیوں کی ملک بدری پر کانگریس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس نے غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کے ساتھ ایسے سلوک اور غیر اخلاقی رویہ پر مودی کی خاموشی پر سوال اُٹھاتے ہوئے پوچھا کہ آخر وہ ایسا کیوں ہونے دے رہے ہیں؟

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی مہاجرین کے ساتھ ایسا رویہ ملک کی بے عزتی ہے۔

    کانگریس نے سوال کیا کہ بھارتیوں کو وطن بھیجنے کے بجائے آخر پناما کیوں بھیجا جا رہا ہے؟ اور مودی نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا معاہدہ کیا؟

    انہوں نے مودی سے سوال کیا کہ ہمارے شہریوں کے ساتھ اس طرح غیر انسانی سلوک کس طرح ہونے دے رہے ہیں؟ کانگریس لیڈر نے کہا کہ امریکہ سے ہندوستانی شہریوں کو اس طرح نکالا جانا ملک کی بہت بڑی بے عزتی کا سبب بن رہا ہے۔

    کے سی وینوگوپال کا کہنا ہے کہ امریکہ نے ہندوستانیوں کو بے حد غیر انسانی طریقے سے ملک واپس بھیجا۔ ہمارے لوگوں کو ہتھکڑی اور بیڑیوں سے جکڑ کر ملک بدر کیا گیا۔ سکھ بھائیوں کی پگڑی تک اتروا دی گئی۔

    اب اسی سے جڑی یہ خبر آ رہی ہے کہ امریکہ نے ہندوستانیوں کو جہاز میں بھر کر پناما روانہ کردیا ہے، جہاں بھارتیوں کو قید رکھا گیا ہے، ان کے ساتھ جرائم پیشہ افراد کی طرح سلوک کیا جا رہا ہے۔ فون چھین لیے، وکیلوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔

    بھارت میں ایک اور 168 سال پرانی تاریخی مسجد شہید

    مگر اس ساری صورتحال کے باوجود مودی اور ان کی حکومت کو اپنے ملک کے باشندوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ مودی بھارتی باشندوں کی بے عزتی، ملک بدری پر کچھ کہہ رہے ہیں اور نہ ہی انھیں محفوظ واپس لانے کے لیے اقدامات کرنے کو تیار ہیں۔

  • اسلحہ فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں نے یوکرین کو فراہمی معطل کر دی

    اسلحہ فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں نے یوکرین کو فراہمی معطل کر دی

    کیف: امریکا کی اسلحہ فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں نے یوکرین کو فراہمی معطل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کی دفاعی پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ رومن کوسٹینکو کا کہنا ہے کہ امریکا نے یوکرین کو اسلحے کی فراہمی معطل کر دی ہے۔

    انھوں نے کہا اسلحہ فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں نے اپنے آپریشن معطل کر دیے ہیں اور امریکی قیادت کے فیصلوں کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا کہنا ہے کہ یورپ کے اسلحے کے ذخیرے تقریباً ختم ہو چکے ہیں، جب کہ روس کے پاس ابھی بھی نمبرز موجود ہیں، یوکرین کو سپلائی جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اور امن وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔

    یوکرینی صدر نے ٹرمپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

    ادھر کیف انڈیپنڈنٹ اخبار نے 20 فروری کو رپورٹ کیا کہ یوکرینی فوجیوں نے ملکی ساختہ گولہ بارود کے ناقص معیار کے بارے میں شکایت کی ہے، اور کہا ہے کہ غیر ملکی ہتھیاروں کی امداد کے بغیر روسی افواج کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔

    ٹرمپ انتظامیہ روس کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، اور یوکرین کے باشندوں کو خدشہ ہے کہ وہ مذاکرات سے باہر ہو جائیں گے اور امریکی حمایت بشمول ہتھیاروں کی امداد سے محروم ہو جائیں گے۔ یوکرین کی فوج کو اب بھی مغرب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور درست فضائی دفاعی نظام کی ضرورت ہے۔

    15 فروری کو این بی سی نیوز پر ایک بیان میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کو یہ تسلیم کرنا پڑا کہ یوکرین کے لیے امریکا سے فراہم ہتھیاروں کے بغیر ’’بقا کے بہت کم امکانات‘‘ ہیں۔

  • ٹرمپ حکومت نے اقوام متحدہ سے نکلنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    ٹرمپ حکومت نے اقوام متحدہ سے نکلنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ سے مکمل امریکی انخلا اور فنڈنگ روکنے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کو الوداع کہنے اور اس کی فنڈنگ روکنے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش کر دیا گیا ہے، ریپبلیکن سینیٹر مائیک لی کی جانب سے پیش کردہ بل میں یو این ملازمین کا سفارتی استثنیٰ ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    بل میں میں یو این اور اس سے منسلک اداروں سے امریکا کے مکمل انخلا، اس کی فنڈنگ روکنے، اقوام متحدہ کے ساتھ اس معاہدے کو منسوخ کرنے کی تجویز ہے جو اسے نیویارک میں سرکاری ہیڈکوارٹر رکھنے کا حق دیتا ہے۔

    اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں شرکت نہیں کرے گا۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس سے قبل ڈبلیو ایچ او اور یو این ہیومن رائٹس کونسل جیسے عالمی اداروں سے بھی دست برداری اختیار کر چکی ہے، ریپبلکن قانون سازوں نے پہلے ہی امریکی مفادات کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کی ناکامی اور ٹرمپ کے ’’امریکا فرسٹ‘‘ ایجنڈے سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے انخلا کی وکالت کرنے والی قانون سازی متعارف کرائی ہے۔

    امریکی فوج میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

    یوٹاہ کے سینیٹر مائیک لی کی سربراہی میں ’ڈی فنڈ ایکٹ‘ (اقوام متحدہ کے زوال سے مکمل علیحدگی) کا مقصد اقوام متحدہ اور اس سے منسلک اداروں سے امریکی رکنیت اور اس کی فنڈنگ ​​کو ختم کرنا ہے۔

  • امریکا میں فوجی ہیلی کاپٹر حادثہ، متاثرہ خاندان نے ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    امریکا میں فوجی ہیلی کاپٹر حادثہ، متاثرہ خاندان نے ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    امریکا میں امریکی فوجی ہیلی کاپٹر کے مسافر طیارے سے ٹکرانے کے حادثے میں متاثر ہونے والے خاندان کی جانب سے فیڈرل ایوی ایشن اور امریکی فوج کے خلاف الگ الگ 25 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثے میں ہلاک ہونے والے کینکٹیکٹ کے 40 سالہ شخص کی اہلیہ نے دعوے میں الزام لگایا ہے کہ حادثہ ایف اے اے اور امریکی فوج کی غلطی کے باعث ہوا۔

    واضح رہے کہ ایک مسافر طیارہ اور ایک بلیک ہاک ہیلی کاپٹر 29 جنوری کی رات واشنگٹن ڈی سی میں ریگن نیشنل ہوائی اڈے کے قریب فضا میں ٹکراگئے تھے۔

    امریکا میں ہونے والے خوفناک حادثے میں مسافر طیارہ دریائے پوٹومیک میں گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار 67 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

    امریکی مسافر طیارہ حادثے سے متعلق ریسکیو حکام نے بتایا تھا کہ مسافرطیارے کے دریا میں گرنے سے پہلے دو ٹکڑے ہوگئے تھے، ہیلی کاپٹر کے بلیڈ نے حادثے میں طیارے کو دو ٹکڑوں میں تباہ کیا۔

    نیتن یاہو کا مغربی کنارے سے متعلق بڑا حکم

    سیکریٹری ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ حادثے کو روکا جاسکتا تھا اسی لیے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے، امریکی ایئرلائنز نے بتایا کہ مسافر طیارے میں 60 مسافر اور 4 عملے کے ارکان سوار تھے۔

    فیڈرل ایوی ایشین حکام کے مطابق حادثہ رات نو بجے واشنگٹن ڈی سی کے ریگن ایئرپورٹ کے قریب پیش آیا، طیارہ دریائے پوٹومیک کے اوپر رن وے پراترنے کی کوشش کررہا تھا کہ فوجی ہیلی کاپٹر سیدھا آکرٹکرا گیا۔

  • روسی وزیر خارجہ آج اعلیٰ سطح امریکی ٹیم سے ریاض میں ملاقات کریں گے

    روسی وزیر خارجہ آج اعلیٰ سطح امریکی ٹیم سے ریاض میں ملاقات کریں گے

    ریاض: یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوششیں تیز ہو گئیں، روسی وزیر خارجہ آج اعلیٰ سطح امریکی ٹیم سے ریاض میں ملاقات کریں گے۔

    روس یوکرین تنازع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، قومی سلامتی ky مشیر مائیک والٹز اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف پر مشتمل امریکی ٹیم سے آج ریاض میں ملاقات ہوگی۔

    ملاقات میں یوکرین جنگ کے خاتمے اور روس امریکا تعلقات کی بحالی سمیت غزہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا مجوزہ منصوبہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    یوکرین سعودی عرب میں ہونے والی امریکا روس بات چیت میں شرکت نہیں کرے گا، یوکرین نے امریکا روس بات چیت میں شرکت سے انکار کیا ہے، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین کو شامل کیے بغیر کسی بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور نہ ہی ایسے کسی معاہدے کو مانیں گے جس میں یوکرین شامل نہ ہو۔

    زیر علاج پوپ فرانسس کے حوالے سے ڈاکٹروں کا اہم فیصلہ

    جرمنی نے یہ کہہ کر اس ملاقات کی حمایت کی ہے کہ اگر یہ پائیدار یوکرین کے لیے تو روس اور امریکا میں براہِ راست رابطے بُرے نہیں ہیں۔

    گزشتہ روز سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو میں ملاقات ہوئی تھی، دونوں رہنماؤں نے غزہ جنگ بندی معاہدے اور مسئلہ فلسطین پر تبادلہ خیال کیا، روس یوکرین جنگ روکنے پر بھی بات ہوئی۔

    واضح رہے کہ کل یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا دورہ سعودی عرب شیڈیول ہے، تاہم اس دورے کا تعلق امریکا روس بات چیت سے نہیں ہے۔

  • امریکا: برفانی طوفان سے 14 ہلاک، پارہ منفی 51 ہونے کا امکان

    امریکا: برفانی طوفان سے 14 ہلاک، پارہ منفی 51 ہونے کا امکان

    امریکا کے وسطی اور مشرقی حصوں میں شدید برفانی طوفان، تیز ہواؤں اور شدید سردی کے سبب 14 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیشنل ویدر سروس کا کہنا ہے کہ مونٹانا اور نارتھ ڈکوٹا میں درجہ حرارت منفی 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا خدشہ ہے، جبکہ کئی علاقوں میں ریکارڈ سردی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    گورنر کینٹکی کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث 12 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، ویسٹ ورجینیا اور جارجیا میں بھی ایک ایک ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ کئی افراد لاپتہ ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1,000 سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق حکام نے متعدد ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    امریکا میں مغربی ورجینیا، پنسلوانیا اور میری لینڈ میں شدید برفانی طوفان کے باعث 50 ہزار سے زائد صارفین بجلی سے محروم ہیں۔

    واضح رہے کہ کینیڈا کے بیشتر حصے بھی شدید برف باری کی لپیٹ میں ہیں، جس کے سبب 150 سے زائد پروازیں منسوخ کردی گئیں۔

    ٹورنٹو: مسافر طیارہ لینڈنگ کے دوران الٹ گیا

    رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے مختلف شہروں میں برف باری کے باعث ٹریفک حادثات کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق مشرقی اونٹاریو اور مغربی کیوبیک کے بیشتر علاقوں کے لیے طوفان کی وارننگ ہے جبکہ مزید 25 سے 40 سینٹی میٹر تک برفباری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ٹورنٹو میں سڑکوں اور گاڑیوں پر برف ہی برف نظر آتی ہے۔