Tag: امریکا

  • امریکا نے یورپی یونین کیخلاف خفیہ محاذ کھول لیا

    امریکا نے یورپی یونین کیخلاف خفیہ محاذ کھول لیا

    امریکا نے یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کیخلاف خفیہ محاذ کھول لیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے سفیروں کو یورپی قانون کیخلاف مہم کی ہدایت کردی ہے۔

    رائٹرز کے مطابق امریکاکی جانب سے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کو اظہار رائے کی آزادی کیلئے خطرہ قرار دیا گیا ہے، یورپی یونین کے قانون کو امریکی کمپنیوں پر مالی بوجھ قرار دیدیا۔

    امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈی ایس اے امریکی روایات کے منافی ہے، یورپی یونین کا قانون فیس بک، گوگل، ایمازون اور ایپل سمیت 19 بڑے پلیٹ فارمز پر لاگو ہے۔

    قانون کی خلاف ورزی پر کمپنیوں پر 6 فیصد عالمی آمدن کا جرمانہ لگ سکتا ہے، امریکی سفارتکاروں کو یورپی حکام سے ملاقاتیں کرکے قانون ختم یا تبدیل کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    امریکی نائب صدر کے مطابق ڈی ایس اے بالغوں کو متبادل آرا تک رسائی سے روک رہا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کر کے سفارتی تعلقات قائم کریں۔

    چین نے برازیل پر 50 فیصد امریکی ٹیرف کو ناقابل برداشت قرار دیدیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور تمام عرب ممالک پر ابراہیمی معاہدوں میں شامل ہونے پر زور دیتے ہوئے انہیں اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    امریکا کے نائب صدر نے کہا کہ ایران کا ایٹمی ہتھیاروں کا نیٹ ورک مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے اور اس کا جوہری پروگرام تباہ ہونے کے بعد امن کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

  • امریکا میں آئرش خاتون ڈیزائنر کی لاش کشتی سے برآمد

    امریکا میں آئرش خاتون ڈیزائنر کی لاش کشتی سے برآمد

    امریکا میں آئرش خاتون ڈیزائنر کی پراسرار طور پر موت واقع ہوگئی، جس کی لاش کو کشتی سے برآمد کرلیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مرنے والی خاتون کی شناخت 33 سالہ فیشن انٹرپرینیور مارتھا نولان او سلاترا کے نام سے ہوئی ہے جن کی لاش امریکی ریاست نیویارک کے ایک جزیرے میں موجود کشتی سے ملی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ آئرش خاتون ڈیزائنر کی موت کی وجہ جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے، ابتدائی طور پر خاتون سے زیادتی یا تشدد کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق خاتون کی موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل امریکا کی ریاست پنسلوینیا کے واٹرپارک میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، 9 سالہ بچہ لائف گارڈز کی موجودگی میں ڈوب کر ہلاک ہوگیا۔

    ویڈیو: ماں کی غفلت، 4 سالہ بچی کی جان لے گئی

    امریکی میڈیا نے بتایا کہ پنسلوینیا کے مشہور ہرشی واٹر پارک کے ویو پول میں یہ واقعہ پیش آیا، جہاں 9 سالہ بچہ ڈوب کر ہلاک ہوا، انتظامیہ نے بتایا کہ لائف گارڈز موقع پر موجود تھے، انھوں نے بچے کوبچانے کی کوشش کی مگر نہ بچاسکے۔

    ہرشی واٹر پارک کو بچے کی موت کے بعد بند کردیا گیا ہے، پولیس بچے کے ڈوب کر ہلاک ہونے کی تحقیقات کررہی ہے۔

  • پاک امریکا تجارتی معاہدے کی اہم تفصیلات سامنے آگئیں

    پاک امریکا تجارتی معاہدے کی اہم تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد (7 اگست 2025): پاکستان اور امریکا کے درمیان ہونے والے غیر معمولی تجارتی معاہدے کی اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تجارتی معاہدے کی تفصیلات وزارت تجارت کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں جن کے مطابق امریکا نے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

    وزارت تجارت نے بتایا کہ امریکا نے تانبا، لوہا، فولاد اور ایلومینیم درآمد پر 50 فیصد ٹیکس عائد کیا ہے جبکہ ریفائن تانبا کو 50 فیصد ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان کیلیے امریکا کو ریفائن تانبا کی برآمد سودمند ہوگی، اسلام آباد کو عالمی سطح پر معدنیات کے بااعتماد سپلائر کے طور متعارف کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور امریکا کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا، وزارت خزانہ

    ’حکومت پاکستان کے ورکنگ گروپ اور اسٹیرنگ کمیٹی نے واشنگٹن سے بات کی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر سربراہی اسٹیرنگ کمیٹی نے تین نکاتی حکمت عملی وضع کی ہے، اسٹیرنگ کمیٹی کی حکمت عملی کا مقصد پاکستانی برآمدات پر اثرات کم کرنا ہے، پاکستان امریکا کا تجارتی خسارہ کم کرنے کیلیے درآمدات میں اضافہ کرے گا۔‘

    ان کا بتانا تھا کہ پاکستان اور امریکی حکومت مصنوعات پر ٹیکسز کے بارے میں بات کریں گے، کم ٹیکسز والی پاکستانی مصنوعات کو امریکی منڈیوں تک بہتر رسائی دی جائے گی۔

    ’غیر محصولاتی رکاوٹوں کا جائزہ لے کر انہیں ختم یا نرم کیا جائے گا، پاکستان اور امریکا کے درمیان فریم ورک پر اتفاق ہوگیا ہے، امریکا نے پاکستانی برآمدات پر ٹیکس 29 سے 19 فیصد کر دیا ہے۔‘

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • یونائیٹڈ ایئر لائن کی ہزار پروازیں اچانک روک دی گئیں

    یونائیٹڈ ایئر لائن کی ہزار پروازیں اچانک روک دی گئیں

    شکاگو (07 اگست 2025): امریکا کی بڑی فضائی کمپنی یونائیٹڈ ایئر لائن کو تکنیکی بحران کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے ملک بھر میں سیکڑوں پروازیں اچانک روک دی گئیں۔

    روئٹرز کے مطابق یونائیٹڈ ایئر لائنز نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی کے ایک مسئلے کی وجہ سے امریکی ہوائی اڈوں پر اس کی پروازوں کو چند گھنٹوں کے لیے روکا گیا تھا، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سسٹم میں اچانک تکنیکی خرابی واقع ہو گئی تھی، جس کے باعث فلائٹ آپریشن کو معطل کرنا پڑا۔

    اے پی نیوز کے مطابق ٹیکنالوجی کے مسئلے کی وجہ سے یونائیٹڈ ایئرلائن نے بدھ کو بڑے امریکی ہوائی اڈوں پر اپنے طیارے گراؤنڈ کیے اور 1,000 سے زیادہ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔


    امریکا کے لیے ایپل کا بڑا اعلان


    انتظامیہ کے مطابق ایئر لائن کا ’’یونیمیٹک سسٹم‘‘ متاثر ہوا تھا جو پرواز کی معلومات رکھتا ہے، اور یہ معلومات پھر دیگر سسٹمز جیسے کہ وزن اور توازن کا حساب لگانے اور پرواز کے اوقات کو ٹریک کرنے والے سسٹمز کو فراہم کی جاتی ہیں۔

    مسئلہ کیوں پیش آیا، یہ تاحال واضح نہیں ہو سکا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسے بدھ کے آخر میں حل کر لیا گیا ہے، تاہم کچھ سروسز میں خلل آج جمعرات تک جاری رہا۔

    شکاگو کی ایئر لائن کی جانب سے ایک ای میل بیان میں کہا گیا کہ مسافروں کی حفاظت ان کی اوّلین ترجیح ہے، اور اپنے صارفین کو ان کی منزلوں تک پہنچانے کے لیے وہ ان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

    روئٹرز کے مطابق فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا سے پتا چلتا ہے کہ بدھ کو یونائیٹڈ ایئر لائنز کی 1,038 یا 34 فی صد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔

  • چپس اور سیمی کنڈکٹرز پر 100 فی صد ٹیرف لگائیں گے، ٹرمپ

    چپس اور سیمی کنڈکٹرز پر 100 فی صد ٹیرف لگائیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن (07 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چپس اور سیمی کنڈکٹرز پر 100 فی صد ٹیرف لگایا جائے گا۔

    روئٹرز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا مائیکرو چپس اور سیمی کنڈکٹرز کی درآمدات پر تقریباً 100 فی صد ٹیرف لگانے جا رہا ہے، تاہم ان کمپنیوں کو چھوٹ حاصل ہوگی جو امریکا میں مینوفیکچرنگ کر رہی ہیں یا ایسا کرنے کا عہد کر چکی ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا اگر آپ سیمی کنڈکٹرز اور مائیکرو چپس امریکا میں بنائیں گے تو کوئی چارج نہیں ہوگا، ایک سال پہلے امریکا کو دیوالیہ کہا جاتا تھا لیکن آج کئی کمپنیاں امریکا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

    ٹرمپ کا یہ اقدام مینوفیکچرنگ کو امریکا میں واپس لانے کی کوششوں کا حصہ ہے، بدھ کے روز انھوں نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ ایپل اب ایک نیا در وا کر رہی ہے اور امریکی مارکیٹ میں اپنی سرمایہ کاری میں 100 ارب ڈالر کا اضافہ کر رہی ہے۔


    50 فی صد ٹیرف کے 8 گھنٹے بعد ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور بڑی دھمکی دے دی


    انھوں نے اوول آفس میں صحافیوں کو بتایا کہ ایپل جیسی کمپنیوں کے لیے کوئی چارج نہیں ہوگا، تاہم امریکی صدر نے خبردار کیا کہ کمپنیوں کو امریکا میں فیکٹریوں کی تعمیر کے وعدوں سے دست بردار ہونے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ اگر انھوں نے ایسا کیا تو ہم آپ سے یہ محصولات پیچھے کی تاریخوں سے جا کر وصول کر لیں گے۔

    واضح رہے کہ ٹیرف کے رد عمل میں فلپائن کے سیمی کنڈکٹر انڈسٹری نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا منصوبہ ان کے ملک کے لیے ’’تباہ کن‘‘ ہوگا۔ جب کہ عالمی سطح پر چپ ٹیسٹنگ اور پیکجنگ کے ایک بڑے کھلاڑی ملائیشیا کے وزیر تجارت ٹینگکو ظفرالعزیز نے پارلیمنٹ کو متنبہ کیا کہ ان کے ملک کو امریکا کی ایک بڑی مارکیٹ سے محروم ہونے کا خطرہ ہے۔

  • امریکا کے لیے ایپل کا بڑا اعلان

    امریکا کے لیے ایپل کا بڑا اعلان

    کیلیفورنیا (07 اگست 2025): ایپل نے امریکی معیشت میں مزید 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے امریکا میں مینوفیکچرنگ پروگرام شروع کرنے کے ساتھ ساتھ امریکا میں اپنی مجموعی سرمایہ کاری کو 600 بلین ڈالر تک بڑھانے کا عزم کیا ہے۔

    اس وقت امریکا میں ایپل کی سرمایہ کاری کا حجم پانچ سو ارب ڈالر ہے جو آئندہ چار برسوں میں اب چھ سو ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، گزشتہ روز کے اعلان میں نیا امریکن مینوفیکچرنگ پروگرام (AMP) شامل ہے، جس کے تحت امریکا میں ایپل کی مزید جدید مینوفیکچرنگ اور مزید سپلائی چَین لائی جائے گی۔ اس پروگرام کے ذریعے ایپل پورے امریکا میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا، جس سے عالمی کمپنیوں کو امریکا میں مزید اہم اجزا تیار کرنے کی ترغیب ملے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایپل کے سی ای او ٹم کک
    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایپل کے سی ای او ٹم کک

    اس وقت تمام 50 امریکی ریاستوں میں ایپل ہزاروں سپلائرز اور شراکت داروں کے ساتھ 450,000 سے زیادہ ملازمتوں کی حامل کمپنی ہے، جب کہ ایریزونا، کیلیفورنیا، آئیووا، کینٹکی، نیواڈا، نیویارک، شمالی کیرولینا، اوریگون، ٹیکساس اور یوٹاہ میں ایپل نے خود کو نمایاں طور پر توسیع دی ہے۔


    50 فی صد ٹیرف کے 8 گھنٹے بعد ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور بڑی دھمکی دے دی


    اگلے چار سالوں میں ایپل امریکا میں براہ راست 20,000 لوگوں کی خدمات حاصل کرے گا، جنھیں R&D، سلیکون انجینئرنگ، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، اور AI اور مشین لرننگ کے شعبوں میں ہائر کیا جائے گا۔

    ٹرمپ اور ٹم کک وائٹ ہاؤس میں


    اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایپل کے سی ای او ٹم کک نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بھی گفتگو کی، امریکی صدر نے کہا بگ بیوٹی فل بل کی منظوری سے معیشت میں بہتری آ رہی ہے، ٹیک کمپنیاں ملک میں سینکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی اور تنخواہوں میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک سال پہلے امریکا کو دیوالیہ قرار دیا جاتا تھا، آج امریکی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔ ٹرمپ نے کہا انھوں نے سرمایہ کاری کے لیے خلیجی ممالک سمیت کئی ملکوں کے دورے کیے، اور ایپل سمیت امریکی کمپنیاں واپس امریکا لوٹ رہی ہیں۔

  • امریکا کا مزید ٹیرف، بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو بڑا دھچکا

    امریکا کا مزید ٹیرف، بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو بڑا دھچکا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت پر مزید ٹیرف لگانے کے بعد بھارتی کاروباری دنیا میں پلچل مچی ہوئی ہے، بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز شدید مندی کا شکار ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بمبئی اسٹاک ایکسچینج سینسیکس میں شدید مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، جو 240 پوائنٹس کم ہو کر 80 ہزار 303 پر آچکا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بی ایس ایکس کے اگست میں سینسیکس کی گراوٹ ایک ہزار 399 پوائنٹس ہو چکی ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ میں مندی سے بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب چکے ہیں، موجودہ معاشی صورتحال پر بھارتی سرمایہ کار سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔

    وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی متوقع ملاقات کی تصدیق کر دی

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے، جس کے بعد بھارت پر مجموعی امریکی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر جاری کردیے۔

  • وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی متوقع ملاقات کی تصدیق کر دی

    وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی متوقع ملاقات کی تصدیق کر دی

    واشنگٹن (07 اگست 2025): وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی متوقع ملاقات کی تصدیق کر دی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے آئندہ ہفتے ملاقات متوقع ہے، وائٹ ہاؤس کے سینئر اہلکار نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کر دی ہے۔

    صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف روسی صدر پیوٹن سے گزشتہ روز ملاقات کے بعد واشنگٹن واپس پہنچ گئے ہیں، انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا روسی صدر امریکی صدر سے ملنا چاہتے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے روسی ہم منصب سے ملاقات کے لیے رضا مندی ظاہر کر دی ہے، تاہم وہ اس شرط پر پیوٹن سے ملاقات کریں گے کہ وہ زیلنسکی سے بھی ملیں۔


    ٹرمپ کا روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں لگانے کا اعلان


    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں وٹکوف کی ملاقات کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ روسی صدر کے ساتھ بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے، تاہم آج کی ملاقات کو بڑا بریک تھرو نہیں کہوں گا، انھوں نے کہا جوبائیڈن نے یوکرین جنگ شروع کی تھی اور یوکرین میں اب بھی اموات ہو رہی ہیں۔

    ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس پر ٹیرف کا تعین بعد میں کریں گے، چین پر ٹیرف کا اعلان کر سکتے ہیں، اور ایران نے دوبارہ جوہری پروگرام شروع کیا تو اس پر پھر حملہ کر دیں گے۔

  • امریکا کے  سیاحتی و کاروباری ویزا کے لیے نئی شرط عائد

    امریکا کے سیاحتی و کاروباری ویزا کے لیے نئی شرط عائد

    واشنگٹن : امریکا نے سیاحتی و کاروباری ویزا پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے نئی شرط عائد کردی، درخواست گزاروں کو اب نہ صرف اپنی دستاویزات بلکہ ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر کی ضمانتی رقم کی تیاری بھی رکھنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ویزہ پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے ایک نیا پائلٹ پروگرام متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔

    جس کے تحت مخصوص ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاحتی اور کاروباری ویزہ درخواست گزاروں سے 5 ہزار، 10 ہزار یا 15 ہزار ڈالر تک کی "ویزا بانڈ” رقم لی جا سکے گی۔

    یہ پائلٹ پروگرام 20 اگست 2025 سے شروع ہوگا اور تقریباً ایک سال تک جاری رہے گا۔

    فیڈرل رجسٹر میں جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ قونصلر افسران کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ مخصوص ممالک سے تعلق رکھنے والے ویزہ درخواست گزاروں پر یہ بانڈ لاگو کریں، بالخصوص اُن ممالک کے شہریوں پر جن کے بارے میں ویزہ ختم ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر امریکا میں قیام کرنے کی شرح زیادہ ہے یا جن کے حوالے سے مکمل اسکریننگ اور تصدیقی معلومات موجود نہیں۔

    اس اقدام کا مقصد ویزہ ختم ہونے کے بعد غیر قانونی قیام کے رجحان کو روکنا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے تاحال یہ اندازہ نہیں لگایا کہ کتنے ویزہ درخواست گزار اس پالیسی سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    اس پالیسی سے اُن ممالک کے شہری متاثر ہو سکتے ہیں جہاں ویزہ ختم ہونے کے بعد قیام کرنے کی شرح زیادہ ہے، جن میں چاد، اریٹریا، ہیٹی، میانمار، یمن، برونڈی، جبوتی اور ٹوگو شامل ہیں۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے اس سے قبل نومبر 2020 میں بھی ایک ایسا ہی پروگرام شروع کیا تھا، مگر کووڈ-19 وبا کے باعث عالمی سفر میں کمی کے سبب اس پر مکمل عملدرآمد نہ ہو سکا۔

    امریکی بارڈر اینڈ کسٹمز کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق متعدد افریقی ممالک میں ویزہ اووراسٹے کی شرح بہت زیادہ ہے۔

    ٹرمپ دور کی سخت امیگریشن پالیسیوں کے نتیجے میں امریکا آنے والے بین الاقوامی مسافروں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔

    یہ نئی پالیسی اُن مسافروں کیلئے اہم ہے جو امریکا کا سیاحتی یا کاروباری دورہ کرنا چاہتے ہیں، بالخصوص ایسے ممالک سے جن پر اس نئی پالیسی کا اطلاق ہو سکتا ہے۔

    ویزہ درخواست گزاروں کو اب نہ صرف اپنی دستاویزات بلکہ ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر کی ضمانتی رقم کی تیاری بھی رکھنی ہوگی۔

  • امریکا کا  چاند پر نیوکلیئر ری ایکٹر نصب کرنے کا منصوبہ تیز ، نئی خلائی دوڑ کا آغاز

    امریکا کا چاند پر نیوکلیئر ری ایکٹر نصب کرنے کا منصوبہ تیز ، نئی خلائی دوڑ کا آغاز

    واشنگٹن: امریکا نے چاند پر نیوکلیئر ری ایکٹر نصب کرنے کا منصوبہ تیز کرکے نئی خلائی دوڑ کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے چاند پر نیوکلیئر توانائی کا استعمال کرتے ہوئے اپنی موجودگی مضبوط بنانے کے منصوبے پر پیش رفت تیز کر دی ہے۔

    امریکی خلائی ادارے ناسا کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 2030 تک چاند پر 100 کلو واٹ نیوکلیئر ری ایکٹر نصب کرے۔

    امریکی میڈیا نے بتایا کہ یہ قدم روس اور چین سے پہلے چاند پر تسلط قائم کرنے کی عالمی خلائی دوڑ کا حصہ ہے، جس میں امریکا اپنی برتری قائم رکھنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

    امریکی حکام کا مؤقف ہے کہ اگر کوئی دوسرا ملک پہلے نیوکلیئر ری ایکٹر نصب کر دیتا ہے، تو وہ چاند کے مخصوص علاقوں کو "نو گو زون” قرار دے سکتا ہے، جس سے خلائی وسائل پر ملکیتی دعوے جنم لے سکتے ہیں۔

    امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ چاند پر طویل راتوں، سایہ دار علاقوں اور شدید موسمی حالات کے باعث شمسی توانائی غیر مؤثر ہو سکتی ہے، جس کے باعث نیوکلیئر توانائی کو طویل المدتی خلائی مشنز کے لیے کلیدی حل قرار دیا جا رہا ہے۔

    اس منصوبے کے تحت، ناسا پہلے ہی تین نجی کمپنیوں کو چاند پر 40 کلو واٹ کے نیوکلیئر ری ایکٹر کی ابتدائی اسٹڈی کے لیے فنڈ فراہم کر چکا ہے۔

    دوسری جانب روس بھی اپنے خلائی منصوبے کے تحت "زیوس” نیوکلیئر اسپیس ٹَگ کے لیے نیوکلیئر ری ایکٹر کی تیاری میں مصروف ہے اور اسی طرح چین بھی اپنے خلائی پروگرام میں نیوکلیئر توانائی کو شامل کرنے پر غور کر رہا ہے۔

    امریکی خلائی پالیسی میں یہ تبدیلی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں سامنے آئی، جب خلائی تحقیق میں سائنس کے بجائے انسان بردار مشنز کو ترجیح دی گئی۔

    امریکی صدر کی ہدایت پر شان ڈفی کو ناسا کا قائم مقام سربراہ مقرر کیا گیا، جس کے بعد ادارے کی توجہ سائنسی مشنز کے بجٹ میں کمی کے ساتھ چاند و مریخ جیسے منصوبوں کی جانب مبذول ہو گئی۔