Tag: امریکا

  • ٹرمپ انتظامیہ کا امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ

    ٹرمپ انتظامیہ کا امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امریکا داخل ہونے والے ہر شخص کو ویزا فیس کے علاوہ اب انٹیگریٹی فیس ادا کرنی ہوگی، سیر و سیاحت، اسٹوڈنٹس، کاروبار اور ملازمت کے لیے آنے والوں کو 250 ڈالر اضافی ادا کرنا ہوں گے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈھائی سو ڈالرز انٹگریٹی فی صدر ٹرمپ کے بگ بیوٹی فل بل کا حصہ ہے، تمام نان امیگرنٹ ویزا حاصل کرنے والوں کو ڈھائی سو ڈالرز اضافی ادا کرنا ہوں گے، اس کا مقصد ویزا ہولڈرز کو امریکی قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق ویزا ہولڈرز کو امریکا سے واپسی کے وقت یہ فی واپس بھی مل سکتی ہے، اعداد و شمار کے مطابق ہر سال 8 کروڑ سے زائد افراد امریکا کا سفر کرتے ہیں۔


    سابق صدر اوباما نے ٹرمپ کیخلاف منظم سازش کی، امریکی انٹیلی جنس


    یہ اضافی فیس ٹرمپ انتظامیہ کے حال ہی میں نافذ کردہ ڈومیسٹک پالیسی کے بل کے ذریعے متعارف کرائی گئی تبدیلیوں کا ایک حصہ ہے، جو امریکا آنے والے لاکھوں غیر ملکی زائرین، بشمول میکسیکو، بھارت، برازیل اور چین کے مسافروں کو ادا کرنی ہوگی۔

    دی نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ قابل واپسی فیس غیر تارکین وطن ویزا کیٹیگریز پر لاگو ہوگی، ان میں غیر ملکی سیاح، کاروباری مسافر اور طلبہ بھی شامل ہیں، تاہم اس کا اطلاق کینیڈا سے آنے والے زیادہ تر مسافروں یا امریکا کے ویزا چھوٹ کے پروگرام کے تحت آنے والے مسافروں پر نہیں ہوگا۔

  • امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا

    امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا

    امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو یونیورسٹی سے بےدخل کردیا ہے۔

    کولمبیا یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ مظاہروں سے تعلیمی عمل متاثر ہوا، قواعد کی خلاف ورزی پر طلبا کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی طلبا کے تعلیمی ڈگریاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں جبکہ طلبا کو 3 سال تک کورسز سے معطلی کی سزا بھی سنادی گئی ہے۔

    طلبہ تنظیم کا مؤقف ہے کہ سزائیں غیرمعمولی ہیں، ماضی میں طلبا کو اس طرح سزا دینے کی نظیر نہیں ملتی، یہ ماضی کی مثالوں سے کہیں زیادہ سخت ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بھوک اور غذائی قلت سے اموات بڑھنے لگیں، مزید فلسطینی شہید

    یونیورسٹی کا تعصبانہ فیصلہ سامنے آنے کے بعد طلبہ نےاعلان کیا ہے کہ فلسطینی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے، دباؤمیں نہیں آئیں گے۔

    2024 میں کولمبیا کیمپس پر قائم فلسطین حمایتی کیمپوں نے عالمی تحریک کو جنم دیا تھا، کولمبیا نے نیویارک پولیس کو کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی جس کے بعد طلبہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    کولمبیا یونیورسٹی کی جانب سے مئی 2025 میں امتحانات کے دوران بٹلر لائبریری پر قبضے کو جواز بناکر سزائیں دی گئی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/afp-calls-on-israel-to-let-hungry-journalists-23-jully-2025/

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کو غدار قرار دے دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کو غدار قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر بارک اوباما کو غدار قرار دے دیا۔

    2016 کے انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات پر صدر ٹرمپ نے سابق صدر اوباما پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انھیں غدار قرار دے دیا، منگل کو وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اس سازش میں اوباما کو بالکل رنگے ہاتھوں پکڑا ہے، ان کا عمل غداری کے مترادف ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اوباما نے اپنی گینگ کے ساتھ مل کر الیکشن میں روسی مداخلت کا الزام لگایا تھا، اوباما کی گینگ میں جو بائیڈن، ہیلری کلنٹن اور ان کے دیگر ساتھی شامل ہیں جنھوں نے الیکشن چوری کیا۔ روئٹرز کے مطابق امریکی صدر نے سابق صدر بارک اوباما پر ’’غداری‘‘ کا الزام لگایا، اور بغیر ثبوت فراہم کیے کہا کہ اوباما اس گروپ کے سرخیل تھے جس نے انھیں روس کے ساتھ جھوٹے طور پر منسلک کیا اور 2016 کی ان کی صدارتی مہم کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔

    امریکی صدر نے عندیہ دیا کہ الیکشن میں مداخلت کے جھوٹے دعوے کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا، تاہم دوسری طرف سابق صدر اوباما نے صدر ٹرمپ کا 2016 کے الیکشن سے متعلق بیان مسترد کر دیا ہے۔ سابق صدر نے ردعمل میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ دراصل جیفری ایپسٹین کیس سے توجہ ہٹانے کے لیے بیان دے رہے ہیں۔


    عباس عراقچی کا انٹرویو، ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا


    اوباما کے ترجمان نے ٹرمپ کے دعوؤں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ عجیب و غریب الزامات مضحکہ خیز اور خلفشار کی ایک کمزور کوشش ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ جنوری 2017 میں شائع ہونے والی امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی کے ایک جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا، کہ روس نے سوشل میڈیا کی غلط معلومات، ہیکنگ اور روسی بوٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کی مہم کو نقصان پہنچانے اور ٹرمپ کو تقویت دینے کی کوشش کی۔ تاہم جائزے میں کہا گیا تھا کہ اس کوشش کا اثر محدود تھا، جب کہ ایسا کوئی ثبوت بھی نہیں ملا جس سے پتا چلتا ہو کہ ماسکو کی کوششوں نے ووٹنگ کے نتائج کو حقیقتاً تبدیل کیا۔

  • اسحاق ڈار امریکا کے سرکاری دورے پر نیویارک پہنچ گئے

    اسحاق ڈار امریکا کے سرکاری دورے پر نیویارک پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیر خارجہ اسحاق ڈار امریکا کے سرکاری دورے پر نیویارک پہنچ گئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نیویارک پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کی 28 جولائی تک اقوام متحدہ اور امریکا میں سرکاری مصروفیات طے ہیں۔

    اسحاق ڈار یو این سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے تحت اعلیٰ سطح اجلاسوں کی قیادت کریں گے، وہ نیویارک اور واشنگٹن میں دو طرفہ اور کثیر الجہتی ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، دو ریاستی حل کانفرنس سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں منعقد ہو رہی ہے۔ نائب وزیر اعظم ’مشرق وسطیٰ کی صورت حال، فلسطین کا سوال‘ کے موضوع پر سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت بھی کریں گے۔


    ٹرمپ نے یو اے ای میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کا اعلان کر دیا


    نیویارک آمد پر پاکستانی سفیر برائے امریکا اور اقوام متحدہ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا استقبال کیا۔ 24 جولائی کو ایک اور اہم بریفنگ منعقد ہوگی، جس میں اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں خصوصاً اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے مابین تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

  • کسی بھی حال میں ایران نہ جائیں! ٹرمپ انتظامیہ کی نئی ہدایت

    کسی بھی حال میں ایران نہ جائیں! ٹرمپ انتظامیہ کی نئی ہدایت

    ایران اور اسرائیل کی جنگ میں امریکا کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک میں شدیدی تناؤ کے پیش نظر ٹرمپ انتظامیہ نے نئی ہدایت جاری کی ہے۔

    امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، اسی تناظر میں امریکا نے اپنے شہریوں کو ایران کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اور سفر سے متعلق نئی ایڈوائزری جاری کی ہے، امریکا نے زور دیتے ہوئے اپنے شہریوں کو کسی بھی حالت میں ایران کا سفر نہ کرنے کا کہا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلیٹ دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں لکھا کہ ’’امریکا کے شہریوں کو کسی طور پربھی ایران نہیں جانا چاہیے۔ ایران میں امریکی شہریوں کو بغیر کسی تنبیہ اور جرم کا کوئی ثبوت دیے بغیر اغوا کیا گیا اور غلط طریقے سے گرفتار کیا گیا۔

    صدر ٹرمپ نے امریکی اخبار کے خلاف 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ کر دیا

    سفارتخانے نے مزید کہا کہ گرفتار کیے گئے لوگوں میں دوہری شہریت (امریکی-ایرانی) رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔‘

    امریکی محکمی خارجہ نے لکھا کہ ’’کچھ افراد کو جھوٹے الزامات میں سالوں تک قید رکھا گیا، ذہنی اذیتیں دی گئیں اور یہاں تک کہ موت کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ صرف امریکی پاسپورٹ ہونا یا امریکہ سے تعلق ہونا ہی ایرانی افسران کے ہاتھوں گرفتاری کا وجہ بن سکتا ہے۔‘‘

    دریں اثنا محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایرانی حکومت دوہری شہریت کو منظوری نہیں دیتی ہے، اور حراست میں لیے گئے امریکی شہریوں کو مستقل طور سے قونصلر امداد دینے سے انکار کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایران کا سفر کرنا محفوظ نہیں ہے، نئی ویب سائٹ لانچ کی جارہی ہے جس کا مقصد امریکیوں کو ایران کے سفر سے محتاط کرنا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-5-jets-modi-congress-20-07-2025/

  • امریکا میں پاکستانی وزیر خزانہ کی تجارتی معاہدے کیلئے کوششیں تیز

    امریکا میں پاکستانی وزیر خزانہ کی تجارتی معاہدے کیلئے کوششیں تیز

    امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ امریکا میں موجود پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگریب نے تجارتی معاہدے کیلئے کوششیں تیز کردیں ، تجارتی معاہدہ جولائی کے آغاز تک مکمل ہونا تھا لیکن مذاکرات میں تاخیرہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے بلومبرگ کی جانب ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے واشنگٹن کے تجارتی مطالبات پر مذاکرات جاری ہے ، پاکستانی وفد کو امریکا کی جانب سے ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے کی فہرست دی گئی

    بلومبرگ کا کہنا تھا کہ تجارتی معاہدہ جولائی کے آغاز تک مکمل ہونا تھا لیکن مذاکرات میں تاخیرہوگئی تاہم پاکستان پر امریکی تجارتی شرائط میں ٹیرف میں کمی اور دیگر رکاوٹیں ہٹانے پر زور دیا ہے۔

    امریکی جریدے نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں حالیہ مہینوں میں بہتری کے آثار نمایاں ہیں، گزشتہ ماہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے غیر معمولی ملاقات ہوئی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورے کے بعد حوصلہ افزا پیشرفت ہوئی۔

    جریدے نے لکھا پاکستان کا امریکا کیساتھ تجارتی خسارہ صرف 3 ارب ڈالر دیگر ممالک کے مقابلے کم ہے، پاکستان نے 29 فیصد جوابی ٹیرف میں نرمی کیلئے امریکا کو رعایتیں دینے کی پیشکش کی۔

    بلومبرگ کے مطابق پاکستان نے امریکی کپاس اور سویا بین کی درآمدات بڑھانے کی پیشکش کی، پاکستان امریکی کپاس کا چین کے بعد دوسرا بڑا خریدار بن چکا ہے۔

  • پاک امریکا تجارتی تعلقات میں مزید بہتری کے امکانات روشن

    پاک امریکا تجارتی تعلقات میں مزید بہتری کے امکانات روشن

    واشنگٹن(19 جولائی 2025): وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات میں مزید بہتری کے امکانات روشن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے دورہ واشنگٹن کیا، وزیرخزانہ نے اس دوران امریکی وزیرخزانہ، تجارتی نمائندے یوایس ٹی آر سے ملاقات کی۔

    ملاقاتی اعلامیے کے مطابق پاک امریکا تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری میں فروغ کے عزم کا اعادہ کیا گیا، پاکستانی وفد نے امریکی سیکریٹری کامرس سے بھی ملاقات کی۔

    وزیرخزانہ کی سربراہی میں امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر سے بھی ملاقات ہوئی، جہاں دونوں نے تجارت اور معاشی تعلقات کو دوطرفہ تعلقات کا اہم ستون قرار دیا۔

    وزیرخزانہ نے کہا ہے امریکاپاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دارہے، پاکستان روایتی اور غیر روایتی شعبہ جات میں تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے، پاکستان آئی ٹی، معدنیات، زراعت اور دیگر شعبوں کو وسعت دینےکا خواہشمند ہے۔

    محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدہ مند تعلق قائم ہو، تجارتی مذاکرات مثبت نتیجے پر جانے سے دونوں ملکوں کی معیشت کو فائدہ ہوگا۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات میں مزید بہتری کے امکانات روشن ہوگئے ہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے امریکی وزیرِتجارت کے ساتھ بات چیت مثبت رہی۔

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری، کرپٹو، بلاک چین، معدنیات اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی ہے، جو دونوں ممالک کے لیے ترقی کے نئے راستے کھول سکتی ہے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے شعبے میں پیشرفت جاری ہے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی تجارت کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔

  • امریکا نے یوکرین کے صدر کو جبری ہٹانے کا فیصلہ کر لیا، امریکی صحافی کا دعویٰ

    امریکا نے یوکرین کے صدر کو جبری ہٹانے کا فیصلہ کر لیا، امریکی صحافی کا دعویٰ

    ایک امریکی صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کو جبری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق ایوارڈ یافتہ امریکی صحافی سیمئور ہرش نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے عہدہ چھوڑنے سے انکار کیا تو انھیں زبردستی ہٹا دیا جائے گا۔

    امریکی صحافی کے مطابق یوکرینی فوج کے سابق کمانڈر ان چیف اور اس وقت برطانیہ میں یوکرین کے سفیر ویلیئری زالزنی، زیلنسکی کے ممکنہ متبادل ہوں گے اور یہ تبدیلی چند ماہ میں عمل میں لائی جائے گی۔

    صحافی ہرش نے مزید بتایا ہے کہ امریکا اور یوکرین میں بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یوکرین جنگ ختم ہونی چاہیے اور روس کے صدر پیوٹن سے سمجھوتا ممکن ہے۔

    صدر زیلنسکی کے عہدے کی مدت پچھلے مئی کی 20 تاریخ کو ختم ہو گئی تھی تاہم جنگ کو بنیاد بناتے ہوئے 2024 میں صدارتی انتخابات کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔


    یورپی یونین نے روس پر نئی پابندیاں عائد کر دیں


    ادھر یورپی یونین نے روس پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں، تازہ ترین پابندیاں روسی تیل شیڈو فلیٹ اور نورڈاسٹریم پر لگائی گئی ہیں۔ یورپی یونین نے روس کی بھارت میں قائم روسنیفٹ ریفائنری پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ خیال رہے کہ یورپ کی جانب سے یوکرین جنگ کے تناظر میں روس کے خلاف 18 ویں مرتبہ پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • امریکا کی پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی

    امریکا کی پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی

    واشنگٹن: امریکا نے پاک بھارت براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی کی ہے، اور دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں، کیوں کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں جنوبی ایشیائی حریفوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔

    دونوں ممالک کے درمیان ٹرمپ انتظامیہ کی مداخلت کے بعد جنگ بندی کے باوجود بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے میں اپنی شرکت کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ اس اقدام نے علاقائی استحکام اور پاکستان میں پانی کی ممکنہ قلت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے، کیوں کہ یہ معاہدہ دریائے سندھ کے پانیوں کی تقسیم کو کنٹرول کرتا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ سے جب سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو ترجمان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ’’ہم دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے براہ راست رابطے میں رہیں۔‘‘

    پاکستان اس اقدام کو جنگ کی کارروائی سمجھتا ہے، کیوں کہ 240 ملین سے زیادہ پاکستانی زراعت اور بنیادی بقا کے لیے اس پانی کی فراہمی پر انحصار کرتے ہیں۔

    انڈس واٹر ٹریٹی (IWT) بھارت اور پاکستان کے درمیان پانی کی تقسیم کا ایک معاہدہ ہے، جس پر 19 ستمبر 1960 کو دستخط کیے گئے، اور عالمی بینک نے اس کی ثالثی کی۔ اس نے دریائے سندھ کے پانی کے انتظام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 6 دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب، راوی، بیاس اور ستلج) کا ایک نیٹ ورک جو ہمالیہ سے نکلتا ہے اور بحیرہ عرب میں خالی ہونے سے پہلے دونوں ممالک سے گزرتا ہے۔

    سندھ طاس معاہدے کے اہم پہلو


    1. دریا کی تقسیم

    مغربی دریا (انڈس، جہلم اور چناب): بنیادی طور پر پاکستان کو مختص کیا جاتا ہے، جو انڈس سسٹم کے ذریعے لے جانے والے کل پانی کا تقریباً 80 فیصد حاصل کرتا ہے۔

    مشرقی دریا (راوی، بیاس اور ستلج): ہندوستان کو غیر محدود استعمال کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

    2. مغربی دریاؤں کا ہندوستان کا استعمال

    ہندوستان کو گھریلو مقاصد، آبپاشی، اور بجلی کی پیداوار، نیویگیشن اور ماہی گیری جیسی غیر استعمالی سرگرمیوں کے لیے مغربی دریاؤں کے محدود استعمال کی اجازت ہے۔ تاہم، معاہدہ این پی آر کے مطابق، ہندوستان کی ڈیموں کی تعمیر کی صلاحیت پر پابندیاں عائد کرتا ہے جو ان دریاؤں کے بہاؤ کو ذخیرہ یا نمایاں طور پر تبدیل کر سکتے ہیں۔

    3. تنازعات کے حل کا طریقہ کار

    اس معاہدے میں تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایک منظم طریقہ کار شامل ہے:

    مستقل انڈس کمیشن: ایک دو طرفہ ادارہ جو معمول کے تعاون اور معلومات کے تبادلے کا ذمہ دار ہے۔

    غیر جانب دار ماہر: تکنیکی ’’اختلافات‘‘ کو حل کرنے کے لیے ورلڈ بینک کی طرف سے مقرر کیا گیا ہے۔

    ثالثی کی عدالت: اہم ’’تنازعات‘‘ کو حل کرنے کے لیے ایڈہاک بنیادوں پر بلائی گئی۔

    4. تاریخی سیاق و سباق اور حالیہ چیلنجز

    سندھ طاس معاہدے کو سب سے کامیاب بین الاقوامی پانی کے معاہدوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جو چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے تک ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگوں اور شدید تناؤ کے ادوار سے گزرا۔ تاہم، مغربی دریاؤں پر حالیہ بھارتی ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس — جیسے کشن گنگا اور رتلے — نے پاکستان میں اس کی زراعت اور توانائی کی پیداوار کے لیے انتہائی ضروری بہاوٴ میں کمی کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔

    5. معاہدے پر تناظر

    پاکستان: اس معاہدے کو اپنے زرعی اور پن بجلی کے شعبوں کے لیے اہم سمجھتا ہے۔ یہ پانی کے بہاؤ کو روکنے کی کسی بھی ہندوستانی کوشش کو ایک وجودی خطرے کے طور پر دیکھتا ہے اور معاہدے کی دفعات پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیتا ہے۔

    ہندوستان: یہ مانتا ہے کہ معاہدہ اس کی ترقی کی ضروریات پر غیر ضروری پابندیاں عائد کرتا ہے اور اس میں ترمیم کا مطالبہ کیا ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ معاہدہ موجودہ دور کی سیاسی یا ماحولیاتی حقیقتوں کی عکاسی نہیں کرتا ہے۔ بھارت نے بھی تنقید کی ہے جسے وہ اپنے ہائیڈرو پاور اقدامات میں پاکستانی رکاوٹ کے طور پر دیکھتا ہے۔

    6. موسمیاتی تبدیلی

    ماہرین نوٹ کرتے ہیں کہ یہ معاہدہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے لیے ذمہ دار نہیں ہے – خاص طور پر ہمالیہ کے گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا – دونوں ممالک کے لیے آبی وسائل کی مستقبل کی پائیداری کے بارے میں خدشات پیدا کرتا ہے۔

  • امریکا نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے گروپ کو دہشتگرد قرار دے دیا

    امریکا نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے گروپ کو دہشتگرد قرار دے دیا

    واشنگٹن(18 جولائی 2025): امریکا نے ٹی آر ایف گروپ کو دہشت گرد قرار دے دیا جس نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دی ریزسٹنس فرنٹ کو لشکر طیبہ کا "محاذ اور پراکسی” قرار دیا ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردی کا یہ اسٹیٹس ٹرمپ انتظامیہ کے ہمارے قومی سلامتی کے مفادات کے تحفظ، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور پہلگام حملے کے لئے صدر ٹرمپ کے انصاف کے مطالبے کو نافذ کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ٹی آرایف نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کی، پہلگام حملہ 2008 کے بعد بھارت میں سب سے مہلک حملہ تھا، ٹی آرایف نے بھارتی سیکیورٹی فورسز پر کئی حملوں کی ذمہ داری لی ہے۔

    Pahalgam Attack and Aftermath

    واضح رہے کہ اس گروپ کواقوام متحدہ کی جانب سے دہشتگرد قرار دیا جاچکا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات امریکی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیےکیے گئے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 22 اپریل کو بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے، حکام کا کہنا ہے کہ یہ گذشتہ ایک برس کے دوران کا بدترین حملہ ہے۔

    بھارتنے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ مسلح حملہ آوروں کی پشت پناہی کر رہا ہے، پاکستان نے بھارت الزامات کو مسترد کرتے ہوئے حملے کی آزادانہ تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا تھا اور اس میں تعاون کی پیشکش بھی کی تھی۔