Tag: امریکا

  • ایران امریکا سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر مشروط طور پر آمادہ

    ایران امریکا سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر مشروط طور پر آمادہ

    تہران: ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کی جانب سے امریکا سے دوبارہ مذاکرات کے لیے مشروط آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانسیسی اخبارکو دیے گئے انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات شروع کرنے کیلیے آمادہ ہیں تاہم امریکا کو مذاکرات کے دوران ایران پر حملے نہ کرنے کی ضمانت دیناہوگی اور امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری تنصیبات پر نقصان کے تخمینے کے بعد معاوضہ طلب کرنے کا حق حاصل ہے، امریکا نے ہی مذاکرات توڑ کر کارروائی کا آغاز کیا، اس لیے اب ضروری ہے کہ امریکا اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرے، امریکا کے حالیہ حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ سمجھنا کہ ایران کو پر امن جوہری منصوبہ ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے درحقیقت یہ ایک سنگین غلط فہمی ہے، ایرانی جوہری پروگرام ایسا قومی سرمایہ ہے جسے آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

    اُنہوں نے کہا کہ سفارت کاری دو طرفہ معاملہ ہے اوردوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کی جا رہی ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایران نے 16 دن میں 5لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو ملک بدر کر دیا۔ 24 جون سے 9جولائی تک ایران سے 5لاکھ 8ہزار افغان مہاجرین بیدخل کیے گئے۔

    ایک دن میں 51 ہزار افغان شہریوں کی ملک بدری کی گئی جو کہ اتوار کی ڈیڈلائن سے قبل ریکارڈ اخراج ہے۔ ایرانی حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی مقدم ہے غیرقانونی شہریوں کی واپسی ناگزیر ہے۔

    سی این این کے مطابق ریاستی میڈیا پر افغانوں کی اسرائیل کیلئے مبینہ جاسوسی کی اعترافی ویڈیوز نشر کی گئیں، ایرانی پولیس کی افغان شہریوں کیخلاف بھرپور کارروائی کی ویڈیوز بھی نشر کی گئیں۔

    ’غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا‘

    ایران میں لاکھوں افغان مہاجرین اور پناہ گزینوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک چھوڑ دیں یا گرفتاری کا سامنا کریں۔

    ایران ایک اندازے کے مطابق 40 لاکھ افغان مہاجرین کا گھر ہے اور بہت سے لوگ وہاں کئی دہائیوں سے مقیم ہیں۔

    2023 میں، تہران نے غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا جس کے مطابق وہ ملک میں ”غیر قانونی طور پر”رہ رہے تھے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کا بڑا ایکشن، محکمہ خارجہ کے 1300 ملازمین برطرف

    ٹرمپ انتظامیہ کا بڑا ایکشن، محکمہ خارجہ کے 1300 ملازمین برطرف

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے ملازمین کو برطرف کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا، جمعہ کے روز محکمہ خارجہ سے 1300 سے زائد ملازمین برطرف کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے منصوبے کے مطابق محکمہ خارجہ کے تیرہ سو ملازمین کو نوکری سے نکال دیا، برطرفی کے موقع پر امریکی محکمہ خارجہ کی عمارت کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔

    مظاہرین برطرف ہونے والے ملازمین کو خراج تحسین پیش کرتے رہے، محکمہ خارجہ میں ملازمت کے آخری دن دفتر سے باہر نکلتے ہوئے کئی ملازمین آبدیدہ ہو گئے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعہ کو برطرف کیے گئے ملازمین اہم شعبوں میں کام کر رہے تھے، زیادہ تر ملازمین پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے جیسے مسائل پر کام کر رہے تھے، طالبان کے قبضے کے بعد فرار ہونے والے افغانوں کی مدد کرنے والے محکمے کے تمام ملازمین برطرف کیے گئے ہیں۔


    ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ روکنے میں ناکامی ، سیکریٹ سروس کے 6 اہلکار معطل


    تعلیمی تبادلے، خواتین کے حقوق، پناہ گزینوں اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پروگرامز پر کام کرنے والے ملازمین بھی برطرف کر دیے گئے ہیں، پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر محکمہ خارجہ کے 3 ہزار ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کو صدر ٹرمپ کی ترجیحات کے مطابق ڈھالا جا رہا ہے، اس لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے، محکمے کو جدید دور کی ضروریات کے مطابق ڈھالا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ سفارت کاری کے ذریعے دنیا میں تبدیلی لا سکتا ہے، فیصلوں کے جلد عمل در آمد اور نتائج کے لیے محکمہ خارجہ میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

    دوسری طرف محکمہ خارجہ کی عمارت کے باہر ہونے والے احتجاج میں ڈیموکریٹ سینیٹر کرسٹوفر وین ہولین، سینیٹراینڈی کیم نے بھی شرکت کی، سینیٹر کرسٹوفروین نے کہا ٹرمپ کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف ہر فورم پر لڑیں گے۔

  • امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بحال کردی

    امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بحال کردی

    امریکا نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کو توپوں کے گولے اور موبائل میزائل لانچرز کی فراہمی بحال کردی۔

    امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ رواں ماہ کے آغاز میں یوکرین کو اینٹی ایئرکرافٹ میزائلوں اور دیگر اسلحے کی فراہمی روک دی گئی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اس حوال سے کہنا ہے کہ میں نہیں جانتا کہ یوکرین کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ کس نے کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر تنقید کے بعد ماسکو نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی ہے۔

    یوکرین کے حکام نے گزشتہ روز کہا کہ اپنے حملے کے آغاز کے بعد سے روس نے یوکرین پر اپنا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا ہے۔

    یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں روس نے یوکرین پر گزشتہ رات ریکارڈ 728 شہید اور ڈیکوی ڈرونز اور 13 میزائل داغے۔

    حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملوں سے لوٹسک شہر، جو پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد کے ساتھ یوکرین کے شمال مغرب میں واقع ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوا، اور 10 دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

  • امریکی ایئر پورٹس پر مسافروں کے جوتے اتروانے کی پالیسی کے حوالے سے بڑی خبر

    امریکی ایئر پورٹس پر مسافروں کے جوتے اتروانے کی پالیسی کے حوالے سے بڑی خبر

    ورجینیا: امریکی ایئر پورٹس پر مسافروں کے جوتے اتروانے کی پالیسی ختم کر دی گئی۔

    روئٹرز کے مطابق محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے منگل کو اعلان کرتے ہوئے امریکی ایئر پورٹس پر مسافروں سے جوتے اتروائے جانے کی غیر مقبول پالیسی کو ختم کر دیا۔

    ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن اب مسافروں سے امریکی ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی چیکنگ کے دوران جوتے نہیں اتروائے گی، ٹی ایس اے کی جانب سے مسافروں کی اسکریننگ کے دوران اس مطالبے پر تقریباً 20 برسوں سے عمل کیا جا رہا تھا۔

    اس نئی پالیسی کا منگل سے ملک بھر میں نفاذ شروع ہو گیا ہے، کرسٹی نوم نے کہا کہ توقع ہے کہ اس تبدیلی سے مسافروں کے انتظار کے اوقات میں کافی حد تک کمی ہو جائے گی، اور مسافروں کو بھی زیادہ خوش گوار تجربہ ملے گا۔


    ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی


    یاد رہے کہ ٹی ایس اے نے اگست 2006 میں مسافروں کو جوتے اتار کر چیک کرانے کی پالیسی شروع کی تھی تاکہ جوتوں میں چھپے ہوئے دھماکا خیز مواد کی تلاشی لی جا سکے۔ یہ پالیسی 9/11 کے حملوں کے تقریباً 5 سال بعد اُس وقت نافذ کی گئی جب رچرڈ ریڈ، جسے ’’شوز بمبار‘‘ کہا جاتا ہے، نے پیرس سے میامی جانے والی پرواز میں اپنے جوتوں میں چھپے بارودی مواد کو ماچس کی مدد سے اڑانے کی کوشش کی تھی۔

    یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن کے مطابق مالی سال 2023 میں 10 ملین سے زیادہ پروازوں میں 1 ارب سے زیادہ مسافروں نے امریکی ہوائی اڈوں سے اڑان بھری۔

    نوم نے ورجینیا کے آرلنگٹن میں واقع رونالڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ پر ایک پریس کانفرنس میں کہا: ’’ہمیں پورا یقین ہے کہ ہم امریکی مسافروں اور ہمارے ملک آنے والے دیگر افراد کو مہمان نوازی فراہم کرتے ہوئے مسافروں اور اپنے وطن کی سلامتی کے اسی معیار کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔‘‘

    کرسٹی نوم نے سیکیورٹی ٹیکنالوجی اور طریقۂ کار میں ہونے والی پیش رفت کو اس پالیسی کو ختم کرنے کی وجہ قرار دیا، لیکن یہ بھی کہا کہ بعض افراد سے اب بھی کہا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے جوتے اُتاریں ’’اگر ہمیں لگے کہ مزید جانچ کی ضرورت ہے۔‘‘

    2013 میں ٹی ایس اے نے ’’پری چیک ٹرسٹڈ ٹریولر پروگرام‘‘ بھی شروع کیا تھا، جس میں خاص مسافروں کو اپنے جوتے اُتارنے کی شرط سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔ 12 سال سے کم عمر کے بچے اور 75 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بزرگ بھی جوتے اُتارنے کی شرط سے مستثنیٰ ہیں۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی

    ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی ہے۔

    امریکا کے سپریم کورٹ نے منگل کے روز ٹرمپ انتظامیہ کو وفاقی ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت دے دی، عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے وفاقی اداروں میں بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفیوں اور ادارہ جاتی تبدیلیوں کا راستہ کھول دیا۔

    صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد 23 لاکھ وفاقی نوکریاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انھوں نے فروری میں انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ محکمہ خارجہ، وزارت خزانہ، صحت، زراعت، کامرس، ہیومن سروسز، ویٹرن افیئرز اور درجن بھر ایجنسیوں سے ہزاروں لوگوں کو نکالا جائے۔

    اس سے قبل کیلیفورنیا کی جج سوزن اِلِسٹن نے مئی میں ٹرمپ کے اقدامات کو آئینی دائرہ کار سے باہر قرار دے کر عارضی طور پر روک دیا تھا، وہائٹ ہاؤس نے سپریم کورٹ فکے یصلے کو صدر اور ان کی انتظامیہ کے لیے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔


    صدر ٹرمپ کا تانبے پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ


    روئٹرز کے مطابق عدالت نے ایک مختصر غیر دستخط شدہ حکم میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی یہ دلیل قابل غور ہے کہ اس کے احکامات قانونی طور پر انتظامیہ کے اختیار کے تحت تھے۔ اس فیصلے سے ٹرمپ مزید طاقت ور ہو گئے ہیں، جب سے وہ جنوری میں دفتر میں واپس آئے ہیں، سپریم کورٹ نے کئی معاملات میں ہنگامی بنیادوں پر ٹرمپ کا ساتھ دیا ہے، جس میں سخت امیگریشن پالیسیوں کے نفاذ کا راستہ صاف کرنا بھی شامل ہے۔

  • امریکی ریاست میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 104 ہو گئی

    امریکی ریاست میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 104 ہو گئی

    امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 104 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر ایک سو چار ہو گئی ہے، مرنے والوں میں 28 بچے بھی شامل ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں تلاش اور بچاؤ کی کوششیں اب 5 ویں دن میں داخل ہو گئی ہیں۔

    ہلاک ہونے والوں کی اکثریت کیر کاؤنٹی میں تھی جہاں امریکی حکام نے مشہور مسٹک سمر کیمپ سے لاپتا 28 لڑکیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کر دی ہے تاہم ان کی لاشیں تاحال نہیں مل سکی ہیں۔

    ٹیکساس کے سینیٹر ٹیڈ کروز نے سیلاب کی تباہ کاری کی شدت دیکھ کر کہا کہ یہ ایک معجزہ ہے کہ ریاست میں 4 جولائی کے تباہ کن سیلاب میں زیادہ بچے اپنی جان نہیں گنوا بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹیاں بھی اس علاقے میں سمر کیمپ میں ایک دہائی سے شرکت کرتی رہی ہیں۔


    صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کی ملاقات، غزہ میں جنگ بندی کا اعلان نہ ہو سکا


    ٹیکساس کے مختلف شہروں میں تیز بارش اور آندھی نے شہر کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے، سیکڑوں گھر بجلی سے محروم ہو گئے ہیں، سڑکیں بند اور ٹرین سروس معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے ٹیکساس کو آفت زدہ قرار دیا، وہ جمعہ کو متاثرہ ریاست کا دورہ بھی کریں گے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ سیلاب زدہ مقام پر غلط وقت پر زبردست بارش ہوئی ہے، مقامی لوگ ایک طویل ویک اینڈ منا رہے تھے اور جب بہت سے لوگ سو رہے تھے تو اس دوران سیلاب بہت تیزی سے خطرناک حد تک بڑھ گیا۔

  • امریکی صدر نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا

    امریکی صدر نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ اور وٹکوف نے ایران کے بارے میں کہا کہ مذاکرات اگلے ہفتے دوبارہ شروع ہوں گے، وٹ کوف نے کہا کہ یہ میٹنگ ’’بہت جلد، اگلے ہفتے یا اس سے بھی جلد‘‘ ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ انھوں نے ایک میٹنگ کی درخواست کی ہے، اور میں میٹنگ میں جا رہا ہوں، اگر ہم کاغذ پر کچھ لکھ سکتے ہیں تو یہ ٹھیک رہے گا، اور اچھا ہی ہوگا۔

    یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کیا چیز ہے جو امریکا کو ایران پر دوبارہ حملہ کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے، ٹرمپ نے کہا، ’’مجھے امید ہے کہ ہمیں ایسا نہیں کرنا پڑے گا، میں ایسا کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ملنا چاہتے ہیں۔‘‘


    امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا


    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ ختم ہو گئی ہے، یا جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی ضرورت ہے، ٹرمپ نے کہا، ’’میرے خیال میں مجھے امید ہے کہ جنگ ختم ہو گئی ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ ایران ملنا چاہتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ وہ امن قائم کرنا چاہتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہے، تو پھر ہم تیار ہیں۔‘‘

    تاہم، اس سوال کا نیتن یاہو نے ہاں یا ناں میں جواب نہیں دیا اور کہا ’’جب آپ ٹیومر کو ہٹاتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ واپس نہیں آ سکتا، آپ کو یہ یقینی بنانے کے لیے کہ اسے واپس لانے کی کوئی کوشش تو نہیں ہو رہی ہے، اس کی مسلسل نگرانی کرنی پڑتی ہے۔‘‘

    نیتن یاہو نے یہ بھی کہا ’’اب ایک موقع ہے کہ معاہدہ ابراہیم کی ایک تاریخی توسیع کی جائے، جو بذات خود تاریخ کا ایک ایسا عمل تھا جو صدر کے لیے نوبل انعام کا حق دار تھا، مجھے امید ہے کہ ایران ہمارے صبر کا امتحان نہیں لے گا، کیوں کہ یہ ایک غلطی ہوگی۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ایران میں حکومت کی تبدیلی ضروری ہے، نیتن یاہو نے کہا ’’میرے خیال میں یہ ایران کے عوام پر منحصر ہے۔‘‘

  • امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا

    امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے عشایئے پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں دونوں کے درمیان جنگ رکوائی، انھیں جنگ کے بدلے تجارت کی آفر کی۔

    انھوں نے کہا دنیا میں جنگیں رکوانے کی مسلسل کوشش کر رہا ہوں، یوکرین جنگ نہ روکنے پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ناخوش ہوں۔

    ٹرمپ نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کی مکمل تباہی کا بھی ایک بار پھر ذکر کیا، اور کہا کہ دنیا نے آج تک وہ ہتھیار نہیں دیکھے جو ایران پر بمباری کے لیے استعمال کیے، ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، اس کی ایٹمی تنصیبات کو مکمل تباہ کر دیا۔


    ٹرمپ کا جاپان اور جنوبی کوریا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے پڑوسی ممالک کشیدگی کے خاتمے کے لیے ہمارے ساتھ ہیں، مجھے امید ہے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم ہو گئی ہے۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایران کو پرامن طریقے سے آگے بڑھنے اور ترقی کا موقع دینا چاہتے ہیں، یوکرین کے حوالے سے انھوں نے اعلان کیا کہ اس پر بڑے حملے ہو رہے ہیں اس لیے دفاع کے لیے مزید ہتھیار بھیجیں گے۔

  • اسرائیل اور امریکا کا احتساب ہونا چاہیے، ایران کا مطالبہ

    اسرائیل اور امریکا کا احتساب ہونا چاہیے، ایران کا مطالبہ

    ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کے معاملے میں اسرائیل اور امریکہ کا احتساب ہونا چاہیے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا برازیل کے دارالحکومت ریو ڈی جینیرو میں برکس (BRICS) اجلاس میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہم پر اچانک جارحیت کی جس میں ایرانی نیوکلیئر تنصیبات اور شہری علاقوں پر حملے شامل تھے، جس 935 شہری جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکی اور اسرائیلی حملے بین الاقوامی معاہدہ برائے ایٹمی عدم پھیلاؤ (این پی ٹی) کے معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی صریح خلاف ورزی ہے جسے ایران پہلے ہی تسلیم کرچکا ہے، جس پر ایران کے ایٹمی پروگرام پر عالمی اتفاقِ رائے 2015ء سے ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد امریکی مداخلت ایک کھلا ثبوت ہے کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کا ہونا ثابت کرتا ہے کہ اس معاملے پر امریکی اور اسرائیلی حکومتیں شراکت دار تھیں۔

    صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہ:

    ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں نے یمن میں بڑا فضائی حملہ کیا۔ الحدیدہ پورٹ پر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    صیہونی طیاروں کے حملوں میں یمن کی بحیرہ احمر کے کنارے واقع اہم بندر گاہوں اور ایک بجلی گھر کو ہدف بنایا گیا۔

    یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    حوثیوں کے زیر قبضہ الحدیدہ، رش عیسا، صلیف بندرگاہوں اور راس کے ناتب پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل نے ایک کارگو جہاز پر بھی حملہ کیا، جسے حوثیوں نے نومبر دوہزار2023 میں قبضے میں لیا تھا۔

    حوثی ترجمان کا کہنا ہے انہوں نے وسطی اسرائیل کے علاقے جافا پر ایک بیلسٹک میزائل داغا، حملے میں اسرائیل کی فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔

  • ایلون مسک کا تیسری سیاسی پارٹی بنانا مضحکہ خیز ہے، ٹرمپ

    ایلون مسک کا تیسری سیاسی پارٹی بنانا مضحکہ خیز ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کی تیسری سیاسی پارٹی بنانے کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو ایلون مسک کے اعلان پر رد عمل میں کہا تیسری سیاسی پارٹی شروع کرنا مضحکہ خیز لگتا ہے۔

    انھوں نے کہا ہمیں ریپبلکن پارٹی کے ساتھ زبردست کامیابی ملی ہے اور ڈیموکریٹس اپنا راستہ کھو چکے ہیں، لیکن امریکا میں ہمیشہ سے دو جماعتی نظام رہا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ کوئی تیسری پارٹی شروع کرنے سے الجھن میں اضافہ ہو جائے گا۔

    ٹرمپ نے کہا ایسا لگتا ہے کہ امریکی نظام واقعی دو جماعتوں کے لیے تیار کیا گیا ہے، اور تیسری پارٹی نے کبھی کام نہیں کیا، لہٰذا ایلون پارٹی بنا کر لطف اٹھا سکتے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ مضحکہ خیز ہے۔


    ٹرمپ نے ٹیکساس ریاست کو آفت زدہ قرار دے دیا، ہلاکتیں بڑھ گئیں


    مسک کے بارے میں بات کرنے کے فوراً بعد ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’مجھے ایلون مسک کو پٹری سے مکمل طور پر اترتے ہوئے دیکھ کر رنج ہوا ہے، وہ پچھلے پانچ ہفتوں میں مزید تباہی کی طرف چلے گئے ہیں۔‘‘

    یاد رہے کہ ایلون مسک نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ ٹرمپ کے ٹیکس کٹ اور اخراجات کے بل کے جواب میں ’’امریکا پارٹی‘‘ بنا ہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا اقدام ملک کو دیوالیہ کردے گا۔