Tag: امریکہ

  • امریکہ میں  سیب کے جتنا وزن رکھنے والی بچی کی پیدائش

    امریکہ میں سیب کے جتنا وزن رکھنے والی بچی کی پیدائش

    کیلی فورنیا : امریکہ میں دنیا کی سب سے چھوٹی بچی سیبی کو پانچ ماہ تک اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھنے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا، پیدائش کے وقت بچی کا وزن آٹھ اعشاریہ چھ اونس یعنی ایک سیب کےبرابرتھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے اسپتال نے دنیا کی سب سے چھوٹی، کم وزن اور بچ جانے والی بچی کی پیدائش کا اعلان کیا ہے، جس کا وزن صرف 245 گرام (8.6) اونس ہے، بچی کا پیدا ہونے کے وقت وزن ایک بڑے سیب جتنا تھا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق بچی کی پیدائش ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان ڈیاگو کے شارپ میری برچ اسپتال میں ہوئی ہے اور اسپتال سٹاف نے اس کا نام سیبی رکھا، سیبی کی پیدائش کے وقت ان کی والدہ 23 ہفتے اور تین دن کی حاملہ تھیں۔

    ڈاکٹروں کی جانب سے سیبی کی پیدائش کے وقت ان کے والد کو بتایا گیا تھا کہ ان کی بچی صرف ایک گھنٹہ ہی زندہ رہ سکے گی۔

    اسپتال کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں بچی کی والدہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک گھنٹہ کئی گھنٹوں میں تبدیل ہو گیا اور پھر ایک دن اور پھر ایک ہفتہ ہو گیا۔

    ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ سیبی کی پیدائش گذشتہ برس دسمبر میں آپریشن کے ذریعے ہوئی اور حمل کی سخت پیچیدگیوں نے ان کی والدہ کی جان کو بھی خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    سیبی کو پانچ ماہ تک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھنے کے بعد اس مہینے کے شروع میں ڈسچارج کر دیا گیا اس وقت ان کا وزن پانچ پاؤنڈ تھا۔

    اسپتال کی ایک نرس ایما وائسٹ نے بتایا کہ سیبی پیدا ہونے کے وقت اس قدر چھوٹی تھی کہ اسے بمشکل بستر پر دیکھا جا سکتا تھا اور اس کا وزن بچوں کے جوس کے ڈبے جتنا تھا اور اسے آسانی سے ہتھیلی پر اٹھایا جا سکتا تھا۔

    ایما وائسٹ نے کہا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے اسپتال میں اس قدر چھوٹی بچی کی پیدائش ہوئی ہے تو یہ بات ناقابل یقین لگی کیونکہ سیبی کا وزن 23 ہفتوں کے بعد پیدا ہونے والے ایک عام بچے سے بھی آدھا تھا۔

    یونیورسٹی آف آئیووا کی چھوٹے اور کم وزن بچوں کی فہرست کے مطابق سیبی دنیا کی سب سے چھوٹی بچی ہیں، اس سے قبل دنیا کے سب سے چھوٹے بچے کا ریکارڈ جرمنی میں 2015 میں پیدا ہونے والے بچے کا تھا جس کا پیدائش کے وقت وزن سیبی سے سات گرام زیادہ تھا۔

    یونیورسٹی آف آئیووا کے پروفیسر ایڈورڈ بیل نے کہا کہ کچھ لوگ یقین نہیں کرتے لیکن زندگی میں ایسے معجزات رونما ہوتے ہیں۔

  • امریکا نے ایران کے ساتھ مذاکرات کیلئے 12 شرائط عائد کر دیں

    امریکا نے ایران کے ساتھ مذاکرات کیلئے 12 شرائط عائد کر دیں

    واشنگٹن : امریکی حکام نے ایران کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ٹھوس معلومات موجود ہیں کہ ایران کسی بھی وقت امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن، ایران کے ساتھ مشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تہران کو امریکا کی 12 شرائط پوری کرنا ہوں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگر ایران ان شرائط پر عمل درآمد میں؟ سنجیدہ ہے تو تہران کے ساتھ بات چیت کی جا سکتی ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ واشنگٹن، تہران پر دباﺅ بڑھانے کی حکمت عملی اور مہم جاری رکھے گا۔

    خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتے سے علاحدگی کے اعلان کے بعد تہران کے ساتھ بات چیت کے لیے 12 شرائط عاید کی تھیں۔

    امریکا کی جانب سے عائد کردہ شرایط درج ذیل ہیں۔

    پہلی شرط جوہری اسلحہ کی تیاری روکنا، دوسری شرط عالمی معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دینا، تیسری جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت والے میزائلوں کی تیاری بند کرنا، چوتھی جوہری ہتھیار تیاری کی سابقہ کوششوں کو سامنے لانا۔

    امریکا نے پانچویں شرط یہ عائد کی کہ دہشت گرد تنظیموں بالخصوص حزب اللہ، حماس اور اسلامی جہاد کی مدد بند کرنا، چھ یمن میں شیعہ مذہب کے حوثی باغیوں کی مدد ترک کرنا، سات شام میں موجود اپنی فوج واپس بلانا۔

    آٹھویں شرط یہ ہے کہ افغانستان میں طالبان اور دوسرے دہشت گرد گروپوں کی مدد بند کرنا، نویں القاعدہ کے رہنماؤں کی میزبانی ختم کرنا، دسویں شرط پڑوسی ملکوں کے لیے خطرہ نہ بننے کی ضمانت دینا، گیارویں ایران میں موجود تمام امریکیوں کو رہا کرنا، جبکہ بارویں شرط سائبر حملے بند کرنا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے خطے میں موجود امریکی مفادات کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تو اسے مہلک حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دھمکی اس وقت دی جب امریکا نے خطے میں ایران کی طرف سے کسی بھی جارحیت کے پیش نظر اپنی فوج اور جنگی ہتھیار تعینات کیے ہیں۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس بات کی ٹھوس معلومات موجود ہیں کہ ایران کسی بھی وقت امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

  • امریکہ میں پناہ گزین بچوں کی موت باعث تشویش ہے ، یونیسیف

    امریکہ میں پناہ گزین بچوں کی موت باعث تشویش ہے ، یونیسیف

    واشنگٹن : یونیسیف نے امریکا میں پناہ گزین بچوں کی موت پرتشویش کا اظہار کیا ہے، پناہ گزینوں کی شکل میں آنے والے بچوں کو حراست میں نہیں رکھا جانا چاہئے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے امریکہ میں امیگریشن اور پناہ گزینی کے عمل کے دوران مہاجرین اور پناہ گزین بچوں کی اموات کے بارے میں حال ہی میں شائع رپورٹ کو تشویشناک قرار دیا۔

    یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ ہر بچہ چاہے وہ کہیں کابھی ہواسے محفوظ اورزیر سرپرستی ہونے کا حق حاصل ہے اس لئے کہ ہر بچہ اپنے محفوظ مستقبل کی تلاش میں اپنے گھر کو چھوڑتا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کی شکل میں آنے والے بچوں کو حراست میں نہیں رکھا جانا چاہئے اور انہیں صحت اور دیگر ضروری سہولیات دی جانی چاہئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی حراست میں پناہ گزین بچوں کی موت پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کی تحقیقات اور ان کو تبدیل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

    امریکی حکام نے بدھ کو کہا تھا کہ ال سلواڈور کی ایک 10 سالہ لڑکی گزشتہ سال سرحدی حکام کی حراست میں انتقال کرگئی تھی۔ سرحدی حکام کے ذریعہ گزشتہ سال حراست میں موت کے چھ معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

  • روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    واشنگٹن : امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدے دار نے خبردار کیا ہے کہ روسی میزائل کی وصولی کا عمل مکمل ہونے کی صورت میں انقرہ کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ترکی کو باور کرایا گیا ہے کہ روسی ایس 400 میزائلوں کی ڈیل کے حوالے سے یہ امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ ہے۔ نیٹو اتحاد کے رکن ترکی کو آئندہ ماہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا ایس 400 روسی میزائل نظام حاصل کرنا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس نظام کی خریداری نیٹو اتحاد کے لیے خطرہ پیدا کر دے گی، اس کے سبب ترکی ایف 35 طیاروں کے پروگرام سے محروم ہو جائے گا جو امریکا کی تاریخ میں ہتھیاروں کا مہنگا ترین پروگرام شمار کیا جا رہا ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے مذکورہ عہدے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ روسی میزائل نظام نیٹو اتحاد کی جانب سے عسکری ساز و سامان کی خریداری کے لیے مقررہ معیارات سے موافقت نہیں رکھتا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سال 2017 میں بعض رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ انقرہ نے ایف 400 میزائل نظام کے حصول کے لیے کرملن کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر مالیت کی ڈیل طے کی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اگرچہ امریکا کی جانب سے خبردار کیا جاتا رہا کہ اس نظام کی خریداری کے نتیجے میں سیاسی اور اقتصادی نتائج مرتب ہوں گے۔ترکی کو ایس 400 نظام کی خریداری سے روکنے پر قائل کرنے کے واسطے امریکی وزارت خارجہ نے 2013 اور 2017 میں پیٹریاٹ میزائل نظام فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی نے دونوں بار اس پیش کش کو مسترد کر دیا کیوں کہ امریکا نے اس میزائل نظام کی حساس ٹکنالوجی منتقل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق اختلاف کے باوجود اس پورے عرصے میں امریکا نے ترکی کو اجازت دی کہ وہ لوک ہیڈ مارٹن کمپنی کے ایف 35 طیارے کے پروگرام میں مالی اور صنعتی طور پر شریک رہے، یہ دنیا کا جدید ترین لڑاکا طیارہ شمار کیا جا رہا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس ترکی نے اپنی سرزمین پر ایس 400 میزائل نظام کے لیے جگہ کے قیام کا کام شروع کیا تھا، انٹیلی جنس رپورٹوں میں مذکورہ تنصیبات کے مقام کی سیٹلائٹ تصاویر بھی شامل کی گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں سال روس سے ایس 400 میزائل نظام حاصل کرنے کی صورت میں توقع ہے کہ یہ نظام 2020 میں استعمال کے لیے مکمل طور پر تیار ہو گا۔

  • چینی بحری جہاز کی تیاری‘ امریکہ‘ انڈیا اور جاپان کیلئے چیلنج

    چینی بحری جہاز کی تیاری‘ امریکہ‘ انڈیا اور جاپان کیلئے چیلنج

    بیجنگ : چین کا سب سے بڑا اور جدید ترین بحری جہاز مشرق وسطیٰ میں قائم امریکی اجارہ داری کےلیے بڑا چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکہ کی جدید اسلحے میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی دوڑ برسوں پرانی ہے مگر اب تھنک ٹٰینک نے دعوی کیا ہے کہ چین اپنا تیسرا اور بڑا طیارہ بردار بحری جہاز تیار کر رہا ہے۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز نے چینی سرکاری میڈیا کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس 11 طیارہ بردار بحری جہاز ہیں اور چین امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے کم از کم چھ طیارہ بردار جہاز بنانا چاہتا ہے جن میں سے تیسرا اور چین میں اب تک تیار کیا جانے والا سب سے بڑا بحری بیڑہ تیاری کے مراحل میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس بحری جہاز کو ٹائپ 002 کا نام دیا گیا ہے تاہم چینی سرکاری میڈیا کی جانب سے دیے جانے والے اشاروں کے باوجود چین کی وزارت دفاع نے اس موضوع پر بات کرنے سے انکار کیا ہے اور اس منصوبے کو راز میں رکھا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی تھینک ٹینک سنٹر فار سٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈی کی جانب سے شائع کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چین میں شنگائی کے قریب جیانگ نان شپ یارڈ میں ایک بڑا جنگی جہاز گزشتہ چھ ماہ سے زیر تعمیر ہے۔

    امریکی ادارے پینٹا گان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ چین میں طیارہ بردار بحری جہاز پر کام شروع ہو چکا ہے لیکن اس وقت کوئی تصاویر شائع نہیں ہوئی تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی اور مشرقی افواج اور دفاعی تجزیہ نگار اس جنگی بیڑے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے یہ چین کا سب سے بڑا اور جدید ترین جہاز ہے جو ہر طرح کا حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ بیٹرہ چین کی اپنی فوج کو جدید اسلحے سے لیس کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے اور امریکہ کی مشرقی ایشیا میں کئی دہائیوں سے قائم اجارہ داری کے لیے بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔

  • امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

    امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی امن مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے کسی بھی امن ڈیل کا دار و مدار طالبان کی جانب سے فائر بندی پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل میں کسی معاہدے تک پہنچنے کا دار و مدار طالبان کی جانب سے جنگ بندی پر ہے۔

    اتوار کے روز خلیل زاد نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان کو مکمل فائر بندی اور ملک میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، دفترخارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات

    افغانستان کے ایک نجی ٹی وی چینل سے اپنے انٹرویو میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکا کی توجہ دہشت گردی کے خاتمے پر مرکوز ہے اور جب تک طالبان مکمل اور مستقل فائر بندی کا اعلان نہیں کرتے، کوئی بھی امن معاہدہ طے نہیں پا سکتا۔

    خیال رہے کہ آج زلمے خلیل زاد امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز کے ساتھ وفود کی سطح پر پاک امریکا مذاکرات کے لیے پاکستان پہنچے تھے، انھوں نے دفتر خارجہ میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کیے۔

    پاک امریکا مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن وامان اور افغان مفاہمتی عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

  • امریکہ کی ایران کو بندرگاہیں بند کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی

    امریکہ کی ایران کو بندرگاہیں بند کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکا نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ باب المندب اور آبنائے ہرمز بندرگاہوں کو بحری ٹریفک کے لیے بند کرنے کی حماقت نہ کرے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ہم نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اس نے آبنائے ہرمز اورباب المندب بندرگاہیں بند کیں تو اس کے نتیجے میں ایران کو جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ایران سے تیل کی خریداری پر مکمل پابندی عاید کیے جانے کے اعلان کے بعد تہران نے آبنائے ہرمز اور باب المندب بندرگاہوں سے تیل بردار جہازوں کو گذرنے سے روکنے کا کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی عہدیدار نے کہا کہ ایران اور دیگر تمام ممالک کو آبنائے ہرمز اور باب المندب سے عالمی تجارتی ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

    ایرانی وزارت پٹرولیم کے ایک ذریعے نے کہا تھا کہ تہران امریکا کی طر ف سے ایرانی خام تیل کی خریداری پر پابندی کے بعد پاسداران انقلاب کو تزویراتی اہمیت کی حامل باب المندب اور آبنائے ہرمز کو بند کرنے کاحکم دے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 2 مئی کے بعد ایران سے تیل کی خریداری پر 8 ممالک کو دیا گیا استنثیٰ ختم کردیا جائے گااور اس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔

  • مودی سرکارکی خوشنودی کیلئے امریکہ کی مسعود اظہر پر پابندی کیلئے کوششیں تیز

    مودی سرکارکی خوشنودی کیلئے امریکہ کی مسعود اظہر پر پابندی کیلئے کوششیں تیز

    نیویارک : امریکہ ایک بار پھر مودی سرکار کو خوش کرنے کیلئے سرگرم عمل ہوگیا ، مولانا مسعود اظہر پر پابندی کیلئے ایک اور قرارداد کا مسودہ تیار کرلیا، ذیلی کمیٹی کا پلیٹ فارم استعمال کرنا کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے عسکری محاذ پر اپنی ناکامی چھپانے کیلئے سفارتی محاذ پر کوششیں تیز کردی ہیں اس سلسلے میں امریکا ایک بار پھر بھارت کو خوش کرنے کے لئے سرگرم ہوگیا ہے،

    سلامتی کونسل میں ناکامی پر ذیلی کمیٹی کے پلیٹ فارم کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا ہے، امریکا نے فرانس اور جرمنی سے مل کر مسعود اظہر کے خلاف ایک اور قرارداد تیار کرلی ہے۔

    اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسعود اظہر کیخلاف مجوزہ امریکی قرارداد کے پیچھے بھارتی الیکشن ہیں، امریکا مودی سرکار کو الیکشن سے قبل مسعود اظہر پر پابندی کا تحفہ دینا چاہتا ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا اور سلامتی کونسل مسعود اظہر کے معاملے پردانشمندی سے کام لیں، چین

    سلامتی کونسل کے اراکین سیاسی مفادات پرقرارداد کی حمایت سے گریزاں ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل ذیلی کمیٹی کے فیصلے کیخلاف امریکی قرارداد سے غلط مثال قائم ہوگی۔

  • خلا میں میزائل تجربہ، امریکہ نے بھارت کو خبردار کردیا

    خلا میں میزائل تجربہ، امریکہ نے بھارت کو خبردار کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سیارے کو نشانہ بنانے کے تجربے کا جائزہ لے رہے ہیں، سیارہ شکن ہتھیاروں کے تجربات خلاف میں افراتفری کا سبب بن سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کا جنگی جنون زمین کی حدوں سے نکل کرخلاتک پہنچ گیا، بھارت کے سیارہ شکن میزائل تجربے کے بعد امریکا نے خبردارکیا ہے کہ سیارہ شکن ہتھیارکے تجربات خلامیں افراتفری پھیلا سکتے ہیں۔

    نگراں امریکی وزیر دفاع پیٹرک شینیہن نے میڈیا سے گفتگومیں کہا بھارتی تجربے کا جائزہ لے رہے ہیں، خلا کو برباد نہ کریں۔

    امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی بھارتی تجربے کے بعد ملبے کوخطرناک قراردیا ہے۔

     مزید پڑھیں : بھارت کاخلامیں تجربہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، پاکستان

    دوسری جانب پاکستان نے خلامیں فوجی تجربات کی مخالفت کرتے ہوئے تمام ممالک سے ذمہ داری کا ثبوت دینے پرزوردیا، ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا بھارت کاخلامیں تجربہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، خلاتمام انسانوں کی مشترکہ میراث ہے ، ایسے تجربات سے اقوام عالم کوخطرات لاحق ہوں گے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے بھارت کیجانب سے خلامیں سیارے کونشانہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا  ہمارے سائنسدانوں نے خلا میں 300کلومیٹر کے فاصلے  (ایل ای او) میں محض تین منٹ میں ’مشن شکتی‘کو انجام دیتے ہوئے ایک لائیو سیٹلائٹ کومارگرانے کا مظاہرہ کیا۔

    جس کے بعد بھارتی اپوزیشن نے الیکشن سے چند روزپہلے خلائی میزائل کے تجربے کے اعلان پروزیراعظم مودی کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش قراردیا۔

    واضح رہے  2007 میں چین نے خلاء میں موجود ایک ناکارہ موسمیاتی سٹیلائٹ کو تباہ کرکے ایسا ہی تجربہ کیا تھا ،جس سے مدار میں ملبے ایک بڑا بادل پیدا ہوا تھا، اس طرح کا ملبہ خلاء میں موجود مصنوعی سیاروں اور دیگر چیزوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

  • امریکی حکام نے پی آئی اے کو براہ راست پروازوں کیلئےگرین سگنل دے دیا،ذرائع

    امریکی حکام نے پی آئی اے کو براہ راست پروازوں کیلئےگرین سگنل دے دیا،ذرائع

    اسلام آباد : امریکی حکام نے قومی ایئرلائن کو براہ راست پروازوں کیلئے گرین سگنل دے دیا، جس کے بعد پی آئی اے نے  براہ راست پروازوں کیلئے تیاری شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی موجودہ پالیسیوں کو بھی عالمی سطح پر اعتراف کیا جانے لگا، امریکی حکام نے قومی ایئرلائن کو براہ راست پروازوں کیلئے گرین سگنل دیدیا۔

    امریکی حکام کے گرین سگنل کے بعد پی آئی اے نے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کیلئے تیاری شروع کردی، ذرائع کا کہنا ہے پی آئی اے امریکا کیلئے طویل مسافت والے طیارے آپریٹ کرے گا۔

    گذشتہ روز امریکی قونصل جنرل جوائن ویگنر نے پی آئی اے کے سی ای او سے ملاقات کی تھی اور امریکی قونصل جنرل نے پی آئی اے کی نیویارک، شکاگو اور ہیوسٹن کی براہ راست پروازوں کی اجازت کے حصول کیلئے درخواست بھی کی تھی۔

    مزید پڑھیں : رواں سال جون سے برٹش ایئر ویز اسلام آباد سے اپنا فضائی آپریشن شروع کرے گی

    پی آئی اے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر امریکی سفارتی عملے نے پاکستان اور ہوائی اڈوں کی سیکیورٹی سے متعلق اپنے اطمینان کا بھی اظہار کیا تھا۔

    یاد رہے پی آئی اے نے امریکا کیلئے اپنا آپریشن اکتوبر 2017میں نقصان کی وجہ سے بند کیا تھا، پی آئی اے کی پروازیں مانچسٹر سے ہوتی ہوئی امریکا جاتی تھیں، جس کے باعث پی آئی اے کو نقصان کا سامنا تھا۔

    خیال رہے پاکستان میں برٹش ایئرویز کی بحالی کے بعددیگر غیر ملکی ایئرلائنوں نے بھی اپنی پروازیں آپریٹ کرنے پر دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے برٹش ایئر ویز اپنا فلائٹ آپریشن رواں سال جون میں شروع کر رہا ہے، اسلام آباد سے لندن کے لیے ہفتے میں 3 پروازیں چلائی جائیں گی۔