Tag: امریکہ

  • امریکہ نے پاکستانیوں کے لئے   ویزا مدت 5سال سے کم کر کے 3ماہ کردی

    امریکہ نے پاکستانیوں کے لئے ویزا مدت 5سال سے کم کر کے 3ماہ کردی

    اسلام آباد : امریکا نے پاکستانیوں کیلئے ویزاپالیسی تبدیل کردی، جس کے بعد اب پانچ سال نہیں صرف تین ماہ کا ویزا دیا جائےگا جبکہ ویزے کی فیس 192 ڈالرز کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان کیلئے ویزا پالیسی میں تبدیلی کردی گئی، جس میں ویزہ مدت میں کمی ، ویزا فیس میں اضافہ شامل ہیں۔

    امریکی سفارتخانہ کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کے لیے ویزا مدت 5 سال سے کم کرکے3 ماہ کردی گئی جبکہ صحافیوں کو 3 ماہ کا ویزا جاری کرے گا اور سرکاری حکام کوویزا کام کی مدت کومدنظر رکھ کر جاری کیاجائےگا۔

    اس کے علاوہ امریکی ویزے کی فیس 160 ڈالرز سے بڑھا کر 192ڈالرز کردی گئی، امریکا نے ویزا پالیسی اور فیس میں تبدیلی پاکستان کے اقدام کی وجہ سے کی۔

    خیال رہے پاکستان پہلے ہی امریکی شہریوں کے لئے ویزا مدت میں کمی جیسے اقدامات کرچکاہے۔

    یاد رہے مارچ 2018 میں امریکی حکومت نے ویزا شرائط کومزید سخت کردیا تھااور کہا تھا  امریکی ویزا اپلائی کرنے والوں کو اب اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیلات اور ای میل اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ پرانے فون نمبرز بھی فراہم کرنے ہوں گے۔

  • امریکہ پر قرضوں کا بوجھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    امریکہ پر قرضوں کا بوجھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    واشنگٹن : سپرپاور کی دعویدار دنیا کی سب سے بڑی معیشت قرض کےانبارتلے دبی ہے، امریکہ پر قرضوں کا بوجھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس چھوٹ اور اخراجات میں اضافہ قرض بڑھنے کی وجہ قرار دیاجارہا ہے۔

    حکومتی اعداد وشمار کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ پر قرضوں کا انبار بڑھتا جارہا ہے ، امریکہ پرواجب الادا قرضوں کاحجم بائیس ٹریلین ڈالر  ہوگیا جوکہ تاریخ کی بلندترین سطح ہے،گزشتہ دو سال میں امریکی قرضوں میں دو ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

    اوباما دور میں امریکہ پر قرض کے حجم میں نو اعشاریہ تین ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔

    ماہرین کے مطابق حکومتی قرض گیری میں اضافہ شرح سود اور امریکی عوام پر بوجھ کا باعث بنے گی، صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس چھوٹ اور اخراجات میں اضافہ قرض بڑھنے کی وجہ قرار دیاجارہا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد کے باعث امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاریخ کی بد ترین شکل اختیار کرگیا تھا اور امریکی معیشت کو 11 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا تھا۔

    شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوئے، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی تھی۔

    کانگریس کے بجٹ آفس کی جانب سے ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومتی امور کی بحالی کے بعد 3 ارب ڈالر یا جی ڈی پی کے 0.02 فیصد کو ریکور کر لیا  جائے گا، اگر شٹ ڈاﺅن جاری رہتا تو معیشت کو اس سے زیادہ سنگین نقصان پہنچ سکتا تھا۔

  • افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا

    افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا

    دوحہ : طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر معاہدہ ہوگیا ہے،  فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن  انخلاء پر متفق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دوحہ میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات ختم ہوگئے، مذکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ افغانستان سے غیرملکی افواج18ماہ کے اندر واپس چلے جائیں گی۔

    جنگ بندی کے حوالے سے آئندہ چند روز ميں شيڈول طے کرليا جائے گا، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کے بعد طالبان افغان حکومت سے براہ راست بات کریں گے۔

    مذاکرات کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مصالحتی عمل زلمے خلیل زاد قطر سے افغانستان کیلئے روانہ ہوگئے ہیں، زلمے خلیل افغان صدر اشرف غنی کو طالبان سے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی حکام اور افغان طالبان کے درمیان گزشتہ ایک ہفتے سے قطر میں مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا جس میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء اور جنگ بندی پر غور کیا جارہا تھا۔

    مزید پڑھیں: افغانستان سے اچانک انخلاء یا حکمت عملی میں تبدیلی نقصان دہ ہوگی، امریکہ کا اعتراف

    یاد رہے کہ چند روز قبل طالبان نے امریکا کے ساتھ ہونے والے یہ مذاکرات ملتوی کردیے تھے ، جس کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے پہلے افغانستان اور پھر پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

    افغانستان میں انتہائی مصروف شیڈول گزارنے کے بعد انہوں نے پاکستان کی اعلیٰ ترین سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کی تھیں ۔ ان کے دورے کے بعد دفترِ خارجہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا کہ پاکستان خطے میں دیرپا امن کا خواہش مند ہے اور امید ہے کہ مذاکرات کا عمل جلد بحال ہو۔

  • وزیر اعظم عمران خان عالمی سوچ کے رہنماؤں اور عوامی دانشوروں کی فہرست میں شامل

    وزیر اعظم عمران خان عالمی سوچ کے رہنماؤں اور عوامی دانشوروں کی فہرست میں شامل

    نیویارک : عالمی جریدے فارن پالیسی نے وزیر اعظم عمران خان عالمی سوچ کے رہنماوں اور عوامی دانشوروں کی فہرست میں شامل کرلیا اور کہا کہ عمران خان کو وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے فارن پالیسی نے 2019 کے گلوبل تھنکرز کی فہرست جاری کردی، جس میں وزیر اعظم عمران خان کو عالمی سوچ کے رہنماوں اور عوامی دانشوروں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

    عالمی جریدہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے جبکہ ان کو مالی اور قرضوں کے بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

    گلوبل تھنکرز کی فہرست میں بھارت کے امیر ترین آدمی مکیش امبانی ، ایمازون کے سی ای او جیف بزونز ، علی بابا کے سربراہ جیک ما بھی شامل ہیں ، جبکہ مکمل فہرست 22 جنوری کو جاری کی جائے گی۔

    خیال رہے فارن پالیسی میگزین کی یہ فہرست ہر سال جاری کی جاتی ہے جس میں دنیا بھر سے ان بڑی بڑی شخصیات کو منتخب کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے شعبوں میں جدوجہد کی اور ان کی سوچ عالمی کمیونٹی کومتاثر کرنے اور ان میں تبدیلی کا سبب بنی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان مسلم دنیا کی بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں اردن کی رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر نے وزیراعظم عمران خان کو مسلم دنیا کے با اثرترین شخصیات کی فہرست میں شامل کیا تھا، فہرست میں عمران خان کا نام انتیسویں نمبر پر تھا۔

    جاری کردہ فہرست میں وزیراعظم عمران خان کے علاوہ مزید تین پاکستانی بھی شامل تھے ، جن میں جسٹس شیخ محمد تقی عثمانی ،امیرتبلیغی جماعت حاجی محمد عبد الوہاب، اور مولاناطارق جمیل تھے۔

  • امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد کے باعث امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاریخ کی بد ترین شکل اختیار کرگیا ہے، ڈیموکریٹس اراکین نے ٹرمپ کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوارکی تعمیر کے مسئلے پرامریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاحال برقرار ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹس اراکین کانگریس کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی لیکن ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹس اراکین کو ظہرانے پر مدعو کیا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اور ڈیموکریٹس اراکین اپنے مؤقف سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں۔

    صدر ٹرمپ نے ری پبلکنز اراکین کے ساتھ شٹ ڈاؤن کے معاملے پر بات چیت کی، صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے مطالبات ڈیموکریٹس کو پیش کر دیئے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر اور تلاشی کے نئےآلات، سزا کاٹنے کے سینٹرز کیلئے فنڈز منظور کئے جائیں، ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی، سینیٹرچک شومر نے بھی ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کردیا۔

    واضح رہے کہ امریکی مالی سال ختم ہو گیا لیکن حکومت اور اپوزیشن میں اختلاف ختم نہ ہو سکا، شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی ہے۔

    حکومتی اخراجات کے بل پرکانگریس میں دوبارہ ووٹنگ بھی کارگر ثابت نہ ہوئی، امریکا میں معاشی بحران اپنی تاریخ کے اہم ترین موڑ پر داخل ہو گیا۔

    مزید پڑھیں: امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں افراد نے مالی عدم استحکام کے باعث بے روزگاری کا وظیفہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کرنا شروع کر دی ہیں،واضح رہے کہ امریکا سترہ سال قبل بھی اقتصادی شٹ ڈاون کا شکار ہو چکا ہے۔

  • بیرون ممالک سبکدوش سفیروں کیلئے حکومتی ڈیڈلائن ختم ، علی جہانگیرصدیقی نے مزید وقت مانگ لیا

    بیرون ممالک سبکدوش سفیروں کیلئے حکومتی ڈیڈلائن ختم ، علی جہانگیرصدیقی نے مزید وقت مانگ لیا

    اسلام آباد : بیرون ممالک سبکدوش سیاسی سفیروں کے لئے حکومتی ڈیڈلائن ختم ہوگئی ہے ، علی جہانگیر صدیقی نے چارج چھوڑنے کے لئے 2 ہفتے کا وقت مانگ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بیرون ممالک سبکدوش سفیروں کو دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے ، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ میں تعینات سفیر علی جہانگیرصدیقی نے چارج چھوڑنے کے لئے 2 ہفتے کا وقت مانگ لیا ہے، جس پر وزارت خارجہ نے علی جہانگیرصدیقی کومزید 2 ہفتےکاوقت دے دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ علی جہانگیرنے وزارت خارجہ سے بچوں کی تعلیم مکمل ہونے تک کاوقت مانگا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ڈیڈ لائن ختم ہونے پر کینیڈامیں ہائی کمشنرطارق عظیم خان ، سعودی عرب میں سفیرخان حشام بن صدیق چارج چھوڑدیا ہے جبکہ مراکش، کیوبا اور سربیا میں سفیروں نے بھی چارج چھوڑ دیا ہے۔

    ذرائع دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سبکدوش سفیروں نے چارج نائب سفیروں کے حوالے کردیا ہے۔

    یاد رہے وزارت خارجہ نے سفیروں کو 7 دسمبر تک عہدے چھوڑنے کی ڈیڈلائن دی تھی۔

    خیال رہے نئی حکومت نے آتے ہی بیوروکریسی میں وسیع پیمانے پر تقرریوں اور تبدیلیوں کے بعد مختلف ممالک میں پاکستانی سفیروں کی بھی نئی تعیناتیاں اور تبدیلیاں کی تھی جبکہ دفتر خارجہ میں بھی چند اہم پوسٹوں پر تقرریاں کی گئی تھیں۔

  • امریکا کا پاکستان کی جانب سےکرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم

    امریکا کا پاکستان کی جانب سےکرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم

    واشنگٹن : امریکہ نے پاکستان کی جانب سے کرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا پاکستان بھارت کے بہتر تعلقات خطے کے لئے ضروری ہیں۔

    امریکا میں متعین اے آروائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی کے مطابق پاکستان کی جانب سے کرتار پور سرحد کھولنے پر امریکی محکمہ خارجہ نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاک بھارت عوام کے رابطے بڑھانے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات اعتمادسازی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، پاکستان بھارت کےبہترتعلقات خطے کے لئے ضروری ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا دیا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،بھارتی وزیروں کا وفد، کئی ملکوں کے سفارتکار، عالمی مبصرین اور سکھ برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خصوصی مہمان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی تقریب میں موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کرتارپوربارڈرکھلناخطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، کوریڈور اورگیٹس پُرامن لوگوں کی قانونی گزرگاہیں ہیں۔

    کرتار پور راہداری ایک سال میں مکمل ہوگی، ساڑھے چار کلو میٹر طویل سڑک دریائے راوی پر آٹھ سومیٹرطویل پل اورپارکنگ ایریابھی بنایا جائے گا، اگلے سال نومبر میں بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن سے پہلے کام مکمل کرلیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزادربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

  • ٹرمپ کا بیان ان کیلئے سبق ہے، جو 9/11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے،شیریں مزاری

    ٹرمپ کا بیان ان کیلئے سبق ہے، جو 9/11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے،شیریں مزاری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر الزامات سے بھرا بیان دیا،بیان ان کے لیے سبق ہے جو نائن11 کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر کی جانب سے پاکستان پر الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پرالزامات سےبھرابیان دیا، امریکی صدرنے کہاپاکستان نےہمارےلئےکچھ نہیں کیا، بیان ان کے لیے سبق ہے، جو نائن 11کے بعد امریکا کو خوش کرنا چاہتے تھے۔

    شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ حوالگی، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانی کی فہرست لمبی ہے، جن میں ریمنڈڈیوس رہائی، ڈرون حملوں میں شہریوں کی اموات شامل ہیں، تاریخ بتاتی ہے کسی جارح قوت کو خوش کرنا کام نہیں کرتا، چین و ایران سے متعلق امریکی پالیسیاں پاکستان کے مفاد میں نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا، امریکی صدر ٹرمپ کا الزام

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں روپوش رہا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا گیا لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    خیال رہے امریکہ کی جانب سے پاکستان پر الزامات کوئی نئی بات نہیں ، اس سے قبل متعدد بار پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ اور دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزامات عائد کئے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے رواں سال کے آغاز میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دھمکی آمیز ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان امریکا کو ہمیشہ دھوکا دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکا کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا، مگر اب ایسا نہیں چلے گا۔

  • امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پانچ لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، رپورٹ

    امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پانچ لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، رپورٹ

    واشنگٹن : امریکی یونیورسٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نائن الیون کے حملوں کے بعد امریکہ کی جانب سے شروع کی گئی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک 5 لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، اموات عراق، افغانستان اورپاکستان میں رپورٹ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی براؤن یونیورسٹی نے انسداد دہشت گردی جنگ سے متعلق رپورٹ شائع کردی ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قیام امن کیلئے امریکا کی مسلط کردہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پانچ لاکھ سے زائد اموات ہوئیں، اموات عراق، افغانستان اور پاکستان میں رپورٹ کی گئیں تاہم اصل ہلاکتیں ان اعدادوشمار سے کہیں زیادہ ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ہلاک شدگان میں اتحادی افواج،مقامی پولیس کے اہلکار اور عسکریت پسند بھی شامل ہیں جبکہ دہشت گرد قرار دیے گئے بہت سے ہلاک افراد عام شہری بھی ہوسکتے ہیں۔

    امریکی رپورٹ کے مطابق ستمبر2001 میں نائن الیون کے بعد امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع کی، 17سالوں کی نسبت گزشتہ 2سالوں میں ہلاکتوں میں22فیصد اضافہ ہوا ہے اور فغانستان، پاکستان اور عراق میں لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ عراق میں سوا 2 لاکھ، افغانستان میں 38 ہزار 480 اور پاکستان میں 23 ہزار 372 شہری مارے گئے جبکہ افغانستان اور عراق میں 7 ہزار امریکی فوجی بھی ہلاک ہوئے ۔

    خیال رہے نائن الیون کے بعد امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔

    واضح رہے گیارہ ستمبر 2001 ایک ایسا دن جب نیویارک کی فضا میں تین طیارے قہر بن کر داخل ہوئے، دو طیارے دنیا کی بلند ترین عمارت ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ٹوئن ٹاور سے ٹکرائے اورسو منزلہ عمارت کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا جبکہ تیسرا طیارہ پنٹاگون کےقریب مار گرایا، واقعے میں تین ہزارافراد ہلاک ہوئے۔

    جس کے بعد اس وقت کے صدرجارج واکر بُش نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا اور سات اکتوبر 2001 میں القاعدہ رہنمااُسامہ بن لادن کی تلاش میں افغانستان پرحملہ کردیا، افغانستان کے بعد 2003 پر عراق پر حملہ کیا اور پھر دہشت گردوں کی تلاش میں امریکی ڈرون 2004 میں پاکستان میں بھی داخل ہوگئے اورپھر یکے بعد دیگرے پوری دُنیا ہی اس آگ کی لپیٹ میں آگئی۔

  • امریکہ میں  وسط مدتی الیکشن کل ہوں گے،  ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع

    امریکہ میں وسط مدتی الیکشن کل ہوں گے، ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع

    واشنگٹن :امریکہ میں کل وسط مدتی انتخابات کا انعقاد ہوگا اور امریکی عوام کل اپنے منتخب نمائندوں کا چناؤں کرے گی، ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں کل ہونے والے وسط مدتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں ، امریکی سینٹ کی پینتیس سیٹوں سمیت مختلف ریاستوں کی چارسو پینتیس نشستوں کیلئے عوام کل اپنا حق رائے دہی استعما ل کریں گے۔

    کانگریس کے دونوں ایوانوں پر کنٹرول کیلئے ڈیموکریٹ اور ری پبلکن میں سخت مقابلہ متوقع ہے جبکہ وسط مدتی انتخابات میں امریکہ بھر میں ساٹھ سے زائد مسلمان بھی انتخابی امیدواروں میں شامل ہیں۔

    خیال رہے ایوان زیریں میں ری پبلکنز کو دو سو پینتیس نشستوں کے ساتھ واضح برتری ہے، ڈیموکریٹ کی تعداد ایک سوترانوے ہے لیکن امریکی صدرکی پالیسیوں سے ناراض ووٹر کانگریس میں پانسہ پلٹ سکتے ہیں، سو رکنی سینیٹ میں ری پبلکن کی تعداد اکیاون ہے اور انچاس سینیٹرز ڈیمو کریٹ ہیں۔

    مڈٹرم الیکشن ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے ریفرنڈم

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وسط مدتی انتخابات صدر ٹرمپ کا مستقبل واضح کریں گے اور یہ صدر ٹرمپ کیلئے ایک قسم کاریفرنڈم ہے جبکہ ایک سروے کے مطابق چھیاسٹھ فیصد شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مڈٹرم الیکشن ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے ریفرنڈم سےکم نہیں ہوگا، امریکی صدرکی جارحانہ پالیسیاں اپ سیٹ کرسکتی ہیں،کیونکہ عوام کل ان کی پالیسیوں کی حمایت یا اختلاف میں ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    الیکشن میں ممکنہ غیر ملکی مداخلت

    دوسری جانب الیکشن میں ممکنہ غیر ملکی مداخلت روکنے کے لیے کڑی نگرانی کی جارہی ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے روس اورچین کی طرف سے مداخلت کےخدشات ہیں۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیانا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی صدراوباما کو تنقید کا نشانہ بنایا، صدر ٹرمپ کا کہنا تھا انتخابات میں ڈیموکریٹ کی فتح ملکی معیشت کیلئے تباہ کن ہوگی۔

    باراک اوباما نے بھی جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کی عوام کو ڈرانے کی پالیسی نہیں چلے گی ۔