Tag: امریکہ

  • گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی کی گمشدگی پر امریکا اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی، امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا گمشدہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت یقینی لگتی ہے، صحافی کی گمشدگی سے متعلق تحقیقات کے نتائج کا انتظار ہے۔

    ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تونتائج سنگین ہوں گے۔

    امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے سعودی صحافی اب زندہ نہیں ہیں اور یہ بہت افسوسناک ہے۔

    یاد رہے کہ چند روزقبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔

    دوسری جانب امریکا نے سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف چیف ،فرانسیسی اور برطانوی وزیر بھی سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

    روس کا کہنا ہے صحافی کی گمشدگی پر حقائق سامنے آنے سے پہلے سعودی عرب سےمعاملات بگاڑ نا ٹھیک نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی،ترک حکام کا دعوی

    ترک حکام نے دعوی کیا کہ استنبو ل میں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کو صحافی کے مبینہ قتل کی آڈیو ریکارڈنگ سنائی گئی تھی جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے دعوی کو مسترد کردیا اور کہا کہ مائیک پومپیو کوریکارڈنگ نہیں سنائی گئی۔

    ترکی نے استنبول میں سعودی صحافی کے مبینہ قتل کی تحقیقات کیلئے دائرہ کار بڑھا دیا اور ترک پولیس نے سعودی قونصل خانہ کے قریب جنگل میں تلاش شروع کردی ہے۔

    یاد رہے 4 روز قبل سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے، شاہ سلمان نے کہا تھا کہ لاپتا صحافی جمال خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا کچھ نہیں پتا اور ترک حکومت کے ساتھ لاپتا صحافی کے معاملے پر تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    واضح رہے جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس ہیں اور دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔

  • سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی،ترک حکام کا دعوی

    سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی،ترک حکام کا دعوی

    انقرہ : سعودی صحافی کی گمشدگی سے متعلق ترک تحقیقاتی ٹیم نے دعوی کیا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی ہے، جمال خاشقجی کو وحشیانہ طریقے سے قتل کیا گیا اور لاش کے ٹکڑے کر کے تیزاب میں ڈالے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی کی گمشدگی کا معمہ حل نہ ہوسکا لیکن ترک حکام کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے، ترک تحقیقاتی ٹیم نے دعوی کیا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی گئی ہے۔

    ترکی نے دعوی کیا ہے کہ آڈیو کے مطابق جمال خاشقجی کوسعودی قونصل خانے میں وحشیانہ طریقے سے قتل کیا گیا اور لاش کے ٹکڑے کرکے تیزاب میں ڈال دیئے گئے۔

    حکام نے دعوی کیا ہے جمال خاشقجی کو قتل کرنے کیلئے پندرہ افراد ریاض سے استنبول پہنچے، جنہوں نے انوسٹیگشن کے نام پر سعودی صحافی کو قتل کیا۔

    دوسری جانب سعودی حکام نے سعودی صحافی کے قتل کے الزام کو مسترد کردیا۔

    امریکی صدر کا کہنا ہے ترکی کے پاس قتل کے ثبوت ہیں تو ہمیں فراہم کئے جائیں، آڈیومیں کیا ہے ہمیں بتایا جائے۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کے قریبی افسر کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا مبینہ قتل ہوا، مغربی میڈیا

    گزشتہ روز امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے ترکی کے صدر اردوان سے ملاقات کی اور معاملے پر بات چیت کی تھی۔

    مغربی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ استنبول میں سعودی سفارت خانے سے لاپتا ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کا مبینہ قتل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے قریبی افسر کی موجودگی میں ہوا ہے، ایسا ممکن نہیں کہ صحافی کے قتل سے سعودی ولی عہد لاعلم ہوں۔

    اس سے قبل امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے، قتل میں سعودی خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

    خیال رہے جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔

  • الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ

    الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکا کو دوٹوک بتا دیا کہ الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا،افغانستان میں امن پاکستان کے بغیرممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی دس روزہ دورہ امریکا مکمل کرکے پاکستان روانہ ہوگئے، روانگی سے قبل پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ میں وزیر خارجہ نے بتایاکہ امریکا سے پرامید ہوکر پاکستان جارہا ہوں، نیویارک اور واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد کی بحالی ضروری ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطہ میں امن واستحکام چاہتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت زیادہ قربانیاں دیں،نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرقی سرحد پر اشتعال انگیزی کے باوجود مغربی سرحدپر دو لاکھ فوج ہے، دہشت گردی کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ امریکامیں پاکستانی کمیونٹی بہت جاندارہے، مریکامیں پاکستانی کمیونٹی کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے، پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو مؤثر بنانے کیلیے پرعزم ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمیں تنقید کے بجائے مثبت پہلوؤں پر نظر رکھنی چاہیئے، کافی عرصےسے پاکستان پر تنقید کی جارہی تھی، امریکا سے تعلقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بارے میں امریکا کا مسلسل مطالبہ رہاہے ،ڈاکٹرشکیل آفریدی کا ذکر آتا ہے تو پھر ڈاکٹرعافیہ کا بھی ذکر ہوتا ہے، پاکستانی عوام ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باعزت واپسی چاہتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا گزشتہ حکومت کی امریکی اعلیٰ قیادت تک رسائی نہ تھی، امریکا کو ہمارے قوانین کا احترام کرنا ہوگا، امریکی حکام کو باور کرادیا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں، الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوگا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے میری کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی تھی، پانی کا مسئلہ اہم ہے جو الجھتا چلا جارہا ہے، پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا، 2010 میں وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں کوئی ایک پیسہ دینے کو تیار نہیں تھا، آج ڈیم فنڈ میں اورسیز پاکستانی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

  • امریکی حمایت کے بنا سعودی حکومت دو ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتی،ٹرمپ

    امریکی حمایت کے بنا سعودی حکومت دو ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتی،ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے بڑے اتحادی سعودی عرب سے بھی الجھ پڑے اور کہا کہ سعودی حکومت امریکی حمایت کے بغیر 2 ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مِسسِسپی کے شہر ساؤتھ ہیون میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے بارے میں خلاف مصلحت بیان دیتے ہوئے کہا کہ سعودی حکمران شاہ سلمان کو تنبیہ کی تھی کہ اُن کی بادشاہت امریکی فوج کی وجہ سے قائم ہے اور امریکی فوج کی حمایت کے بغیر وہ ’دو ہفتے‘ بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔

    امریکی صدر نے کہا سعودی فرمانروا کو بتایا امریکا سعودی عرب کا محافظ ہے اور امریکی فوجی شاہی خاندان کا تحفظ کر رہے ہیں، انہیں فوج کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

    امریکی صدر نے ہفتے کو سعودی فرمانرواں سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی ، جس میں علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ شاہ سلمان کے ساتھ امریکی صدر نے خام تیل کی عالمی منڈیوں میں فراہمی کے تسلسل اور عالمی اقتصادی پیداوار کی شرح پر بھی بات چیت کی۔

    گذشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب میں  کہا تھا کہ اوپیک ممالک دنیا کو لوٹ رہے ہیں، امریکا تیل کی قیمتوں میں اضافہ برداشت نہیں کرے گا، تیل مہنگا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

    جولائی 2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔

    یاد رہے کہ شہزاد ہ محمد بن سلمان نے ولی عہد کی حیثیت سے امریکا کا پہلا دورہ کیا تھا اور امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دیا تھا۔

    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالنے کے بعد اپنا غیر ملکی دوروں کے سلسلے کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا۔

  • تجارتی جنگ ، چین کا امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان

    تجارتی جنگ ، چین کا امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان

    بیجنگ : امریکہ اورچین میں جاری تجارتی جنگ میں تیزی آگئی، چین نے امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چینی  وفد کا دورہ امریکہ بھی منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اورچین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرنے لگا، دنیا کی دوبڑی معیشتوں میں بڑھتی تجارتی جنگ میں دونوں جانب سے کارروائیاں جاری ہے، ٹیکسوں کے نفاذ کے بعد مذاکرات بھی منسوخ کر دیے گئے۔

    امریکہ نے چین کی پانچ ہزار منصوعات پردوسوارب ڈالرکے زائد ٹیکس لگائے تو چین نے بھی جواباً امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اس اقدام کے بعد مذاکرات کا جواز نہیں ہے، آئندہ ہفتے چینی نائب صدر کی صدارت میں وفد کو امریکہ جانا تھا تاہم اب یہ دورہ منسوخ کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : تجارتی جنگ: امریکی اقدامات کے ردعمل میں چین نے بھی اضافی ٹیکس عائد کردیے

    خیال رہے امریکی اقدامات کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر ساٹھ ارب ڈالرکی ڈیوٹیز عائد کی تھی۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے ٹیکس عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ چین کی ناانصافی پرمبنی تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔

    یاد رہے امریکا نے چین پر روس سے جیٹ طیارے اور میزائل خریدنے پر پابندی عائد کی تھی ، امریکا نے چینی فوجی ادارے پر الزام عائد کیا کہ چین نے روس سے ایس یو 25 فائٹر جیٹ اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایس 400 میزائل خریدے، چین کی یہ خریداری پابندیوں سے متعلق امریکہ کے 2017 کے قانون کی خلاف ورزی ہے ۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے پابندیاں نہ ہٹائیں تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہے، چین کی دھمکی

    جس پر چین نے دھمکی دی تھی کہ امریکا فوری پابندیاں ہٹائے، ورنہ سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے روس کے 33 افراداور کمپنیوں کو بھی بلیک لسٹ کردیا، روس کا کہنا تھا کہ امریکا آگ سے کھیل رہا ہے ،جو خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

  • امریکہ کا رویہ جنگلی بھیڑیئے جیسا ہے، جو قابل اعتبار نہیں، رجب طیب اردوان

    امریکہ کا رویہ جنگلی بھیڑیئے جیسا ہے، جو قابل اعتبار نہیں، رجب طیب اردوان

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکا کے رویے کو جنگلی بھیڑیے سے تشبیہ دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کی اجارہ داری کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی ضروت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرغزستان میں بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ترک صدر نے امریکا کی جانب سے لگائی جانے والی حالیہ معاشی پابندیوں پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کا رویہ ایک جنگلی بھیڑیے جیسا ہے، اس لیے اس پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے، تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ترکی اور روس کے درمیان ڈالرز کے بغیر تجارت کی بات چیت چل رہی ہے۔

    ہمیں آپس میں اپنی کرنسیوں میں تجارت کر کے امریکی ڈالر کی اجارہ داری کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی ضروت ہے، ڈالر کا استعمال ہمیں نقصان پہنچاتا ہے لیکن فتح حاصل کرنے تک ہم ہار نہیں مانیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں، اس کی وجہ ترکی میں ایک امریکی پادری کی گرفتاری بنی تھی، جسے اپنے خلاف دہشت گردی کے الزامات کا سامنا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کا مطالبہ ہے کہ اس پادری کو رہا کیا جائے۔

    علاوہ ازیں گذشتہ دنوں امریکا نے دہشت گردوں سے رابطے کے الزام میں گرفتار امریکی پادری کو رہا نہ کرنے کی صورت میں ترکی پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔

  • امریکی سینیٹرجان مکین انتقال کرگئے

    امریکی سینیٹرجان مکین انتقال کرگئے

    واشنگٹن: ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکہ کے سینئرسیاست دان سینیٹرجان مکین 81 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والے سینیٹرجان مکین 81 سال کی عمر میں چل بسے، وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور ان کا علاج جاری تھا۔

    سینیٹرجان مکین کے انتقال کی خبرکا اعلان ان کے اہل خانہ کی جانب سے کیا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹرجان مکین 2017 سے دماغ کے کینسر میں مبتلا تھے تاہم جمعہ سے انہوں نے اپنا علاج ترک کردیا تھا۔

    جان مکین کا شمار معرف امریکی قانون سازوں میں ہوتا تھا، انہیں 6 مرتبہ امریکی سینیٹرمنتخب ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔ وہ ویتنام لڑائی کے دوران ساڑھے 5 سال جنگی قیدی بھی رہے۔

    امریکہ کے سینئرسیاست دان سینیٹرجان مکین کا گزشتہ سال جولائی میں آنکھ کا آپریشن کیا گیا تھا اس دوران انکشاف ہوا تھا کہ انہیں برین کینسر ہے۔

    سینیٹرجان مکین کو اس سے پہلے جلد کا کینسر ہوا تھا اور طویل علاج کے بعد وہ صحت یاب ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ ایریزونا سے تعلق رکھنے والے جان مکین نے 2008ء کے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار کے طورپرحصہ لیا تھا تاہم وہ سابق صدر بارک اوباما کے مقابلے میں الیکشن ہارگئے تھے۔

  • امریکہ نےغزہ کودی جانے والی امداد منسوخ کردی

    امریکہ نےغزہ کودی جانے والی امداد منسوخ کردی

    واشنگٹن : امریکہ نے غزہ کو دی جانے والی 20 کروڑ ڈالر کی امداد دوسرے ملکوں کو دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو دی جانے والی 20 کروڑ ڈالر کی امداد دوسرے ملکوں کو منتقل کردی جائے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ رقم دوسرے ترجیحی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی، تاہم انہوں نے تفصیل بتانے سے انکار کردیا۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ امداد گزشتہ ماہ منظور ہونے والے ٹیلرفورس ایکٹ نامی قانون کے مطابق معطل کی ہے۔

    ٹیلرفورس ایکٹ فلسطینی حکام کو پابند کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف کارروائیاں کرنے والوں کے خاندانوں کو وظیفہ دینا بند کرے۔

    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

    خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے امریکہ کے فلسطین سے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اس وقت شدت اختیار کرگئی جب امریکہ نے دسمبر2017 میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا۔

    بعدازاں رواں سال 14 مئی کو امریکا نے بیت المقدس میں اپنے سفارت خانے کا سرکاری طور پر افتتاح کیا تھا، سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ امریکہ پہلے ہی فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی ساڑھے چھ کروڑ ڈالر کی امداد روک چکا ہے۔

  • نگراں وزیرخارجہ نےامریکہ کو پاکستان کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دارقراردے دیا

    نگراں وزیرخارجہ نےامریکہ کو پاکستان کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دارقراردے دیا

    حیدرآباد : نگراں وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری عظیم اورگرانقدر قربانیوں کے باوجود امریکہ پاکستان کو نظرانداز کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیرخارجہ عبداللہ حسین ہارون نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ میں صف اول کے اتحادی ملک کی حیثیت سے پاکستان کوشدید نقصان اٹھانا پڑا۔

    نگراں وزیرخارجہ نے امریکہ کو پاکستان کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دار قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری عظیم اورگرانقدر قربانیوں کے باوجود امریکہ پاکستان کو نظرانداز کررہا ہے۔

    عبداللہ حسین ہارون کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحت الزام تراشی ہرگز قبول نہیں کرسکتا۔

    نگراں وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان کی نئی خارجہ پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اہم ترجیحات کا اپنے طور پرتعین کرسکیں۔

    نگراں وزیرخاجہ نے بیل آؤٹ پیکیج کے حوالے سے بیان کو مسترد کردیا

    خیال رہے کہ تین روز قبل نگراں وزیرخارجہ عبداللہ حسین ہارون نے امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کے آئی ایم ایف کو پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکج کے حوالے سے خبردار کرنے کے بیان کو مسترد کردیا تھا۔

    عبداللہ حسین ہارون کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 17 سال سے جاری جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے، ہمیں ڈو مور کہنے والے دیکھیں کہ انہوں نے خود کیا کیا ہے۔

  • امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام  پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ

    امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ

    واشنگٹن : امریکہ نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ دے دیا اور کہا آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض کی ادائیگی کیلئے رقم نہیں دے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض اداروں کو ادائیگی کیلئے رقم فراہم نہیں کرے اور قرضہ کی ادائیگی کیلئے بیل آوٹ پیکج کا کوئی جواز نہیں بنتا، آئی ایم ایف کے تمام معاملات پر نظر ہے۔

    امریکی وزیرکا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی نئی حکومت کے مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی بیل آوٹ پروگرم کیلئے درخواست نہیں ملی ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی بات چیت ہورہی ہے۔

    ایک غیر ملکی امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 12 ارب ڈالر قرض لینے پرغور کر رہا ہے

    خیال رہے کہ پاکستان نے چین سے 5ارب ڈالر کا قرض لے رکھا ہے اور پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائرکو سنبھالا دینے کے لیے درکار ہیں جبکہ پاکستان نے اب تک آئی ایم ایف سے 14 پروگرام لیے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پروگرام کے حصول کیلئے ابتدائی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔