Tag: امریکی صدر

  • ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے سلسلے میں بڑا اعلان کر دیا

    ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے سلسلے میں بڑا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی فنڈنگ بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کا عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ بحال کرنے کا بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، صدر ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا ڈبلیو ایچ او کو اتنی ہی فنڈنگ دے گا جتنی چین عالمی ادارے کو فراہم کرے گا، ٹرمپ نے اس اعلان کے ساتھ یہ امید بھی ظاہر کی کہ موجودہ بحران کے دوران عالمی ادارہ صحت تعمیری کردار ادا کرے گا۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ڈبلیو ایچ او کو مجموعی طور پر سالانہ 400 ملین ڈالر فراہم کرتا تھا، تاہم چین نے اگر ادارے کے لیے اپنی فنڈنگ بڑھائی تو امریکا بھی بڑھا سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کا امریکا کے ساتھ برا سلوک رہا ہے، ٹرمپ کا الزام

    دریں اثنا، ٹرمپ انتظامیہ نے عالمی ادارہ صحت سے کرونا وائرس پھیلنے کی غیر جانب دار تحقیق کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا وبا بے قابو ہونے کے بعد امریکی صدر نے ڈبلیو ایچ او کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنائے رکھا ہے، گزشتہ ماہ بھی انھوں نے ایک بار پھر عالمی ادارہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محسوس ہو رہا ہے کہ چین اس ادارے کو کنٹرول کررہا ہے۔

    انھوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ عالمی ادارہ صحت امریکا کے ساتھ برا سلوک کر رہا ہے۔

  • ٹرمپ کی اوباما پر تنقید، چینی نژاد صحافی سے تلخی، پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے

    ٹرمپ کی اوباما پر تنقید، چینی نژاد صحافی سے تلخی، پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ نے سابق ہم منصب براک اوباما پر پھر شدید تنقید کی ہے، انھوں نے کہا کہ اپنے حالیہ بیانات میں اوباما نے سیاسی جرم کیا، انتخابات سے پہلے اور بعد میں بھی اوباما نے مجھ پر تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سابق صدر کی آڈیو ریکارڈنگ کو اوباما گیٹ اسکینڈل کا نام دے دیا، انھوں نے کہا کہ سابق صدر کی آڈیو ریکارڈنگ حالیہ دنوں میں میڈیا میں لیک ہوئی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اس آڈیو ریکارڈنگ میں ٹرمپ کے مشیر مائیکل فلن کو معافی دینے کے فیصلے پر تنقید کی گئی تھی، سابق صدارتی مشیر مائیکل فلن نے ایف بی آئی کے سامنے تفتیش کے دوران جھوٹ بولا تھا، جس پر اوباما نے ٹرمپ پر تنقید کی۔

    پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی چینی نژاد امریکی صحافی سے بھی تلخی ہوئی، جس کے بعد ٹرمپ غصے میں پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے، صحافی نے سوال کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس اسٹافرز کا تو ٹیسٹ آسانی سے ہو جاتا ہے دیگر کا کیوں نہیں، آپ روز کیوں کہتے ہیں کہ امریکا ٹیسٹنگ میں آگے ہے۔ جس پر ٹرمپ نے کہا یہ سوال جا کر چین سے پوچھو۔ صحافی نے پھر کہا آپ یہ بات خاص طور پر مجھے کیوں کہہ رہے ہیں؟ ٹرمپ نے کہا جو بھی ایسا گندا سوال کرے گا اسے یہی کہوں گا۔

    ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ وائٹ ہاؤس میں ماسک پہننا کیوں لازمی قرار نہیں دیتے، جس پر ٹرمپ نے کہا مجھ سے لوگ فاصلے پر رہتے ہیں، تمام اسٹاف بھی ایک دوسرے سے خاص فاصلہ رکھتا ہے، وائٹ ہاؤس میں بڑی تعداد میں اسٹاف ماسک استعمال کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سب کے لیے کرونا ٹیسٹنگ موجود ہے لیکن ہر کسی کو کرانے کی ضرورت نہیں۔

    قبل ازیں، امریکی صدر نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کے چند افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں، ہمارے پاس ٹیسٹنگ کی بہترین سہولیات موجود ہیں، دنیامیں کسی کے پاس امریکا جیسا کرونا ٹیسٹنگ نظام نہیں، بہترین کرونا ٹیسٹنگ مشینیں آ چکی ہیں، 5 سے 10 منٹ میں نتیجہ آ جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں چین سے خوش نہیں ہوں، چین کرونا وبا پر بہت پہلے قابو پا سکتا تھا۔

    انھوں نے کہا پورے ملک کو جلد کھولنا ضروری ہے، لوگ لاک ڈاؤن میں بھی مر رہے ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت پر امریکی صدر کا غصہ ختم نہ ہو سکا

    عالمی ادارہ صحت پر امریکی صدر کا غصہ ختم نہ ہو سکا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کرونا کے معاملے پر عالمی ادارہ صحت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے ڈبلیو ایچ او پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے معاملے پر عالمی ادارہ صحت کو شرمندہ ہونا چاہیے، یہ چین کا ترجمان ادارہ بن کر رہ گیا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے الزام لگایا کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا سے ہلاکتوں پر بر وقت درست حقائق نہیں بتائے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ کرونا وبا کا آغاز ووہان انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی سے ہوا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کے لیے بہتر تجارتی معاہدہ کرنے پر بیجنگ میرے خلاف ہو گیا، چین میرے بجائے جوبائیڈن کو آیندہ الیکشن میں صدر دیکھنا چاہتا ہے۔

    دریں اثنا، امریکی صدر ٹرمپ نے مئی کو بزرگ شہریوں کے نام قرار دے دیا، انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بزرگ شہریوں کو بچانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 2200 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 63,861 ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ 95 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 30 ہزار کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 1 لاکھ 55 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 15 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 23,780 ہلاکتیں ہوئیں اور3 لاکھ 10 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

  • ٹرمپ نے امریکا میں کرونا کیسز زیادہ ہونے کی وجہ بتا دی

    ٹرمپ نے امریکا میں کرونا کیسز زیادہ ہونے کی وجہ بتا دی

    واشنگٹن: امریکی صدر نے ملک میں کرونا وائرس کے کیسز زیادہ ہونے کی وجہ بتا دی، انھوں نے کہا کہ امریکا میں سب سے زیادہ کیسز زیادہ تعداد میں ٹیسٹ کیے جانے کی وجہ سے ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرونا کیسز کی بڑی تعداد زیادہ ٹیسٹنگ کی وجہ سے ہے، دیگر ممالک بھی اگر اتنی ہی ٹیسٹنگ کریں گے تو کیسز کی تعداد بھی زیادہ آئے گی، ایک وقت ایسا بھی آئے گا جب کرونا کیسز زیرو ہو جائیں گے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکا آنے والی بین الاقوامی پروازوں کی کرونا ٹیسٹنگ کا سوچ رہا ہے، ٹیسٹنگ کے معاملے پر ایئرلائنز سے مل کر کام کر رہے ہیں، ہم کرونا ٹیسٹنگ میں پوری دنیا سے آگے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انھیں ورثے میں ٹوٹا ہوا سسٹم ملا، ملک کی سڑکیں ٹھیک نہیں اور ہم نے مشرق وسطی میں 8 ارب ڈالرز خرچ کر دیے، اب کہانی ماضی سے بالکل مختلف ہے، اب انتظامیہ اور ادارے بہترین کام کر رہے ہیں۔

    ٹرمپ کا جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ، سوشل میڈیا پر طوفان

    امریکی صدر کا کہنا تھا ملک بھر میں ہزاروں وینٹی لیٹرز تقسیم کر چکے ہیں، اٹلی، اسپین اور دیگر ممالک کو وینٹی لیٹرز دیں گے، امریکا دوبارہ سے کھلنے جا رہا ہے، ہمیں ملک کی تعمیر نو کرنی ہے۔ کرونا ویکسین کی تیاری میں بھی پیش رفت ہو رہی ہے، ہم ایک مرتبہ پھر دنیا کی مضبوط معیشت بنیں گے۔

    ٹرمپ نے کہا کرونا کی وجہ سے میں نے کئی دوست کھو دیے، کرونا کی وجہ سے پورا اسکول سیزن ختم کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ امریکا میں کرونا سے 59 ہزار 266 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 10 لاکھ 35 ہزار 766 افراد وائرس سے متاثر ہیں۔

  • میں نے کبھی نہیں کہا کہ کرونا ’دھوکا‘ ہے: امریکی صدر

    میں نے کبھی نہیں کہا کہ کرونا ’دھوکا‘ ہے: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی میڈیا کے ساتھ چپقلش جاری ہے، اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے انھوں نے میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، امریکی صدر نے صحافیوں کی جانب سے ‘معاندانہ’ سوالات پر روزانہ کی وائٹ ہاؤس کرونا وائرس بریفنگز ختم کرنے کی بھی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ کرونا ایک ’دھوکا‘ ہے، اس قسم کی بات کون کہہ سکتا ہے؟ میں نے یہ کہا تھا کہ بے کار ڈیموکریٹ اور میڈیا ’دھوکا‘ ہے۔

    ٹرمپ نے اپوزیشن اور میڈیا کی ایک ساتھ سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کی جھوٹ بولنے پر جب پکڑ ہوئی تو انھوں نے غلطی مان بھی لی، لیکن اعتراف جرم کے باجود یہ لوگ جھوٹ بولنے سے باز نہیں آتے۔

    ٹرمپ کا جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ، سوشل میڈیا پر طوفان

    کرونا وائرس کے علاج سے متعلق عجیب و غریب اور متنازعہ بیانات دینے پر امریکی صدر نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ علاج کبھی بھی بیماری سے برا نہیں ہو سکتا، آخر ان وائٹ ہاؤس نیوز کانفرنسوں کا مقصد اور کیا ہے، لیکن میڈیا مخالفت میں سوالات کے سوا کچھ نہیں پوچھتا۔

    انھوں نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ میڈیا درست طور پر حقائق بیان نہیں کرتا، انھیں بس ریکارڈ ریٹنگ ملتی ہے اور امریکی عوام کو جھوٹی خبریں، یہ میڈیا میرے وقت اور کوششوں کے قابل نہیں ہے کہ میں اس پر اپنا وقت اور کوششیں صرف کروں، یہ لنگڑا میڈیا بن چکا ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ جمعرات کو بھی جعلی میڈیا ڈاکٹر ڈیبرا برکس کے سوالات مجھ سے کرنے لگا، میں تو ان سوالات سے متعلق ڈاکٹر ڈیبرا کی رائے مانگ رہا تھا۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ تبصرہ ان کے اس متنازعہ بیان کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ لوگوں کو جراثیم کش کیمیکل کے انجیکشن لگوا کر کرونا وائرس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

  • ٹرمپ کا جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ، سوشل میڈیا پر طوفان

    ٹرمپ کا جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ، سوشل میڈیا پر طوفان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر سوشل میڈیا پر تنقید اور مذاق کی زد میں آگئے، اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ دے دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں رویہ نہایت غیر سنجیدہ ہے اور وہ اس حساس موضوع پر متنازعہ گفتگو کرنے سے باز نہیں آرہے۔

    اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے جراثیم کش کیمیکل کرنا اور یو وی شعاعوں کو جسم کے اندر داخل کرنا پھیپھڑوں کی صفائی کرسکتا ہے۔

    ٹرمپ کے اس غیر محتاط بیان کو ایک طرف تو طبی ماہرین نے خوفناک قرار دیا تو دوسری جانب سوشل میڈیا پر ٹرمپ کا خوب مذاق اڑایا جارہا ہے۔

    ایک ٹویٹر صارف نے ٹرمپ کے منہ پر ٹیپ لگانے کا مشورہ دے دیا تاکہ ہزاروں جانیں بچائی جاسکیں۔

    بعد ازاں ٹرمپ نے اپنے بیان کو طنز آمیز قرار دیا لیکن لوگ انہیں بخشنے کو تیار نہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس نے امریکا میں تباہی کی تاریخ رقم کردی ہے، اب تک 52 ہزار افراد اس وائرس کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں، ملک بھر میں جان لیوا کا شکار افراد کی تعداد 9 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

  • ملک کو دوبارہ کھولنے کے لیے پرجوش ہیں: ٹرمپ

    ملک کو دوبارہ کھولنے کے لیے پرجوش ہیں: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ گزشتہ 7 روز سے کرونا پوزیٹو کیسز میں کمی آ رہی ہے، ملک کو دوبارہ کھولنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔

    امریکی صدر کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ 80 ملین امریکیوں کو امداد موصول ہو چکی ہے، ملکی معیشت کی تعمیر نو کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایف ڈی اے نے گھروں میں ٹیسٹ کرنے کی ڈیوائس کی منظوری دے دی ہے۔

    پریس کانفرنس میں نائب امریکی صدر مائیک پنس نے کہا کہ ان کی تمام گورنرز کے ساتھ آج تفصیلی گفتگو ہوئی، کانفرنس کال پر 50 ریاستوں کے گورنرز موجود تھے، انھوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں ڈرائیو تھرو کرونا ٹیسٹنگ کی سہولیات کام کر رہی ہیں، ہم کرونا ٹیسٹنگ کی سہولیات کو مزید بڑھا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایک دن قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 484 ارب ڈالر کے امدادی بل پر دستخط کیے تھے، اس امداد کے تحت ملک میں متاثر ہونے والے چھوٹے کاروباروں کو قرض فراہم کیا جا رہا ہے، یہ وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں اب تک کا سب سے بڑا ریلیف پیکج ہے جس کا ٹرمپ نے اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں 52,185 ہو چکی ہیں، جو دنیا میں وائرس سے سب سے زیادہ اموات ہیں، جب کہ کو وِڈ نائنٹین کے کیسز کی مجموعی تعداد بھی 9 لاکھ 25 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

  • امریکا تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کا فائدہ اٹھائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکا تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کا فائدہ اٹھائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکاتیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کافائدہ اٹھائےگا ہم اپنے شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے ہر اقدام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیاکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکاتیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کافائدہ اٹھائےگا، ہم نےاپنےاسٹریٹجک ذخائرمیں75ملین بیرل تیل کااضافہ کردیا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے ہراقدام کررہا ہے، ہم نے وینٹی لیٹرز کے حوالے سے زبردست کام کیا، بدقسمتی سے میڈیا نے اسے نہیں دکھایا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جس شہری کو بھی وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑی اسے مہیا کیا گیا، امید ہے چھوٹے کاروباروں کی مزید امداد کیلئے جلد معاملات طے پا جائیں گے۔

    خیال رہے خام تیل کی عالمی منڈی کریش کرگئی تھی اور امریکی خام تیل پانی سےبھی سستاہوگیا، پہلی بار خام تیل کی قیمت تاریخ میں منفی تک گر گئی اور قیمت میں 300 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    کوروناوائرس کےباعث عالمی سطح پرطلب میں نمایاں کمی اور ریفائنریزبندہونےسےامریکی خام تیل کی قیمت منفی 37 ڈالر63 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    واضح رہے دنیامیں کوروناوائرس سے ایک لاکھ70ہزار477اموات ہوچکی ہے جبکہ 24لاکھ82 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں اور کورونا وائرس کے 6لاکھ52ہزارسے زائد مریض صحت یاب ہوئے۔

    امریکامیں کوروناوائرس سے42ہزار518افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ وائرس سے 7لاکھ 92ہزارسے زائد متاثر ہیں۔

  • ڈبلیو ایچ او کو 500 ملین ڈالرز کا سالانہ فنڈ رکوا دیا: ٹرمپ

    ڈبلیو ایچ او کو 500 ملین ڈالرز کا سالانہ فنڈ رکوا دیا: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (WHO) کو سالانہ فراہم کیا جانے والا 500 ملین ڈالرز کا فنڈ رکوا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے انتظامیہ کو ڈبلیو ایچ او کے فنڈز روکنے کی ہدایت کر دی ہے، امریکا عالمی ادارہ صحت کو پانچ سو ملین ڈالرز سالانہ فراہم کر رہا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا کے پھیلاؤ کا تمام تر ذمہ دار ڈبلیو ایچ او کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ صحت کی فنڈنگ گزشتہ انتظامیہ کو ہی روک دینی چاہیے تھی، ڈبلیو ایچ او نے کرونا کے معاملے پر صحیح کردار ادا نہیں کیا، ادارے کی گائیڈ لائنز پر عمل کرنے سے ہی کئی ملکوں میں وائرس پھیلا، عالمی ادارہ کرونا کے حوالے سے وقت پر اطلاع دینے میں ناکام رہا۔

    کرونا کی عالمگیر وبا نے 20 لاکھ سے زائد انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    امریکی صدر نے الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کے معاملے پر تاخیر سے کام لیا، جس پر اس کا احتساب ہونا ضروری ہے، ڈبلیو ایچ او نے سائنس دانوں اور محققین کی گم شدگی پر بھی خاموشی اختیار کیے رکھی، عالمی ادارہ وقت پر فیصلے کرتا تو وبا پر قابو پایا جا سکتا تھا، ادارے نے دنیا کو غلط معلومات فراہم کیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ 11 مارچ کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کرونا وائرس کو عالمی وبا قرار دیا گیا تھا جب کہ اس سے قبل وائرس نے چین سے نکل کر 13 گناہ تیزی سے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا تھا۔

  • ٹرمپ کا نیویارک میں ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

    ٹرمپ کا نیویارک میں ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں اضافی ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسی جنگ لڑ رہے ہیں جس کی تربیت کسی کو نہیں دی گئی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ اگلے 2 ہفتے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں سب سے مشکل ہوں گے، اس دوران اموات میں بہت زیادہ اضافے کا خدشہ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا کی روک تھام کے سلسلے میں انتظامیہ کی مدد کے لیے مزید ایک ہزار فوجی نیویارک میں تعینات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ریاستوں کی مدد کے لیے بھی ہزاروں فوجی جوان تعینات کریں گے، کرونا کے خاتمے اور ملک کو پھر سے کھولنے کے لیے وسائل کا ہر ممکن استعمال کریں گے، حکومت کی طرف سے کچھ وینٹی لیٹرز بھی نیویارک بھیجے جائیں گے، وفاقی ایجنسیوں نے 180 ملین ماسک آرڈر کیے ہیں۔

    امریکا میں کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 3لاکھ سے تجاوز کرگئی

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فوجی اہل کار ایسی لڑائی میں جا رہے ہیں جس کے لیے وہ تربیت یافتہ نہیں، کسی کو بھی اس جنگ کے لیے تربیت نہیں دی گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں ڈاکٹرز، نرسوں اور دیگر طبی عملے، اور فوڈ سپلائی کرنے والوں کا شکر گزار ہوں۔

    خیال رہے کہ امریکی ریاست نیویارک کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں ساڑھے 3 ہزار سے زائد اموات، ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، 30 سے زائد پاکستانی نژاد امریکی شہری بھی کرونا وائرس کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔ شہر میں اسپتال بھر گئے ہیں، وینٹی لیٹرز کم پڑ گئے، جس پر نیویارک کے گورنر نے مدد کی اپیل بھی کر دی ہے۔