Tag: امریکی صدر

  • جی ٹوئنٹی اجلاس، امریکی صدر چینی اور روسی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے

    جی ٹوئنٹی اجلاس، امریکی صدر چینی اور روسی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے

    ٹوکیو: جاپان میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی اور روسی ہم منصب سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جی ٹوئنٹی سمٹ جاپان کے شہر اوساکا میں رواں ہفتے ہوگی، بیس ممالک کی یہ دو روزہ سمٹ جمعے کو شروع ہو کر ہفتے کو ختم ہوجائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی رہنماؤں نے اس سمٹ کو بین الاقوامی تعلقات کے لیے اہم قرار دیا ہے، جبکہ ٹرمپ کی چینی ہم منصب شی جن پنگ اور روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کو بھی اہم تصور کیا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جرمن چانسلر میرکل، ترک صدر ایردوآن اور بھارتی وزیر اعظم مودی سے ملنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    امریکی صدر عالمی رہنماؤں سے ملاقات کے موقع پر ایران سے جاری حالیہ کشیدگی پر بات چیت کریں گے، جبکہ شمالی کوریا کا جوہری معاہدہ بھی موضوع بن سکتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو پہلے ہی کئی ممالک کا دورہ کررہے ہیں جس میں ایرانی دھمکی اور ممکنہ جارحیت پر تبادلہ خیال ہورہا ہے۔

    تیل بردار جہازوں پر حملہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے: سلامتی کونسل

    حال ہی میں انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا جس میں عمان میں آئل ٹینکر پر حملے اور دھمکی آمیز بیانات سے متعلق حکام سے گفتگو کی تھی۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی عالمی سلامتی کونسل نے مئی میں امارات کے ساحل کے مقابل چار بحری جہازوں اور رواں ماہ سلطنت عمان کے ساحل کے مقابل دو بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

  • بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، بلاول زرداری

    بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، بلاول زرداری

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، موجودہ حکومت کا ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی کا عمل جاری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، سندھ اور بلوچستان میں فصلوں کو ٹڈی دل نقصان پہنچارہی ہے۔

    اس سے مقابلے کیلئے سندھ اور بلوچستان حکومت کو وفاق سے فنڈز درکار ہیں،، اب تک حکومت نے اس مسئلے پر کوئی جواب نہیں دیا، اس سلسلے میں وفاق کو فوری قدم اٹھانا پڑے گا، ہنگامی بنیادوں پر پراقدامات کرنا ہونگے۔

    ہم نے اپنے عوام کے معاشی قتل کو روکنا ہے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کا ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی کا عمل جاری ہے، پیپلزپارٹی نے جنرل الیکشن میں سینیٹ میں معاملہ اٹھایا تھا، فوج کپولنگ اسٹیشن کاندلگانسے ادارے کنقصان پہنچے گا، شکست ہوتی ہے تو الزام الیکشن کمیشن پر لگنا چاہیے۔

    اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ ایک وزیر کا کہنا ہے کہ این آراو کیلئے امریکا کےسامنے گھٹنے ٹیکے، جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو ملک کی مقبول ترین لیڈر تھیں، وہ جمہوریت کی بحالی کے لئے دنیا بھر میں مہم چلاتی رہیں۔

    بینظیربھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کیا کرتی تھیں، بینظیر بھٹو نےامریکا میں یہ نقطہ اٹھایا تھا کہ منافقت نہیں چلےگی، بینظیر بھٹو نے امریکا کو پریشر پوائنٹ کے طور پرمشرف کے خلاف استعمال کیا۔

    پیپلز پارٹی2002کےانتخابات جیتی تھی مگر اسے حکومت بنانے نہیں دی گئی، بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو جانتی تھیں کہ عوام میرے ساتھ ہیں، انہوں نے مشرف کو وردی اتارنے کے لئے مجبور کرایا، مجبورکرانا تھا کہ وردی اتارو جمہوریت واپس دو۔

    ایک سوال کے جواب میں فوج اہم ادارہ ہے بہت عزت کرتے ہیں، جہاں دہشت گردی سر اٹھاتی ہے پاک فوج ان کا مقابلہ کرتی ہے، الیکشن کمیشن کو جنرل الیکشن میں ہونی والی غلطیاں نہیں دہرائی جانی چاہیے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی دباؤ اور پروپیگنڈےسےپہلےبھی نہیں ڈری نہ آج ڈری ہے، جمہوری اور معاشی حقوق پر پیپلزپارٹی کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، میں نہیں سمجھتا کہ پی اے سی غیرفعال ہے۔

  • امریکا نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں عاید کردیں

    امریکا نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں عاید کردیں

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف مزید سخت پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کر دئیے، اس حکم نامے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر پابندیوں کا نفاذ بھی کیا گیا ہے، جبکہ ایرانی وزیر خارجہ بھی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایران کی جانب سے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والی پالیسیوں کا ذمہ دارایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کو قرار دیا ہے ۔ اوول آفس میں اس حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا ایران پر دباؤ میں اضافہ کرتا رہے گا۔

    انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر پائے گا۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے بہتر ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا، تو اس کے خلاف پابندیاں فوری طور پر ختم بھی کی جا سکتی

    دوسری جانب امریکی وزیرخزانہ سٹیون منوچن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر پابندیوں کے نئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے کے بعد کہا ہے کہ رواں ہفتے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف پربھی امریکی پابندیاں عاید کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی فوجی ڈرون مار گرائے جانے کا واقعہ ایران کی ایک دانستہ کارروائی اور سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی وزیرخزانہ نے کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف پر پابندیاں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی ہیں تاہم انہوں نے انٹیلی جنس کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات کے بارے میں مزید کوئی بات نہیں کی۔

    سٹیون منوچن کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیرخارجہ پر عاید کی جانے والی بعض پابندیاں تیاری کی مرحلے میں ہیں اور بعض ایران کی حالیہ سرگرمیوں پرعاید کی جائیں گی۔

    انہوں نے ایران پر دہشت گردی کی پشت پناہی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ تہران پر نئی اقتصادی پابندیاں گذشتہ جمعرات کو امریکی ڈرون طیارہ مارگراے جانے کا رد عمل ہیں۔

    قبل ازیں امریکی وزارت ِخزانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا تھا کہ امریکا نے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے آٹھ سینئر عہدہ داروں پر امریکا نے پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نےچار روز قبل ہی بین الاقوامی فضائی حدود میں ایک امریکی ڈرون کو مار گرائے جانے کے بعد اپنا موقف تبدیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے ردعمل میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے شاید غلطی سے امریکا کا ڈرون مار گرایا ہے۔

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی ہے ۔واضح رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

  • ایران سے گزارش ہے ایٹمی ہتھیار نہ بنائے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران سے گزارش ہے ایٹمی ہتھیار نہ بنائے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر نے ایران کو دھمکی دینے کے بعد ایک بار پھر یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے گزارش کی ہے کہ ایٹمی ہتھیار نہ بنائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے گزارش ہے کہ دہشت گردی کی سرپرستی بھی بند کرے اور ایٹمی ہتھیار نہ بنائے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امریکا دنیا میں توانائی کی پیداوار کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے، ایک خطرناک مہم، امریکا کی آبنائے ہرمز میں موجودگی کا جواز بھی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیل کی رسد کی آبی گزرگاہوں کی حفاظت سے کچھ حاصل نہیں ہوتا، ہم دوسرے ملکوں کے لیے تیل بردار جہازوں کی حفاظت کیوں کریں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین اپنی تیل کی ضروریات کا 91 فیصد آبنائے ہرمز سے لاتا ہے، جاپان اپنی تیل کی ضروریات کا 62 فیصد آبنائے ہرمز سے لاتا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کئی ممالک بھی تیل کی رسد کے لیے آبنائے ہرمز کا استعمال کرتے ہیں، چین، جاپان سمیت تمام ممالک کو اپنے تیل رسد کی حفاظت خود کرنی چاہئے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل ٹرمپ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا امکان بدستور موجود ہے۔

  • جنگ ہوئی تو ایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    جنگ ہوئی تو ایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا جنگ ہوئی توایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا ، ایران سے بات چیت کو تیار ہیں لیکن جوہری ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کو خبردار کیا جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ ہوئی توایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ڈرون واقعے کے بعد امریکاجواب دیتا تو 150 لوگ مرتے، حملےمیں ایران کی3سائٹس کونشانہ بنانےکامنصوبہ تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ایران سے بات چیت کو تیار ہیں لیکن جوہری ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا تھا کہ ایک ڈرون گرانے پر جواب دینے کے لیے ہمیں جلدی نہیں ہے، ہم لوگ ایران پر حملے کے لے تیار تھے ہمیں تین اطراف سے اسٹرائیک کرنا تھی ، میں نے پوچھا کتنے لوگ مریں گے تو جواب ملا 150 افراد مریں گے، آپریشن سے دس منٹ پہلے حکم واپس لے لیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران پر پابندیوں کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، گزشتہ رات مزید پابندیاں لگائی گئیں، ایران کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا، اوباما حکومت نے ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کا راستہ دکھایا، شکریہ کرنے کے بجائے ایران شور مچا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران پر حملے کے لیے تیار تھے، تین اطراف سے اسٹرائیک کرنا تھی، ٹرمپ کا اعتراف

    یاد رہے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا، امریکی طیارے فضاؤں میں  آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا

    واضح رہے ایران کے پاسداران انقلاب نے گزشتہ روزجنوبی علاقے میں امریکی ڈرون مارگرایا تھا، جس کی فوٹیجز منظرعام پرآگئیں، ایران کا کہنا ہے ڈرون گرانا امریکا کے لئے پیغام ہے۔

    جس کے بعد امریکی اہلکار نے غیرملکی خبرایجنسی سے بات چیت میں ایران کی جانب سے ڈرون گرانے کی تصدیق کی تھی ، امریکی اہلکارکا کہنا تھا امریکی بحریہ کا طیارہ آبنائے ہرمز کی عالمی حدودمیں پروازکررہا تھا۔ڈرون پرزمین سے میزائل فائرکیا گیا۔

    خیال رہے امریکا نے گزشتہ دنوں خلیج عمان میں دوآئل ٹینکروں پرحملوں کا ذمہ دارایران کوقراردیا تھا۔ایران نے امریکی الزامات کی تردید کی ہے، ایران پرنئی امریکی پابندیوں کے بعددونوں ممالک کے درمیان صورتحال کشیدہ ہے۔امریکی فوجی اوربحری بیڑے مشرق وسطی میں موجود ہیں۔

    عالمی برادری نے فریقین پرتحمل سے کام لینے اورمشرق وسطی میں تناؤ کم کرنے کے لئے اقدامات پرزوردیا ہے۔

  • ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    واشنگٹن: ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صرف ایک جملہ لکھا ’ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔‘

    بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خوش قسمتی سے ڈرون ہتھیاروں سے لیس نہیں تھا، بغیر پائلٹ ڈرون بین الاقوامی پانیوں کے اوپر پرواز کررہا تھا، بہت جلد سب کچھ سامنے آجائے گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈرون میں کوئی امریکی ہوتا تو بالکل مختلف بات ہوتی، امریکی ڈرون گرانے کی غلطی نہیں ہونی چاہئے تھی، میں یہ نہیں کہتا ایران نے بحیثٰت ریاست ہمارا ڈرون گرایا، ایران میں بیٹھے کسی احمق اہلکار نے یہ غلطی کی ہے۔

    واضح رہے کہ ایران نے آج آبنائے ہرمز میں امریکی ڈرون مار گرایا تھا، اس حوالے سے کمانڈر پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکا کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے پر جنگ کے لیے تیار ہیں۔

    امریکا نے بھی ڈرون گرائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ڈرون ایرانی نہیں، بین الاقوامی فضائی حدود میں تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکا سے شدید تنازعے کے پیش نظر ایرانی صدر نے واضح کیا تھاکہ امریکا سے فوجی سطح پر کسی قسم کی جنگ نہیں ہوگی، امریکا کا مقصد معاشی جنگ کے ذریعے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا سمجھتا تھا کہ وہ ایرانی قوم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیگا لیکن اس نے دیکھ لیا کہ ایرانی قوم اس کے سامنے کھڑی ہوگئی ہے۔

    یاد رہے ایران اور امریکا کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے امریکا نے اپنے ایک ہزار مزید فوجی اس خطے میں بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا ، جس کے ردعمل میں چین نے متنبہ کیا تھا کہ امریکا کی جانب سے خطے میں مزید 1000 فوجیوں کی تعیناتی سے دنیا میں شرانگیزی کا دروازہ کھل سکتا ہے۔

    اس سے قبل پاسداران انقلاب نے خبردار کیا تھا کہ ایرانی میزائل سمندر میں موجود طیارہ بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

  • امریکی صدر کی لندن کے میئر صادق خان پر پھر تنقید

    امریکی صدر کی لندن کے میئر صادق خان پر پھر تنقید

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لندن کے میئر صادق خان کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ قوم کے لیے رسوائی کا باعث ہیں اور برطانیہ کے دارالحکومت لندن کو تباہ کررہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کا حالیہ بیان لندن میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پانچ پرتشدد واقعات کے پس منظر میں ہے جن میں تین افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔

    لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن نے امریکی صدر کے بیان کو انتہائی ناگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ہلاک ہونے والے افراد کے المیے کو میئر پر تنقید کرنے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے دائیں بازو کے رجحانات رکھنے والی مبصر کیٹی ہاپکنز کی لندن میں پیش آنے والے پر تشدد واقعات کے بارے میں کی جانے والی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے تبصرہ تبصرہ کیا کہ صادق خان ایک مصیبت ہیں اور لندن کو جلد از جلد ایک نئے میئر کی ضرورت ہے۔

    ٹرمپ نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ صادق خان لندن کے شہر کو تباہ کررہے ہیں۔

    دوسری جانب صادق خان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ میئر اس مشکل گھڑی میں متاثرین کے ساتھ وہ اپنا وقت اس نوعیت کی ٹویٹس کا جواب دینے میں ضائع نہیں کریں گے، میئر کی پوری توجہ شہر میں بسنے والے لوگوں کی مدد کرنے اور دباؤ کا شکار ہنگامی سروسز سے نمٹنے پر ہے۔

    جیرمی کوربن نے بھی صادق خان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ صحیح انداز میں پولیس کو اپنے کام پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد کررہے ہیں جبکہ کیٹی ہاپکنز نفرت اںگیز اور تقسیم کا باعث بننے والے نظریے کا پرچار کررہی ہے۔

  • امریکی صدر کے لیے شاہی ضیافت میں مدعو نہ کرنا غیرمتوقع تھا، ساجد جاوید

    امریکی صدر کے لیے شاہی ضیافت میں مدعو نہ کرنا غیرمتوقع تھا، ساجد جاوید

    لندن: پاکستانی نژاد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ بکنگھم پیلس میں امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ شاہی ضیافت میں شریک ہونے سے انہیں روک دینا ان کے لیے غیرمتوقع تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ انہوں نے تحریری طور پر وزیراعظم آفس سے پوچھا کہ انہیں ضیافت میں شرکت کی دعوت کیوں نہیں دی گئی، جس کا جواب انہیں مطمئن نہیں کرسکا۔

    ساجد جاوید کے مطابق انہیں بتایا گیا کہ وزیر داخلہ کو اکثر ایسی تقریبات میں بلایا نہیں جاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ساجد جاوید برطانوی کابینہ کے واحد سینئر رکن ہیں جنہیں ٹرمپ کے سرکاری دورے کے دوران شاہی ضیافت میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی، جس میں شریک مہمانوں نے ملکہ الزبتھ کے ساتھ بکنگھم پیلس کے ہال میں کھانا کھایا۔

    شاہی ضیافت میں وزیراعظم، وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیز کیبنٹ آفس، وزیر ماحولیات، وزیر دفاع اور وزیر تجارت سمیت دیگر مہمان شریک ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میئر لندن صادق خان پر شدید تنقید، بے حس میئر قرار دے دیا

    یاد رہے کہ 2017 میں ساجد جاوید نے صدر ٹرمپ پر تنقید کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے ان جیسے لوگوں سے نفرت کرنے والی تنظیم کی توثیق کی تھی۔

    برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ یہ بات قطعی طور پر درست نہیں کہ ساجد جاوید ٹرمپ پر تنقید کی وجہ سے ضیافت میں شریک نہیں ہوئے، ان کے علاوہ کئی وزرا خواہش کے باوجود ضیافت میں شریک نہ ہوسکے۔

    خیال رہے کہ سابق برطانوی وزیر داخلہ ایمبر روڈ کے دور میں دو سرکاری ضیافتیں ہوئیں، ایک نومبر 2016 میں صدر کولمبیا کے لیے جبکہ دوسری جولائی 2017 میں شاہ اسپین کے لیے تھی دونوں میں ایمبر روڈ کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور وہ شریک بھی ہوئیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ سٹھیا گئے، چاند کو مریخ کا حصہ قرار دے دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ سٹھیا گئے، چاند کو مریخ کا حصہ قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر نے چاند سے متعلق ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ ناسا کو چاند پر جانے کی بات نہیں کرنی چاہیے، ہم 50 سال پہلے یہ کرچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چاند کو مریخ کا حصہ قرار دے کر دنیا بھر کے ماہر فلکیات کو اچھنبے میں ڈال دیا۔ گزشتہ روز انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اتنے پیسے خرچ کرنے کے بعد ناسا کو چاند پر جانے کی بات نہیں کرنی چاہیے، ہم 50 سال پہلے یہ کرچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ناسا کو اس سے بڑی چیزوں پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے جیسے کہ مریخ (چاند جس کا حصہ ہے)، دفاع اور سائنس سے متعلق ٹرمپ کی ٹوئٹ پر دنیا بھر کے ٹوئٹر صارفین نے حیرت کا اظہار کیا جس کی سیدھی وجہ یہ ہے کہ چاند مریخ کا حصہ نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک نظریہ یہ ہے کہ بہت سالوں قبل زمین اور کسی سیارے کے درمیان ہونے والے ٹکراؤ کے باعث چاند کا جنم ہوا تھا۔

    خلائی ماہرین کا کہنا تھا کہ مریخ چاند سے تقریباً 140 ملین میل دور ہے، امریکی میڈیا نے ناسا سے اس حوالے سے رابطہ کیا تاہم تاحال ادارے کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی۔

  • ٹرمپ، تھریسا مے ملاقات، برطانیہ میں امریکی صدر کے خلاف مظاہرے

    ٹرمپ، تھریسا مے ملاقات، برطانیہ میں امریکی صدر کے خلاف مظاہرے

    لندن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آج برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے سے ملاقات ہوئی، دونوں رہنماوں میں تجارت اور  عالمی ماحول کے تحفظ پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز برطانیہ کے سرکاری دورے پر پہنچنے والے امریکی صدر  اور برطانوی وزیر اعظم نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر امریکی صدر نے بریگزیٹ کے بعد برطانیہ سے مضبوط تجارتی  روابط کے امکانات پر اظہار خیال کیا۔

    تھریسا مے کا کہنا تھا کہ گفتگو میں ان  امور کے ساتھ ساتھ، جن پر دنوں ممالک کا اتفاق ہے، اختلافی امور بھی زیر بحث آئے۔

    ایک جانب جہاں تجزیہ کار  اس دورے کو خصوصی اہمیت دے رہے ہیں، وہیں ٹرمپ کی برطانیہ آمد کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے.

    برطانیہ کے کئی شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہروں کا اہتمام کیا گیا، توقع کی جارہی ہے کہ ٹرافیلگر اسکوائر پر ہونے والے احتجاج میں ہزاروں افراد شرکت کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صدر ٹرمپ اور لندن کے میئر صادق خان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ۔

    لندن کے میئر صادق خان نے اپنی ٹویٹس میں برطانوی حکومت پر  تنقید کی تھی کہ اسے صدر ٹرمپ کے لیے ریڈ کارپٹ نہیں بچھانا چاہیے تھا.

    جوابی ٹوئیٹ میں ٹرمپ نے لندن کے میئر کو ایک شکست خوردہ اور بے حس شخص قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے تین روزہ سرکاری دورے پر برطانیہ میں  ہیں، ان کے ہمراہ اہلیہ میلانیا ٹرمپ اور صاحب زادی ایوانکا ٹرمپ بھی موجود ہیں، امریکی صدر کا برطانیہ کا یہ دوسرا دورہ ہے۔

    ٹرمپ کے برطانیہ پہنچنے پر شہزادہ چارلس اور ان کی اہلیہ نے مہمانوں کا استقبال کیا بعدازاں صدر ٹرمپ اور ملکہ برطانیہ کے درمیان ملاقات بھی ہوئی۔