Tag: امریکی صدر

  • واشنگٹن: امریکی صدر اوباما کا روسی ہم منصب پیوٹن کو فون

    واشنگٹن: امریکی صدر اوباما کا روسی ہم منصب پیوٹن کو فون

    امریکی صدربارک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو فون کیا اور ان سے شام کی صورتحال پرہونیوالے جنیوا مذاکرات پر تبادلہ خیال کے علاوہ سوچی اولمپک کو محفوط بنانے کیلئے سیکیورٹی تعاون کی پیشکش کی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اوباما نے شامی صورتحال پر جنیوا میں ہونیوالے مذاکرات پر روسی صدر سے بات چیت کی اور داغستان کے علیحدگی پسندوں کی جانب سے سوچی شہر میں ہونے والے سرمائی کھیلوں کے دوران حملے کی دھمکی کے بعد امریکی صدر نے پیوٹن کو تعاون کی پیشکش کی ہے۔

    وائٹ ہاوس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا روس کو سرمائی کھیلوں کے دوران ہوائی اور سمندری امداد دینے پر تیار ہے، ترجمان کے مطابق روس چاہے تو امریکا کے دو جنگی جہاز کھیلوں کے دوران بحیرہ اسود میں تعینات کیے جا سکتے ہیں، امریکی ترجمان کے مطابق اس حوالے سے روسی درخواست کا انتظار کیا جائے گا۔
       

  • امریکی ایجنسیوں کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی شکل دیدی گئی

    امریکی ایجنسیوں کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی شکل دیدی گئی

    امریکی ایجنسیوں کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی شکل دے دی گئی، امریکی خفیہ ادارے دوسرے ملکوں کی حکومتوں کے راز جاننے کے لیے اپنی سرگرمیاں بدستور جاری رکھیں گے اور اس عمل پر کسی سے معافی نہیں مانگی جائے گی۔

    امریکہ کے صدر باراک اوباما نے امریکی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے اندرون و بیرون ملک جاری نگرانی اور جاسوسی کے پروگراموں میں کئی اصلاحات متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے امریکہ کے دوست اور اتحادی ممالک کے سربراہان کی جاسوسی پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خفیہ معلومات نے دنیا بھر میں دہشت گرد حملوں کی روک تھام میں مدد دی ہے لہذا اسے مکمل طور پر بند نہیں کیا جاسکتا لیکن دوست ممالک کے سربراہان کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کی جاسوسی نہیں کی جائیگی۔

    امریکی ایجنسیوں کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی شکل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر اس شخص پر نظر رکھی جائیگی جو امریکہ کے لئے خطرہ ہے جکہ عام افراد کی جاسوسی نہیں کی جائیگی، یاد رہے کہ گزشتہ سال سابق امریکی خفیہ اہلکار ایڈورڈ سنوڈن خفیہ معلومات کا بڑا ذخیرہ لے کر امریکہ سے فرار ہوگئے تھے، جس کے افشا کیے جانے کے بعد امریکہ کو دنیا بھر سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
       

  • صدر اوباما نے ایران پر پابندیوں کی مخالفت کردی

    صدر اوباما نے ایران پر پابندیوں کی مخالفت کردی

    امریکی صدر بارک اوباما نے ایران پر پابندی لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے اس تجویز کو ایران کے جوہری پروگرام کو نہ روکنے کی کوشش قرار دے دیا۔

    امریکی صدر باراک اوباما نے سال کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق انٹیلی جنس اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کے انکشافات سے غیرضروری نقصان ہوا ہے۔

    امریکی صدر نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے خفیہ پروگرام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کسی نا مناسب عمل میں شریک نہیں، تاہم جاسوسی نظام پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

    شہریوں کی نگرانی کا نظام یکطرفہ ختم نہیں کرسکتے،ایران کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران پر نئی پابندیاں لگانے سے مذاکرات کا عمل متاثر ہوسکتا ہے جبکہ مزید پابندیاں عائد کرنے سے جوہری پروگرام محدود کرانے کی کوششیں بھی متاثر ہوسکتی ہیں۔