Tag: امریکی صدر

  • ٹرمپ انتظامیہ کیلئے ایک اور دھچکا، جج نے بڑا فیصلہ دے دیا

    ٹرمپ انتظامیہ کیلئے ایک اور دھچکا، جج نے بڑا فیصلہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے لئے ایک اور بری خبر سامنے آگئی، وفاقی جج نے وفاقی پروگراموں کی فنڈنگ روکنے کے حکم پر عملدرآمد روک دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے حکم سے بے گھر افراد اور ریٹائرڈ فوجیوں کے متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق شہریوں کیلئے جاری انفرادی امداد کے پروگرام کو نہیں روکا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق کشیپ پٹیل کی ایف بی آئی ڈائریکٹر نامزدگی کیلئے ریپبلکن پارٹی پر دباؤ بڑھ گیا ہے، 23 سابق ریپبلکن عہدیداران نے ارکان سینیٹ کو نامزدگی مسترد کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کشیپ پٹیل نامزدگی کا اہل نہیں، ملکی سالمیت کوخطرے میں ڈالے گا۔

    دوسری جانب ٹرمپ اور پیٹرو تنازع کے بعد امریکی ملک بدری کی پروازیں کولمبیا میں لینڈ کر گئیں۔

    دونوں ممالک میں بڑی سفارتی کشمکش کے بعد تارکین وطن کو لے کر امریکہ سے کولمبیا ڈی پورٹ ہونے والی اولین پروازیں دارالحکومت بوگوٹا پہنچ گئی ہیں۔

    کولمبیا کی حکومت نے منگل کو تصدیق کی کہ تارکین وطن کو لے کر دو طیارے اترے ہیں۔ کُل 201 تارکین وطن جن میں 110 کیلیفورنیا سے اور 90 ٹیکساس سے بھیجے گئے ہیں جو جہاز میں سوار تھے۔

    کولمبیا نے ہفتے کے آخر میں تارکین وطن کو لے جانے والے امریکی فوجی طیاروں کو مسترد کر دیا تھا اور یہ دلیل دی تھی کہ ان کے مسافروں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک نہیں کیا جانا چاہیے۔

    مبینہ طور پر لاطینی امریکہ جانے والی کچھ پروازوں میں تارکین وطن کو ہتھکڑیاں لگا کر لے جایا گیا۔

    افریقی ملک میں فرانس، امریکا سمیت کئی ممالک کے سفارتخانوں پر حملہ

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق کولمبیا تارکین وطن کو کسی رکاوٹ کے بغیر قبول کرے گا اور اب امریکا نے کولمبیا پر پابندیاں اور ٹیرف لگانے کا معاملہ روک دیا ہے۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی وعدوں پر عمل درآمد شروع کر دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی وعدوں پر عمل درآمد شروع کر دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی وعدوں پر عملدرآمد شروع کر دیا، ایگزیکٹوآرڈر کے بعد غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں کیلئے آپریشن کا آغاز ہوگیا۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کا پیدائشی حق شہریت منسوخ کر دیا،  ڈیموکریٹ پارٹی ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کیخلاف قانونی جنگ کیلئے کمر کس لی اور بچوں کے پیدائشی شہریت کے حق کی منسوخی کو 22 ریاستوں میں چیلنج کر دیا۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پہلی پریس بریفنگ میں کینیڈا پر منشیات امریکا بھیجنے کا الزام لگا دیا، انہوں نے کہا کینیڈا سے لاکھوں لوگ اور منشیات امریکا آرہی ہیں۔

    ٹرمپ نے صدارتی معافیوں کے اعلان کا دفاع کرتے ہوئے اس کو انصاف کے مطابق قرار دیا اور بائیڈن انتظامیہ کی انتقامی کارروائی کا نشانہ بننے والے افراد کو معافی دی۔

    https://urdu.arynews.tv/appeals-court-judge-refuses-to-halt-trump-sentencing/

  • ویڈیو رپورٹ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا دن کیسا گزرا؟

    ویڈیو رپورٹ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا دن کیسا گزرا؟

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار امریکا کے صدر کا حلف اٹھا لیا صبح سے شام تک واشنگٹن ڈی سی میں کیا ہوتا رہا جانیے اس رپورٹ میں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار امریکا کے صدر کا حلف اٹھا لیا۔ وہ ملک کے 47 ویں اور تاریخ کے عمر رسیدہ صدر بن گئے ہیں۔ ان کی حلف برداری کی تقریب کے دن صبح سے شام تک انتہائی مصروف دن رہا اور واشنگٹن ڈی سی میں ہلچل رہی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل صبح سویرے اپنی اہلیہ میلانیا کے ہمراہ چرچ گئے اور وہاں سے وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں سبکدوش ہونے والے صدر بائیڈن نے انہیں چائے پر مدعو کیا تھا۔

    اس پرتکلف چائے کی دعوت کے بعد ٹرمپ اور بائیڈن وائٹ ہاؤس سے ایک ہی کار میں کیپٹل ہل پہنچے جہاں پر ٹرمپ سے چیف جسٹس سپریم کورٹ نے حلف لیا۔

    اس موقع پر انہیں توپوں کی سلامی پیش کی گئی جب کہ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی اپنے خطاب میں سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    حلف لینے کے بعد ٹرمپ کیپٹل ون ایرینا پہنچے، جہاں ان کے اعزاز میں رنگا رنگ پریڈ منعقد ہوئی۔ تقریب میں معروف گلوکاروں اور فنکاروں نے عمدہ پرفارمنس کا مطاہرہ کیا۔

    تقریب کے دوران پولیس سمیت مختلف اداروں کے دستوں نے سلامی دی۔ اس پریڈ میں ٹرمپ کے ہزاروں حامی بھی شریک ہوئے، جن کی موجودگی میں صدر ٹرمپ نے ایگزکیٹو آرڈر بھی جاری کیے۔

    اس کے بعد صدر ٹرمپ اور خاتون اول کیپٹل ون ارینا سے وائٹ ہاؤس پہنچے، جہاں پر نئی انتظامیہ کے لیے ڈنر اور میوزیکل پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/donald-trump-take-oath-as-us-president/

  • میئر لندن کا ٹرمپ کے صدر بنتے ہیں بڑی خواہش کا اظہار

    میئر لندن کا ٹرمپ کے صدر بنتے ہیں بڑی خواہش کا اظہار

    میئر لندن صادق خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اُٹھانے کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ امید ہے ٹرمپ اس مرتبہ پہلے سے مختلف صدر ہوں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میئر لندن صادق خان نے امریکی صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ اس مرتبہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ’مل کر‘ کام کرنے کی خواہش ہے۔

    صادق خان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت اور ووٹ پر یقین رکھنے والوں کو امریکی صدر کو منتخب صدر تسلیم کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل حملہ کیس میں ملوث تمام افراد کو عام معافی دینے کا اعلان کردیا۔

    نئے امریکی صدر نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انتخابات میں قوم سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا۔

    امریکی صدر نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلانات کر دیے، ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری سمیت دیگر کئی ملزمان کی عام معافی کے اعلانات پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے وعدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کپیٹل ہل حملہ کیس میں سزا پانے والے تمام افراد کیلئے معافی کا اعلان کردیا۔

    اس کے علاوہ امریکی صدر نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈرز کے علاوہ فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈرز پر بھی دستخط کردیے۔

    امریکی سینیٹ نے مارکو روبیو کی بطور وزیر خارجہ تقرری کی توثیق کردی گئی، ٹرمپ نے (اے آئی) مصنوعی ذہانت کی پالیسی سے متعلق جوبائیڈن کا ایگزیکٹو آرڈر بھی منسوخ کردیا۔

    ترک صدر نے ٹرمپ کے صدر بننے پر کیا کہا؟

    ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بائیڈن کا2030 تک الیکٹرک کاروں کی فروخت کا ہدف50 فیصد کرنے کا آرڈر بھی منسوخ کردیا، اس کے علاوہ انہوں نے اب تک پچھلی حکومت کے کم ازکم 80 ایگزیکٹو آرڈرز منسوخ کردیے۔

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ سے بڑی اُمیدیں لگالیں

    نیتن یاہو نے ٹرمپ سے بڑی اُمیدیں لگالیں

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے ویڈیو پیغام میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت میں ایرانی جوہری معاہدے سے نکل کر اور دیگر اقدامات سے اسرائیل کی مدد کی، ٹرمپ کی دوسری مدت ایران کے دہشت گرد دائرے کی شکست کو مکمل کرے گی۔

    غزہ سے باقی کے یرغمالیوں کی واپسی، حماس کی فوجی صلاحیتیں اور حماس کی غزہ پر حکمرانی ختم کرنے کیلئے ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کی دوسری مدت ہمارے خطے میں امن و خوشحالی کا نیا دور لائے گی۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل حملہ کیس میں ملوث تمام افراد کو عام معافی دینے کا اعلان کردیا۔

    نئے امریکی صدر ٹرمپ نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انتخابات میں قوم سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا۔

    امریکی صدر نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلانات کر دیے، ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری سمیت دیگر کئی ملزمان کی عام معافی کے اعلانات پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے وعدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کپیٹل ہل حملہ کیس میں سزا پانے والے تمام افراد کیلئے معافی کا اعلان کردیا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈرز کے علاوہ فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈرز پر بھی دستخط کردیے۔

    ٹرمپ کا غیرقانونی تارکین وطن کو نکالنے کا اعلان

    امریکی سینیٹ نے مارکو روبیو کی بطور وزیر خارجہ تقرری کی توثیق کردی گئی، امریکی صدر نے (اے آئی) مصنوعی ذہانت کی پالیسی سے متعلق جوبائیڈن کا ایگزیکٹو آرڈر بھی منسوخ کردیا۔

  • کیا ایلون مسک امریکا کے صدر بننے والے ہیں؟ ٹرمپ کا رد عمل آ گیا

    کیا ایلون مسک امریکا کے صدر بننے والے ہیں؟ ٹرمپ کا رد عمل آ گیا

    ایریزونا: امریکا میں شہری یہ کہنے لگے ہیں کہ اصل انچارج ایلون مسک ہیں، اور دنیا کے سب سے امیر ترین آدمی ہی امریکی صدر بننے والے ہیں، تاہم ٹرمپ نے ایلون مسک کے صدر بننے سے متعلق قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ہے۔

    ریاست ایریزونا میں تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایلون مسک بہترین آدمی ہیں، وہ صدارت نہیں لے سکتے کیوں کہ وہ امریکا میں پیدا نہیں ہوئے۔ ٹرمپ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بجٹ مذاکرات میں ایلون مسک کی شمولیت پر کانگریس اراکین نے تنقید کی۔

    ٹرمپ نے دنیا کے امیر ترین شخص مسک کو بجٹ کٹنگ ٹاسک فورس کی سربراہی کا کام سونپا ہے لیکن وہ واشنگٹن میں کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھیں گے۔

    امریکی سیاست میں اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کا اثر و رسوخ بڑھتا جا رہا ہے، جس کے باعث لوگوں میں ان کے صدر بننے کی افواہیں پھیل رہی ہیں، مسک نے حکومت کو فنڈ دینے کے لیے دو طرفہ بل میں بھی مدد کی، جس کے بعد ٹرمپ کو بتانا پڑا کہ انھوں نے ٹیک ارب پتی کو ’صدارت نہیں سونپی۔‘

    بائیڈن انتظامیہ شٹ ڈاؤن کے خطرے سے بچ گئی، لیکن ٹرمپ ناراض

    ٹرمپ نے کہا کہ یہ خیال کہ انھوں نے مسک کو ’صدارت سونپ دی ہے‘ ایک افسانہ ہے اور یہ کہ اگر مسک کو صدارت کی خواہش ہوتی تو بھی وہ یہ نہیں حاصل کر سکتے تھے، کیوں کہ آئین کے تقاضے کے مطابق امریکی صدر یہیں کا پیدائشی شہری ہو، جب کہ مسک جنوبی افریقہ میں پیدا ہوا تھا۔

  • امریکی صدر کا نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر اہم بیان

    امریکی صدر کا نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر اہم بیان

    امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے گرفتاری کے وارنٹ کا جاری کرنا ”بیہودہ ” فعل ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے آئی سی سی کی جانب سے نیتن یاہو اور گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے حوالے سے تحریری بیان جاری کیا ہے۔

    امریکی صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ ‘یہ شرمناک بات ہے کہ آئی سی سی نے اسرائیلی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں’۔

    امریکی صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ اسرائیل کی سلامتی کو لاحق خطرات کے خلاف ہمیشہ تل ابیب کے ساتھ ڈٹے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی اور انسانیت سوزجرائم کی پاداش میں اسرائیلی وزیر اعظم اور گیلنٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

    دوسری جانب سے ری پبلکن نمائندہ مارجوری ٹیلر گرین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر بائیڈن عہدہ چھوڑنے سے قبل عالمی جنگ چھڑوانا چاہتے ہیں۔

    امریکی سیاستدان اور ری پبلکن کی نمائندہ مارجوری ٹیلر گرین نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن جنوری میں عہدہ چھوڑنے سے پہلے خطرناک طور پر عالمی جنگ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    ٹیلر گرین جو جارجیا سے تعلق رکھنے والی قانون ساز ہیں نے یہ دعویٰ بائیڈن نے یوکرین کی طرف سے روسی حدود میں اندر تک حملوں کے لیے دور تک مار کرنے والے امریکی میزائلوں کے استعمال پر پابندی ختم کرنے کے بعد کیا ہے۔

    یوکرین کے شہر سومی پر روس کے ڈرون حملے، متعدد ہلاک

    انہوں نے رواں ماہ کے شروع میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اگلے امریکی صدر کے انتخاب کا حوالہ دیتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ یہ مبینہ فیصلہ امریکی عوام کی غیر ملکی جنگوں کو فنڈ دینے یا لڑنے کی خواہش کے خلاف ہے۔

  • جان ایف کینیڈی کا تذکرہ جنھیں ایک ‘جذباتی نوجوان’ نے قتل کر دیا تھا!

    جان ایف کینیڈی کا تذکرہ جنھیں ایک ‘جذباتی نوجوان’ نے قتل کر دیا تھا!

    دنیا کی کئی اہم سیاسی شخصیات اور اعلیٰ ترین عہدے داروں کی پُراسرار حالات میں موت یا ان کا قتل آج بھی ایک معمہ ہے۔ امریکی صدر جان ایف کینیڈی کا قتل بھی انہی واقعات میں سے ایک ہے۔

    دنیا کے مختلف ممالک میں پیش آنے والے ایسے اکثر واقعات کے بعد ان ملکوں کے سیاسی اور عوامی حلقوں میں قیاس آرائیاں اور کئی دہائیوں بعد بھی مباحث کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستان کی بات کی جائے تو ملک کے پہلے وزیرِ اعظم خان لیاقت علی خان کا قتل ہی نہیں بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کو طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کرنے کے دوران ایمبولینس کا خراب ہونا بھی متنازع رہا ہے۔ اسی طرح کئی دوسرے سانحات پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹس کبھی منظر عام پر نہیں آسکیں۔ ان واقعات نے ملکی تاریخ کا رخ بدل دیا، لیکن کسی کو نہیں معلوم ہوسکا کہ پراسرار حالات میں‌ موت یا یہ قتل کسی بڑی سازش کا شاخسانہ تھے یا کسی چھوٹے گروہ کی کوئی کارروائی یا ایک فرد کا انفرادی فعل تھے۔

    حال ہی میں امریکہ کے صدارتی انتخابات میں‌ ڈونلڈ ٹرمپ کو دوسری مرتبہ صدر منتخب کیا گیا ہے۔ ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار تھے جنھوں نے اپنے حق میں دست بردار ہونے والے رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر سے اپنی ایک تقریر کے دوران وعدہ کیا کہ وہ سابق صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے منسلک دستاویزات جاری کریں گے۔

    جان ایف کینیڈی کو 22 نومبر 1963ء کو قتل کیا گیا تھا، تاہم پُراسرار حالات میں اس قتل کا معمہ کبھی حل نہ ہوسکا۔ اس وقت اور آج بھی بعض حلقوں کا خیال ہے کہ اس قتل کے پیچھے اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ تھی۔

    اس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی کو اس وقت قتل کیا گیا تھا جب دنیا سرد جنگ کا ایک انتہائی نازک دور دیکھ رہی تھی۔ سابق صدر کو ریاست ٹیکساس کے علاقے ڈلاس میں عین اس وقت قتل کیا گیا جب وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ ایک کاررواں کی صورت میں شہر کی سڑک سے گزر رہے تھے۔

    سابق صدر کے قاتل کا نام لی اوسوالڈ تھا جس نے ایک عمارت کی بالائی منزل سے صدر جان ایف کینیڈی کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔ اس قاتل کو بعد میں ایک سینما ہال سے گرفتار کیا گیا تھا، لیکن اسے عدالت میں پیشی کے لیے جیل سے باہر لے جانے کے موقع پر مافیا سے تعلق رکھنے والے ایک اور شخص نے قتل کر دیا تھا۔ سابق صدر کے قاتل کی ہلاکت کے بعد جان ایف کینیڈی کی موت کے ذمہ دار بھی سامنے نہیں آسکے۔

    اس وقت دنیا بھر میں سیاسی اور عوامی حلقوں میں جان ایف کینیڈی کے قتل کو روس اور کیوبا کی ایسی سازش کہا گیا جس میں امریکہ کے خفیہ ادارے سی آئی اے اور ایف بی آئی بھی شریک تھے۔ لیکن یہ صرف قیاس آرائی نہیں تھی بلکہ اس کی ٹھوس وجہ موجود تھی۔ دراصل اس وقت امریکی صدر جانشین لندن بی جانسن نے کینیڈی پر قاتلانہ حملے سے پہلے یہ کہا تھا کہ اگر روس امریکہ پر حملہ کرے گا تو اس کی ابتدا صدر کینیڈی کے قتل سے کرے گا۔ تاہم یہ باتیں اس قتل کے بعد درست ثابت نہیں ہوئیں، لیکن کینیڈی کے قتل کی سازش کس نے تیار کی، اس میں کون شریک تھا اور اس کے محرکات کیا تھے، یہ سامنے نہیں آسکا۔ البتہ امریکہ میں سرکاری مؤقف یہی رہا کہ انھیں ایک جذباتی نوجوان نے قتل کر دیا، جو خود کو کمیونسٹ کہتا تھا، جس کی بیوی کا تعلق روس سے تھا، اور جو کیوبا کے صدر فیڈل کاسترو کا بھی مداح تھا۔ اس کے بعد جان ایف کینیڈی کا قتل آج تک سازشی مفروضوں کا مرکز رہا ہے۔

    جان ایف کینیڈی 1917ء میں بروکلین میں پیدا ہوئے۔ وہ ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ ہوئے اور سنہ 1963ء میں ڈیلاس اور ٹیکساس جان ایف کینیڈی کی سیاسی جماعت کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔ ان کے صدارتی دور کو ایک کام یاب دور کہا جاتا ہے، لیکن ان کی صدارت کے ایک ہزار سے زائد دنوں میں بہت سے کام اور وعدے ادھورے ہی رہے۔

  • ایران اور اسرائیل کشیدگی، بائیڈن کا اہم بیان

    ایران اور اسرائیل کشیدگی، بائیڈن کا اہم بیان

    امریکی صدر بائیڈن کا ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے امکان کو روکا جا سکتا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے برلن میں جرمنی، فرانس اور برطانوی قیادت سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے ساتھ اس طرح سے نمٹ سکتے ہیں کہ تنازع کچھ دیر کے لیے ختم ہو۔

    بائیڈن کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں اس کے امکانات موجود ہیں، میرے ساتھیوں کا بھی اس بات پر اتفاق ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لبنان میں جنگ بندی کے لیے کام کرنا ممکن ہے لیکن غزہ میں یہ مشکل ہے، ہم اس بات سے متفق ہیں کہ اس کا کوئی نتیجہ نکلنا ہے، اس کے بعد کیا ہو گا؟

    اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس دشمنوں اسرائیل اور ایران کے درمیان سمجھوتہ کرنے میں مدد کے لیے تیار ہے اور یہ سمجھوتہ مشکل لیکن ممکن ہو گا۔

    صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہم ایران کے ساتھ رابطے میں ہیں ہمارے کافی پُراعتماد تعلقات ہیں ہم چاہیں گے کہ لامتناہی چیزوں کو روکیں اور اس وقت ایسا حل ڈھونڈیں جس سے دونوں فریق مطمئن ہوں۔

    پیوٹن نے کہا کہ اس سوال کا جواب ہمیشہ سمجھوتوں کی تلاش میں مضمر ہے کہ کیا وہ اس صورت حال میں ممکن ہیں یا نہیں؟ مجھے ایسا لگتا ہے چاہے یہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو لیکن میری رائے میں یہ ممکن ہے۔

    پیوٹن نے کہا کہ اگر دونوں فریق چاہتے ہیں تو روس اس میں شامل ہونے کو تیار ہے۔

    امیر قطر کی والدہ کا یحییٰ سنوار کی شہادت پر ردِعمل

    انہوں نے کہا اگر یہ مطالبہ ہے تو ہم ان سمجھوتوں کو تلاش کرنے میں مدد کے لیے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطے میں اپنی طاقت کے مطابق سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

  • بائیڈن اور نیتن یاہو کارابطہ، ایران پر حملے سے متعلق اہم فیصلہ

    بائیڈن اور نیتن یاہو کارابطہ، ایران پر حملے سے متعلق اہم فیصلہ

    امریکی صدر جوبائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان ٹیلیفونک ہوا ہے، جس میں اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اور نیتن نے آدھے گھنٹے تک ٹیلیفون پر بات کی اور ایران کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کا عہد کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے حماس سے جنگ بندی پر کوئی بات نہیں کی، حزب اللّٰہ کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے پر بھی غور کیا گیا۔

    وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری نے کہا کہ اختلافات کے باوجود جوبائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان بات چیت نتیجہ خیز ثابت ہوئی۔

    دوسری جانب اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے لبنان کو خبردار کیا ہے کہ اگر حالات مزید بگڑے تو اسے بھی غزہ کی طرح تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اپنے ایک حالیہ جاری بیان میں نیتن یاہو نے لبنان کے لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کے پاس موقع ہے کہ لبنان کو ایک طویل جنگ کے دلدل میں جانے سے بچالیں جو ویسے ہی تباہی اور تکلیف لائے گی جیسی ہم غزہ میں دیکھ رہے ہیں۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں لبنان کے عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ اپنے ملک کو حزب اللہ سے آزاد کرائیں تاکہ یہ جنگ ختم ہو سکے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف اپنی زمینی کارروائیوں کا دائرہ جنوبی لبنان کے ساحلی علاقوں تک پھیلا دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات جنوبی بیروت میں حملہ کرکے 4رہائشی عمارتوں کو تباہ کردیا۔

    ٹرمپ، پیوٹن رابطوں کا انکشاف، نیا پینڈورا باکس کھل گیا

    اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے، اور جنوبی بیروت میں بھی حملے کیے ہیں، جن میں اب تک مجموعی طور 1ہزار150 سے زائد لبنانی شہید اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔