Tag: امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ

  • امریکا نے شہباز حکومت میں انسانی حقوق کی صورتحال کو تشویش ناک قرار دے دیا

    امریکا نے شہباز حکومت میں انسانی حقوق کی صورتحال کو تشویش ناک قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکا نے موجودہ شہباز شریف حکومت کے دور میں پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال کو بدستور باعث تشویش ناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے شہبازشریف حکومت میں پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔

    جائزے میں ملک کی صورت حال کو تشویش ناک قرار دے دیا گیا ہے ، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی سالانہ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان میں آزادی ا ظہار رائے پر قدغن ہے، اے آر وائی نیوز کو بند کیا گیا اور ارشد شریف کا قتل ہوا۔

    رپورٹ میں صحافیوں کی گرفتاری اور تشدد پر تشویش کا اظہار کیا گیا، رپورٹ میں لکھا گیا دو ہزار بائیس میں ارشد شریف کو پروگرام میں تنقید کے بعدمقدمات کاسامنا کرنا پڑا اور پھر ملک چھوڑنا پڑا۔

    امریکی رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک چھوڑنے کے بعد ارشد شریف کو تئیس اکتوبر دو ہزار بائیس کو کینیا کے مضافاتی علاقے میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا اور کینیا کی پولیس نے واقعے کو غلط شناخت کا معاملہ قرار دیا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی عوام نے شدید مذمت کی اور وزیر اعظم شہبازشریف نے تحقیقات کا حکم دیا اور ساتھ ہی صحافی عمران ریاض اور صابر شاکر کیخلاف بھی بغاوت الزامات کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔

    نو اگست کو ملک کے بڑے ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کو ملک کے کئی حصوں میں بند کردیاگیا۔ چینل نے پیمرا کو اس اقدام کا ذمہ دار ٹھہرایا، صحافیوں نے بتایا ہمیں موجودہ اور سابق حکومتوں پر تنقید کرنے پر ہراساں کیا گیا،دھمکیاں دی گئیں

    رپورٹ میں لکھا گیا پاکستان کا آئین پرامن اجتماع کی آزادی فراہم کرتا ہے، لیکن حکومت نے ان حقوق کو محدود کر دیا ہے۔

  • امریکی  رپورٹ نے بھارتی بربریت کا پردہ چاک کردیا

    امریکی رپورٹ نے بھارتی بربریت کا پردہ چاک کردیا

    واشنگٹن :امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ نے بھارتی بربریت کا پردہ چاک کردیا، رپورٹ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، ماورائے عدالت قتل، مسلمانوں پر تشدد اور بنیادی حقوق غصب ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھارت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی ، جس میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی۔

    رپورٹ میں ماورائے عدالت قتل،مسلمانوں پرتشدد،بنیادی حقوق غصب کرنے کے واقعات سمیت مقبوضہ کشمیر میں قتل عام،انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک میں اسکولوں کی طالبات پر حجاب پہننے پر پابندی عائد کی گئی ،عالمی تنقید کے باوجود ریاست کے ہائی کورٹ نے اس پابندی کو برقرار رکھا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کونشانہ بنانےکی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں، کچھ علاقوں میں مسلم برادری فرقہ ورانہ ،متعصبانہ تشددکاشکار ہے۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ مسلمانوں کا استحصال، تعصب، زبردستی نقل مکانی پرمجبور کیا گیا، مسلمانوں پر گائے کی اسمگلنگ کا الزام عائد کرکے تشدد کیا گیا، پولیس کا ظالمانہ، غیر انسانی، ذلت آمیز سلوک عام ہوچکا ہے۔

    امریکی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھمکیاں، صحافیوں کی گرفتاری مجرمانہ توہین کے قوانین کا استعمال عام ہے ،آزادی اظہار اور انٹرنیٹ کی آزادی پر بھی پاپندی عائد ہے، این جی اوز ، سول سوسائٹی کی فنڈنگ،آپریشنز پرسخت قوانین نافذ ہیں۔

    اس سے پہلے رواں ماہ گیارہ اپریل کو امریکی وزیرخارجہ نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ اُٹھایا تھا اور سرکاری افسران، پولیس اور جیل حکام کو ملوث قرار دیا تھا،