Tag: امریکی اڈے

  • قطر کیخلاف ایرانی جارحیت پر سعودی عرب کا سخت ردعمل آگیا

    قطر کیخلاف ایرانی جارحیت پر سعودی عرب کا سخت ردعمل آگیا

    قطر کیخلاف ایرانی جارحیت پر سعودی عرب کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے، عرب ملک نے قطر پر میزائل حملوں کی مذمت کی ہے۔

    ایران کی جانب سے قطر میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے کے بعد سعودی عرب نے کہا کہ قطر کیخلاف ایرانی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، قطر کےخلاف ایرانی جارحیت ناقابل قبول اور بلاجواز ہے۔

    اسرائیل کا دفاعی نظام مکمل ناکام، ایرانی میزائلوں کی طاقت نے تباہی مچادی، لبنانی اخبار

    سعودی عرب نے ایران کی جانب سے قطر پر میزائل حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ ایران کے حملے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی شمار ہونگے۔

    خبررساں ادارے رائٹرز نے بتایا کہ ایران نے امریکی اڈے پر حملے سے پہلےواشنگٹن اور دوحہ کو آگاہ کردیا تھا، ایران نے حملے سے کئی گھنٹے پہلے ٹرمپ انتظامیہ کو اطلاع کردی تھی۔

    iran israel تمام خبریں

     

    رائٹرز نے بتایا کہ ایرانی انتباہ 2 مختلف سفارتی ذرائع سے امریکا تک پہنچایا گیا، ایران نے دوحہ کو بھی میزائل حملوں سے پہلے باقاعدہ طور پر آگاہ کردیا تھا۔

    دریں اثنا قطری وزیراعظم ماجدالانصاری نے کہا کہ ایران کا حملہ قطر کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے، قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

    ’ایران نے میزائل حملوں کی قطر کو پیشگی اطلاع کی، کچھ امریکی طیارے ہٹا لیے گئے‘ امریکی میڈیا کا دعویٰ

    ماجدالانصاری نے کہا کہ ایرانی حملہ بین الاقوامی قانون اور عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، قطر حملے کا براہ راست اور مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

    قطری وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ قطری فضائی دفاعی نظام نے ایرانی میزائلوں کو کامیابی سے روک لیا، جارحیت کا جواب عالمی قوانین کے تحت دیا جائےگا۔

    https://urdu.arynews.tv/pia-cancels-flight-operations-qatar-bahrain-kuwait-dubai/

  • ایران نواز ملیشیائیں امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ

    ایران نواز ملیشیائیں امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ

    نیویارک: امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نواز ملیشیائیں امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نواز ملیشیاؤں کی جانب سے امریکی اڈوں پر حملے کرنے کی تیاری کے اشارے ملے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکی فوج اور انٹیلیجنس حکام نے ایران کے حمایت یافتہ ملیشیاؤں کی جانب سے عراق اور ممکنہ طور پر شام میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی تیاری کا سراغ لگا لیا ہے۔

    تاحال ان گروپوں نے امریکی اہداف پر حملے نہیں کیے ہیں، جب کہ عراقی حکومت کی جانب سے انھیں روکنے کی کوشش جاری ہے۔ واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ایران نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حملے کا جواب دینے کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ہماری افواج کریں گی۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کے لیے ایران کا مطالعہ کرنے والے نکولس کارل نے کہا کہ ایران کے ان ہتھیاروں کی رینج بہت کم ہے جو اسرائیل کے خلاف براہ راست فائر کیے جا سکتے ہیں، لیکن بہت سے امریکی اڈے ان میزائل کی حد کے اندر ہیں۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    امریکی حکام کے مطابق کروز میزائلوں اور راکٹوں کے علاوہ، ایران کے پاس حملہ آور ڈرونز کی بھی وافر سپلائی ہے، جو خاص طور پر کارآمد ہو سکتے ہیں اگر انھیں عراق میں شیعہ ملیشیا کو اسمگل کیا جائے اور وہاں امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا جائے۔ اور یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا، جس نے گزشتہ ماہ امریکا کے ساتھ جنگ ​​بندی کا معاہدہ کیا تھا، بحیرہ احمر میں جہاز رانی پر اپنے حملے دوبارہ شروع کر سکتی ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران ممکنہ طور پر ملک کے جنوبی حصے میں اپنے اڈوں کو خلیج فارس میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے کرنے کے لیے استعمال کرے گا۔ تاہم امریکی حکام کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اسرائیل جنگ نے ایران کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو خاصا متاثر کر دیا ہے اور اس کے پاس بیلسٹک میزائلوں کی رینج ختم ہو گئی ہے۔

    امریکی حملوں سے پہلے ایک ہفتے سے زیادہ کی لڑائی میں، اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی میزائل لانچروں اور لانچنگ ٹیموں کو نشانہ بنایا، اور امریکی اور اسرائیلی حکام کے مطابق، ایران نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا ذخیرہ ختم کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈے میزائل ڈیفنس سے محفوظ ہیں، اور ایران کو ممکنہ طور پر ان میں گھسنے کے لیے میزائلوں کا ایک بڑا مربوط بیراج فائر کرنا پڑے گا۔