Tag: امریکی ایئر فورس

  • امریکی ایئر فورس کے نئے جنگی جہاز”بی 21ریڈر“ کی پہلی اُڑان

    امریکی ایئر فورس کے نئے جنگی جہاز”بی 21ریڈر“ کی پہلی اُڑان

    امریکی ایئر فورس میں شامل جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے اسٹیلتھ بمبار طیارے ’بی 21 ریڈر‘ نے اپنی پہلی اڑان بھر لی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بی 21 بمبار طیارے نے جمعے کی صبح کیلی فورنیا میں ایئرفورس کے 42 ویں پلانٹ سے پہلی بار اڑان بھری۔

    امریکی ایئر فورس ایسے 100 طیارے خرید کر انہیں اپنی بی 1 اور بی 2 بمبار فلیٹ سے تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بمبار طیارے کی لاگت 2010 میں 550 ملین امریکی ڈالر تھی تاہم آج اس کی لاگت تقریباً 750 ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان نے غزہ میں شہریوں کی ہزاروں اموات کا اعتراف کر لیا۔

    بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر کی جانب سے یہ بیان غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے اموات کی تازہ ترین تعداد فراہم کرنے کے فوراً بعد سامنے آیا ہے۔

  • امریکی ایئر فورس کا خصوصی طیارہ  اسلام آباد پہنچ گیا

    امریکی ایئر فورس کا خصوصی طیارہ اسلام آباد پہنچ گیا

    اسلام آباد :امریکی ایئر فورس کا خصوصی طیارہ امریکی سفارت خانے کی تین لگژری گاڑیاں لے جانے کیلئے اسلام آباد پہنچ گیا۔

    تفیصیلات کے مطابق امریکی ایئر فورس کا خصوصی طیارہ اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچ گیا، خصوصی طیارہ جرمنی سے اسلام آبادایئرپورٹ پہنچا تھا۔

    حکومت پاکستان نے امریکی سفارت خانے کو گاڑیاں ساتھ لے جانے کی اجازت دی تھی، جس کے بعد طیارہ امریکی سفارتخانے کی 3لینڈکروز گاڑیاں لے کر جائے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکی سفارتی عملہ اسلام آباد سے وطن لوٹ گیا

    یاد رہے کورونا وائرس پھیلنے کے باعث امریکی سفارتخانے کا عملہ پاکستان سے وطن واپس لوٹ گیا تھا، امریکی سفارتخانہ کا کہنا تھا کہ 75 رکنی دستہ نجی ایئرلائن کی پرواز سے جارجیا روانہ ہوگیا ہے، مشکل وقت میں ساتھ دینے پر حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    ترجمان امریکی سفارتخانہ کے مطابق اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے 14مارچ کو سفارتی اسٹاف اور اہلخانہ کو رضاکارانہ واپسی کی اجازت دی تھی ، جس کے بعد 22 مارچ کو سفارتی اسٹاف نجی پرواز سے وطن واپس روانہ ہوا۔

    ترجمان نے واضح کیا تھا کہ امریکی شہریوں کو واپسی کیلئے دستیاب آپشنز کی اطلاع فراہم کرتے رہیں گے جب کہ امریکی شہریوں اور ایمرجنسی ویزا درخواست والوں کو سفارتخانہ سروس فراہم کرتا رہےگا۔