Tag: امریکی ایئر لائن

  • مسافر طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    مسافر طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    بیجنگ: سان فرانسسکو جانے والے مسافر بردار طیارے کے ٹیک آف کرنے کے چند سیکنڈ بعد ہی انجن میں آگ بھڑک اٹھی تاہم تمام مسافر محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے داراحکومت بیجنگ میں امریکی ایئر لائن کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا۔

    سان فرانسسکو جانے والے مسافر بردار طیارے کے ٹیک آف کرنے کے چند سیکنڈ بعد طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی۔

    جس کے بعد طیارے کو رن وے پر ہی روک لیا گیا، جہاز میں 229 مسافر سوار تھے تاہم واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی

    یونائٹیڈ ایئر لائنز نے بوئنگ طیارے میں آگ لگنے کے واقع کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    مزید پڑھیں‌: امریکی ایئرلائن کا طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا

    بیجنگ ہوائی اڈے کے حکام نے بتایا کہ مکینیکل خرابی سے دونوں انجن متاثر ہوئے ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، اور ہنگامی عملے نے آگ پر قابو پانے کے لیے فوری جواب دیا۔

    یاد رہے فروری میں امریکی لائن کے مسافر طیارے بوئنگ 777-200 نے ڈینور ایئرپورٹ سے اڑان بھری تو ایک انجن میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور دوران پرواز طیارے کے پرزے مختلف علاقوں میں گرتے رہے۔

    کپتان نے کمال مہارت کے ساتھ طیارے کو واپس ڈینور ایئرپورٹ پر باحفاظت اتار لیا تھا، طیارے میں عملے سمیت 338 افراد سوار تھے جو خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔

  • اسرائیل کے لئے پروازیں، امریکی ایئر لائن کمپنیوں کا بڑا فیصلہ

    اسرائیل کے لئے پروازیں، امریکی ایئر لائن کمپنیوں کا بڑا فیصلہ

    واشنگٹن: ایران اور دیگر مزاحمتی گروپوں کی جانب سے اسرائیل پر ممکنہ حملے کے باعث امریکی ائیر لائن کمپنیوں نے اسرائیل کے لیے پہلے سے معطل پروازوں کی تاریخ میں مزید توسیع کردی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے لیے پہلے سے معطل شدہ پروازوں کی تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے امریکا کی ڈیلٹا ائیر لائن کمپنی نے اسے 31 اکتوبر تک بڑھا دیا ہے جب کہ امریکنز ائیرلائن کمپنی نے بھی اگلے سال 29 مارچ تک اسرائیل کے لیے کوئی پرواز نا بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔

    امریکا کے علاوہ بھی مختلف ممالک کی ائیرلائن کمپنیاں اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کرچکی ہیں جن میں جرمنی کی لفتھانسا ائیرلائن، بیلجیئم کی برسلز ائیرلائن، بھارت کی ائیر انڈیا، اٹلی کی آئی ٹی اے ائیر ویز،سوئٹزرلینڈ کی سوئس ائیر لائن اور امریکا کی یونائیٹڈ ائیرلائنز شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت اور حزب اللہ کمانڈر فواد شکر کی لبنان میں اسرائیلی حملے میں شہادت کے بعد ایران، حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی تنظیموں نے اسرائیل کو سبق سکھانے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی بمباری کے جواب میں مقبوضہ بولان میں حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی بیرکس پر پچاس راکٹ داغ دیئے۔

    رپورٹ کے مطابق لبنانی تنطیم حزب اللہ کا کہنا ہے حملے میں براہِ راست فوجی بیرکس کو نشانہ بنایاگیا ہے، اسرائیل نے جنوبی لبنان میں اسلحہ ڈپو پر حملہ کیا تھا۔

    انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ سے واپس امریکا روانہ، جانے سے قبل کیا کہا؟

    اسرائیل پر ممکنہ ایرانی حملے کے خطرات کے پیشِ نظر امریکا کا دوسرا طیارہ بردار یو ایس ایس ابراہم لنکن بھی مشرقِ وسطی پہنچ گیا، امریکی طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ پہلے ہی میں موجود

  • امریکی ایئر لائن کا اسرائیل میں پروازیں بحال کرنے سے انکار

    امریکی ایئر لائن کا اسرائیل میں پروازیں بحال کرنے سے انکار

    شکاگو : امریکی ایئرلائن نے غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے اسرائیل میں اپنی پروازیں دوبارہ بحال کرنے سے انکار کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایئر لائن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یونائیٹڈ ایئر لائنز اسرائیل کے لیے پروازیں دوبارہ شروع نہیں کرے گی۔

    اپنے ایک جاری بیان میں ترجمان نے بتایا کہ 24نومبر سے نیویارک، نیو جرسی سے تل ابیب، پروازیں شروع کیے جانے والا بیان اس کی پبلک ریلیشن ایجنسی نے غلطی سے دیا تھا تاہم اب اس بیان کو درست کرکے وضاحت سے جاری کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ07 اکتوبر سے اسرائیلی فضائیہ کے طیارے مسلسل غزہ پر بمباری کے لیے اڑانیں بھر رہے ہیں اور اسرائیل پر حماس کے راکٹ حملوں کا بھی ہر وقت اندیشہ رہتا ہے۔

    اس کے علاوہ بہت سے ملکوں نے بھی اپنے شہریوں کو تل ابیب کی جانب سے سفر سے روک دیا ہے۔ اسرائیل نے بھی سفارتی تعلقات کے باوجود اپنے شہریوں کو کئی ملکوں کے سفر پر جانے سے منع کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ یونائیٹڈ ایئر لائنز ایک بڑی امریکی ہوائی کمپنی ہے جس کا صدر دفتر شکاگو میں ہے، اس ایئر لائن کی خدمات پورے امریکہ سمیت دنیا کے تمام چھ آباد براعظموں کے بڑے اور چھوٹے شہروں میں جاری ہیں۔