Tag: امریکی ایوان نمائندگان

  • اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف وارنٹ، امریکی ایوان نمائندگان نے عدالت کو سزا دینے کا قانون منظور کر لیا

    اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف وارنٹ، امریکی ایوان نمائندگان نے عدالت کو سزا دینے کا قانون منظور کر لیا

    واشنگٹن: اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف وارنٹ پر امریکی ایوان نمائندگان نے عدالت کو سزا دینے کا قانون منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے ووٹ دے کر ایک ایسا قانون منظور کر لیا ہے، جو بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پر بہ طور سزا پابندیاں عائد کرے گا، کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر نے کیوں اسرائیلی حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے لیے درخواست دی۔

    ہیگ میں قائم عدالت کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو درخواست دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو غزہ کی جنگ سے متعلق الزامات کے تحت گرفتار کیا جانا چاہیے۔

    فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا

    امریکا میں اسرائیل نواز ریپبلکنز کی طرف سے تجویز کردہ اس بل میں ان آئی سی سی حکام کو نشانہ بنایا گیا ہے جو وارنٹ گرفتاری کے کیس میں سرگرم ہیں، بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان حکام کا امریکا میں داخلہ روک دیا جائے۔

    یہ بل منگل کو ریپبلکن ارکان نے 247-155 کی اکثریت کے ساتھ منظور کیا، تاہم بی بی سی کا کہنا ہے کہ ایوان میں اس بل کے پاس ہونے کے باوجود اس کے قانون بننے کی توقع نہیں ہے، کیوں کہ امریکی سینیٹ کو ڈیموکریٹس کنٹرول کرتے ہیں اور وہ اس قانون سازی کو ممکنہ طور پر نظر انداز کر دیں گے، اور امریکی صدر کے دستخط سے قبل ان کی جانب سے بل کا پاس ہونا ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ صدر جو بائیڈن نے بھی یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ اس بل کی ’سخت مخالفت‘ کرتے ہیں اور انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ انٹرنیشنل کورٹ کے خلاف پابندیوں کی حمایت نہیں کرے گی۔

  • امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے امدادی بل کی سیاسی چال ناکام بنا دی

    امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے امدادی بل کی سیاسی چال ناکام بنا دی

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے امدادی بل کی سیاسی چال ناکام بنا دی، یہ بل ریپبلکنز نے پیش کیا تھا، تاہم ارکان نے اسے مسترد کر دیا۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے منگل کو ریپبلکن کی زیر قیادت پیش ہونے والے ایک بل کو مسترد کر دیا، جس میں اسرائیل کو 17.6 بلین ڈالر فراہم کرنے کی بات کی گئی تھی۔

    ڈیموکریٹس کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کے لیے اس مخصوص بل کی بجائے ایک وسیع پیمانے پر بل چاہتے ہیں، جس میں یوکرین کے لیے امداد، بین الاقوامی انسانی امداد اور سرحدی سلامتی کے لیے نئی رقم فراہم کرنے کی بات کی گئی ہو۔

    اسرائیل کی امداد کے لیے اس بل کی مخالفت میں 250 ووٹ پڑے جب کہ حق میں 180 ووٹ آئے، چوں کہ بل کو ہنگامی طور پر پیش کیا گیا تھا اس لیے اس کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار تھی، ووٹ زیادہ تر پارٹی کی سطح پر دیے گئے، تاہم 14 ریپبلکنز نے خود اس بل کی مخالفت کی جب کہ اس کے برعکس 46 ڈیموکریٹس نے اس کی حمایت کی۔

    امریکی غیر ملکی امداد کا سب سے بڑا وصول کنندہ اسرائیل ہے، جس کے لیے کانگریس میں دونوں طرف سے حمایت ملتی رہتی ہے، تاہم اس بار پیش کردہ بل کو اکثر مخالفین نے ایک سیاسی چال قرار دیا تاکہ 118 بلین ڈالر کے سینیٹ کے بل کی ریپبلکنز کی مخالفت سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ ایک سو اٹھارہ بلین ڈالر کا یہ بل ڈیموکریٹس کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، جس میں یوکرین، اسرائیل اور شراکت داروں کے لیے اربوں ڈالر کی ہنگامی امداد کے ساتھ ساتھ امریکی امیگریشن پالیسی، انڈو پیسفک ریجن اور بارڈر سیکیورٹی کے لیے بھی نئی فنڈنگ شامل ہے۔ کچھ ڈیموکریٹس نے فلسطینی شہریوں کے لیے امداد فراہم کرنے میں ناکامی پر بھی 17.6 بلین ڈالرز کے بل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور

    امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور کرلی گئی، 232ارکان نے مواخذے کے حق میں ووٹ دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں صدرٹرمپ کے مواخذے کے حق میں قرارداد منظور کر لی گئی ، جس میں ایوان نمائندگان کی اکثریت نے صدرٹرمپ کے فوری مواخذے کے حق میں ووٹ دیئے۔

    435 رکنی ایوان میں 232 ارکان نے مواخذے کے حق میں ووٹ دیئے جبکہ مواخذے کی مخالفت صرف197 ارکان کانگریس نے کی، ایوان کی منظوری کے بعد اب مواخذے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔

     

    اسپیکرایوان نمائندگان نینسی پلوسی نے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کئے اور کہا ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہے اوراسے نبھائیں گے، قانون سے کوئی بھی بالا تر نہیں ،امریکی صدر بھی جوابدہ ہے۔

     

    ایوان نمائندگان نے ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور کی، اس سے قبل سینیٹ میں پچھلی مرتبہ ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قراردادمسترد کردی گئی تھی۔

    خیال رہے کانگریس نے ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا، قرار داد میں کہا گیا تھا کہ نائب صدر پنس 25 ویں آئینی ترمیم کے آرٹیکل 4 کے تحت ٹرمپ کو عہدے سے ہٹائیں اور خود قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالیں، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت امریکی نائب صدر قائم مقام صدر بن سکتے ہیں۔

    ایوان نے پائیک پنس سے 25 ویں ترمیم کے تحت ٹرمپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، مائیک پینس نے اسپیکر کانگریس نینسی پلوسی کو خط لکھا، جس میں کہا گیا تھا کہ سیاسی کھیل کا حصہ نہیں بنوں گا لیکن وعدہ کرتا ہوں کہ اقتدار کی منتقلی کا عمل نیک نیتی سے سرانجام دیں گے۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کی صدارت ختم ہونے میں6 دن رہ گئے ہیں اور جس کے بعد 20 جنوری کو جوبائیڈن امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔

  • نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے

    نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کے آرٹیکلز سینیٹ کو بھجوانے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر ایوان نمایندگان نینسی پلوسی نے صدارتی مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے، امریکی ایوان نمایندگان میں قرارداد کے حق میں 228 جب کہ مخالفت میں 193 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے پاس کردہ قرار داد پر دستخط کر کے اسے سینیٹ چیمبر بھجوا دیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی آیندہ ہفتے متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد گزشتہ ماہ ایوان نمایندگان میں منظور کی گئی تھی، ان پر اختیارات سے تجاوز اور کانگریس کو روکنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، اسپیکر نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے، صدر ٹرمپ بھی جواب دہ ہیں۔

    نینسی پلوسی امریکی تاریخ کی بدترین اسپیکر ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ ایوان نمایندگان میں منظور مواخذے کی قرارداد سینیٹ بھیج دی گئی ہے، امریکی سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی منگل سے شروع ہوگی۔

    دوسری طرف امریکی صدر نے رد عمل میں اسپیکر نینسی پلوسی کو تاریخ کی بدترین اسپیکر قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ ڈیمو کریٹس نے ایوان میں امریکی تاریخ کا غیر شفاف ترین کام کیا ہے، مواخذے کی کوشش سے ڈیمو کریٹس کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔

  • امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور

    امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان نے جنگ کے حوالے سے ٹرمپ کے اختیارات محدود کر دیے، ایوان نے امریکی صدر کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور کر لی۔

    ایوان نمایندگان میں قرارداد 194 کے مقابلے میں 224 ووٹ سے منظور ہوئی، اب یہ قرارداد آیندہ ہفتے منظوری کے لیے سینیٹ میں پیش کی جائے گی، سینیٹ سے منظوری پر ٹرمپ کو کارروائی کے لیے کانگریس کی اجازت درکار ہوگی۔

    اسپیکر نینسی پلوسی نے ایوان نمایندگان میں قرارداد کی منظوری کے بعد کہا کہ اس اقدام سے امریکی زندگیوں اور اقدار کو تحفظ ملے گا۔

    تازہ ترین:  خلائی فورس کی بنیاد ڈال دی، دفاع کے لیے سب کچھ کریں گے: ٹرمپ

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے حکم پر تین دسمبر بہ روز جمعہ بغداد میں ایک ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کیا گیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، عراق میں مقیم امریکی فوجیوں کی زندگی کے لیے بھی خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    دو دن قبل ایران نے بغداد میں واقع امریکی فوجی اڈوں پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغے تھے، ایرانی دعوے کے مطابق اس حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے تاہم ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میزائل حملوں میں کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا۔

    امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے امریکا کو ایران کے خلاف جنگ سے روکنے کے لیے رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد ایوان میں ٹرمپ کو روکنے کے لیے رائے شماری کی گئی۔ نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کے علم میں لائے بغیر ایرانی جنرل پر حملہ کیا تھا، اس حملے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ ہمارے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

  • ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے آج رائے شماری ہوگی

    ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے آج رائے شماری ہوگی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے ساتھ جنگ سے روکنے کے لیے آج ایوان نمایندگان میں رائے شماری ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے امریکا کو ایران کے خلاف جنگ سے روکنے کے لیے رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا تھا، آج ایوان نمایندہ گان میں ٹرمپ کو روکنے کے لیے رائے شماری ہوگی۔

    نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کے علم میں لائے بغیر ایرانی جنرل پر حملہ کیا تھا، اس حملے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ ہمارے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    میزائل استعمال نہیں کرنا چاہتے، ایران جوہری منصوبے سے دستبردار ہوجائے، ٹرمپ

    گزشتہ روز نینسی پلوسی نے ٹرمپ کی جنگ پر مبنی پالیسی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی غیر ضروری اشتعال انگیزی کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا، ہمیں امریکی اہل کاروں کی حفاظت کرنی ہے، اسپیکر کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کو ہدف بنا کر بم باری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے، ایسے میں اپنے اہل کاروں کا تحفظ ضروری ہے۔

    انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ بے مقصد اشتعال انگیزی کر رہی ہے، جسے روکنا ضروری ہے۔ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کو جوہری منصوبے سے دست بردار ہونا پڑے گا، میں جب تک امریکا کا صدر ہوں ایران ایٹمی طاقت نہیں بن سکتا۔

  • نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا

    نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر امریکی ایوان نمایندگان نے ٹویٹ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تشدد کا سلسلہ روک دے، امریکا اور دنیا جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

    نینسی پلوسی نے ٹرمپ کی جنگ پر مبنی پالیسی پر بھی تنقید کی، انھوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی غیر ضروری اشتعال انگیزی کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا، ہمیں امریکی اہل کاروں کی حفاظت کو بھی یقینی بنانا ہے۔

    اسپیکر کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کو ہدف بنا کر بم باری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے، ایسے میں اپنے اہل کاروں کا تحفظ ضروری ہے۔ انھوں نے لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ بے مقصد اشتعال انگیزی کر رہی ہے، جسے روکنا بھی ضروری ہے۔

    یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی : جواد ظریف

    دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں متناسب اقدام اٹھایا گیا ہے، ایران نے یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی ہے، اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں سے ایران کے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا۔

    خیال رہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا ہے، گزشتہ رات عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا کہ انھوں نے درجنوں بیلسٹک میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

  • امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد منظور

    امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد منظور

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایوان نمائندگان میں مواخذے کی قرارداد منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد منظور ہو گئی ہے، امریکی صدر کے خلاف مواخذے کا معاملہ اب سینیٹ میں جائے گا جہاں قرارداد پر رائے شماری ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ پر اختیارات سے تجاوز اور کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات ہیں، ایوان نمائندگان میں دونوں الزامات پر مواخذے کی قرارداد پیش کی گئی تھی، ڈیموکریٹس نے ووٹنگ میں دونوں الزامات پر موخذے کے لیے درکار ووٹ حاصل کر لیے۔

    مواخذے کا معاملہ سینیٹ میں چلا گیا ہے، امریکی سینیٹ میں حکمراں جماعت ری پبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے، ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے تیسرے صدر ہیں جن کا مواخذہ کیا جا رہا ہے، پہلے آرٹیکل پر مواخذے کے حق میں 230 اور مخالفت میں 197 ووٹ ڈالے گئے، جب کہ دوسرے آرٹیکل پر مواخذے کے حق میں 229، مخالفت میں 198 ووٹ ڈالے گئے۔

    ووٹنگ کی کارروائی کے بعد ہاؤس کا اجلاس کل صبح 9 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

    ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے مواخذے کی کارروائی کو وقت کا ضیاع قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ڈیموکریٹس کو مواخذے کی کارروائی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ امریکی عدالتی کمیٹی نے ان قرار دادوں کو ایوان میں پیش کرنے کی منظوری دی تھی، صدر ٹرمپ نے ایوان کی اسپیکر نیسنسی پلوسی کو لکھے گئے اپنے خط میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مواخذے کی تحریک کو امریکی جمہوریت کے خلاف جنگ قرار دیا تھا۔

  • بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں بھارتی نژاد خاتون رکن نے ایوان میں مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے متعلق بل پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان میں خاتون رکن پرامیلا جیا پال نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر ایک بل پیش کر دیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش اور نظر بندیاں فوری طور پر ختم کرے۔

    پرامیلا جیا پال کے پیش کردہ بل میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تمام باشندوں کی مذہبی آزادی کا حق جلد بحال کرے،گزشتہ 30 سال میں مسئلہ کشمیر نے ہزاروں افراد کی جانیں لی ہیں۔

    دریں اثنا، مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کو نافذ ہوئے 126 دن ہو گئے ہیں، اس دوران وادی کی معیشت کو 150 ارب کا نقصان پہنچ چکا ہے، مسلسل کرفیو اور پابندیوں کے باعث مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے، تعلیمی ادارے، دکانیں، کاروباری مراکز، انٹرنیٹ، موبائل فون اور لینڈ لائن سروس تاحال بند ہے، حریت رہنما اور مقامی سیاسی قیادت سمیت 11 ہزار کشمیری گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

    دوسری طرف حریت رہنما سید علی گیلانی نے 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات روکنے کی ریپبلکنز کی تمام کوششیں ناکام

    ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات روکنے کی ریپبلکنز کی تمام کوششیں ناکام

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کو باضابطہ طور پر آگے بڑھانے کے لیے بنیادی طریقہ کار کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات روکنے کی ریپبلکنز کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔ امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے لیے قرارداد منظور کرلی۔

    ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 232 جبکہ مخالفت میں 196 ووٹ پڑے۔ دو ڈیموکریٹس نے بھی اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

    ڈیموکریٹ اراکین کانگریس کا موقف ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مقاصد کے لیے یوکرائن پر دباؤ ڈالا۔

    ایوان نمائندگان کی اسپیکر اور ڈیموکریٹ رہنما نینسی پلوسی نے کہا کہ آج ایوان نے عوامی سماعت کی منظوری دے دی، کھلی سماعت سے عوام بھی خود سے حقائق کا مشاہدہ کرسکے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر ووٹنگ کا فیصلہ

    اسپیکر نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ یہ ووٹنگ صدر ٹرمپ اور ان کے وکیل کے لیے آئندہ ہونے والے عمل کے حقوق کا تعین کرے گی۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری نے ایوان نمائندگان سے منظور ہونے والی قرارداد پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے منصوبے نے صدر ٹرمپ کے اس بیانیے کی تصدیق کردی ہے کہ ڈیموکریٹس غیرمجاز مواخذے کی کارروائی کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ہونے والی تحقیقات میں تعاون کرنے سے انکار کردیا تھا اور اس حوالے سے ضروری دستاویزات دینے سے انکار کیا تھا۔