Tag: امریکی بحری جہاز

  • یمنی حوثیوں کا امریکی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    یمنی حوثیوں کا امریکی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    یمنی حوثیوں نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عمان میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے دو ڈسٹرائروں اور ایک طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری نے دعویٰ کیا ہے کہ حوثیوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عمان میں دو حملے کیے جو 8 گھنٹے تک جاری رہے۔

    یمنی حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری نے دعویٰ کیا کہ ہم نے یہ حملہ ایسے وقت میں کیا جب امریکہ یمن پر حملے کی تیاری میں مصروف تھا جبکہ دوسرے حملے میں بحیرہ احمر میں دو امریکی ڈسٹرائر کو نشانہ بنایا گیا۔

    اُنہوں نے وضاحت کی کہ اسرائیل کے خلاف حوثیوں کے حملوں کو اُس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم نہیں ہوتا اور غزہ اور لبنان میں حملے بند نہیں ہو جاتے۔

    حوثیوں سے وابستہ وزارت دفاع کے روحانی رہنمائی شعبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبداللہ بن عامر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امریکی افواج کے خلاف ایک احتیاطی فوجی کاروائی کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی محکمہ دفاع کا یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ امریکہ نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں۔

    سعودی عرب: ایک اور بھارتی شہری بڑے جرم میں گرفتار

    پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائیڈر کا کہنا تھا کہ امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے یمن میں حوثیوں کے ہتھیاروں کے گوداموں پر فضائی حملے کیے اور کہا کہ یہ کاروائیاں حوثیو ں کے امریکی اتحادی قوتوں کے خلاف حملوں کے جواب میں کی گئی ہیں۔

  • سویابین لانے والا بحری جہاز کراچی پورٹ سے ہٹایا جائے گا

    سویابین لانے والا بحری جہاز کراچی پورٹ سے ہٹایا جائے گا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کیماڑی کے اطراف سویابین ذرات سے فضائی آلودگی کا باعث بننے والے سویابین سے لدے بحری جہاز ہرکولیس کو کراچی پورٹ سے ہٹایا جا رہا ہے، اس جہاز کو وفاقی وزیر علی زیدی نے پورٹ قاسم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ سویابین سے لدے ہرکولیس جہاز کو کراچی پورٹ کی برتھ نمبر 10 سے ہٹا کر آؤٹر انکرج پر کھڑا کیا جا رہا ہے، پہلے 11 بجے تک جہاز کو منتقل کرنے کا فیصلہ ہوا تھا تاہم اب سمندر کی لو ٹائیڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے جہاز کو منتقل کیا جائے گا۔ قبل ازیں، کیماڑی واقعے کی تشویش ناک صورت حال کے تناظر میں کراچی پورٹ ٹرسٹ میں اجلاس بلایا گیا، جس کی صدارت وفاقی وزیر علی زیدی اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کی، اجلاس میں ماحولیات کے ماہرین ، سائنس دانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمایندوں نے بحران کے حل کے لیے مختلف آپشنز پیش کیے۔

    اجلاس میں حفاظتی اقدامات کے تحت سویابین لانے والے بحری جہاز ہرکولیس کو پورٹ قاسم منتقل کرنے اور باقی کارگو آف لوڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمشنر کراچی افتخار شالوانی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو واقعے سے متعلق مزید تحقیقات کرے گی، یہ کمیٹی ماہرین اور تکنیکی افراد کی خدمات بھی لے سکے گی۔

    کراچی میں زہریلی گیس سے اموات کی اصل وجہ سامنے آگئی

    کے پی ٹی ذرایع کا کہنا ہے کہ سویا بین لانے والے جہاز کو حفاظتی اقدمات کے تحت بندرہ گاہ سے ہٹایا جا رہا ہے، اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے درخواست کی گئی کہ ہر کولیس نامی جہاز کو کے پی ٹی سے ہٹانے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے۔

    خیال رہے کہ شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس سے 14 اموات دراصل سویابین لانے والے امریکی جہاز ہرکولیس سے گرد پھیلنے کی وجہ سے ہوئی ہیں، سویابین لانے والا ہرکولیس جہاز کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہے۔

  • امریکا نے ذرا سی بھی بے وقوفی کی تو نشانہ بنا دیں گے: ایرانی جنرل

    امریکا نے ذرا سی بھی بے وقوفی کی تو نشانہ بنا دیں گے: ایرانی جنرل

    تہران: ایرانی جنرل مرتضیٰ قربانی نے امریکا کو دھمکی دی ہے کہ اس نے ذرا سی بھی بے وقوفی کی تو نشانہ بنا دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے اعلان کیا تھا کہ وہ خطے میں جنگی بحری جہاز بھیج رہا ہے، جس پر ایک ایرانی جنرل نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ایسی بے وقوفی کی تو ان بحری جہازوں کو سمندر کی تہہ میں غرق کر دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی جنرل مرتضیٰ قربانی نے کہا ہے کہ امریکی طیاروں کو دو میزائلوں یا دو نئے خفیہ ہتھیاروں سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی جنگی جہازوں کو عملے سمیت سمندر کی تہہ میں ڈبو دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا کے 2 جنگی بحری بیڑے مشرقِ وسطیٰ میں موجود ہیں، ایران کے خلاف پابندیوں پر دونوں ممالک میں کشیدگی عروج پر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹرمپ تاریخ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانیوں کو پہچانتے ہیں، محمد جواد ظریف

    خیال رہے کہ جمعے کے دن امریکا نے مشرق وسطیٰ میں 15 ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ وہ ایران کے خلاف اپنے دفاع کو مضبوط بنانا چاہتا ہے۔

    آج ایرانی وزیر خارجہ نے ٹرمپ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص دہشت گرد ہے تو وہ ٹرمپ ہیں جنھوں نے اقتصادی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے گھٹیا بیان نے ثابت کر دیا کہ وہ نہ تو تاریخ کے بارے میں کچھ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانی قوم کو پہچانتے ہیں۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے ایرانی قوم کو دہشت گرد کہہ دیا تھا۔

  • خلیج میں امریکی بحری جہاز ایران کے کنٹرول میں ہیں، پاسداران انقلاب

    خلیج میں امریکی بحری جہاز ایران کے کنٹرول میں ہیں، پاسداران انقلاب

    تہران : سپاہ پاسداران کے مرکزی رہنما علی فدوی کا کہنا ہے کہ ایران کا آبنائے ہرمز کے شمال میں مکمل کنٹرول ہے اور تشویش کی کوئی بات نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے نائب سربراہ علی فدوی کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکی جنگی بحری جہاز مکمل طور پر ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب کے کنٹرول میں ہیں۔

    نائب سربراہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کا آبنائے ہرمز کے شمال میں مکمل کنٹرول ہے اور تشویش کی کوئی بات نہیں۔

    فدوی نے دعوی کیا کہ خلیج عربی میں سفر کرنے والے تمام جہازوں پر لازم ہے کہ وہ فارسی میں بات چیت کریں، اسی واسطے ہر جہاز میں فارسی مترجم موجود ہوتا ہے اور یہ ہماری طاقت کا ثبوت ہے۔

    ادھر سی این این چینل نے امریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پینٹاگان ایران کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہزاروں امریکی فوجیوں کو خلیج میں بھیجنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے سربراہ حشمت اللہ فلاحت پیشہ نے کہا تھا کہ ایران نہ تو براہ راست اور نہ پراکسی وار کے ذریعے کسی بھی صورت امریکا کے ساتھ جنگ میں داخل نہیں ہو گا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق فلاحت پیشہ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر باور کرا چکے ہیں کہ ایرانی نظام کی پالیسی نہ جنگ ہے اور نہ مذاکرات کی۔

    واشنگٹن اور تہران کے درمیان کچھ عرصہ قبل تناؤ میں اس وقت اضافہ ہو گیا جب امریکا کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا کہ وہ ایرانی دھمکیوں پر روک لگانے کے لیے مشرق وسطی میں اپنے عسکری وجود میں اضافہ کر رہا ہے۔

    اس کے مقابل ایران کی جانب یہ بات دہرائی جاتی رہی ہے کہ وہ جنگ نہیں چاہتا۔ تہران نے واشنگٹن کو خبردار کیا ہے کہ یہ امریکا کا وہم ہے کہ وہ ایران پر حملہ کر سکتا ہے۔

    اس دوران ایرانی عسکری ذمے داران کے مختلف بیانات سامنے آئے ہیں جن میں باور کرایا گیا ہے کہ اگر جنگ چھڑی تو امریکی اہداف کو تباہ کرنا ان کے بس میں ہے۔