Tag: امریکی بحری مشن

  • برطانیہ کا آبنائے ہرمز میں امریکی بحری مشن میں شمولیت کا اعلان

    برطانیہ کا آبنائے ہرمز میں امریکی بحری مشن میں شمولیت کا اعلان

    لندن : برطانوی وزیر دفاع نے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکی مشن میں شمولیت برطانوی پالیسی میں تبدیلی کے مترادف نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت نے آبنائے ہرمز میں امریکا کی زیر قیادت بحری مشن میں شمولیت اختیار کر لی ہے، اس سے قبل برطانیہ خلیج فارس کے تجارتی راستوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ یورپی بحری مشن شروع کرنے کی کوششوں میں تھا۔

    منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں برطانوی وزیردفاع نے کہاکہ امریکی مشن میں شمولیت برطانوی پالیسی میں تبدیلی کے مترادف نہیں ہے۔

    برطانوی وزیر دفاع بین والس کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیوں کہ آبنائے ہرمز کے اہم عالمی بحری تجارتی راستوں کا فوری تحفظ وقت کی ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے علاوہ ابھی تک کسی اور ملک نے امریکی مشن میں شمولیت کا اعلان نہیں کیا ، جرمنی نے امریکی بحری مشن میں شمولیت سے معذرت کر لی تھی۔

    یاد رہے کہ جرمنی کے وزیر خارجہ ھائیکوس ماس نے کہا تھا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ جاری بحران کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے، ایران کے بحران کا کوئی فوجی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔

    ایک بیان میں جرمن وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے معاملے کو مزید الجھانے کی کوئی گنجائش نہیں،جرمنی امریکا کے ایران کے خلاف کسی فوجی مشن میں شامل نہیں ہوگا۔

  • جرمنی آبنائے ہرمز پر امریکی بحری مشن میں شامل نہیں ہوگا، جرمن وزیر خارجہ

    جرمنی آبنائے ہرمز پر امریکی بحری مشن میں شامل نہیں ہوگا، جرمن وزیر خارجہ

    برلن :جرمنی کے وزیر خارجہ ھائیکوس ماس نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ جاری بحران کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ ایران کے بحران کا کوئی فوجی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں جرمن وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے معاملے کو مزید الجھانے کی کوئی گنجائش نہیں،جرمنی امریکا کے ایران کے خلاف کسی فوجی مشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    قبل ازیں جرمن وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ جرمنی آبنائے ہرمز میں جہازوں کی سیکیورٹی کے لیے امریکا کی قیادت میں کسی قسم آپریشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جرمنی، ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کم کرنے کےلیے کوششیں کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن خاتون وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ان کا ملک آبنائے ہرمز کے حوالے سے امریکا کی قیادت میں کسی آپریشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    جرمنی میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکا نے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سے باضابطہ طور پر اپیل کی ہے کہ وہ آبنائے ہرمز میں تیل بردار جہازوں کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی آپریشن میں شامل ہوں۔

    جرمن حکومت کی ترجمان اولریکہ دیمر نے برلن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جرمنی کو امریکا کی طرف آبنائے ہرمز میں فوجی آپریشن کے حوالے سے پیش کی گئی تجاویز پر اعتراضات ہیں۔