تہران: ایران نے امریکی بمباری سے جوہری تنصیبات کو سنگین اور شدید نقصان پہنچنے کا اعتراف کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اعتراف کیا کہ امریکی بمباری سے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے جوہری پروگرام کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔
عباس عراقچی نے تاہم یہ بھی واضح کیا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے کسی صورت دست بردار نہیں ہوگا، انھوں نے کہا یہ پروگرام ہمارے سائنس دانوں کا اہم کارنامہ ہے، سب سے بڑھ کر قومی فخر کا سوال ہے اور یہ ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے۔
Iran will NOT give up nuclear enrichment — FM Araghchi
‘It is a question of national pride… Our enrichment is so DEAR to us’
‘Damages are serious and SEVERE’ https://t.co/WtMWWrVvEE pic.twitter.com/8ggnxpVd55
— RT (@RT_com) July 21, 2025
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جب جوہری تنصیبات پھر سے تعمیر کی جائیں گی تو حکومت کا ارادہ ہے کہ یورینیم افزودگی کی کوششوں کو جاری رکھا جائے گا۔
ایران میں درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ گیا، ہیٹ ویو سے پانی کی شدید قلت
فاکس نیوز کے پروگرام ’’اسپیشل رپورٹ‘‘ کے میزبان بریٹ بائیر کو عباس عراقچی نے بتایا کہ ہماری تنصیبات کو بلاشبہ شدید نقصان پہنچا ہے جس کی ایویلیوایشن کی جا رہی ہے۔ گفتگو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے بعد میں یہ اعتراف کر لیا کہ ’’تنصیبات کو تباہ کر دیا گیا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ 22 جون کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 یورینیم افزودگی والے مقامات پر فوجی حملوں کا حکم دیا تھا، جس کے بعد سے ایران جوہری ایندھن کو ریفائن کرنے کے قابل نہیں رہا ہے۔