Tag: امریکی جج

  • عالمی شہرت یافتہ امریکی جج فرینک کیپریو چل بسے، یاد گار ویڈیو

    عالمی شہرت یافتہ امریکی جج فرینک کیپریو چل بسے، یاد گار ویڈیو

    امریکہ کے عالمی شہرت یافتہ، انسان دوست ریٹائرڈ جج فرینک کیپریو اٹھاسی سال کی عمر میں انتقال کرگئے، مرحوم گزشتہ کئی روز سے علالت کے باعث زیر علاج تھے۔

    وہ اپنے ہمدردانہ انداز، منصفانہ فیصلوں، عدل و انصاف اور رحم دلی کے لیے دنیا بھرمیں مشہور تھے، امریکی میڈیا کے مطابق جج کیپریو لبلبے کے کینسر میں مبتلا تھے اور گزشتہ کئی روز سے اسپتال میں زیرعلاج تھے۔

    ان کاآخری ویڈیو پیغام پھر سوشل میڈیاکی زینت بن گیا، جس میں انہوں نے اپنے مداحوں و فالوورز کو مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کے مستقبل میں کیا ہونے والا ہے، ہمارا کل ہمارے لیے کیا لا رہا ہے، اس لیے اپنی زندگی کا ایک ایک لمحہ انجوائے کریں اور اسے جئیں۔

    واضح رہے کہ فرینک کیپریو رواں سال کے آغاز میں 40 برس تک خدمات انجام دینے کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

    انہوں نے رہوڈ آئی لینڈ کی میونسپل کورٹ میں بطور چیف جج اور رہوڈ آئی لینڈ بورڈ آف گورنرز اینڈ ایجوکیشن میں بطور چیئرمین خدمات انجام دیں۔

    واضح رہے کہ فرینک کیپریو جن مقدمات کی سماعت کرتے تھے وہ سوشل میڈیا پر دکھائی جاتی تھیں اور ان کے فیصلوں کا انداز انتہائی متاثر کن ہوتا تھا جس کی وجہ سے لوگ ان کا احترام بھی کیا کرتے تھے۔

  • جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سختی سے ڈانٹ دیا

    جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سختی سے ڈانٹ دیا

    امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک مقدمے کی سماعت کے موقع پر جج نے انہیں ڈانٹ پلادی، جج کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر عدالتی عملے کیخلاف کسی بات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف "ریئل اسٹیٹ انڈسٹری میں کئی لوگوں اور اداروں کو برسوں سے دھوکہ دینے کے الزام کے حوالے سے نیویارک کی عدالت میں جاری مقدمے سے متعلق پوسٹ جاری نہ کرنے کا حکم جاری کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مین ہیٹن میں سپریم کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوسرے دن بھی عدالت میں موجود تھے۔

    کیس کی سماعت کرنے والے جج آرتھر اینگورون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر عدالتی عملے کے بارے میں ان کی پوسٹ پر ٹرمپ کو ڈانٹا اور ان کے بارے میں پوسٹ جاری نہ کرنے کی ہدایت کی۔

    اینگورون نے کہا کہ میرے عدالتی عملے کے کسی بھی رکن کے خلاف ذاتی حملے ناقابل قبول اور نامناسب ہیں اور میں انہیں برداشت نہیں کروں گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ وہ اس فیصلے کی مخالفت کرنے والوں پر سخت پابندیاں عائد کریں گے۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی پوسٹ میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اینگورون کے عملے کی ایک رکن نیویارک کے ڈیموکریٹک سینیٹر چک شومر کی گرل فرینڈ تھی اور کہا کہ کتنی شرمناک بات ہے۔ اس مقدمے کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔

    دسمبر کے وسط تک جاری رہنے کی توقع ہونے والےمقدمے کی سماعت کے نتیجے میں جج اینگورون، ٹرمپ کمپنیوں پر کتنا جرمانہ کیا جائے اور کیا ان کا نیویارک ریاست میں کاروبار کرنے کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے جیسے معاملات پر فیصلہ صادر کریں گے لیکن اس مقدمے میں قید کی سزا دینے کا کوئی احتمال نہیں پایا جاتا۔