Tag: امریکی جمہوریت

  • واشنگٹن پوسٹ کا امریکی نظام حکومت سے متعلق انکشاف

    واشنگٹن پوسٹ کا امریکی نظام حکومت سے متعلق انکشاف

    واشنگٹن: امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ نے کہا ہے کہ امریکا میں اب معیاری جمہوریت نہیں رہی، امریکا اینوکریسی کے قریب پہنچ رہا ہے، یعنی ایک ایسا نظام جو نہ تو مکمل جمہوری ہے اور نہ ہی مکمل آمرانہ۔

    امریکی روزنامے میں رائے پر مبنی جمہوریت کے حوالے سے مضمون میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 200 سالوں میں پہلی بار معیاری جمہوریت نہیں رہی، کیوں کہ امریکی شہریوں کے کچھ حقوق، جیسا کہ فرد کے قانونی حقوق اور آزادئ صحافت کو پامال کیا گیا ہے۔

    مضمون میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اس بات کی فکر کیوں کرنی چاہیے کہ امریکا پھر سے ‘اینوکریسی’ بن سکتا ہے؟ اس وجہ سے کہ ملک میں خانہ جنگی کا خطرہ سر اٹھا رہا ہے۔

    مضمون کے مطابق اینوکریسی نہ تو مکمل طور پر جمہوری نظام ہے اور نہ ہی مکمل طور پر آمرانہ؛ اس میں شہری جمہوری حکمرانی کے کچھ عناصر (مثلاً انتخابات) سے لطف اندوز ہوتے ہیں، جب کہ دیگر حقوق (مثلاً قانونی حقوق یا آزادئ صحافت) کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے آخری ہفتوں میں، سینٹر فار سسٹمک پیس (CSP) نے حساب لگایا کہ، دو صدیوں کے عرصے میں پہلی بار امریکا جمہوری نہیں رہا، بلکہ پچھلے پانچ سالوں میں یہ ایک اینوکریسی کا حامل بن چکا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ جمہوری پسماندگی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، اور یہ بہت سے امریکیوں کے لیے صدمہ انگیز بھی ہو سکتا ہے، جس طرح ساحل کا کٹاؤ جاری رہتا ہے، امریکا میں جمہوری پسماندگی کا عمل بھی جاری رہا، اور امریکیوں کے لیے اس عمل کو پہنچاننا اس لیے مشکل ہے، کیوں کہ وہ خود کو سب سے الگ قوم سمجھتے ہیں، سب سے مختلف۔

    مضمون میں ایک انوکریٹک معاشرے میں سیاسی تشدد اور عدم استحکام، یہاں تک کہ خانہ جنگی کے خطرے سے بھی خبردار کیاگیا ہے۔

  • چین نے امریکی جمہوریت کے بارے میں‌ کیا کہا؟

    چین نے امریکی جمہوریت کے بارے میں‌ کیا کہا؟

    بیجنگ: چین نے امریکی جمہوریت کے چہرے سے نقاب اتارتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی جمہوریت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ایک ہتھیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے امریکی جمہوریت کو ’بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار‘ قرار دے دیا، چین کی وزارت خارجہ نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا کہ طویل عرصے سے جمہوریت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ایک ہتھیار بنا ہوا ہے جسے امریکا دیگر ممالک میں مداخلت کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے 9 اور 10 دسمبر کو دو روزہ ورچوئل ’سمٹ فار ڈیموکریسی‘ کا اہتمام کیا تھا، جس میں چین، روس اور چند دیگر ممالک کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی، چین نے ردعمل میں کہا تھا کہ صدر جو بائیڈن سرد جنگ کے دور کی نظریاتی تقسیم کو اُکسا رہے ہیں۔

    امریکا کی میزبانی میں ‘سمٹ فار ڈیموکریسی’ کا انعقاد، اقوام متحدہ کی حقارت ہے، کیوبا

    امریکا نے تائیوان کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی جسے چین اپنا حصہ تصور کرتا ہے، چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے کانفرنس کے اہتمام کا مقصد نظریاتی تعصب کی بنیاد پر تقسیم کرنا، جمہوریت کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنا، تنازعے اور محاذ آرائی کو اکسانا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ چین ہر قسم کی جعلی جمہوریت کی مخالفت اور مقابلہ کرے گا۔