Tag: امریکی حملہ

  • امریکی حملوں سے پہلے ایران یورینیم نہیں نکال سکا، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

    امریکی حملوں سے پہلے ایران یورینیم نہیں نکال سکا، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران امریکی حملوں سے پہلے یورینیم کو نہیں نکال سکا تھا، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل ہے۔

    فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو پتا بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل اور خطرناک کام ہے، ایرانی سائٹ پر موجود افراد نے صرف خود کو بچانے کی کوشش کی، امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیے

    ٹرمپ نے کہا کہ جوہری معاملے پر ایران کے ساتھ 60 دن تک بات چیت ہوئی، میرا موقف واضح تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہیے، ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کےقریب تھا۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی پائلٹوں اور بہترین طیاروں نے مشکل آپریشن کیا، آپریشن میں ایسے بم استعمال کیے جو دنیا میں کسی کے پاس نہیں، آپریشن کے بعد سی این این، نیویارک ٹائمز کی فیک نیوز کا سامنا کرنا پڑا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ فیک نیوز نے سوال اٹھائے کہ ایٹمی تنصیبات تباہ ہوئیں یا نہیں، ایران کی ایٹمی طاقت کی خواہش کو ختم کردیا ہے۔

    انٹیلی جنس رپورٹ لیک ہونے کی تحقیقات کی جائیں گی، امریکی پائلٹوں نے 36 گھنٹے تک پرواز کی جو مشکل عمل ہے، امریکی پائلٹوں نے 50ہزار فٹ کی بلندی سے ٹارگٹ کیا، امریکی پائلٹوں نے ریفریجریٹر کے دروازے جتنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی بہترین آبدوزیں ہیں، آبدوزوں سے 30راکٹ فائر کیے گئے جو ٹارگٹ پر لگے، ایرانی عوام ظالم رجیم سے نجات کےلیے لڑرہے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ خامنہ ای انسانی حقوق سے زیادہ ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتا ہے، ایران ایٹمی پروگرام کی جانب بڑھا تو یہ ان کا آخری اقدام ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ابراہیم معاہدے میں مختلف بہترین ممالک شامل ہونا چاہتے ہیں، ابراہیم معاہدے میں ایران ہی سب سے بڑا مسئلہ تھا، میں تو سمجھتا ہوں کہ ایران کو بھی معاہدے میں شامل ہونا چاہیے۔

    ایران پرامن راستے پرچلے گا تو پابندیاں ہٹا دیں گے، ٹیرف کے مقابلے ٹیرف سے ہی مقابلہ کررہے ہیں، ٹیرف کے مقابلے میں کچھ نہ کریں تو ہماری صورتحال خطرناک ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ہم کچھ نہ کریں تو امریکا معصوم بھیڑ کی طرح ہوجائےگا، امریکی حکومت معیشت کےلیے بڑے اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-us-offering-removal-of-sanctions/

  • ایران نواز ملیشیائیں امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ

    ایران نواز ملیشیائیں امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ

    نیویارک: امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نواز ملیشیائیں امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نواز ملیشیاؤں کی جانب سے امریکی اڈوں پر حملے کرنے کی تیاری کے اشارے ملے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکی فوج اور انٹیلیجنس حکام نے ایران کے حمایت یافتہ ملیشیاؤں کی جانب سے عراق اور ممکنہ طور پر شام میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی تیاری کا سراغ لگا لیا ہے۔

    تاحال ان گروپوں نے امریکی اہداف پر حملے نہیں کیے ہیں، جب کہ عراقی حکومت کی جانب سے انھیں روکنے کی کوشش جاری ہے۔ واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ایران نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حملے کا جواب دینے کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ہماری افواج کریں گی۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کے لیے ایران کا مطالعہ کرنے والے نکولس کارل نے کہا کہ ایران کے ان ہتھیاروں کی رینج بہت کم ہے جو اسرائیل کے خلاف براہ راست فائر کیے جا سکتے ہیں، لیکن بہت سے امریکی اڈے ان میزائل کی حد کے اندر ہیں۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    امریکی حکام کے مطابق کروز میزائلوں اور راکٹوں کے علاوہ، ایران کے پاس حملہ آور ڈرونز کی بھی وافر سپلائی ہے، جو خاص طور پر کارآمد ہو سکتے ہیں اگر انھیں عراق میں شیعہ ملیشیا کو اسمگل کیا جائے اور وہاں امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا جائے۔ اور یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا، جس نے گزشتہ ماہ امریکا کے ساتھ جنگ ​​بندی کا معاہدہ کیا تھا، بحیرہ احمر میں جہاز رانی پر اپنے حملے دوبارہ شروع کر سکتی ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران ممکنہ طور پر ملک کے جنوبی حصے میں اپنے اڈوں کو خلیج فارس میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے کرنے کے لیے استعمال کرے گا۔ تاہم امریکی حکام کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اسرائیل جنگ نے ایران کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو خاصا متاثر کر دیا ہے اور اس کے پاس بیلسٹک میزائلوں کی رینج ختم ہو گئی ہے۔

    امریکی حملوں سے پہلے ایک ہفتے سے زیادہ کی لڑائی میں، اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی میزائل لانچروں اور لانچنگ ٹیموں کو نشانہ بنایا، اور امریکی اور اسرائیلی حکام کے مطابق، ایران نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا ذخیرہ ختم کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈے میزائل ڈیفنس سے محفوظ ہیں، اور ایران کو ممکنہ طور پر ان میں گھسنے کے لیے میزائلوں کا ایک بڑا مربوط بیراج فائر کرنا پڑے گا۔

  • ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد امریکا بےنقاب ہوگیا، صدر مسعود پزشکیان

    ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد امریکا بےنقاب ہوگیا، صدر مسعود پزشکیان

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ حملے نے ایران کیخلاف اسرائیلی اقدامات میں واشنگٹن کے ملوث ہونے کو بےنقاب کردیا۔

    جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد ردعمل دیتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کے پیچھے دراصل واشنگٹن کا ہاتھ ہے، امریکا کا جوہری تنصیبات پر حملہ اسرائیلی اقدامات میں ملوث ہونے کا ثبوت ہے۔

    مسعود پزشکیان نے کہا کہ حملہ واضح کرتا ہے امریکا ایران مخالف اقدامات میں براہ راست ملوث ہے، حملہ واضح کرتا ہے امریکا اسرائیلی اقدامات کی پشت پناہی کرتا رہا ہے۔

    ٹرمپ نے ایران کو دھوکا دیا، نتائج کی ذمہ داری اب امریکا پر ہوگی، ایرانی وزیر خارجہ

    انھوں نے کہا کہ امریکی حملہ ثابت کرتا ہے ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کا اصل محرک واشنگٹن ہے، امریکا نے ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت میں اپنے کردار کو چھپانے کی کوشش کی۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا ایران کے فیصلہ کن ردعمل، اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی میں ناکامی کے بعد امریکا اترنے پر مجبور ہوگیا۔

    مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران کے اسرائیل پر طاقتور حملے درحقیقت امریکی جارحانہ پالیسیوں کا جواب ہیں، اسرائیل میں اکیلے ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت یا ہمت نہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-israel-us-air-force-chief-of-staff-general-dan-keene/

  • دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ

    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا ہے، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران میں 3 جوہری تنصیبات پر حملے مکمل کر لیے ہیں جن میں فردو، نطنز اور اصفہان شامل ہیں۔ روئٹرز کے مطابق ایک امریکی عہدے دار نے کہا کہ بی 2 بمبار طیارے ایران پر امریکی حملوں میں ملوث تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں فضائی حملوں کے بعد کہا کہ یا تو امن ہو گا یا ایران کے لیے اس سے کہیں بڑا المیہ ہو گا، بہت سے ایرانی اہداف اب بھی باقی ہیں، جن کو تلاش کر کے منٹوں میں نشانہ بنا سکتے ہیں، اگر امن نہیں ہوتا تو ایرانی اہداف پر مزید تیز اور شدید حملہ کریں گے۔


    ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی


    وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ایران 40 سال سے امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہا ہے، یہ ہمارے لوگوں کو ایک عرصے سے روڈ سائیڈ بموں سے قتل کر رہے ہیں اور ان کے ہاتھ پیر اڑا رہے ہیں، اس میں یہ ماہر ہیں، مشرق وسطیٰ میں انھوں نے ہمارے بہت سے لوگوں کو مارا، میں نے بہت پہلے یہ فیصلہ کیا تھا کہ یہ سب مزید نہیں ہونے دوں گا۔

    انھوں نے کہا میں وزیر اعظم نیتن یاہو کو مبارک باد دیتا ہوں، ہم نے ایک ٹیم کے طور پر اس طرح کام کیا کہ شاید اس سے قبل کسی ٹیم نہ کیا ہوگا، آج رات تاریخی کامیابی ملی، میں اس پر فوجی جوانوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    امریکا میڈیا کے مطابق فردو جوہری سائٹ پر حملے میں 6 بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے ہیں، امریکا نے دیگر ایرانی جوہری سائٹس پر حملے میں 30 ٹو ماہاک میزائل استعمال کیے۔

  • ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی

    ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی

    تہران: ایران کے ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر امریکا کے حملوں کی تصدیق کر دی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایٹمی توانائی ادارہ ایران نے کہا ہے کہ دشمن نے فردو، نطنز اور اصفہان پر جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا ہے، جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    امریکا نے ایران میں 3 جوہری تنصیبات پر حملے مکمل کیے ہیں جن میں فردو، نطنز اور اصفہان شامل ہیں۔ فردو پر حملے کے بعد ایک ایرانی عہدت دار کی جانب سے سرکاری طور پر اس حملے کی تصدیق کی گئی ہے۔


    امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا


    تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق قم صوبے کے کرائسس مینجمنٹ کے ترجمان مرتضیٰ حیدری نے کہا کہ ’فردو نیوکلیئر سائٹ کے علاقے کے ایک حصے پر فضائی حملہ کیا گیا۔‘ یہ وہی نیوکلیئر سائٹ ہے جس کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل نیٹ ورک سوشل ٹروتھ پر ایک پیغام میں لکھا کہ ’فردو تباہ ہو گیا ہے۔‘

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے جن تینوں فضائی حملوں کا ذکر کیا گیا ہے ان کی تصدیق ایرانی حکام نے بھی کر دی ہے۔

    ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کے ڈپٹی پولیٹیکل ڈائریکٹر حسن عابدینی کا کہنا تھا کہ ایران نے کچھ عرصہ قبل ان تین جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا تھا، جنھیں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب امریکا کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

  • امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے 9 ارکان ہلاک

    امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے 9 ارکان ہلاک

    صنعا: امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے 9 ارکان ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے نو ارکان ہلاک ہو گئے، اے ایف پی سے گفتگو میں یمنی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ امریکی حملوں میں القاعدہ کے نو ارکان بھی مارے گئے ہیں۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کے نام معلوم نہیں ہو سکے ہیں لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ کا ایک مقامی رہنما بھی شامل ہے۔ امریکا نے جمعہ کی شام یمن کے شمالی علاقے میں فضائی حملے کیے تھے، یہ علاقہ پہاڑی ہے اور القاعدہ کے زیر استعمال ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا نے رواں ماہ کے آغاز میں یمن کی حوثی اکثریتی تنظیم انصاراللہ کے ساتھ سیز فائر کا اعلان کیا تھا، انصاراللہ فلسطینیوں کی حمایت میں بحیرہ احمر میں اسرائیلی اور اس سے متعلقہ جہازوں پر حملے کر رہی تھی۔


    اسرائیل کی 11ہفتے کی ناکہ بندی ظالمانہ، فلسطینی بھوکے مررہے ہیں، یواین سیکریٹری جنرل


    عرب نیوز کے مطابق مذکورہ گروپ القاعدہ جزیرہ نما عرب (AQAP) کے نام سے جانا جاتا ہے، اور اسے امریکا نے عسکریت پسندوں کے نیٹ ورک کی سب سے خطرناک شاخ قرار دیا تھا۔ یہ تنظیم 2009 میں القاعدہ کے یمنی اور سعودی دھڑوں کے انضمام سے پیدا ہونے ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ یمن میں یہ مسلح تنازعہ لاکھوں اموات کا سبب بن چکا ہے اور اس نے دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک کو جنم دیا ہے، 2022 میں اقوام متحدہ کی طرف سے 6 ماہ کی جنگ بندی کرائی گئی تھی، تب سے یمن میں لڑائی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

  • صنعا پر امریکی فضائی حملہ، 12 افراد جاں بحق، 30 زخمی

    صنعا پر امریکی فضائی حملہ، 12 افراد جاں بحق، 30 زخمی

    صنعا: یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکی فضائی حملے میں 12 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہو گئے۔

    امریکا نے دارالحکومت صنعا کے ضلع فروا میں رات بھر بمباری کی، حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کے مطابق امریکی طیاروں نے فروا ڈسٹرکٹ میں مارکیٹ اور رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا۔

    وسطی صوبہ مارب، مغربی شہر الحدیدہ اور شمالی علاقے صعدہ میں بھی امریکی فضائی حملے کیے گئے ہیں، ان حملوں میں جانی نقصان کی اطلاعات فی الحال موصول نہیں ہوئیں۔


    یمن، امریکی فضائی حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 80 ہوگئی


    امریکی فوج یمن پر گزشتہ ایک ماہ سے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فضائی حملے کر رہی ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ وہ حوثی دہشت گردوں کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ خلیج میں بین الاقوامی جہاز رانی پر حملے روکے جا سکیں۔ اس سے قبل جمعرات کو بھی فضائی حملے میں 80 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

  • امریکا کا یمنی دارالحکومت صنعا پر فضائی حملہ، 24 افراد جاں بحق

    امریکا کا یمنی دارالحکومت صنعا پر فضائی حملہ، 24 افراد جاں بحق

    صنعا: امریکا نے یمن پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے 24 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق امریکا نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا نے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں میزائل سسٹم، فضائی و دفاعی میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

    اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا سائٹ پر کی گئی پوسٹ میں کہا کہ میں نے آج امریکی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ یمن کے حوثی دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فوجی آپریشن شروع کرے۔

    ٹرمپ نے خبردار کیا کہ حوثیوں کا وقت ختم ہوگیا، آج سے بحیرہ احمر پر حملے بند کرو ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا جو پہلے نہیں ہوا۔

    انہوں نے ایران کو دہشت گردوں کی حمایت ترک کرنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا اگر حوثیوں کی حمایت ترک نہ کی تو حملوں کا ذمے دار ٹھہرایا جائے گا۔

    دوسری جانب حوثیوں کا کہنا ہے امریکا کے حملوں کا بھرپور جواب دیں گے۔

  • بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد: عراق کے شہر بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور فضائی حملہ کیا گیا ہے جس میں 6 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ کیا ہے، جس میں چھ افراد ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے ہیں، امریکی حملے میں الحشد الشعبی ملیشیا کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک شدگان میں طبی عملے کے افراد بھی شامل ہیں۔

    عراقی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ 2 سے 3 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر شمالی علاقے میں حملہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا تھا کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، مشرق وسطیٰ میں اچانک بڑھنے والی کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے مزید 3500 فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق اضافی نفری عراق، کویت اور خطے کے دیگر حصوں میں تعینات کی جائے گی۔

    اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے سیکریٹری جنرل اور سیکورٹی کونسل کو خط لکھ دیا ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ امریکی حملے میں سینئر کمانڈر کی شہادت کے بعد ایران دفاع کا حق رکھتا ہے، جنرل سلیمانی کی حملے میں شہادت ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، حملے کے ذریعے عالمی قوانین کے بنیادوں اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔ دریں اثنا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو میں بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، سعودی خبر ایجنسی کے مطابق اس رابطے میں خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ادھر امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے واقعے پر برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر استفسار کیا ہے کہ کیا حملے سے قبل برطانیہ کو آگاہ کیا گیا تھا؟ برطانوی اپوزیشن لیڈر نے ارجنٹ بریفنگ کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

  • ایران نے امریکی حملہ بے وقوفانہ قرار دے دیا، اسرائیل میں ہائی الرٹ

    ایران نے امریکی حملہ بے وقوفانہ قرار دے دیا، اسرائیل میں ہائی الرٹ

    تہران: ایران نے عراق میں بغداد ایئرپورٹ پر امریکی فضائی حملے کو بے وقوفانہ قرار دے دیا، دوسری طرف اسرائیل میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکی حملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ کر کے امریکا نے خطرناک اور بے وقوفانہ حرکت کی ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایرانی جنرل کو نشانہ بنا کر عالمی دہشت گردی کی ہے، امریکا کو اپنی سرکش مہم جوئی کے نتائج کی ذمہ داری خود اٹھانے پڑے گی، امریکا کا اقدام خطرناک، احمقانہ اور کشیدگی کو بڑھانے والا ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے بھی امریکی حملے کی مذمت کر دی ہے، امریکی حملے کے خلاف ایران میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا گیا۔

    ایران نے تہران میں سوئٹزر لینڈ کے سفیر کو بھی طلب کر لیا ہے، سوئس سفیر تہران میں امریکا کے نمایندے کے طور پر موجود ہیں۔

    تازہ ترین:  بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    دوسری طرف امریکی حملے میں ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی موت کے بعد اسرائیل میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ عراق کے شہر بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    ادھر واشنگٹن میں پینٹاگون نے بھی جنرل سلیمانی کی امریکی حملے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ایرانی جنرل کو نشانہ بنایا گیا، یہ کارروائی ایران کو مستقبل میں حملوں سے روکنے کے لیے کی گئی ہے۔