نائن الیون کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کے خلاف اعترافِ جرم کی کارروائی امریکی حکومت کے اعتراض کے بعد روک دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال نائن الیون کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد سمیت دو ملزمان نے امریکی حکومت سے معاہدے کے تحت اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کا اعتراف کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
اس معاہدے کے تحت ماسٹر مائنڈ سزائے موت سے بچ جاتے اور اس کے بجائے انھیں عمر قید کی سزا سُنا دی جاتی لیکن اب امریکی حکومت کی درخواست کے بعد عدالت نے کارروائی وقتی طور پر روک دی ہے۔
درخواست میں امریکی حکومت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اگر ان ملزمان کی درخواستیں منظور کر لی گئیں تو اس سے ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔
تین ججز پر مشتمل پینل نے کہا کہ انھیں اس کیس پر غور کرنے اور کارروائی کو روکنے کے لیے مزید وقت درکار ہے جس کے بعد اعترافِ جرم کی کارروائی روک دی گئی۔
واضح رہے کہ گیارہ ستمبر 2001 کو امریکا پر القاعدہ کے حملوں میں لگ بھگ 3 ہزار لوگ ہلاک ہوئے تھے اور افغانستان اور عراق پر اس جنگ میں امریکی حملوں کا موجب بنے تھے جسے جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ قرار دیا تھا۔
نائن الیون کے ملزمان کے خلاف کیسز کئی برسوں سے، مقدمے سے پہلے کے قانونی معاملات میں الجھے ہوئے ہیں، جب کہ ملزم کیوبا میں گوانتانامو بے کے فوجی اڈے میں قید ہیں۔
واشنگٹن : امریکی حکومت نے پاکستان سے متعلق سفری ہدایات میں نرمی کردی، سفری ہدایات میں’زیادہ احتیاط برتنے‘ کے الفاظ حذف کردیئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا عالمی سطح پر اعتراف کرتے ہوئے امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان سے متعلق سفری ہدایات میں نرمی کردی گئی۔
تازہ جاری کی گئی سفری ہدایات میں’زیادہ احتیاط برتنے‘ کے الفاظ حذف کردیئے گئے ہیں جبکہ سی ڈی سی کی جانب سے پاکستان کا لیول ون کیٹیگری میں شمار کرلیا گیا ہے۔
یاد رہے پاکستان میں بیرونی سازش پر،امریکی محکمہ خارجہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ملک آئین کی بالادستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے،یہ اصول صرف پاکستان نہیں بلکہ باقی ملکوں کے لیے بھی ہے۔
امریکہ کسی ایک جماعت نہیں قانون کی حکمرانی اور برابری کےاصول کی حمایت کرتا ہے۔
واشنگٹن : عراق میں موجود ایران نواز ملیشیائیں امریکی شہریوں، فوجیوں اور امریکی تنصیبات پر حملے کرسکتی ہیں، خطرے کی صورت میں امریکا عراق میں الحشد ملیشیا کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے انٹیلی جنس معلومات کی بناء پر عراق میں ایمرجنسی کا لیول چار درجے تک بڑھانے کے بعد عراق میں امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں موجود غیرضروری عملے کو واپس بلا لیا ہے۔
یہ پیش رفت امریکی انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے جاری کردہ انتباہ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے باعث عراق میں موجود ایران نواز ملیشیائیں امریکی شہریوں، فوجیوں اور امریکی تنصیبات پر حملے کرسکتی ہیں۔
عراقی سیکیورٹی ذرائع نے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں انہوں نے عراقی سیکیورٹی حکام پر زور دیا کہ ملک میں موجود ملیشیاﺅں کو سرکاری فوج کے ماتحت لایا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ عراق میں امریکی مفادت پرحملے کی صورت میں فوری اور موثر کارروائی عمل میں لائی جائے گی، امریکا کی طرف سے یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان سخت کشیدگی کی فضاء پائی جا رہی ہے۔
امریکی انٹیلی جنس اداروں کو معلوم ہوا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں کے قریب میزائل لانچنگ مراکز پر میزائل منتقل کیے جا رہے ہیں۔ یہ اقدام عراق میں موجود امریکا کے 5200 فوجیوں اور 6 فوجی اڈوں کو شدید نقصان پہنچانے کا موجب بن سکتا ہے۔
اسی حوالے سے امریکا میں ہڈسن انسٹیٹیوٹ سے وابستہ تجزیہ نگار مائیکل بیرگنٹ نے خبردار کیا ہے کہ امریکی حکومت عراق میں اپنے مفادات کا ہرممکن دفاع کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ خطرے کی صورت میں امریکا عراق میں موجود ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاﺅں عصائب اھل الحق اورالحشد الشعبی ملیشیا کے خلاف فوجی کارروائی کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوج اور تنصیبات کا تحفظ ایران کے دست و بازو بن کر کام کرنے والے گروپوں کےخلاف سخت کارروائی میں مضمر ہے۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کنیڈین جوڑے کی بازیابی پر امریکی حکومت نے پاک فوج پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، پاکستان نے گزشتہ8سال میں سیکیورٹی کے لیے بہت اقدامات کیے۔
ان خٰیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کےاقدامات کی وجہ سےاچھےنتائج بھی حاصل کیے، امریکہ کے ساتھ ٹرسٹ بیس ریلیشن شپ ہی ہمیں آگے کی طرف لےجاسکتےہیں، اس کےنتائج بھی آناشروع ہوگئےہیں۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں ایک کینیڈین فیملی کو اغواء کیا گیا تھا، امریکی حکام نے ملاقاتوں میں مغویوں کی بازیابی کی بات کی، امریکی حکام نےانفارمیشن دی تھی کہ مغویوں کو افغانستان سے پاکستان میں داخل کیاجارہا ہے۔
اغواء کاروں کے کرم ایجنسی میں داخلےکی اطلاع دی گئی، انفارمیشن کے مطابق جوانوں کو علاقےکی طرف بھیجا گیا، مغویوں کوبحفاظت نکالنےکیلئےآپریشن کیاگیا، دو گاڑیوں کوٹریس کیا اور ٹائروں پر فائرنگ کرکے اسے روکا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی کوشش یہی تھی کہ مغویوں کواغواکاروں کے چنگل سے بحفاظت نکالاجائے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے یہی کہتے رہے ہیں کہ افغان مہاجرین کا واپس جانا ضروری ہے، ڈیڑھ لاکھ رجسٹرڈ اور اتنے ہی غیر رجسٹرڈ افغان شہری پاکستان میں ہیں۔
اس موقع پرڈی جی آئی ایس پی آر نے مغوی اہل خانہ کے تاثرات پر مبنی ویڈیو بھی دکھائی
امریکا نے کامیاب کارروائی پر پاکستان اورپاک فوج پر اعتماد کا اظہارکیا، میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے ملک میں بہت کچھ کرلیا، پاک فوج نے ملک کودہشت گردوں کےٹھکانوں سے پاک کردیا ہے، پاکستان میں اب کوئی نوگو ایریا نہیں ہے، پاکستان کےلیے ہم نےجو کچھ کرنا ہے کریں گے۔
احسن اقبال کے بیان سے بحیثیت فوجی بہت افسوس ہوا
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ احسن اقبال کا بیان سن کر مجھے بطور پاکستانی فوجی بے حد افسوس ہوا ہے، معیشت کے معاملے پر پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے اپنا مؤقف پیش کیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ میں نےاپنے بیان میں یہ کہیں نہیں کہا کہ پاکستان کی معیشت غیر مستحکم ہے، سیکیورٹی اچھی نہیں ہوگی تو معیشت کیسے بہتر ہوگی، ہم سب نے مل کربہت کام کیےہیں۔
معیشت کے بارے میں جو کچھ کہا وہ ذاتی نہیں تھا، اس حوالے سے بیانات سیمینار کے بعد سامنے آئے، ایک سیمینارتھا جس میں آرمی چیف نےاظہار خیال کیا، معیشت اس وقت اچھی ہے جب ہرشہری مطمئن ہو، ہم متحد ہیں ہمیں ملک کو آگے لےکرچلنا ہے۔
جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم ہر وہ کام کریں گے جو آئین اور قانون کےاندر اور ملک کی بہتری کیلئے ہوگا، ہم سب نے مل کرملک کو مضبوط اور خوشحال کرنا ہے، ہم نےصرف چیلنجزکی نشاندہی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال حکومت نے ٹیکس کےنوٹس جاری کیے، گزشتہ سال ٹیکس کلیکشن نو فیصد ہوئی، ہم نے مضبوط ملک بننا ہے تو ذمہ دار شہری کی طرح ٹیکس دینا ہے۔
جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں
ملک نےترقی کرنی ہےتوحکومت کاچلنا بہت ضروری ہے، جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، جمہوریت کو خطرہ جمہوریت کے تقاضے پورے نہ کرنے کی وجہ سے ہوگا۔
آئین اورقانون کےخلاف کوئی کام نہیں ہوگا، یہاں کھڑے ہوکر پاک فوج کے ترجمان کی حیثیت سے بات کرتا ہوں، اپنے الفاظ پر قائم ہوں، پنجاب میں آپریشن اس وقت تک نہیں ہوا جب تک حکومت نے فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کے فیصلہ کرنے پر ہی آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد ہوئے کیونکہ فیصلہ حاکم وقت کا ہوتا ہے اورسویلین حکومت ہی آرمی چیف کا تقرر کرتی ہے، ہرچیز سویلین بالادستی کے تحت ہے۔
سوشل میڈیا ایک آلے کےطور پراستعمال ہورہا ہے
ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک آلے کےطور پراستعمال ہورہا ہے، کراچی کے حالات اب بہت بہتر ہوگئے ہیں، یہ شہر پاکستان کی معیشت کا انجن ہے۔
کیپٹن(ر) صفدرکےبیان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا اس پر پہلےبات کرچکا ہوں، فوج میں ہرسال بہت سارےافسر ریٹائر ہوتے ہیں، میجر جنرل رضوان اختر کی ریٹائرمنٹ کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، فیصلے کیلئے تجاویز دی جاتی ہیں اور ایک فیصلہ لیا جاتا ہے۔
کراچی : امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ نےسندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکا (ایس اے این اے ) کےزیراہتمام کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر ایس اے این اے کی سیکریٹری جنرل نورالنساء گھانگرواورانسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن آئی بی اے کےڈائریکٹرڈاکٹرعشرت حسین بھی موجودتھے۔
کانفرنس کےافتتاحی اجلاس سےخطاب کرتےہوئےقونصل جنرل برائن ہیتھ نےکہاکہ امریکی حکومت سندھ میں بسنےوالےافرادکامعیارِزندگی بہتربنانے کی کوششوں میں تعاون فراہم کررہی ہے۔
ان کاکہنا تھاکہ امریکی ادارہ برائےبین الاقوامی ترقی یو ایس ایڈ سندھ میں تعلیم،صحت اورتوانائی کےشعبوں میں بےشمارمنصوبوں پرکام کررہاہے۔
سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کےتحت سندھ کے پچاس ہزاربچوں کو 106نئےتعمیرہونےوالےاسکولوں میں تعلیم حاصل کرنےکاموقع ملےگا۔
اس کےعلاوہ ایک کروڑ 80لاکھ ڈالرکی مالیت سےجیکب آباد میں 133بستروں پرمشتمل جدیداسپتال بھی تعمیرکیاگیاہے،جس سےجیکب آباداوراردگردکےشہروں کےدولاکھ افرادفائدہ اٹھائیں گے۔
توانائی کےشعبےمیں جاری منصوبوں کےبارےمیں بات کرتےہوئے قونصل جنرل برائن ہیتھ نےکہاکہ معاشی ترقی کیلئےتوانائی کی مسلسل فراہمی انتہائی ضرو ری ہے۔امریکی حکومت کےتین کروڑ 90لاکھ ڈالرکےمنصوبےکےذریعےگدواورجامشوروپاورپلانٹس کی مرمت اوربحالی کامنصوبہ مکمل کیاگیاہے۔
اس منصوبےکےذریعےدونوں پاورپلانٹس کی پیداوارمیں 270میگاواٹ کااضافہ ہواہے جس سےچھ لاکھ خاندان فائدہ اٹھارہےہیں۔
برائن ہیتھ نےبتایاکہ 2010کےسیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں بحالی کیلئے یو ایس ایڈ نےایک ملین ڈالرکی امدادفراہم کی، ان کاکہناتھا کہ امریکی قونصل خانہ کراچی سندھی ثقافت کی ترویج میں اہم کرداراداکررہاہے،جس کےتحت سندھی ثقافتی دن منانےکےساتھ ساتھ قونصل خانےکی سندھی ویب سائٹ کابھی اجراکیاگیاہے۔