Tag: امریکی خلائی مشن

  • امریکی خلائی مشن کی چاند پر کامیاب لینڈنگ

    امریکی خلائی مشن کی چاند پر کامیاب لینڈنگ

    امریکی نجی کمپنی کے خلائی مشن نے چاند پر کامیاب لینڈنگ کرلی، "فائر فلائی ایرو اسپیس” کا یہ دوسرا کامیاب مشن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادادے کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی کمپنی نے کامیابی کے ساتھ اپنا خلائی جہاز چاند پر اتار لیا۔

    مذکورہ کامیابی کسی بھی نجی مشن کے ذریعے حاصل کی گئی دوسری بڑی کامیابی ہے اور پہلی بار کسی نجی مشن نے عمودی (اپ رائٹ ) لینڈنگ کی ہے۔

    moon's surface

    ٹیکساس کے شہر آسٹن کے کنٹرول روم سے بلیو گھوسٹ لینڈر کے چاند پر اترنے کے عمل کی نگرانی کی گئی۔

    چاند پر بالکل درست لینڈنگ کرنے والا یہ پہلا پرائیوٹ مشن ہے جو امریکی خلائی ادارے ناسا کے لیے تجربات کرے گا۔

    فائر فلائی ایرو اسپیس کا مشن جنوری کے وسط میں لانچ کیا گیا تھا، آسٹن میں موجود مشن کنٹرول ٹیم میں اس وقت خوشی کی لہر دوڑ گئی جب کمپنی کے سی ای او جیسن کم نے تصدیق کی کہ خلائی جہاز مستحکم اور عمودی پوزیشن میں ہے۔

    بلو گھوسٹ کے پروگرام مینیجر رے ایلنزورتھ نے بتایا کہ لینڈر ہدف سے صرف 100 میٹر کے اندر اترا جو کہ انتہائی درستگی کی علامت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے لینڈنگ کے دوران دو بار خطرے سے بچاؤ کے لیے خودکار طور پر راستہ بدلا، جس کا مطلب ہے کہ ہمارا سافٹ ویئر بالکل ویسے ہی کام کر رہا تھا جیسے اسے کرنا چاہیے تھا۔

  • "ایمرجنسی کال فرام اسپیس….”

    "ایمرجنسی کال فرام اسپیس….”

    چاند پر اترنے کی خواہش میں‌ خلائی سفر کرنے والے تین افراد کی زندگیاں‌ داؤ پر لگ گئی تھیں۔

    یہ 14 اپریل 1970 کی بات ہے، جب خلائی جہاز ’اپالو تیرہ‘ سے زمین پر پیغام آیا کہ آکسیجن ٹینک پھٹ گیا ہے۔

    یہ پیغام جہاز میں موجود خلا نورد جیمز لوول نے ٹیکساس میں قائم ناسا کے مرکزی دفتر کو بھیجا تھا۔

    اس نے کہا تھا،’’ہیوسٹن ، ہمیں مسئلہ پیش آ گیا ہے۔‘‘خوش قسمتی سے خلا نورد وہ خرابی دور کرنے میں‌ کام یاب رہے اور اپنے مشن سے زمین پر زندہ لوٹ آئے۔

    چاند پر اترنے اور دنیا پر اپنی برتری جتانے کی امریکی کوششیں دہائیوں‌ پر محیط ہیں۔ امریکی سائنس دانوں‌ اور ماہرین نے اپالو تیرہ کو جب اس مہم پر روانہ کیا تو ایسا نہیں‌ تھا کہ وہ ہر لحاظ محفوظ تھا، یا ماہرین کی ٹیم اور خود خلا نوردوں کو یہ خوف نہیں‌ ستاتا کہ ان کے ساتھ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے وہ زندہ نہ لوٹ سکیں۔ کسی وجہ سے ان کی خلائی گاڑی کو حادثہ بھی پیش آسکتا ہے، مگر نادیدہ فضاؤں، ان دیکھی دنیاؤں کا تجسس انسان کو اپنے ساتھ بہا لے جاتا ہے۔ زمین سے لاکھوں‌ میل دور، خلا میں‌۔

    ہالی وڈ میں‌ یوں تو خلائی مہمات سے متعلق متعدد فلمیں بنائی گئی ہیں، لیکن یہاں‌ہم اس فلم کا تذکرہ کررہے ہیں‌ جو اپالو 13 کو پیش آنے والے حادثے سے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی۔

    اس فلم کا نام تھا، "اپالو تیرہ: ایمرجنسی کال فرام اسپیس”

    یہ فلم 1995 میں سنیما پر پیش کی گئی۔ اس میں مرکزی کردار مشہور اداکار ٹام ہینکس نے نبھایا تھا۔ فلم شائقین نے پسند کی اور یہ اس حادثے کی یادگار بن گئی۔

    اس فلم کی تیاری میں خلا بازوں اور سائنس دانوں‌ نے بھی معاونت کی تھی۔