Tag: امریکی دباؤ

  • امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے، بھارت

    امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے، بھارت

    نئی دہلی(30 اگست 2025): بھارت کے وزیر تجارت پیوش گوئل نے کہا ہے کہ بھارت امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکے گا اس کے بجائے مارکیٹ کو اپنی طرف متوجہ کرنے پر توجہ دے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی اشیا پر 50 فیصد کے سخت محصولات عائد کیے جانے کے بعد پہلی بار بیان جاری کیا ہے جس میں بھارتی وزیر نے کہا ہے کہ بھارت امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکے گا۔

    جمعہ کو نئی دہلی میں ایک تعمیراتی صنعت کے ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ اگر کوئی ہمارے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے تو بھارت اس کیلئے ہمیشہ تیار ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ بھارت "نہ تو کبھی جھکے گا اور نہ ہی کبھی کمزور نظر آئے گا، ہم ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے اور نئی مارکیٹیں حاصل کریں گے۔”

    اس سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد سے محصولات کو ایک وسیع پیمانے پر پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کیا ہے، جس سے عالمی تجارت متاثر ہوئی ہے۔

    ٹرمپ کے تازہ ترین محصولات نے امریکا اور بھارت کے تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے، جبکہ نئی دہلی نے پہلے ہی ان محصولات کو "غیر منصفانہ، ناجائز اور غیر معقول” قرار دیا تھا۔

    2024 میں امریکا بھارت کا سب سے بڑا برآمدی مقام تھا، جس کی برآمدات کی مالیت 87.3 بلین ڈالر تھی، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 50 فیصد ڈیوٹی ایک تجارتی پابندی کے مترادف ہے اور اس سے چھوٹی فرموں کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-begins-50-tariff-on-india/

  • روس سے میزائل خریداری کا معاہدہ، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کر دیا

    روس سے میزائل خریداری کا معاہدہ، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کر دیا

    انقرہ: روس سے میزائل خریداری کے معاہدے کے سلسلے میں ترکی پر امریکا کی جانب سے پڑنے والے دباؤ کو ترکی نے مسترد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ روس سے میزائل خریداری کے معاہدے پر ہم امریکی دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔

    ترک صدر اردوان نے اپنے بیان میں کہا کہ روس کے ساتھ ایس 400 میزائل سسٹمز کی خریداری ان کے ملک کی خود مختاری کا معاملہ ہے اور وہ اس بارے میں کسی دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے باہمی دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، امریکا کے شدید اعتراض کے باوجود نیٹو کا رکن ملک ترکی روسی دفاعی میزائل نظام خریدنے پر مصر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایس 400 بحران کے بعد امریکا نے ترکی کے سامنے راستے بند کردئیے

    واضح رہے کہ روس ترکی کو ابتدائی طور پر ایس 400 میزائل سسٹمز میں سے 4 اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم رواں برس جولائی میں فراہم کرے گا جن کی مالیت 2.2 ارب ڈالر بنتی ہے۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل امریکی وزارت دفاع پنٹاگون کا کہنا تھا کہ امریکا ترکی کے ساتھ ایک مشترکہ ایکشن گروپ کی تشکیل پر غور کررہا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان روس کے ایس 400 دفاعی نظام اور امریکا کے ایف 35 جنگی جہازوں کے منصوبے کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران کا کوئی حل نکالا جا سکے۔