Tag: امریکی رپورٹ

  • غزہ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں سے متعلق امریکی رپورٹ مضحکہ خیزی کا شکار

    غزہ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں سے متعلق امریکی رپورٹ مضحکہ خیزی کا شکار

    غزہ میں اسرائیلی فورسز نے امریکا کے فراہم کردہ جو مہلک ہتھیار استعمال کیے ہیں، ان سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ مضحکہ خیزی کا شکار ہو گئی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کے روز کانگریس میں ایک جائزہ رپورٹ جمع کرائی ہے، جس میں اس بات کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ آیا اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں کے استعمال سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟

    رپورٹ میں غزہ جنگ میں ہتھیاروں کے استعال پر اسرائیل کو تنقید کا تو نشانہ بنایا گیا ہے تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ چوں کہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے ثبوت ناکافی ہیں اس لیے اسرائیل کو اسلحے کی ترسیل روکی نہیں جائے گی۔

    اے ایف پی کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی قانون سے مطابق نہ رکھنے والے طریقے سے ہتھیاروں کا استعمال کیا، لیکن امریکا اس سے ’حتمی نتائج‘ نہیں اخذ کر سکا۔

    اسرائیلی فورسز نے رفح میں تینوں جانب سے حملہ کر دیا

    اس رپورٹ پر بین الاقوامی کرائسز گروپ کے سینئر مشیر برائن فنوکین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی ہتھیاروں کے بارے میں محکمہ خارجہ کی یہ رپورٹ ’خود متضاد‘ ہے، یعنی یہ اپنے آپ ہی سے متضاد ہے۔

    برائن فنوکین نے روئٹرز سے گفتگو میں رپورٹ میں سامنے آنے والی مضحکہ خیز صورت حال پر کہا کہ رپورٹ کہتی ہے کہ امریکی ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کے لیے کیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود یہ نہیں کہتا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔

    فنوکین نے کہا ’’کتنی مضحکہ خیز بات ہے کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کو محدود کر دیا ہے، اور پھر کہتا ہے کہ فی الحال اسرائیل غزہ میں امریکی امداد سے چلنے والی انسانی امداد پر پابندی نہیں لگا رہا۔‘‘

    فنوکین نے اس متضاد اور ناممکن صورت حال پر ایک انگریزی محاورے کی مدد سے طنز کیا کہ ’’محکمہ خارجہ کوشش کر رہا ہے کہ کیک بھی اُن کا ہو اور کھائیں بھی وہ۔‘‘ اردو میں اس کے لیے کہاوت ہے: چِت بھی میری پَٹ بھی میری۔

  • پاکستان نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی

    پاکستان نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی

    اسلام آباد: دفترخارجہ نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک بین المذاہب اور مختلف النوع ثقافتوں کا ملک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے مذہبی آزادی کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، پاکستان خودمختار ملک ہے، کسی ادارے کی ایسی رپورٹس کو تسلیم نہیں کرتا۔

    ’’پاکستان میں تمام مذاہب اور قومیتوں کو آئین کے تحت آزادی حاصل ہے، پاکستان میں سب ایک ساتھ رہتے ہیں، آئین میں دیے گئےحقوق کی نگرانی پاکستان میں مضبوط عدلیہ کرتی ہے‘‘۔

    پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ انسانی حقوق کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد جاری ہے، نیشنل ایکشن پلان پر 750ملین روپے کی لاگت سے کام کیا جارہا ہے۔

    دفترخارجہ کے مطابق امریکی رپورٹ میں بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کو نظر انداز کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کا نام مذہبی آزادیوں کی غیر تسلی بخش صورت حال رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

    امریکامذہبی آزادی میں سنجیدہ ہے تو بھارت اوراپنی اتحادیوں پرنظرڈالے،شیریں مزاری

    جس کے بعد پاکستان نے مذہبی آزادی سےمتعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی تھی اور کرارا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ تعصب پرمبنی رپورٹ امریکا کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان ہے، پاکستان کو اپنی اقلیتوں سے متعلق بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔

  • بھارتی فورسز اورحکومت انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کررہی ہیں: امریکی رپورٹ

    بھارتی فورسز اورحکومت انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کررہی ہیں: امریکی رپورٹ

    کراچی: بھارت کے انسان سوز رویے پرامریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں تشدد اورعصمت دری انسانی حقوق کےاہم مسائل ہیں.

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت سےمتعلق رپورٹ جاری کی ہے، جس میں امریکا نے انسانی حقوق کی بدترصورتحال پربھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ بھارت میں وسیع پیمانے پرانسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، تشدد اورعصمت دری بھی بھارت میں انسانی حقوق کےاہم مسائل ہیں.

    امریکی رپورٹ نے بھارتی فورسزکی خلاف ورزیاں اورماورائےعدالت قتل سنگین مسائل قراردے دیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ جموں کشمیرمیں پیلٹ گن کے استعمال کے باعث 87 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں.

    پیلٹ گن کے بےدریغ استعمال سے ہزاروں کشمیری بینائی سے محروم ہوئے ہیں، بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف حکومتی سطح پرجوابدہی نہ ہونے کے برابرہے، اس عدم احتساب کے باعث بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی جارہی ہے۔

    عالمی برادری کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، وزیراعظم


    گذشتہ سال وزیراعظم نواز شریف نے عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ مسئلے کوکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے، اس سلسلے میں عالمی برداری مسئلے کے حل میں کردار ادا کرے۔