Tag: امریکی ریاست اوریگون

  • دنیا کا سب سے قدآور بیل کس ملک سے تعلق رکھتا ہے؟

    دنیا کا سب سے قدآور بیل کس ملک سے تعلق رکھتا ہے؟

    چند ہی ہفتوں بعد عید قرباں کی آمد آمد ہے اور آپ کو اکثر گلی محلوں میں ایک سے بڑھ کر ایک خوبصورت اور قدآور بیل دیکھنے کو ملیں گے۔

    تاہم آپ کے لیے یہ بات جاننا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگی کہ دنیا کے قد آور ترین بیل کا تعلق کس ملک سے ہے۔ امریکا میں ایک بیل کو دنیا کا سب سے لمبے قد والا بیل مانا گیا ہے جبکہ گنیز ورلڈ ریکارڈ نے بھی اسے قدرآور تیرن بیل کے اعزاز سے نوازا ہے۔

    ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ اس بیل کی عمر 6 سال ہے جبکہ اس رومیوں کا نام دیا گیا۔ لمبے قد والے بیل کی جسامت 6 فٹ 4.5 انچ اونچی ہے اور وہ دور سے ہی ایستادہ ستون کی مانند دکھتا ہے۔

    امریکی ریاست اوریگون میں پیدا ہونے والا بیل رومیو نے ماضی میں ٹامی نامی بیل کی جانب سے بنائے گئے ریکارڈ کو توڑدیا ہے۔ رومیو کی اونچائی ٹام سے بھی 3 انچ سے زیادہ ہے۔

    گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ ’1.94 میٹر لمبائی کے حامل بیل رومیو سے ملیں۔ یہ 6 سال کا ہے جو اپنے مالک مسٹی مور کے ساتھ ویلکم ہوم اینیمل سینکچری میں رہتا ہے۔‘

    مالک کا کہنا ہے کہ دنیا کے قد آور ترین بیل کو سیب اور کیلے کھانے کا بہت شوق ہے۔ وہ روزانہ 45 کلو گرام گھاس مع اضافی اناج اور دیگر خوراک کھالیتا ہے۔

    رومیو کی جسامت چوں کہ کافی بھاری اور لمبائی عام بیلوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے تو اس کے آرام کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی نقل و حمل کے ذرائع اور اونچی چھت کے باڑے کا انتظام کیا جاتا ہے۔

  • نرس نے ڈرپس میں گندا پانی بھر کر 10 مریضوں کی زندگی چھین لی

    نرس نے ڈرپس میں گندا پانی بھر کر 10 مریضوں کی زندگی چھین لی

    نرس نے سفاکی کی انتہا کردی نس میں لگنے والی میڈیکیٹڈ ڈرپس کی جگہ مریضوں کو گندے پانی کی ڈرپس لگا کر ہلاک کر دیا۔

    امریکی ریاست اوریگون کے شہر میڈفورڈ میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا ہے جہاں مریضوں کی جان بچانے والی نرس ہی ان کی قاتل بن گئی۔ اسانتے روگ ریجنل میڈیکل سینٹر کی نرس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ مریضوں کو آلودہ پانی کے ڈرپس لگاتی تھی۔

    مختلف اوقات میں مذکورہ نر ڈرپس میں سے دوائیں چوری کرنے کے بعد اس میں گندہ پانی بھردیا کرتی تھی اور یہی ڈرپس مریضوں کو لگاتی تھی۔

    نیویارک پوسٹ کا کہنا ہے کہ نرس نے بظاہر یہ سب جان بوجھ کر کیا۔ اسپتال انتظامیہ نے ادویات کی چوری کی رپورٹ درج کرادی ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہت کہ اسپتال کی ایک سابق ملازم نے ادویات چوری کی تھیں۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ انفیکشن کے نتیجے میں 8 سے 10 مریض کی اموات ہوئیں۔

    ایک اور اخبار کے مطابق اسپتال میں ادویات چوری کرنے کے بعد متبادل کے طور پر ڈرپس میں گندا پانی بھردیا گیا۔ یہ تمام اموات کم و بیش ایک سال کے عرصے میں ہوئیں۔

    اسپتال کے حکام نے 36 سالہ سیموئیل ایلیسن اور 74 سالہ بیری سیمسٹن کے اہلخانہ کو بتایا کہ ان کے مریض کی اموات دوا کے بجائے گندا پانی پینے سے ہونے والے انفیکشن کی وجہ سے ہوئیں۔

    گزشتہ موسم خزاں سے اب تک کئی مریضوں کی حالت خراب ہو چکی ہے۔ اوریگون ہیلتھ اتھارٹی نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ کئی دیگر اموات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔