اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹر گراہم کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹر گراہم نے ملاقات کی، اس موقع پر سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ودیگر موجود تھے۔
اعلامیہ کے مطابق امریکی سینیٹر نے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور وزیراعظم عمران خان کے وژن کی تعریف کی۔
وزیراعظم عمران خان نے افغان مسئلے کا حل نکالنے کے لیے فریقین کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خطے میں تعاون بڑھانے کے لیے ہمسایوں سے بہتر تعلقات ضروری ہے۔
[bs-quote quote=”امریکی صدر ٹرمپ کے ٹویٹس مسائل پیدا کرتے ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”امریکی سینیٹر” author_job=”لنزے گراہم”][/bs-quote]
عمران خان نے کہا کہ ہماری معاشی ٹیم بزنس فرینڈلی پالیسی بنانے کے لیے کوشاں ہے، سرمایہ کار دوستانہ ماحول کے ذریعے امریکی کمپنیاں فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور امریکی سینیٹر گراہم نے تجارت، سرمایہ کاری میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے کہا کہ جان مکین کے ساتھ پاکستان کا دورہ کرچکا ہوں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقاتوں سے متعلق آگاہ کروں گا، قبائلی علاقوں میں پاک فوج کی خدمات قابل ستائش ہیں۔
لنزے گراہم نے کہا کہ پاکستان کی سرحد پر فینسنگ ایک اچھا اقدام ہے، پاکستان کے پاس سرحد محفوظ کرنے کی حکمت عملی ہے، خواہش ہے افغانستان میں بھی سرحد محفوظ کرنے کی حکمت عملی ہو، اب افغانستان میں امن بحال کرنے کا وقت ہے، افغانستان سے دور نہیں جاسکتے یہاں ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی، شمالی وزیرستان میں امن میں بہتری آئی ہے، پاکستان کے ساتھ لو اور دو کے اصول کے تحت تعلقات غلط ہیں، پاکستان کے لیے پالیسی بار بار تبدیل کرنا ہماری غلطی تھی۔
[bs-quote quote=”نہیں چاہتے افغانستان دوبارہ شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جائے” style=”style-7″ align=”right” author_name=”امریکی سینیٹر”][/bs-quote]
امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے کہا کہ پاکستان میں حالات مستحکم اور ہمارے بھی مفاد میں ہیں، نہیں چاہتے افغانستان دوبارہ شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جائے، پاکستان کے ساتھ ایسی پارٹنر شپ چاہتے ہیں جس میں لین دین نہ ہو۔
لنزے گراہم کے مطابق عمران خان، اشرف غنی، امریکی صدر کو ملنے کی ضرورت ہے، طالبان مذاکرات سے متعلق پاکستان موثر کردار ادا کرسکتا ہے، طالبان کے ساتھ مفاہمت کے بعد بھی ہمارا تعلق پاکستان سے رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات کی طرف جانا ہوگا، چاہتے ہیں افغانستان، پاکستان کے لیے معاشی ترقی کے مواقع پیدا ہوں، امریکی صدر ٹرمپ کے ٹویٹس مسائل پیدا کرتے ہیں۔