Tag: امریکی سینیٹر

  • جان مکین کے انتقال پروزیر خارجہ اور آصف زرداری کا اظہار افسوس

    جان مکین کے انتقال پروزیر خارجہ اور آصف زرداری کا اظہار افسوس

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق صدر آصف زرداری نے جان مکین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سینیٹر نے پاکستان امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے بیش بہا کوششیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی سینیٹرجان مکین کےانتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام مرحوم سینیٹرکےخاندان کےساتھ ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سینیٹر مکین نے پاکستان امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے بیش بہا کوششیں کی اور خطے میں امن و استحکام کے لئے ہمیشہ باہمی تعاون پر زور دیا۔

    پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹر جان مکین کے دنیا سے گزر جانے کے بعد امریکا کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ان کی کمی محسوس کی جائے گی۔

    مملکت خداداد پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی جان مکین کے انتقال پر امریکی حکومت اور اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ جان مکین نے امریکا پاکستان کے باہمی تعلقات کے لیے بہت کام کیا۔

    سینیٹر شیری رحمان نے جان مکین کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جان مکین کی وجہ سے واشنگٹن ایک بہتر جگہ تھی اور انہوں نے متعدد اختلافات کے باوجود پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی تعلقات استوار رکھنے کی کوششیں کی۔

    امریکی ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جان مکین 81 سال کی عمر میں آج صبح دنیا سے رخصت ہوئے تھے، وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور ان کا علاج جاری تھا۔

    سینیٹرجان مکین کے انتقال کی خبرکا اعلان ان کے اہل خانہ کی جانب سے کیا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹرجان مکین 2017 سے دماغ کے کینسر میں مبتلا تھے تاہم جمعہ سے انہوں نے اپنا علاج ترک کردیا تھا۔

    امریکہ کے سینئرسیاست دان سینیٹرجان مکین کا گزشتہ سال جولائی میں آنکھ کا آپریشن کیا گیا تھا اس دوران انکشاف ہوا تھا کہ انہیں برین کینسر ہے۔

    سینیٹرجان مکین کو اس سے پہلے جلد کا کینسر ہوا تھا اور طویل علاج کے بعد وہ صحت یاب ہوگئے تھے۔

  • پاکستان نے بلاتفریق کارروائی سےدہشت گردوں کوشکست دی‘ اعزازچوہدری

    پاکستان نے بلاتفریق کارروائی سےدہشت گردوں کوشکست دی‘ اعزازچوہدری

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستانی سفیراعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بلا تفریق کارروائی سے دہشت گردوں کوشکست دی، سرحدی علاقوں سے تمام دہشت گرد گروپوں کا صفایا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے امریکی سینیٹرالزبتھ وارن سے ملاقات کی جس میں انہوں نے امریکی سینیٹرکو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں سے آگاہ کیا۔

    اعزاز چوہدری نے کہا کہ افغانستان میں امن اوراستحکام پاکستان کے مفاد میں ہے، افغانستان میں امن سیاسی عمل اورافغان قیادت کی مدد سے ممکن ہے۔

    پاکستانی سفیر اعزازچوہدری نے کہا کہ پاکستان نے بلاتفریق کارروائی سے دہشت گردوں کوشکست دی، سرحدی علاقوں سے تمام دہشت گرد گروپوں کا صفایا کردیا گیا۔

    اعزازچوہدری نے کہا کہ پاک افغان سرحد محفوظ بنانےکے لیے افغانستان کے ساتھ کام کرنےکوتیارہیں۔

    دوسری جانب امریکی سینیٹرالزبتھ وارن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا گیا۔


    دہشت گردوں کے سربراہ افغانستان میں روپوش ہیں، وزیراعظم


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے زیادہ ترسرغنہ افغانستان میں روپوش ہیں اور پاکستان میں زیادہ ترحملےافغانستان سے ہوتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں.

  • امریکی سینیٹرز کمیٹی نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کےکردارکو سراہا،دفترخارجہ

    امریکی سینیٹرز کمیٹی نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کےکردارکو سراہا،دفترخارجہ

    اسلام آباد: دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہناہےکہ طارق فاطمی سے ملاقات میں امریکی سینیٹرزکمیٹی نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مزیدمضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےمعاون خصوصی طارق فاطمی نےامریکی سینیٹرز خارجہ امور کمیٹی کی اعلیٰ قیادت سے کیپٹل ہل میں ملاقات کی۔

    طارق فاطمی کی امریکی سینیٹر کمیٹی کے ارکان سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور سرحدی کشیدگی پر بات چیت کی گئی۔

    مزید پڑھیں:وزیر اعظم کے معاون طارق فاطمی کی اہم امریکی شخصیات سے ملاقاتیں

    وزیراعظم نوازشریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے سینیٹرز کمیٹی کو بتایا کہ بھارت کا منفی رویہ اور جنگی جنون خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

    طارق فاطمی نے امریکی حکام کوپاک بھارت کشیدگی اورمقبوضہ کشمیرکی صورتحال اورانسانی حقوق کی خلاف ورزی سےآگاہ کیا۔

    مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیرکےحل کےبغیرخطےمیں امن ممکن نہیں،طارق فاطمی

    یاد رہے کہ تین روز قبل وزیراعظم کےمعاون خصوصی طارق فاطمی نےواشنگٹن میں امریکی نائب وزیر خارجہ ٹونی بلنکن سے ملاقات کی تھی جس میں مسئلہ کشمیر سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیاتھا۔

    طارق فاطمی نےٹونی بلنکن کوکشمیرکی صورت حال سےآگاہ کیاتھا اور کہاتھاکہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیرخطےمیں امن ممکن نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیرحل کرسکتےہیں،مائیک پنس

    واضح رہے کہ رواں ہفتےنومنتخب امریکی نائب صدر مائیک پنس نے دعویٰ کیاتھاکہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرسکتے ہیں۔

  • جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے، امریکی سینیٹرجان مِکین

    جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے، امریکی سینیٹرجان مِکین

    اسلام آباد : امریکی سینیٹر جان مِکین آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے مداح نکلے، انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکی سینیٹر جان مِکین سے اے آر وائی نیوز کے نما ئندہ خصوصی اور سینئیر صحا فی سمیع ابراہیم نے خصو صی گفتگو کی۔

    گفتگو میں جان مکین کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل ایک گراں قدر لیڈر ہیں، میں جنرل راحیل شریف کا مداح ہوں ، سینیٹر جان مکین نے کہا کہ جنرل راحیل شریف عسکری معاملات پرمکمل گرفت رکھتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل کی مدد سے پاک امریکا تعلقات مزید بہترہوسکتے ہیں، جان میکین نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو مدت ملازمت میں توسیع ملنی چاہئے۔

    McCain

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف اور دیگر کو افغان پالیسی پر تحفظات ہیں، سینیٹرجان میکین کا کہنا تھا کہ پاک افغان بات چیت میں پیشرفت ہوسکتی ہے۔

    سینیٹرجان میکین نے کہا کہ یہ سن کر بہت بڑا دھچکا لگا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے 6 ہزارجوان شہید ہوئے۔

    یاد رہے کہ امریکی سینیٹرجان میکین کا اے آروائی نیوز کو دیا گیا خصوصی انٹرویو بہت جلد اے آر وائی نیوز پرنشر کیا جائے گا۔