Tag: امریکی شہری

  • روس میں‌ امریکی شہری جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    روس میں‌ امریکی شہری جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    ماسکو : روس کی سیکیورٹی ایجنسی نے دارالحکومت سے جاسوسی کے الزام میں امریکی شہری کو حراست میں لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں سیکیورٹی ادارے ایف ایس بی نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے پا ویہلن نامی امریکی شہری کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف ایس بی روس میں غیر ملکی جاسوسوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مجاز ہے، مذکورہ ادارے نے امریکی شہری کو 28 دسمبر کو گرفتار کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پال ویہلن کو ماسکو میں گرفتار کیے جانے کے بعد سے اب تک امریکی حکام کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر امریکی شہری پر روس کی جاسوسی کا الزام ثابت ہوگیا اسے کم از کم 10 سے 20 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    خیال رہے کہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات میں گذشتہ کئی برس سے کشیدگی ہے، اور گذشتہ برس دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر جاسوسی کے الزامات عائد کیے گئے تھے جبکہ امریکا کی جانب سے روس پر جاسوسی اور امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا: روس کےلیےجاسوسی کرنےکےالزام میں خاتون گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ برس امریکا میں 29 سالہ روسی خاتون ماریا بوتینا کو روسی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، بعد ازاں روسی خاتون نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تصدیق کی تھی۔

    روسی خاتون پرعائد الزام کے مطابق وہ ٹویٹر کے ڈائریکٹ میسج کے ذریعے اپنی سرگرمیوں کی اطلاع روسی حکومت کو دیا کرتی تھی۔

  • ہرن کا شکار کرنے پر امریکی شہری کو کارٹون دیکھنے کی سزا

    ہرن کا شکار کرنے پر امریکی شہری کو کارٹون دیکھنے کی سزا

    واشنگٹن : امریکی عدالت نے جانوروں کا غیر قانونی شکار کرنے کی پاداش میں مجرم کو ایک برس قید اور’بامبی‘ نامی کارٹون دیکھنے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میسسوری کی مقامی عدالت نے نایاب نسل کے جانوروں کا غیر قانونی شکار کرنے کے الزام میں گرفتار امریکی شہری کو جرم ثابت ہونے پر کارٹون دیکھنے کی انوکھی سزا سنائی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم ڈیوڈ بیری اس کے والد، دو بھائیوں کو بھی سزا سنائی گئی ہے جن پر نایاب نسل کے ممنوعہ سیکڑوں ہزن شکار کرنے کا الزام تھا۔

    ڈیوڈ بیری

    امریکی کورٹ نے ڈیوڈ بیری کو نایاب نسل کے ہرن شکار کرنے کے جرم ایک سال قید اور 51 ہزار امریکی ڈالرز جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے جبکہ مجرم کو ایک ماہ میں کم از کم ایک بار ’بامبی‘ نامی کارٹون دیکھنا ہوگا جس کی کہانی ہرن کے ایسے بچے پر مبنی ہے جس کی ماں کو شکاریوں نے مار دیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم پر سزا اطلاق 23 دسمبر 2018 سے ہوگا اور کم از کم ایک ماہ تک ڈیوڈ کو بامبی کارٹون دیکھنا ہوگا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق مجرمان نے سنہ 2015 کے آخری تین ماہ میں سو سئ زائد جانوروں کا شکار کرکے ان کی تصاویر اپنے موبائل کیمروں میں محفوظ کیں۔

    مزید پڑھیں : سفید رنگ کا حیرت انگیز زرافہ

    مزید پڑھیں : اپنی نسل کا وہ واحد جانور جو دنیا بھر میں کہیں نہیں

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ سمیت میسسوری کے 14 رہائشیوں پر 11 ممالک میں جانوروں کا شکار کرنے کے 230 مقدمے درج ہیں۔

    واضح رہے کہ ’بامبی‘ نامی کارٹون سنہ 1942 میں پہلی جاری کیا گیا تھا، جس کا مقصد چھوٹے بچوں والے جانوروں کا شکار کرنے کی حوصلہ شکنی کرنا اور شکار نہ کرنے کی ترغیب دلانا ہے۔

  • امریکی شہری آن لائن بھیک مانگ کر ماہانہ ہزاروں ڈالر کمانے لگا

    امریکی شہری آن لائن بھیک مانگ کر ماہانہ ہزاروں ڈالر کمانے لگا

    واشنگٹن : سوشل میڈیا کے اس دور میں امریکی شہری نے حد ہی کردی، ویڈیو بنا کر آن لائن بھیک مانگنا شروع کرکے ماہانہ 4 ہزار ڈالر سے زائد کی رقم کمانے لگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی شہری 25 سالہ جوآن ہل اپنی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کرتا ہے جس میں وہ اپنے چاہنے والوں سے گھر کے کرائے اور دیگر اخراجات کےلیے پیسوں کا مطالبہ کرتا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بے روزگار امریکی نوجوان 3 ہزار پاؤنڈ ماہانہ آن لائن بھیک مانگ کر کماتا ہے تاکہ عیاشیوں کا خرچ پورا کرسکے۔

    جوآن ہل اپنی فلم بناتا ہے جس میں وہ اپنے سوشل میڈیا فینز سے رقم عطیہ کرنے کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ وہ گھر کا کرایہ دے سکے اور اخراجات بھی پورے کرسکے، جس میں ویڈیو گیمز، مہنگی ٹی شرٹس اور کینابیس (منشیات) شامل ہیں۔

    آن لائن گداگر امریکی شہر بروکلن میں مقیم ہے اور گداگری کےلیے سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس کا استعمال کرتا ہے جس میں پریاسکوپ، انسٹاگرام، یوٹیوب اور ٹویٹر شامل ہیں، جہاں مذکورہ نوجوان کے 2 لاکھ سے زائد چاہنے والے ہیں۔

    جوآن ہل نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ’آج میں بہت غریب ہوں‘ اگر تم لوگ اپنا کوئی ٹیکس معاف کروانا چاہتے ہو تو برائے مہربانی جوآن خیراتی فنڈ میں رقم عطیہ کرو۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حیرت انگیز طور پر سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ ہونے کے کچھ دیر بعد ہی مذکورہ نوجوان کے پے پال اکاؤنٹ میں پیسے آنا شروع ہوگئے۔

    جوآن ہل کو پیسے دینے والے ایک شخص نے لکھا کہ ’میرے روزانہ صبح اٹھ کر کام کے لیے جانے کی بس ایک وجہ ہے کہ میں پیسے کماکر جوآن کو دے سکوں‘۔

  • شام: اہم داعش کمانڈر فضائی حملے میں ہلاک، اتحادی فورسز کا دعویٰ

    شام: اہم داعش کمانڈر فضائی حملے میں ہلاک، اتحادی فورسز کا دعویٰ

    دمشق : اتحادی افواج نے شام میں داعش کمانڈر کو فضائی حملے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کردیا، داعشی کمانڈرامریکی رینجر کے سابق اہلکار پیٹرکیسگ کے قتل میں ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اتحادی افواج نے کئی برسوں سے شام میں برسرپیکار دہشت گرد تنظیم داعش کے سینئر کمانڈر ابوالعمریان کو فضائی حملے میں قتل کرنے دعویٰ کیا ہے۔

    امریکی اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابو العمریان امریکی امدادی کارکن کے قتل میں ملوث تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہےکہ عالمی دہشت گرد تنظیم نے تاحال کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

    اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتحادی فورسز کو شام کے جنوب مشرقی حصّے صحرائے بیدایاہ میں داعشی کمانڈر کی ساتھیوں کے ہمراہ موجودگی کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کیسگ پیٹر کو داعش کے دہشت گردوں نے سنہ 2013 میں شامی علاقے دیر الروز سے اغواء کرکے نومبر 2014 میں سفاکانہ طریقے سے قتل کرکے ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کردی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کیسگ پیٹر امریکی رینجرز کا اہلکار تھا جس نے سنہ 2004 میں عراق میں خدمات انجام دیں تھیں اور سنہ 2012 میں لبنان منتقل ہوگیا تھا تاکہ اسپتالوں میں ضاکارانہ طور پر شامی مہاجرین کا علاج کرسکے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سینٹر کمانڈ (سینٹ کام) نے پیر کے روز صحرائے بیدایاح میں متعدد داعشی دہشت گردوں کے امریکی حملے میں ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی۔

    سینٹ کام کا کہنا ہے کہ داعشی کمانڈر العمریان اتحادی افواج کے لیے خطرہ تھا جو امریکی شہری و سابق رینجراہلکار کیسگ پیٹر سمیت کئی مغربی شہریوں کے قتل میں ملوث تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ 26 سالہ کیسگ پیٹر نے سنہ 2012 میں انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی ایک تنظیم بنائی تھی جو شامی مہاجرین کے لیے امدادی کام کرتی تھی، بعدازاں پیٹر نے اسلام قبول کرکے اپنا نام عبدالرحمٰن رکھ لیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی شہری نے قتل سےکچھ روز قبل اپنے اہل خانہ کو اسلام قبول کرنے سے متعلق خبر دی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ داعش کی جانب سے دو قیدیوں کے سر قلم کرنے کی ویڈیوز جاری کی گئیں تھی جس میں نقاب پہنے شخص کو قیدیوں کا سر قلم کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

    پہلی ویڈیو میں ایک شخص ایلن ہیننگ کا سر قلم کیا گیا تھا جبکہ دوسرے شخص کے بارے میں امریکا نے تصدیق کی تھی کہ یہ امریکی شہری پیٹر کیسگ ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی اتحادی فوج نے ایلن ہیننگ کا سر قلم کرنے والے داعش کمانڈر اور برطانوی شخص محمد عماوزی المعروف ’ جان جہادی‘ کو 2015ء میں رقہ میں کیے گئے ڈرون حملے میں مار دیا تھا۔

  • گلائڈر سے زمین کے نظارے کرنا امریکی شہری کے لیے مشکل کا باعث بن گیا

    گلائڈر سے زمین کے نظارے کرنا امریکی شہری کے لیے مشکل کا باعث بن گیا

    برن : گلائیڈر اڑانا امریکی شہری کے لیے مشکل کا باعث بن گیا انسٹرکٹر کی کوتاہی کے باعث امریکی سیاح 4 ہزار فٹ کی بلندی سے گرتے گرتے بچا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا میں گاڑیوں کے پرزوں کی لین دین کرنے والے کریش گرسکی اپنی اہلیہ کے ہمراہ چھٹیاں گزارنے سویٹزرلینڈ گئے ہوئے تھے جہاں انہوں نے آسمان نے سوئیٹزر لینڈ کے خوبصورت نظارے کرنے کا فیصلہ کیا لیکن یہ حسین ایک خوفناک تجربے میں تبدیل ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرس گُرسکی کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اپنے انسٹرکٹر کے ہمراہ 4 ہزار فٹ بلند پہاڑ سے گلائیڈر(جہاز نماشے ) سے اڑان بھری لیکن انسٹرکٹر ان کی حفاظتی بیلٹ گلائیڈرمیں بھاندننا بھول گیا۔

    سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گرسکی دو منٹ تک گلائیڈر پر بغیر کسی سہارے لٹکے رہے اور پائلٹ نے بھی دو منٹ بعد محفوظ لینڈنگ کی۔

    حادثے کا شکار امریکی شہری نے میڈیا کو بتایا کہ ’میں بس خود پر قابو پانے کی کوشش کررہا تھا، اپنے جان بچانے کےلیے گلائیڈر پر خود کو لٹکائے رکھنے کے لیے کوشاں تھا، میں نے نیچے دکھا اور اپنے بارے میں خیال آیا کہ میں موت کے منہ میں جارہا ہوں۔

    گرسکی کا کہنا تھا کہ میرے دائیں ہاتھ کی گرفت پائلٹ کے کندھے پر کم ہوتی جارہی تھی جس کے باعث صورتحال مزید خوفناک ہورہی تھی۔

    متاثرہ امریکی شہری کا کہنا تھا کہ اس خوفناک سفر میں پائلٹ کی بہت بڑی غلطی تھی جس نے میری حفاظتی بیلٹ گلائیڈر سے نہیں باندھی اور کچھ لمحوں بعد میں ایک ہاتھ کی مدد سے اڑ رہا تھا اور خوفناک سفر ختم ہونے بعد مجھے بائیں ہاتھ کی سرجری کروانی پڑی۔

  • ہٹلر کا لباس زیب تن کرنے پر امریکی شہری کو دھمکیاں

    ہٹلر کا لباس زیب تن کرنے پر امریکی شہری کو دھمکیاں

    واشنگٹن : امریکی شہری کو ہیلوئن کے تقریبات کے دوران نازی لباس زیب تن کرنے اور 5 سالہ بیٹے کو ہٹلر کے کپڑے پہنانے پر تنقید اور جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہونے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مشرق جنوب میں واقع ریاست کینٹکی کے اونزبورو ٹاؤن کے رہائشی بریانٹ گولڈبیچ نے عیسائیوں کے مذہبی تہوار ہیلوئن پر کے موقع پر لی گئی اپنی اور بیٹے کی تصویر فیس بُک پر شیئر کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ والد بریانٹ گولڈ بیچ نے ہیلوئن کے موقع پر نازی یونیفارم زیب تن کرنے اور 5 سالہ بیٹے کو ہٹلر کے کپڑے پہنانے پر تمام سوشل میڈیا صارفین سے معافی بھی مانگی۔

    امریکی شہری بریانٹ کا کہنا ہے کہ میں نے عمداً(جان بوجھ کر) کسی کی توہین کی اور ایسے کپڑے پہن کر کوئی سیاسی بیان بنانے کی کوشش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی شہری نے گذشتہ ہفتے ہیلوئن کی تقریبات کے موقع پر اپنے اور بیٹے کی تصویر فیس بُک پر شیئر کی تھی جس کے باعث مذکورہ مذکورہ افراد کو دھمکیاں دی جارہی ہے۔

    بریانت گولڈ بیچ کو نازی لباس زیب تن کرکے ہٹلر اور نازیوں کی توہین کرنے کے الزام میں ایک ہفتے سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ والد (بریانٹ گولڈبیچ) نے ابتدائی طور پر اپنی پسند کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’ہر وہ شخص جو ہمیں جانتا ہے وہ جانتا ہے کہ ہم اپنی تاریخ نے محبت کرتے ہیں اور اکثر کپڑے بھی تاریخی شخصیات کے پہنتے ہیں‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق گولڈ بیچ نے سیکیورٹی اداروں کو شکایت درج کروائی کہ 5 سالہ بیٹے کو ہٹلر کا لباس پہنانے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا صارفین کی دھمکیاں اور تنقید سے پریشان ہوکر امریکی شہری نے اپنا فیس بُک اکاؤنٹ حذف کرکے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ سفید فام افراد کی بالادستی کو قابل مذمت سمجھتا تھا۔

  • امریکی شہری نے لاٹری ٹکٹ سے 24 کروڑ 56 لاکھ ڈالر جیت لیے

    امریکی شہری نے لاٹری ٹکٹ سے 24 کروڑ 56 لاکھ ڈالر جیت لیے

    نیو یارک : امریکی شہری منگل نے اپنی ناقابل یقین قسمت کے باعث امریکا کی پاور بال نامی لاٹری کے ٹکٹ سے 24 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم انعام میں جیت لی۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا کے ملک متحدہ ہائے امریکا کے شہر نیویارک کے اسٹیٹن آئس لینڈ میں مقیم شہری 42 سالہ نندلال منگل پر قسمت کی دیوی ایسی مہربان ہوئی کہ اس نے ایک ہی دفعہ میں لاٹری ٹکٹ کے ذریعے کروڑوں ڈالر کی رقم جیت لی۔

    امریکی خبر رساں ادارے فوکس نیوز کا کہنا ہے کہ منگل نے 6 ڈالر خرچ کرکے 11 اگست 2018 کو لاٹری کا ٹکٹ خریدا تھا اور امریکی شہری اپنا ٹکٹ باورچی خانے میں رکھ کر بھول گیا اور شہر سے باہر چلا گیا۔

    کروڑوں ڈالر کی لاٹری جیتنے والے خوش نصیب امریکی شہری نے میڈیا کو بتایا کہ ’میں اپنا ٹکٹ کچن میں ہی بھول گیا تھا اور جب ایک ہفتے بعد میں نے ویب سائٹ چیک کی تو میں حیران رہ گیا کیونکہ میرا بمبر انعام نکلا تھا۔

    نند لال منگل کا کہنا تھا کہ میں نے گروسری کی دکان سے پاور بال جیکٹ پاٹ لاٹری کا ٹکٹ خریدا تھا، میں نے سوچا کہ اپنی قسمت آزمانے کا یہ اچھا موقع ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ منگل کروڑوں ڈالر کی لاٹری جیتنے والے 91 ویں شخص جنہوں نے رواں برس 24 کروڑ 56 لاکھ امریکی ڈالر جیتے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس مئی میں کیلیفورنیا کے ایک رہائشی نے اپنی ناقابل یقین قسمت کے باعث 6 مہینوں 60 لاکھ امریکن ڈالر کی لاٹریاں جیتی تھیں، امریکی ریاست کیلیفورنیا کے رہائشی 30 سالہ شخص اینٹونیو مزاریگوز نے لاٹری کے چار ٹکٹ خریدے تھے۔

  • امریکا میں صحت کی سہولیات پوری دنیا سے مہنگی

    امریکا میں صحت کی سہولیات پوری دنیا سے مہنگی

    واشنگٹن: امریکا میں ہونے والے ایک سروے کےمطابق امریکی شہریوں کو میسر میں صحت کی سہولیات دیگر ترقی یافتہ کی نسبت دوگنا مہنگی ہیں،امریکی شہری اپنے روز بروز بڑھتے ہوئے ہیلتھ بلز سے پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیسر فاؤنڈیشن نامی ایک ادارے کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق وہ تمام ممالک جو یونی ورسل ہیلتھ کیئر فراہم کرتے ہیں ، ان میں امریکا سب سے مہنگا ہے۔

    سروے کے مطابق ایک امریکی اوسطاً 10 ہزار 3 سو اڑتالیس ڈالر سالانہ صحت کی سہولیات حاصل کرنے کے لیے خرچ کرتا ہے جو کہ کل جی ڈی پی کا 18 فیصد ہے ، دوسری جانب دیگر ترقی یافتہ ممالک میں یہ رقم 5 ہزار 1 سو اٹھانوے امریکی ڈالر سالانہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہی نہیں بلکہ زیادہ رقم کی ادائیگی کے باوجود امریکیوں کو میسر صحت کی سہولیات دیگر ترقی یافتہ ممالک سے انتہائی کم ہے، امریکیوں کے لیے موجود ڈاکٹروں کی شرح 3.9 فی کس سالانہ ہے جبکہ دیگر ممالک میں یہ شرح 7.6 فی کس ہے۔ ریسرچ کے مطابق امریکیوں کا اسپتال میں قیام بھی مختصر عرصے کے لیے ہوتا ہے یعنی 6.1 دن جبکہ دیگر ممالک میں 10.2 دن ہے۔

    یہ رپورٹ یہی پر اکتفا نہیں کرتی بلکہ آگے بتاتی ہے کہ امریکا میں دواؤں کی قیمت ، انجیو پلاسٹی ، بائی پاس ، ایم آرآئی اور گھٹنے کی تبدیلی کی لاگت بھی دیگر مما لک سے دوگنا زیادہ ہے۔ جیسا کہ امریکا میں ایک گھٹنا تبدیل کرانے کی قیمت 28 ہزار 1 سو چوراسی امریکی ڈالر ہے جبکہ اسی قیمت میں آسٹریلیا میں دو گھٹنے لگوائےجاسکتے ہیں۔

    دوسری جانب معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اسٹڈی میں محققین نے اس حقیقت کو نظر انداز کیا ہے کہ دیگر ممالک کی نسبت امریکا میں ٹیکس کی شرح انتہائی کم ہے، بہت سے ممالک جو کہ ماں کی گود سے قبر تک میڈیکل سروسز فراہم کرتے ہیں وہ ٹیکس جی ڈی پی کا 40 فیصد ہے جبکہ امریکا میں یہ 26 فیصد ہے۔

  • امریکی شہری نے 3.4 ارب ڈالر خیراتی کاموں کے لیے عطیہ کردئیے

    امریکی شہری نے 3.4 ارب ڈالر خیراتی کاموں کے لیے عطیہ کردئیے

    واشنگٹن: ارب پتی امریکی شہری وارین بافٹ نے تین ارب چالیس کروڑ ڈالر خیراتی کاموں کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بافٹ کی کمپنی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ وارین بافٹ کی جانب سے عطیہ کی گئی رقم پانچ فلاحی اداروں کے لیے صرف کی جائے گی، امریکی تاریخ میں کسی بھی کاروباری شخص کا اتنی بڑی رقم عطیہ کرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

    وارین بافٹ نے گزشتہ برس بھی امریکی ارب پتی بل گیٹس کی فلاحی تنظیم کو ایک بڑی رقم عطیہ کی تھی، ان کے خاندان کی چار دوسری فلاحی تنظیمیں بھی انسانی بہبود کے منصوبوں پر پیسے صرف کرتی ہیں۔

    وارین بافٹ کے خاندان کی ایک کمپنی تعلیم کے شعبے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جو ان کی اہلیہ سوزان کے نام سے کام کررہی ہے، شیرووڈ فاؤنڈیشن ان کی بیٹی، ہوارڈ جے بافٹ ان کے بڑے بیٹے، نوفو چھوٹے بیٹے بافٹ پیٹر اور اہلیہ جنیفیر کے نام سے کام کرتی ہیں۔

    ان فلاحی تنظیموں کو بافٹ 31 ارب ڈالر کی رقم دے چکے ہیں، 2006ء میں انہوں نے اپنی دولت بتدریج فلاحی کاموں پر صرف کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا، ان کی وجہ سے کئی دوسرے دولت مندوں کو بھی فلاحی کاموں کے لیے خیرات کرنے کا حوصلہ ملا۔

    واضح رہے کہ بافٹ نے بل گیٹس کی فاؤنڈیشن کے ساتھ 2010 میں ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت دنیا کے ارب پتی لوگوں کو اپنی دولت اعلانیہ فلاحی کاموں کے لیے صرف کرنے کی ترغیب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: تاجروں کو لوٹنے والا جعلی سعودی شہزادہ گرفتار

    امریکا: تاجروں کو لوٹنے والا جعلی سعودی شہزادہ گرفتار

    میامی : پولیس نے سعودی شہزادہ سلطان بن خالد بن کر تاجروں سے کروڑوں روپے لوٹنے والے امریکی دھوکے باز کر گرفتار کرکے قیمتی گھڑیاں اور بھاری رقم برآمد کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گذشتہ تین برسوں سے سعودی شہزادہ بن کر لوگوں سے کروڑوں روپے لوٹنے والے ’امریکی شہری اینتھونی گیگ نیک‘ کو گرفتار کرکے گھر سے قیمتی سامان اور نقدی برآمد کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی دھوکے باز شخص سعودی شہزادے سلطان بن خالد کا روپ دھار کر دنیا بھر کے سادہ لوح کارباری شخصیات سے سرمایہ کاری کے نام پر کروڑوں روپے اینٹھ رہا تھا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کہ ایک کاروباری شخص جیفری سوفر نے اینتھونی گیگ نیک کو دعوت پر مدعو کیا تھا، جہاں اس نے سعودی شہزادے کا روپ دھارنے کے باوجود سور کا گوشت کھالیا۔

    میامی کا تاجر جیفری سوفر

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جیفری سوفر نے اینتھونی کو سور کا گوشت کھاتے دیکھا تو حیران ہوگیا کیوں کہ وہ جانتا تھا کہ ’مسلمان سور کا گوشت نہیں کھاتے‘ جس کے بعد جیفری نے مذکورہ دھوکے باز کی جاسوسی کرکے حقائق سے پردہ اٹھایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی پولیس نے جیفری کی جانب سے شکایت درج ہونے کے بعد جعلی سعودی شہزادے کو حراست میں لے کر دھوکے بازی، جعل سازی اور چوری کے مقدمات کے تحت فلوریڈا جیل منتقل کردیا تھا۔

    امریکی پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص کو لندن سے نیویارک جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران تفتیش مذکورہ شخص کے گھر سے جعلی کاغذات، ہیرے کی گھڑیاں، 80 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم اور دیگر بیش قیمتی سامان برآمد کرلیا۔

    اصلی سعودی شہزادہ سلطان بن خالد السعود

    فلوریڈا پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اینتھونی نے اپنی گاڑی پر جعلی ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ اور گھر پر سعودی شہزادہ سلطان بن خالد کے نام کی تختیاں لگا رکھی تھیں اور ساتھ ساتھ دھوکے باز امریکی شخص نے جزیرے پر عالی شان گھر بھی تعمیر کروایا، تاکہ لوگ اس پر شک نہ کریں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے سنہ 2015 میں مرڈن ولیمز انٹرنیشنل کے نام سے جعلی سرمایہ کار کمپنی کھولی تھی جو دنیا بھر میں سرمایہ کاری کرتی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی پولیس کا کہنا تھا کہ گیگ نیک سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر نجی طیارے میں سفر کرنے کی تصاویر شائع کرتا رہتا تھا لیکن اپنا چہرہ نہیں دیکھاتا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں