Tag: امریکی صدارتی الیکشن

  • امریکی عوام ٹرمپ کے جیت کے دعوے میں نہ آئیں، کاملا ہیرس

    امریکی عوام ٹرمپ کے جیت کے دعوے میں نہ آئیں، کاملا ہیرس

    امریکی صدارتی الیکشن میں صرف ایک دن باقی ہے، ٹرمپ اور کاملا ہیرس کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان کانٹے کامقابلہ متوقع ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کا مشی گن میں انتخابی ریلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکی عوام ٹرمپ کے قبل از وقت جیت کے دعوے میں نہ آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا قبل از وقت جیت کا دعویٰ حقیقت سے توجہ ہٹانا ہے، 2020 کا صدارتی انتخاب شفاف تھا جس میں ٹرمپ کو شکست ہوئی۔

    کاملا ہیرس نے کہا کہ امید ہے یہ انتخاب بھی صاف و شفاف ہوگا، گزشتہ الیکشن بھی شفاف تھا یہ بھی شفاف ہوگا۔ریلی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اپنے ملک کے لیے لڑنے کو تیار ہیں۔

    کاملا نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور اقتدار میں ہر خاندان پر سیلز ٹیکس لگایا۔ آپ کا ووٹ ہی آپ کی طاقت اور آواز ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم لڑیں گے اور جیت کر دکھائیں گے جب کہ مخالفین سے انتقام کے بجائے انہیں مذاکرات کی میز پر لائیں گے۔

    اس سے قبل امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پنسلوینیا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کا سنہرا دور شروع ہونے والا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کاملاہیرس بہت ہوچکا، اب تمہیں جاناہوگا، سابق صدر نے کہا کہ الیکشن کے نتائج 5 نومبر کو ہی سامنے آنے چاہئیں۔

    کینیڈا نے بھارت کو ”سائبرتھریٹ“ کی فہرست میں شامل کرلیا

    سابق امریکی صدر نے کہا کہ جوبائیڈن کے خراب نظام کوٹھیک کریں گے، کاملا ہیرس نے 4 سال تک ہیلتھ ورکرز کیلئے کچھ نہیں کیا، ہم اقتدار میں نئی نوکریاں فراہم کریں گے، عوام کو خوشحال بنائیں گے۔

  • امریکی صدارتی الیکشن، ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے سنگین الزامات

    امریکی صدارتی الیکشن، ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے سنگین الزامات

    امریکی صدارتی الیکشن میں 6 دن باقی رہ گئے، جبکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اورکاملا ہیرس کی جانب سے ایک دوسرے سنگین الزامات عائد عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی الیکشن کے سلسلے میں منعقد کی جانے والی ریلیوں سے خطاب میں دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر تقسیم اور نفرت کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ ارلی ووٹنگ میں 5 کروڑ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔

    کاملاہیرس کا 6 جنوری کے کپیٹل ہل حملے کے مقام پر بڑی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹرمپ 6 جنوری کواپنے نائب صدر تک کوقتل کروانا چاہتا تھا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ٹرمپ جیت گیا تو مخالفین کوجیلوں میں بند کردے گا، میں الیکشن جیت گئی تو مخالفین کو ٹیبل پر لاؤں گی۔

    سابق امریکی صدر نے انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ کاملاہیرس امریکی تاریخ کی بدترین نائب صدر ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کے درمیان سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی کو جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر اسٹیوبینن نے 4 ماہ قید کا ذمہ دارکاملا ہیرس کو قرار دے دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مجھے نینسی پلوسی اور میرک گارلینڈ نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔

    جوبائیڈن نے ووٹ کاسٹ کر دیا

    اسٹیوبینن نے رہائی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر ٹرمپ الیکشن چوری ہونے سے بچائیں۔

  • امریکی صدارتی الیکشن، کاملا ہیرس کے لئے بری خبر

    امریکی صدارتی الیکشن، کاملا ہیرس کے لئے بری خبر

    نیوریاک: امریکا میں صدارتی الیکشن کے دوران صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کے لئے بری خبر سامنے آگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی الیکشن کے درمیان سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی کو جیل سے رہا کردیا گیا۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر اسٹیوبینن نے 4 ماہ قید کا ذمہ دارکاملا ہیرس کو قرار دے دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مجھے نینسی پلوسی اور میرک گارلینڈ نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔

    اسٹیوبینن نے رہائی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر ٹرمپ الیکشن چوری ہونے سے بچائیں۔

    واضح رہے کہ اسٹیوبینن کوکپیٹل حملہ کیس میں توہین کانگریس پر قید کی سزاسنائی گئی تھی، جبکہ ارلی ووٹنگ میں 5 کروڑ امریکی شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدور جو بائیڈن نے صدارتی انتخاب کے لیے اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کملا ہیریس کو ووٹ دینا کڑوا نہیں ”صرف میٹھا“ہے۔

    امریکی صدر نے ڈیلاویئر میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا جہاں نیو کیسل میں ووٹ ڈالنے سے پہلے تقریباً 40 منٹ تک لائن میں کھڑے رہے۔

    جو بائیڈن نے اپنی شناخت انتخابی کارکن کے حوالے کی جس کے بعد ان سے دستخط لیے گئے اور اعلان کیا ”جوزف بائیڈن اب ووٹ دے رہے ہیں“۔

    مانچسٹر: مشکوک خط ملنے پر مسجد بلال کو بند کر دیا گیا

    صدر نے وہاں موجود شہریوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بظاہر حمایت میں سرخ ٹوپی پہنے کسی کے قریب قطار میں کھڑے ہوگئے۔

  • امریکی صدارتی الیکشن، کاملا ہیرس کی جیت کیلئے اوباما متحرک

    امریکی صدارتی الیکشن، کاملا ہیرس کی جیت کیلئے اوباما متحرک

    امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کاملا ہیرس کی جیت کیلئے سابق صدراوباما متحرک ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر بارک اوباما نے پٹسبرگ میں کاملا ہیرس کے ا نتخابی مہم دفتر کا دورہ کیا۔

    سابق صدرنے اس موقع پر حاضرین کو ٹرمپ دور میں سیاہ فاموں سے سلوک یاد کرایا، انہوں نے کہا کہ کیا لوگ بھول گئے سابق صدر نے کمیونٹی کی کیسے توہین کی تھی؟

    اُنہوں نے کہا کہ ابتک ڈیموکریٹس میں جوش وولولہ اور ٹرن آؤٹ نظر نہیں آرہا، جب میں نے الیکشن لڑاتھا توانتخابی مہم پرجوش تھی، بعض سیاہ فاموں کا خاتون کوووٹ نہ دینے کا کہنا قابل قبول نہیں۔

    دوسری جانب ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ عوام کاملا ہیرس کو کسی صورت صدر منتخب نہیں کریں گے۔

    ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کولراڈو میں انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا کہ غیر قانونی امیگرینٹس کیساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ غیر قانونی امیگرینٹس سے ملک کو صاف کیا جائے گا، ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔

    سمندری طوفان ملٹن سے امریکا کو کتنا نقصان ہوا؟ بائیڈن کا اہم بیان

    اُنہوں نے کہا کہ امریکی شہری یا قانون نافذ کرنیوالے اہلکار کو قتل کرنیوالے مائیگرینٹ کو سزائے موت دی جائے گی۔

  • ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے معاشی ایجنڈے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے معاشی ایجنڈے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    واشنگٹن: ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے معاشی ایجنڈے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے شمالی کیرولائنا میں جمعہ کو ایک تقریر میں اپنے معاشی ایجنڈے کے بارے میں مزید تفصیلات سے پردہ اٹھایا ہے۔

    کملا ہیرس نے الیکشن جیتنے پر ٹیکسوں میں بڑی کمی اور سبسڈیز دینے کا اعلان کیا، اور کہا کہ طبی قرضے کا خاتمہ، 25 ہزار ڈالر ہاؤسنگ اور بچوں کے لیے 6 ہزار ڈالر سبسڈی دی جائے گی، ٹرمپ نے اپنے دور میں ارب پتی تاجروں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دی تھی۔

    کملا ہیرس نے اپنے معاشی ایجنڈے میں گروسری اور نسخے کی دوائیوں کی قیمت کم کرنے (انسولین پر 35 ڈالر کی سبسڈی)، اور متوسط ​​طبقے کو تقویت دینے کے لیے ہاؤسنگ بحران سے نمٹنے پر توجہ دی ہے۔

    گروسری کی قیمتیں: کملا ہیرس اپنے پہلے 100 دنوں میں خوراک اور گروسری کی قیمتوں میں اضافے پر قومی پابندی کا قانون پاس کرنے کے لیے کانگریس کی مدد کریں گی، فیڈرل ٹریڈ کمیشن اور پراسیکیوٹرز کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ وہ ان کمپنیوں کی نگرانی کریں جو قیمتوں میں اضافے کا تعین کرتی ہیں، اور چھوٹے کاروباروں کو تعاون فراہم کریں، اور بڑی گروسری کمپنیوں کے آپس میں انضمام پر گہری نگاہ رکھیں۔ نیز گوشت کی سپلائی چینز میں قیمتوں کے تعین کی ’’جارحانہ‘‘ تحقیقات کی جائیں گی۔

    ہاؤسنگ کے اخراجات: پہلی بار گھر خریدنے والوں کے لیے 25,000 ڈالر کی ڈاؤن پیمنٹ امداد فراہم کی جائے گی، اور اگلے چار سالوں میں 30 لاکھ نئے ہاؤسنگ یونٹس بنائے جائیں گے، اُن ڈویلپرز کو ٹیکس کریڈٹ دیا جائے گا جو اسٹارٹر ہومز بنائیں گے، اور ہاؤسنگ بحران سے نمٹنے کے لیے 40 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔

    کرائے: اُن ہاؤسنگ ڈویلپرز کے لیے ٹیکس کریڈٹ بڑھا دیا جائے گا جو سستی ہاؤسنگ رینٹل یونٹس بنائیں گے، اور کانگریس کے ذریعے ایسی قانون سازی کی جائے گی جس کی مدد سے ان ’موقع پرست‘ سرمایہ کاروں کو روکا جا سکے گا جو کرائے کے گھر خرید لیتے ہیں اور پھر آپس میں گٹھ جوڑ کر کے کرائے میں اضافہ کر دیتے ہیں۔

    چائلڈ ٹیکس کریڈٹ: خاندانوں کو نوزائیدہ بچوں کے لیے ان کی زندگی کے پہلے سال میں 6,000 ڈالر کا ٹیکس کریڈٹ دیا جائے گا، اور متوسط ​​اور نچلے طبقے کے خاندانوں کے لیے فی بچہ 3,600 ڈالر کا وبائی دور کا ٹیکس کریڈٹ بحال کر دیا جائے گا۔

    ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کملا ہیرس کا معاشی ایجنڈا موجودہ حکومتی پالیسی سے واضح ہوتا ہے، بائیڈن۔ہیرس انتظامیہ نےعوام کو مہنگائی اور بے روزگاری دی ہے۔

  • امریکی صدارتی الیکشن، صدر بائیڈن  نے گورنرز سے مدد مانگ لی

    امریکی صدارتی الیکشن، صدر بائیڈن نے گورنرز سے مدد مانگ لی

    واشنگٹن: امریکی صدارتی الیکشن کے دوران اپنی ساکھ بچانے کیلئے امریکی صدر بائیڈن نے گورنرز سے مدد طلب کرلی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹ گورنرز کی جانب سے امریکی صدر بائیڈن کی الیکشن میں بھرپور حمایت کااعلان سامنے آیا ہے۔

    نیویارک، مینی سوٹا اور میری لینڈ کے ڈیموکریٹ گورنرز کی جانب سے وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا گیا ہے، تمام گورنروں نے بائیڈن کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی۔

    گورنر مینی سوٹا کے مطابق امریکی صدر بائیڈن مباحثے میں خراب کارکردگی کے باوجود ٹرمپ سے بہتر ہیں۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کا صدارتی الیکشن سے دستبرداری کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا۔

    گزشتہ دنوں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے صدارتی مباحثے میں خراب کارکردگی پر جوبائیڈن کی اپنی پارٹی ڈیموکریٹک نے ان سے امریکی صدر بننے کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس حوالے سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پرسنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے۔

    امریکی اخبار کے مطابق اگر جوبائیڈن عوام کو بطور بہترین امیدوار قائل نہ کرسکے تو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوجائیں گے۔

    غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں بحالی کے آثار پیدا ہو گئے

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ بات امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک اہم اتحادی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

  • امریکی صدارتی الیکشن، ٹرمپ کی ارلی ووٹنگ کی مخالفت

    امریکی صدارتی الیکشن، ٹرمپ کی ارلی ووٹنگ کی مخالفت

    واشنگٹن: امریکا میں صدارتی الیکشن کے لئے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ارلی ووٹنگ کی مخالفت کردی، جس سے ریپبلکن پارٹی کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریپبلکن رہنماؤں کے اصرار کے باوجود قبل ازوقت ووٹنگ پر کڑی تنقید کی۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جلسے خطاب میں کہنا تھا کہ ووٹنگ صرف الیکشن کے دن تک محدود ہونی چاہئے، ارلی ووٹنگ دھاندلی اور ڈاک کے ذریعے ووٹ فراڈ ہے۔

    ریپبلکن پارٹی کا کہنا ہے کہ ووٹر الیکشن ڈے کا انتظار کرنے کے بجائے ارلی ووٹنگ میں حصہ لیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مڈٹرم انتخابات میں آدھے ووٹ الیکشن ڈے سے پہلے کاسٹ ہوئے تھے، کورونا میں سب سے زیادہ ووٹ ارلی ووٹنگ میں کاسٹ کیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل کئے گئے سروے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ موجودہ صدر بائیڈن سے سبقت لے چکے ہیں۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے7 سوئنگ اسٹیٹس میں بھی صدربائیڈن پر سبقت حاصل کرلی ہے۔

    گرفتاری کا خدشہ، ٹرمپ نے جج پر سنگین الزام عائد کردیا

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے امریکی صدر بائیڈن کی مقبولیت سوئنگ اسٹیٹس میں 4 سے5 فیصد کم ہوئی، سوئنگ اسٹیٹس کا الیکشن کے نتائج کے تعین میں اہم کردار ہے۔

  • ٹرمپ نے آخر کار جھوٹے دعوے کا اعتراف کر لیا

    ٹرمپ نے آخر کار جھوٹے دعوے کا اعتراف کر لیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 کے صدارتی الیکشن میں جیت کے جھوٹے دعوے کا اعتراف کر لیا۔

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ انھوں نے اپنا ذہن بنا لیا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، یہ ایک جھوٹا دعویٰ تھا جو وہ کرتا رہا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے اپنے وکلا کا بھی ذرا احترام نہ کیا اور 2020 کی شکست کو چیلنج کرنے کے سلسلے میں اپنے ہی وکلا کے خیالات کو مسترد کر دیا، ٹرمپ نے کہا میں نے اپنے وکیلوں سے مشورہ کیا تاہم دعویٰ کرنا میرا ذاتی فیصلہ تھا۔

    واضح رہے کہ الیکشن نتائج بدلنے کے مقدمے میں سابق صدر پر فردِ جرم عائد ہو چکی ہے، اگرچہ 2024 کے انتخابات میں ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن کا مقابلہ کرنے کے لیے ریپبلکن نامزدگی کے حصول میں ٹرمپ سب سے آگے نکل چکے ہیں، تاہم انھیں اب 4 مجرمانہ مقدمات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جن میں دو مقدمات کا تعلق بائیڈن سے شکست کو ختم کرنے کی کوششوں سے ہے۔

    ٹرمپ نے این بی سی کے ’’میٹ دی پریس‘‘ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا دھاندلی کی بات کرنا میرا فیصلہ تھا، اور اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے میں نے اپنی ’’جبلت‘‘ پر بہت زیادہ انحصار کیا۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ مسلسل جھوٹے دعوے کرتے رہے ہیں کہ ووٹنگ میں بڑے پیمانے پر دھوکا دہی کے ذریعے ان سے الیکشن چرایا گیا تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انھوں نے وائٹ ہاؤس میں وکلا کے خیالات اور اپنی مہم کو مسترد کیوں کیا، کہ وہ الیکشن ہار گئے ہیں، تو ٹرمپ نے جواب دیا: ’’کیوں کہ میں ان کا احترام نہیں کرتا تھا۔‘‘

  • امریکی صدارتی معرکے میں 2 دن باقی،  ٹرمپ کے مقابلے  جوبائیڈن کو سبقت حاصل

    امریکی صدارتی معرکے میں 2 دن باقی، ٹرمپ کے مقابلے جوبائیڈن کو سبقت حاصل

    واشنگٹن : امریکی صدارتی الیکشن میں 2دن رہ گئے ہیں، امریکی میڈیا کے مطابق عوامی سروے میں ٹرمپ کے مقابلےمیں جوبائیڈن کو سبقت حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخابی معرکے میں دو دن باقی رہ گئے ہیں، صدرٹرمپ اور جوبائیڈن کے سوئنگ اسٹیٹس کےمسلسل دورے کررہے ہیں اور فلوریڈا،پینسلوینیا،وسکونسن,اوہائیو،مشی گن ،نارتھ کیرولائنامیں دونوں امیدوارووٹرز کی حمایت حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔

    انتخابی مبصرین نے ریاست ٹیکساس کو بھی اہم قراردیتے ہوئے کانٹے کے مقابلے کی پیشگوئی کی ہے، کورونا کے باعث ریاست مشی گن میں ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں دوپچاس افراد شریک ہوئے، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ریلی میں پچیس ہزارلوگ آناچاہتے تھے مگر ریاستی انتظامیہ نے آنے نہیں دیا۔

    دوسری جانب آئیوا میں خطاب میں جوبائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ نے ہر معاملے کو متنازع بنایا، ڈاک کےذریعےووٹنگ پرٹرمپ کےتحفظات کوعوام نےقبول نہیں کیا۔

    ابتک امریکی صدارتی انتخابات میں اب تک آٹھ کروڑسے زائد افرادووٹ کاسٹ کرچکےہیں، امریکی میڈیا کے مطابق عوامی سروے میں ٹرمپ کے مقابلےمیں جوبائیڈن کو سبقت حاصل ہے۔

    ریپبلکن رہنما ساجد تارڑ ٹرمپ کی جیت کیلئے پرعزم ہے اور کہا کہ گزشتہ انتخابات کی طرح امریکی عوام سروے رپورٹس کومسترد کردیں گےاور ٹرمپ آئندہ چار سال بھی وائٹ ہاؤس میں ہی گزاریں گے۔