Tag: امریکی صدارتی انتخاب

  • کنگنا نے کاملا کی شکست کا ذمہ دار کس کو ٹھہرایا؟

    کنگنا نے کاملا کی شکست کا ذمہ دار کس کو ٹھہرایا؟

    بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ کنگنا رناوت نے امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس کی شکست کی وجہ بتادی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس کو شکست دیکر ریپبلکنز امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار صدر منتخب ہوگئے ہیں، ٹرمپ کی کامیابی پر کاملا نے انہیں مبارکباد بھی دیا۔

    اس دوران جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی خوشیاں منارہے ہیں وہیں دوسری جانب بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے نائب امریکی صدر کاملا ہیرس کی شکست کا ذمہ دار ہالی ووڈ اداکاروں کو ٹھہرا دیا ہے۔

    اداکارہ کنگنا رناوت نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک اسٹوری  شیئر کی ہے جس میں ٹیلر سوئفٹ، آریانا گرانڈے، ریحانہ، بلی ایلش سمیت ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات کی تصاویر دیکھی جاسکتی ہے۔

    اِن تصاویر کے ساتھ اداکارہ نے لکھا کہ ’کیا آپ کو معلوم ہے کہ جب اِن مسخروں نے کاملا ہیرس کی تائید کی تو کاملا کا گراف کیوں اس قدر نیچے آگیا؟ کیونکہ لوگوں کو لگا کہ کاملا غیر سنجیدہ، بناوٹی اور ناقابل اعتبار ہیں جو ایسے لوگ ان کے ساتھ اُٹھ بیٹھ رہی ہیں‘۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کے انتخاب کیلئے تمام 50 ریاستوں میں ہونے والی پولنگ کے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی معرکہ جیت لیا ہے اور وہ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے ہیں۔

    ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں پرجوش مہم چلائی تھی۔

  • امریکی صدارتی انتخاب 2024 :  ٹرمپ کی کامیابی ، امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی آگئی

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 : ٹرمپ کی کامیابی ، امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی آگئی

    امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کی کامیابی سے امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی آگئی جبکہ امریکی کرنسی مارکیٹ چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی خبروں سے امریکی اسٹاک مارکیٹس میں بہتری نظر آ رہی ہے۔۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے ٹیکس ریٹ ، کارپوریٹ ریگولشن میں کمی، امریکی ڈالرکو بہتراور شرح سود میں کمی کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    ایس اینڈ پی اور نسدک فیوچر ٹریڈنگ میں ایک فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ امریکی کرنسی مارکیٹ چار ماہ کی بلند سطح پر پہنچ گئی۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 تمام خبریں

    واضح رہے امریکا میں صدارتی دوڑ کی جنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ فاتح رہے، انھوں نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیے ہیں۔

    ٹرمپ نے سوئنگ اسٹیسٹس شمالی کیرولینا، جارجیا، پینسلوینیا اور وسکونسن میں کاملا ہیرس کو شکست دی۔

    ٹرمپ انڈیانا، کنٹیکی کٹ، مغربی ورجینیا، اوکلا ہوما، مسیسپی، الاباما، فلوریڈا، جنوبی کیرولائنا، ٹینیسی اور آرکنساس سے کامیاب ہوئے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت : بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے بڑی خبر

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت : بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے بڑی خبر

    امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر معروف ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن نے ایک نئی تاریخی بلندی کو چھو لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی خبروں سے کرپٹو مارکیٹ میں بھی تیزی دیکھی گئی اور Bitcoin ایک نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ کرپٹو سرمایہ کاروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی فتح کا جشن منایا۔

    ٹرمپ کی جیت کی خبروں پر 15 دن میں ایک بٹ کوائن 64 ہزار سے بڑھ کر 75 ہزار ڈالر کا ہوگیا کیونکہ سرمایہ کاروں کا جھکاؤ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف تھا۔

    آج صبح ڈیجیٹل کرنسی 7 فیصد اضافے سے $75,005.08 تک پہنچ گئی، جو مارچ میں $73,797.98 کی ​​بلند ترین سطح پر تھی اور اس کے بعد سے بٹ کوائن کی قیمت سال کے دوران $70,000 سے نیچے رہی۔

    سرمایہ کاروں کو توقع تھی کہ بٹ کوائن کی تجارت اس وقت تک تیز رہے گی جب تک کہ واضح فاتح کا اعلان نہیں کیا جاتا، نائب صدر کملا ہیرس کی جیت سے بٹ کوائن کی قیمت میں کمی کا خطرہ متوقع تھا، جبکہ تاجروں نے ٹرمپ کی جیت کی صورت میں قیمت میں اضافے کا اندازہ لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں : کوئی نئی جنگ نہیں، جاری جنگوں کا خاتمہ کروں گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایکسچینج Crypto.com کے چیف ایگزیکٹیو کریس مارزلیک نے کہا، "کرپٹو کا مستقبل آج سے زیادہ روشن کبھی نہیں دیکھا۔”

    بٹ کوائن میں اضافے سے دوسرے کرپٹو ٹوکنز کے شیئر کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، ایتھر کی قیمت 8.6 فیصد بڑھ کر 2,622 ڈالر ہوگئی، ایتھیریم کو بِٹ کوائن کے بعد دنیا کی دوسری بڑی کرپٹو کرنسی کہا جاتا ہے، جسے ایتھر ٹوکن کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ بھی بلاک چین کے ذریعے چلتی ہے۔

    اس کے علاوہ سولانا 11 فیصد بڑھ کر 184 ڈالر ہوگئی جبکہ ایلون مسک کے پسند کردہ میم ٹوکن ڈوج کوائن کی قیمت 16 فیصد بڑھ کر 20 سینٹ تک پہنچ گئی۔

    خیال رہے ٹرمپ نے ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے بیٹوں اور کاروباری افراد کے ساتھ ورلڈ لبرٹی فنانشل کے نام سے ایک ڈیجیٹل کرنسی پلیٹ فارم شروع کریں گے، ورلڈ لبرٹی فنانشل صارفین کو ایک دوسرے کو یا اس سے کرپٹو کرنسیوں کو قرض دینے یا لینے کے قابل بناتا ہے۔

    واضح رہے امریکا میں صدارتی دوڑ کی جنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ فاتح رہے، انھوں نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیے ہیں۔

    ٹرمپ نے سوئنگ اسٹیسٹس شمالی کیرولینا، جارجیا، پینسلوینیا اور وسکونسن میں کاملا ہیرس کو شکست دی۔

    ٹرمپ انڈیانا، کنٹیکی کٹ، مغربی ورجینیا، اوکلا ہوما، مسیسپی، الاباما، فلوریڈا، جنوبی کیرولائنا، ٹینیسی اور آرکنساس سے کامیاب ہوئے۔

  • جعلی خبروں سے بچنے کے لیے گوگل کا اہم فیصلہ

    جعلی خبروں سے بچنے کے لیے گوگل کا اہم فیصلہ

    کیلیفورنیا: انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اپنے پہلے صفحہ پر سے ’ان دا نیوز‘ یعنی خبروں کا صفحہ بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ فیس بک کے خلاف اٹھنے والے اس تنازعہ کے بعد کیا جارہا ہے جس میں الزام لگایا گیا کہ فیس بک پر دکھائی جانے والی خبریں امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج پر اثر انداز ہوئیں۔

    اس کے بعد گوگل نے بھی حفظ ماتقدم کے طور پر اس قسم کے کسی تنازعہ سے بچنے کے لیے اس اقدام کا افیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کے تحت گوگل پر خبروں کی تلاش کے لیے ترتیب دیے گئے صفحہ ’ان دا نیوز‘ کا نام بدل کر ٹاپ اسٹوریز کر دیا جائے گا۔

    google-post-1

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہ اقدام نافذ العمل کردیا جاتا ہے تو اس کے بعد گوگل اس سے بری الذمہ ہوجائے گا کہ اس پر تلاش کی جانے والی خبریں درست ہیں یا غلط۔

    مزید پڑھیں: گوگل اہم بھارتی مسئلے کو حل کرنے کے لیے سرگرم

    گو کہ ابھی گوگل کے خبروں کے صفحہ پر دکھائی جانے والی خبروں کو مانیٹر کرنے کے لیے باقاعدہ ٹیم موجود ہے لیکن بہر حال انسانی غلطی کا امکان ہر وقت موجود رہتا ہے، اور اسی کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے گوگل یہ قدم اٹھا رہا ہے۔

    گوگل انتظامیہ نے تاحال اس خبر کی تصدیق یا باقاعدہ اعلان نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں: گوگل کے ملازم دفتر میں کیا کھاتے ہیں؟

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس پر ٹرمپ سے متعلق جعلی خبریں پھیلائی گئیں۔ یہی نہیں صدارتی مہم کے دوران بھی کہا جاتا رہا کہ فیس بک انتظامیہ ہیلری کلنٹن کی حمایت میں جانبدار خبروں کو پھیلا رہی ہے۔

  • امریکہ،نائب صدرمباحثہ کے درمیان تلخ کلامی

    امریکہ،نائب صدرمباحثہ کے درمیان تلخ کلامی

    نیویارک : امریکا میں صدارتی انتخابات کی مہم مرحلہ وار آگے بڑھ رہی ہے،نائب صدورکے لیے امیدواروں نے اپنے اپنے منشور کے حق میں اور مد مقابل امیدوارپرتنقید کے نشترچلائے۔

    ریاست ورجینیا میں ہونے والا دلچسپ بحث و مباحثہ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب مائیک پنس اور ڈیموکریٹیک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن کے نائب ٹم کین کے درمیان تھا۔

    vp-debate-post-1

    دونوں نائب صدور نے اپنے اپنے صدر کی حمایت گرم گرما دلائل دیے اور مدمقابل کو کڑی تنقید سے پچھاڑنے کی کوشش کی اس دوران نائب صدور کے درمیان ہونے والا بحث و مباحثہ طول پکڑ گیا اور بات تلخ جملوں کے تبادلے تک جا پہنچی۔

    اسی سے متعلق : پہلے صدراتی مباحثےمیں ہیلری اور ٹرمپ کے درمیان گرماگرمی

    نائب ریپبلکن صدارتی امیدوار مائیک پنس نے تبدیلی کانعرہ لگاتے ہوئے کہاکہ امریکی عوام جانتےہیں اب تبدیلی کا وقت آگیا ہے امریکی عوام ملک میں حقیقی تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں جو کہ انہیں ڈونلڈ ٹرمپ کی صورت میں نظر آتی ہے۔

    صدارتی امیدوارڈونلڈٹرمپ کے نائب مائیک پنس نے کہاکہ ٹرمپ کا اولین کا منصوبہ غیرقانونی امیگریشن سے نمٹناہے اس کے لیے ملک کوکرمنل جسٹس ریفارم کی ضرورت ہے اور تمام غیر قانونی مہاجرین کو ملک سے بیدخل کردیا جائے گا۔

    یہ پڑھیے : ہیلری کلنٹن کا خفیہ ہتھیار: پاکستانی نژاد مسلمان ہما عابدین

    ڈونلڈ ٹرمپ کے متوقع نائب صدر نے کہا کہ ہمیں سانحات پرسیاست سے گریز کرنا ہوگا اور ملکی مفاد کو تماتر سیاسی مہمات سے بالاتر رکھنا ہو گا۔

    vp-debate-post-2

    ہلری کلنٹن کے نائب صدر ٹم کین نے اس موقع پرکہا کہ ہلیری کلنٹن کے نائب صدر کے طور پر انتخاب لڑنا میرے لیے اعزاز ہے،ہلیری کلنٹن پُرعزم اوربا اعتماد سیاست دان ہیں جن کی قائدانہ صلاحیتوں پرمکمل اعتماد کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہلری کلنٹن عوام کی خدمت پریقین رکھتی ہیں ہلیری خود پردوسروں کو ترجیع دیتی ہیں وہ مغرور نہیں جب کہ ڈونلڈٹرمپ احساس برتری میں مبتلا ہیں اور دوسروں پرخود کوترجیح دینے کے مرض میں مبتلا ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : امریکی صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ ٹیکس نادہندہ نکلے

    ٹم کین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نفرت آمیز بیانات کی مذت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے قوم سے اتنا بڑاجھوٹ بولا کہ صدراوباما امریکی شہری ہی نہیں ہے۔

    اس دوران دونوں نائب صدور کے درمیان تند و تیز جملوں کا تبادلہ ہوا جس کے باعث پروگرام میں کچھ تلخی پیدا ہوگئی اور بات نوک جھوک تک جا پہنچی تا ہم پروگرام کی میزبان نے دونوں امیدواروں کو اپنا اپنا موقف پوری طرح پیش کرنے کا موقع دیا۔

     

  • کیا ٹرمپ نے امریکی آئین پڑھا ہے؟

    کیا ٹرمپ نے امریکی آئین پڑھا ہے؟

    واشنگٹن: عراق میں جاں بحق ہونے والے امریکی مسلمان فوجی اہلکار کے والد خضر خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے سوال کیا ہے کہ کیا ٹرمپ نے کبھی امریکا کا آئین پڑھا ہے؟

    ڈیموکریٹس کے نیشنل کنونشن میں پاکستانی نژاد خضر خان نے اپنا تعارف ایک حب الوطن امریکی مسلمان کے طور پر کروایا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہمایوں خان امریکی فوجی اہلکار تھا جو عراق جنگ میں ہلاک ہوا۔

    خضر خان کے مطابق میدان جنگ میں اس نے اپنے خوابوں کو قربان کیا اور اپنے ساتھیوں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان قربان کی۔

    ٹرمپ کے خلاف ہالی ووڈ اداکار بھی میدان میں *

    اوباما کے بھائی کا ٹرمپ کو ووٹ دینے کا اعلان *

    صدر بنا تو حجاب پہننے والی خواتین کو نوکریوں سے نکال دوں گا: ٹرمپ *

    انہوں نے کہا کہ ہماری امریکا سے حب الوطنی غیر منقسم ہے اور ہم نے امریکا کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا قربانی دی؟ وہ اپنی حب الوطنی کیسے ثابت کریں گے جبکہ انہوں نے امریکا کے لیے کوئی قربانی نہیں دی۔

    خضر خان نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے امریکا کا آئین پڑھا ہے۔ وہ بخوشی اپنی کاپی انہیں دینے کو تیار ہیں تاکہ وہ امریکا کا آئین پڑھ سکیں۔ انہوں نے ٹرمپ کو مشورہ دیا کہ وہ اس میں آزادی، اور قوانین کے یکساں اطلاق کے الفاظ کو غور سے پڑھیں۔

    khizar-2

    پاکستانی نژاد خضر خان کا ٹرمپ سے سوال تھا کہ کیا وہ کبھی فوجیوں کے قبرستان گئے ہیں؟ اگر نہیں تو وہ وہاں ضرور جائیں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ امریکا کے لیے جانیں قربان کرنے والوں میں ہر مذہب، ہر نسل اور ہر صنف کے افراد شامل ہیں۔

    خضر خان نے ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ مستقل مسلمانوں کے خلاف بولتے رہے ہیں۔ وہ اقلیتوں، ججوں، خواتین یہاں تک کہ اپنے پارٹی لیڈرز تک کے خلاف بات کرتے ہیں۔ وہ صرف دیواریں بنانا، اور پابندیاں لگانا جانتے ہیں۔

    خضر خان کی تقریر کے دوران کئی حاضرین جذباتی ہو کر رونے لگے جبکہ ان کے ہر جملے پر ہال تالیوں سے گونجتا رہا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے لیے ہیلری کلنٹن نے ڈیمو کریٹک پارٹی کی نامزدگی قبول کرلی ہے۔ رواں برس 8 نومبر کو ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ میں عہدہ صدارت کے لیے مقابلہ ہوگا۔