Tag: امریکی صدارتی انتخابات

  • الیکشن ایک بار پھر جیتنے والا ہوں: ٹرمپ

    الیکشن ایک بار پھر جیتنے والا ہوں: ٹرمپ

    جارجیا: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ آئندہ الیکشن جیتنے والے ہیں اس لیے انھیں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انھوں نے امریکی جوہری راز باتھ روم میں چھپانے کے الزام کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اوپر فرد جرم میں لگائے گئے الزامات کو مضحکہ خیز اور بے بنیاد قرار دے دیا ہے، انھوں نے جارجیا کے ریپبلکنز کنونشن میں بائیڈن انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا میں الیکشن ایک بار پھر جیتنے والا ہوں اس لیے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، امریکی عوام دھاندلی کرنے والوں کو آئندہ الیکشن میں مزہ چکھائے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے جارجیا میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرد جرم ایف بی آئی اور محکمہ انصاف کی انتخاب میں مداخلت کے مترادف ہے، کبھی ہار نہیں مانوں گا اور اپنے مشن سے باز نہیں آؤں گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حساس دستاویزات کو جاسوسی ایکٹ کی بجائے صدارتی ریکارڈ ایکٹ کے تحت آنا چاہیے تھا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کے خلاف جاسوسی سمیت متعدد الزامات کی عدالتی تحقیقات جاری ہیں، دوسری طرف الیکشن کے حوالے عوامی رائے عامہ کے جائزے میں ٹرمپ بدستور سرفہرست ہیں۔

    ٹرمپ کو 100 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے

    امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مجموعی طور پر 37 الزامات کا سامنا ہے، اگر ان پر یہ الزامات ثابت ہوتے ہیں تو انھیں 100 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ پر لگائے گئے الزامات میں جوہری پروگرام کی معلومات غیر قانونی طریقے سے حاصل کرنے، جاسوسی، خفیہ دستاویزات کی مِس ہینڈلنگ اور دیگر سنگین الزامات شامل ہیں۔

  • ٹرمپ کے مسلح حامی بھی سامنے آ گئے

    ٹرمپ کے مسلح حامی بھی سامنے آ گئے

    واشنگٹن: امریکا بھر سے صدر ٹرمپ کے حامیوں نے سپریم کورٹ کی طرف مارچ شروع کر دیا ہے، ٹرمپ کے ہزاروں حامی واشنگٹن پہنچ گئے، جو صدارتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے حامی بدستور الیکشن میں دھاندلی کا دعویٰ کر رہے ہیں، امریکا بھر سے ٹرمپ کے حامی سپریم کورٹ کی طرف مارچ کرنے لگے ہیں، جس میں مسلح افراد بھی شریک ہیں۔

    مظاہرین ایک ہی نعرہ لگا رہے ہیں کہ امریکا میں الیکشن چوری ہونے سے بچایا جائے، مظاہرین امریکی میڈیا پر بھی تنقید کرنے لگے ہیں، ان کا مؤقف ہے کہ میڈیا نے نتائج کیوں بتائے۔

    ادھر ورجینیا میں قائم اپنے گالف کورس میں موجود صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کیا کہ امریکی میڈیا ہمارے حامیوں کا مارچ نہیں دکھا رہا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن ریاست جارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں بھی فاتح قرار دے دیے گئے تھے۔

    ٹرمپ کے فراڈ‌ انتخابات کا الزام، الیکشن حکام نے ردعمل دے دیا

    دوسری طرف نو منتخب صدر جوبائیڈن نے کابینہ تشکیل دینا شروع کر دی ہے، جلد ہی اعلان کر دیا جائے گا۔

    گزشتہ روز امریکی الیکشن کمیشن نے بھی ٹرمپ کے فراڈ انتخابات کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 2020 کے انتخابات امریکی تاریخ کے شفاف ترین الیکشن تھے۔

    الیکشن کمیشن کی کمیٹی کا کہنا تھا کہ ’انتخابات کو دھوکا کہنے والوں نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا اور نہ ہی سسٹم میں کسی بھی قسم کا کوئی نقص سامنے آیا‘۔

  • ووٹوں کی دوبارہ گنتی، کیا جوبائیڈن پھر جیت گئے؟

    ووٹوں کی دوبارہ گنتی، کیا جوبائیڈن پھر جیت گئے؟

    جارجیا: نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن ریاست جارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں بھی فاتح قرار دے دیے گئے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن کے مجموعی الیکٹورل ووٹوں کی تعداد بڑھ کر 306 ہوگئی ہے، ریاست جارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی گئی تاہم جوبائیڈن پھر جیت گئے۔

    شمالی کیرولائنا سے صدر ٹرمپ کامیاب ہو گئے ہیں، جس کے بعد ان کے مجموعی الیکٹورل ووٹ 232 ہو گئے.

    ریاست مشی گن کی عدالت نے دھاندلی کے الزامات کی اپیلیں مسترد کر دیں، دوسری طرف صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم نے ایریزونا میں دائر مقدمات واپس لے لیے.

    مخالفین جلد مان لیں گے میں امریکا کا صدر ہوں: جوبائیڈن کی صحافیوں سے گفتگو

    ادھر ٹرمپ کے حامیوں اور ’بلیک لائیوز میٹر‘ نے کل واشنگٹن میں احتجاج کا اعلان کر دیا ہے، احتجاج میں ہنگاموں کا خدشہ بھی ہے، جس کے پیش نظر واشنگٹن میں سخت سیکورٹی انتظامات کر لیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ریاست جارجیا کی صدارتی ووٹنگ میں صدر ٹرمپ اور ان کے حلیفوں نے دھاندلی کے متعدد دعوے کیے تھے، جس کے بعد ریاست کی تمام کاؤنٹیز میں 50 لاکھ ووٹوں کو دوبارہ ہاتھوں سے گنتی کا عمل دہرایا گیا۔

    اس ریاست میں جوبائیڈن نے صدر ٹرمپ پر محض 14 ہزار ووٹس کی برتری حاصل کی تھی۔ وہ پہلے ڈیموکریٹ ہیں جنھوں نے 28 برسوں میں جارجیا میں فتح حاصل کی ہے۔

  • امریکی الیکشن کمیشن کا صدارتی انتخاب سے متعلق اہم بیان

    امریکی الیکشن کمیشن کا صدارتی انتخاب سے متعلق اہم بیان

    واشنگٹن: امریکی الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب کو شفاف قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن، کورآڈینیٹنگ کونسل، سائبر سیکورٹی اور ہوم لینڈ سیکورٹی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ 3 نومبر کا الیکشن امریکی تاریخ کا محفوظ ترین الیکشن تھا۔

    امریکی صدارتی انتخابات سے متعلق جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے تمام عمل کا دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے، حتمی سرکاری نتائج سے قبل تمام معاملات کی دوبارہ جانچ ہو رہی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام ریاستوں میں ہر ووٹ کا مکمل ریکارڈ موجود ہے، کئی ریاستوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جا رہی ہے، ضرورت پڑنے پر ہر ووٹ کی دوبارہ گنتی کی جا سکتی ہے۔

    مشترکہ اعلامیے میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ انتخابات کے دوران ووٹ ضائع ہونے کے کوئی شواہد موجود نہیں۔

    ادھر صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ضد پر قائم ہیں، ان کی جانب سے کئی ریاستوں میں مقدمات کے لیے درخواستیں دائر کر دی گئی ہیں، دوسری طرف جیتنے والے امیدوار جو بائیڈن نے اپنی انتظامیہ تشکیل دینے کے عمل کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔

    جوبائیڈن نے رون کلین کو وائٹ ہاؤس کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کرنے کا اعلان کر دیا۔ واضح رہے کہ جوبائیڈن نے موجودہ امریکی صدر ٹرمپ کو انتخابات میں‌ واضح اکثریت کے ساتھ شکست دے دی ہے۔

  • ’امریکا کی روح داؤ پر لگی تھی‘ جوبائیڈن اور کملا کا خطاب

    ’امریکا کی روح داؤ پر لگی تھی‘ جوبائیڈن اور کملا کا خطاب

    ڈیلاویئر: نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن اور نائن صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ انتخابات میں امریکا کی روح داؤ پر لگی تھی، امریکا کی روح کو بحال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن اور ان کی نائب نے ریاست ڈیلاویئر کے شہر ولمنگٹن میں خطاب کیا، جوبائیڈن نے کہا عوام کے ووٹوں سے ہم واضح فتح سے ہم کنار ہوئے ہیں، عہد کرتا ہوں بطور صدر عوام کو تقسیم نہیں کروں گا۔

    انھوں نے کہا میں امریکا کی دنیا بھر میں عزت دوبارہ بحال کراؤں گا، امریکا کی روح کو بحال اور مڈل کلاس کی تعمیر نو کروں گا، امریکا کو پوری دنیا میں ایک بار پھر قابل احترام بنائیں گے، میں تمام امریکیوں کا اعتماد جیتنے کی کوشش کروں گا۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا انتخابی مہم ختم ہوگئی کوئی دشمن نہیں، سب ایک ہیں، امریکا میں بسنے والے ہر شخص کو برابر مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں، آج پوری دنیا کی نظریں امریکا پر لگی ہوئی ہیں، امریکا میں امکانات اور ترقی کے مواقع ہر ایک کے لیے ہیں۔

    ٹرمپ کو شکست، جو بائیڈن امریکا کے صدر منتخب

    نو منتخب نائب صدر کملا ہیرس نے کہا جمہوریت کے تحفظ کی کوششیں قربانی مانگتی ہیں، الیکشن میں ڈالےگئے ہر ووٹ کوگناگیا ہے، پچھلے کئی ماہ بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    کملا ہیرس کا کہنا تھا الیکشن میں امریکا کی روح داؤ پر لگی تھی، آپ نے امریکا کے لیے ایک نئے دن کی شروعات کی، آپ نے امید، اتحاد، شائستگی، سائنس اور سچ کو چنا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے ڈیموکریٹ جو بائیڈن کو اپنا 46 واں صدر منتخب کر لیا ہے، جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ پر بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی، جوبائیڈن کے الیکٹورل ووٹس کی تعداد 290 جب کہ ٹرمپ کے ووٹس کی تعداد 214 ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوں کہا ’ہم ہار رہے ہیں‘؟

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوں کہا ’ہم ہار رہے ہیں‘؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا اگر غیر قانونی ووٹوں کو دیکھا جائے تو پھر ہم ہار رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا ڈیموکریٹ جیت کے لیے ہمارے خلاف کروڑوں ڈالر خرچ کر رہے ہیں، اگر قانونی ووٹوں کو دیکھا جائے تو ہم آسانی سے جیت رہے ہیں، لیکن اگر غیر قانونی ووٹوں کو دیکھا جائے تو پھر ہم ہار رہے ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا ہمارے خلاف الیکشن میں بڑے مالیاتی اداروں نے فنڈنگ کی، لیکن ری پبلکن عام امریکیوں کی پارٹی بن کر ابھری ہے، اگر ووٹ غلط گنےگئے تو یہ چوری ہوگی۔

    ٹرمپ نے الزام لگایا کہ جارجیا میں الیکشن سیٹ اپ ڈیموکریٹ چلا رہے ہیں، جارجیا میں 4 گھنٹے سے ووٹوں کی کاؤنٹنگ روکی گئی، نہیں جانتا کہ جارجیا میں ووٹوں کی کاؤنٹنگ کیوں رکی، انتخابی عمل کے دوران بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، ڈیموکریٹ نے انتخابات میں دھوکا دہی کی ہے، وہ ووٹ چوری کر رہے ہیں۔

    ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہم تمام اہم مقامات پر بڑی برتری سے جیت رہے ہیں، پہلی مرتبہ غیر سفید فام افراد نے بڑی تعداد میں ری پبلکنز کو ووٹ دیا، گزشتہ 60 سالوں کی نسبت اس بار سیاہ فام، ہسپانوی افراد نے ہمیں ووٹ دیا۔

    صدارتی انتخابات میں ممکنہ شکست، ٹرمپ نے نیا مطالبہ کردیا

    امریکی صدر نے یہ الزام بھی لگایا کہ ڈیموکریٹس ہمارے مبصرین کوگنتی کے عمل سے باہر نکال رہے ہیں، فلاڈیلفیا میں ہمارے انتخابی مبصرین کو باہر نکال دیاگیا، ڈیموکریٹ الیکشن نہیں جیت سکتے اس لیے ڈاک نظام کو استعمال کر رہے ہیں، الیکشن چوری کرنے اور دھاندلی کے کئی واقعات ہوئے ہیں، ری پبلکن مبصرین کو انتخابات کی نگرانی کی اجازت نہیں دی گئی۔

    انھوں نے مزید کہا ڈیموکریٹ نظام کو کرپٹ بنا رہے ہیں، ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر پہلے ہی تحفظات کا اظہار کیا تھا، ڈا ک کا نظام کرپٹ ہے جس میں دھاندلی کی جا رہی ہے، تاریخ میں پہلی بار بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں، ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت موجود ہیں، عدالتوں میں جائیں گے۔

    ہینڈ سیناٹائزر بھی امریکی انتخابات پر اثرانداز

    دریں اثنا، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس میں اپنی بات کہی اور چل دیے، انھوں نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب نہیں دیے۔ واضح رہے کہ اب تک جوبائیڈن کو امریکی صدر پر الیکٹورل ووٹس کی برتری حاصل ہے، جوبائیڈن نے 264 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ ٹرمپ کے ووٹس کی تعداد 214 ہے۔

  • جب تک ووٹوں کی گنتی ختم نہیں ہوتی فتح کااعلان نہیں کروں گا، جوبائیڈن

    جب تک ووٹوں کی گنتی ختم نہیں ہوتی فتح کااعلان نہیں کروں گا، جوبائیڈن

    واشنگٹن : ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ جب تک ووٹوں کی گنتی ختم نہیں ہوتی فتح کا اعلان نہیں کروں گا، صدر کون ہوگا صرف امریکی عوام ہی فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاورمیں پاور کی جنگ آخری مرحلے میں داخل ہوگئی اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے ، ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی الیکشن میں ٹرن آؤٹ غیرمعمولی تھا، جب تک ووٹوں کی گنتی ختم نہیں ہوتی فتح کا اعلان نہیں کروں گا۔

    ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ ہم پہلےبھی مشکل وقت کامقابلہ کرچکےہیں، تمام اشارےہماری جیت کی راہ پرہیں، صدرکون ہوگا صرف امریکی عوام ہی فیصلہ کریں گے۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ میں امیدوارضرورڈیموکریٹ کاہوں مگرصدرامریکیوں کابنوں گا، پولرائزیشن بہت ہے،ہمیں ایک دوسرےکودشمن نہیں سمجھناچاہئے، 150ملین لوگوں نےحق رائے دہی کا استعمال کیا، واضح ہے کہ ہم جیت کی راہ پر ہیں۔

    خیال رہے امریکی صدارتی انتخابات میں اکتالیس ریاست کے متوقع نتائج جاری کئے جاچکے ہیں، سوئنگ ریاست مشی گن سے سولہ الیکٹورل ووٹ ملنے کے بعد جوبائیڈن کے264 الیکٹورل ووٹ ہوگئے ، انہیں صدارت حاصل کرنے کیلئےمزیدچھ الیکٹورل ووٹ درکار ہیں جبکہ ڈونلڈٹرمپ نے 214الیکٹورل ووٹ ملے۔

    جوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں سب سےزیادہ ووٹ لینےکااعزازحاصل کرلیا ہے ، اب تک کی گنتی میں جوبائیڈن نے سات کروڑ ووٹ لیکربراک اوباماکا ریکارڈ توڑ دیا۔

    زیادہ پاپولرووٹ لینے کے باوجود جیت کے لیے دوسوسترالیکٹورل ووٹ لینالازمی ہوں گے جبکہ امریکی سینیٹ کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ری پبلیکن پارٹی کو 48 اور جو بائیڈن کی ڈیموکریٹ کو 46 نشتیں مل چکی ہیں۔

  • امریکی صدارتی انتخابات ، جوبائیڈن کو کامیابی کیلئے صرف 6 ووٹ درکار

    امریکی صدارتی انتخابات ، جوبائیڈن کو کامیابی کیلئے صرف 6 ووٹ درکار

    واشنگٹن : جوبائیڈن کی وائٹ ہاؤس تک رسائی کا امکان بڑھ گیا، ریاست مشی گن میں کامیابی کے بعد جوبائیڈن کو کامیابی کیلئے صرف چھ ووٹ درکار ہے جبکہ صدرٹرمپ کو 214 الیکٹورل ووٹ ملے۔

    تفصیلات کے مطاق امریکا میں صدارتی انتخابات فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں، ووٹوں کی 75فیصد گنتی مکمل ہوگئی ہے اور اکتالیس ریاست کے متوقع نتائج جاری کئے جاچکے ہیں۔

    جوبائیڈن نے ایک اور سوئنگ ریاست مشی گن جیت لی، سولہ الیکٹورل ووٹ ملنے کے بعد جوبائیڈن کے264 الیکٹورل ووٹ ہوگئے ، ۔انہیں صدارت حاصل کرنے کیلئےمزیدچھ الیکٹورل ووٹ درکار ہیں جبکہ ڈونلڈٹرمپ نے 214الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے ہیں۔

    صدر کا انتخاب کرنے والی فیصلہ کن ریاست فلوریڈیا میں ٹرمپ نے کامیابی سمیٹ لی جبکہ اوہایو، میسوری ، الاباما، انڈیانا، نارتھ اور ساؤتھ ڈکوٹا سمیت بائیس ریاستوں میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے ۔

    کیلی فورنیا، واشنگٹن، کولوراڈو، نیویارک سمیت انیس ریاستوں میں ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن کو برتری حاصل ہے جبکہ نیوہیپمشائر میں بھی ڈیموکٹک امیدوار نے کامیابی حاصل کر لی ہے تاہم وسکوسن ، پینسلوینا ، مشی گن جیسے بیٹل گراؤنڈز نتیجہ پلٹ سکتے ہیں ۔

    مقابلہ سخت ہوا تو جیت کا انحصار بیس الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست پنسلوانیا پر ہو گا، دوسری جانب جارجیا، ایریزونا اور ٹیکساس کے پاس پینسٹھ الیکٹورل کالج ووٹ ہیں، دوہزار سولہ میں یہاں سے ٹرمپ فاتح قرار پائے تھے ۔

    خیال رہے جوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں سب سےزیادہ ووٹ لینےکااعزازحاصل کرلیا ہے ، اب تک کی گنتی میں جوبائیڈن نے سات کروڑ ووٹ لیکربراک اوباماکا ریکارڈ توڑ دیا۔

    زیادہ پاپولرووٹ لینے کے باوجود جیت کے لیے دوسوسترالیکٹورل ووٹ لینالازمی ہوں گے جبکہ امریکی سینیٹ کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ری پبلیکن پارٹی کو 48 اور جو بائیڈن کی ڈیموکریٹ کو 46 نشتیں مل چکی ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کی وجہ سے نتائج میں تاخیر ہوگی ، حتمی گنتی جمعے تک مکمل ہو گی۔

  • صدر ٹرمپ نے کیوں کہا چین امریکا کا مالک بن جائے گا؟

    صدر ٹرمپ نے کیوں کہا چین امریکا کا مالک بن جائے گا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن کی جیت پر چین کے امریکا کا مالک بننے کے خدشے کا اظہار کر دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کے لیے الیکشن مہم کے دوران ایک جلسے سے خطاب میں کہا کہ اگر بائیڈن جیت گیا تو چین امریکا کا مالک بن جائے گا۔

    ٹرمپ نے الزام لگایا کہ جوبائیڈن ایک کرپٹ سیاست دان ہے، وہ ہمیشہ سے ہی ایک ڈمی آدمی رہا ہے۔

    دوسری طرف امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ریاست فلاڈلفیا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا وقت آگیا ہے کہ ٹرمپ اپنا بیگ پیک کر کے گھر چلے جائیں، ہم ان کے ٹوئٹس، غصے، نفرت، ناکامی اور غیر ذمہ داری سے تنگ آ چکے ہیں۔

    صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ٹرمپ کو کس جانور سے تشبیہ دی؟

    جوبائیڈن کا کہنا تھا یہ ہماری زندگی کا سب سے اہم صدارتی الیکشن ہے، صدر ٹرمپ خوف زدہ ہیں کہ پنسلوانیا میں کیا ہوگا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات 2020 منگل کے دن 3 نومبر کو منعقد ہو رہے ہیں۔

    گزشتہ روز امریکی ریاست مشی گن میں انتخابی مہم کے دوران جوبائیڈن نے ٹرمپ کو پیوٹن کا پالتو کتا کہہ دیا تھا، بائیڈن نے کہا ٹرمپ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے پالتو کتے کی طرح کام کرتا ہے، پیوٹن نے عراق میں امریکی فوجیوں کے سر کی قیمت مقرر کی تھی، اور ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر کو للکارنے میں خوف کا شکار تھے۔

  • صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ٹرمپ کو کس جانور سے تشبیہ دی؟

    صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ٹرمپ کو کس جانور سے تشبیہ دی؟

    مشی گن: امریکی صدارتی الیکشن کے لیے ریاست ٹیکساس میں ارلی ووٹنگ کا اختتام ہو گیا، صدارتی الیکشن قریب آ گئے، امریکا میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اور بائیڈن ووٹرز کو قائل کرنے کے لیے ایک کے بعد ایک ریاستوں کے دوروں پر ہیں، ایک دوسرے پر الزامات اور لفظی جنگ میں بھی تیزی آگئی ہے۔

    صدارتی الیکشن میں اب تک 9 کروڑ 5 لاکھ سے زائد ووٹ کاسٹ کیے جا چکے ہیں، ڈاک کے ذریعے پونے 6 کروڑ سے زائد ووٹ کاسٹ کیے گئے ہیں، ٹرمپ نے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس سے نتائج میں تاخیر کا خدشہ ہے، ادھر کانگریس، سینیٹ اور سٹی کونسلز کے انتخابات کے لیے بھی ووٹنگ جاری ہے۔

    دریں اثنا، امریکی ریاست مشی گن میں انتخابی مہم کے دوران امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ٹرمپ کو پیوٹن کا پالتو کتا کہہ دیا ہے، بائیڈن نے کہا ٹرمپ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے پالتو کتے کی طرح کام کرتا ہے، پیوٹن نے عراق میں امریکی فوجیوں کے سر کی قیمت مقرر کی تھی، اور ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر کو للکارنے میں خوف کا شکار تھے۔

    موجودہ امریکی صدر ٹرمپ نے ریاست پنسلوانیا میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا جوبائیڈن انتخابی جلسوں میں چیخ چیخ کر نفرت پھیلا رہا ہے، امریکی عوام کو جوبائیڈن پانچ عشروں سے تقسیم کر رہا ہے، بائیڈن کبھی بھی عوام کو متحدنہیں کر سکتا۔

    انھوں نے کہا کرونا وائرس وبا کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا بائیڈن آپ کے لوگوں، خاندانوں کو گھروں میں قید کر دے گا، بائیڈن کے دور اقتدار میں سڑکوں اور اسٹورز پر لوٹ مار ہو رہی ہوگی، بائیڈن چاہتے ہیں اسکولز ہوں نہ تہوار، ملک کا کوئی مستقبل نہ ہو۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات 2020 منگل کے دن 3 نومبر کو منعقد ہو رہے ہیں۔