Tag: امریکی صدارتی انتخابات

  • ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بناتے ہیں،نیویارک پولیس کمشنر

    ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بناتے ہیں،نیویارک پولیس کمشنر

    نیو یارک : نیویارک سٹی کے پولیس کمشنر ولیم بِل برائٹن کا کہنا ہے ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بناتے ہیں ان کے اپنے گھر "ٹرمپ پلازہ” کی سکیورٹی پر مسلمان افسران تعینات ہیں۔

    ٹی وی چینل "ایم ایس این بی سی” کے پروگرام "مارننگ شو” میں گفتگو کرتے ہوئے پولیس کمشنر ولیم بل برائٹن کا کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کے قلع قمع کے لیے مسلم کیمونیٹیز کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، ہمیں انکا بھرپور تعاون اور اعتماد حاصل ہے۔

    پولیس کمشنر ولیم بل برائٹن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا بار بار یہ کہنا کہ مسلمانوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا دینی چاہیے، بلاجواز ہے ایسے نفرت آمیز بیانات دہشت گردی کے خاتمے کے خلاف ہماری جاری کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرز کی تعداد 36000 ہے جس میں 1000 کے قریب مسلمان آفیسر شامل ہیں۔ نیویارک پولیس کی بھاری نفری مین ہٹن شہر کی اہم اور بلند و بالا عمارتوں کی سکیورٹی پر تعینات ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کا پلازہ "ٹرمپ پلازہ” بھی شامل ہے.

    "ٹرمپ پلازہ” جس میں ممکنہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رہائش رکھتے ہیں کی حفاظت مامور دیگر غیرم مسلم افسران کے ساتھ ساتھ مسلمان افسران بھی شامل ہیں۔

    پولیس کمشنر کا کہنا تھ اکہ حفاظتی معاملات میں رنگ و نسل اور مذہب و فرقہ کی کوئی تخصیص نہیں کی جاتی ہے، ہمیں اپنی پولیس فورس پر مکمل اعتماد ہے۔

    امریکہ میں مسلمانوں کی تنظیم ”کئیر“ کے ترجمان ابراہیم ہوپر کا کہنا تھاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف سخت بیانات نے ثابت کر دیا ہے کہ اسکا دماغی توازن بگڑ گیا ہے لہذا اسکو کسی سرجن سے علاج کروانے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے چند ماہ بعد امریکہ میں صدارتی الیکشن ہونے جا رہے ہیں اور اس کو لے کر تلخ و سخت بیانات کا عمل جاری ہے کبھی ڈونلڈ ٹرمپ کوئی نفرت آمیز بیان داغتے ہیں تو متوازن مزاج ہیلری کلنٹن اس کا مداوا کرتی نظر آتی ہیں تو کبھی مسلمان کمیونٹی کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو کرارا جواب دیتے ہیں۔

  • اسلحہ کے تاجروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کر دی

    اسلحہ کے تاجروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کر دی

    واشنگٹن : امریکہ کے اسلحہ تاجروں کی تنظیم ’’نیشنل رائفل ایسوسی ایشن‘‘ نے امریکی صدارتی انتخاب میں ریپبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’’نیشنل رائفل ایسوسی ایشن‘‘ نے متحد رہنے کا عزم کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کردیا،ایسوسی ایشن کے صدر ’’کرس کوکس‘‘ کا کہنا تھا کہ ہیلری کلنٹن کو ووٹ دینے کا مطلب ہے کہ ہم اپنے کاروبار سے دستبردارہو کر کوئی اور روزگار ڈھونڈیں۔

    "نیشنل رائفل ایسوسی ایشن” کے صدرکرس کوکس نے اپنی تنظیم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں موجود ہزاروں محب الوطن شرکاء، ایسوسی ایشن کے امریکہ بھر میں 5 ملین ممبرز اور10 ملین سے زائد ہمارے سپورٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے میں امریکہ کے صدارتی امیدوار کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتا ہوں۔

    امریکہ میں اسلحہ فروشوں کو قانونی مشاورت دینے والے سب سے بڑے "لیگل ایڈوائزری گروپ” کے چیف وائن نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہیلری کلنٹن کو وائیٹ ہاؤس پہنچنے سے روکا جائے،ورنہ وہ اسلحہ ایکٹ میں ترمیم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی،جس کے بعد اسلحہ فروشوں کو اپنے کاروبار کو ’’خدا حافظ‘‘ ہی کہنا پڑے گا۔

    یاد رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلحہ فروشوں کے کاروبار کو آئینی و قانونی تحفظ دینے،اورامریکہ میں موجود "بندوق فری زون” ختم کرنے کا برملہ اظہا کیا تھا،جس کے بعد امریکہ کی قومی رائفل ایسوسی ایشن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    واضح رہے ہیلری کلنٹن بندوق مخالف سوچ رکھتی ہیں، اور اسلحہ ایکٹ میں ممکنہ ترمیم جس سے اسلحہ لے کر چلنے کی آزادی مل جائے گی ،کی سب سے بڑی مخالف ہیں،اور اپنی پوری انتخابی مہم میں انہوں نے اسلحہ فری زون قائم رکھنے اور اسلحہ کی فروخت کے قوانین کو سخت کرنے کا پرچار کیا تھا۔

    شاید یہی وجہ ہے کہ ہیلری کلنٹن کی اسلحہ مخالف پالیسی کو دیکھتے ہوئے اسلحہ فروشوں نے ہیلری کلنٹن کے بجائے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا فیصلہ کیا۔

  • کروز ریس سے باہر، ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ صدارتی امیدوارہوں گے

    کروز ریس سے باہر، ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ صدارتی امیدوارہوں گے

    واشنگٹن : ٹیڈ کروز کے انتخابی معرکے سے باہرہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 2016 کے صدارتی الیکشن میں ری پبلیکن پارٹی کے مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔

    ٹرمپ ٹاور پر نیویارک میں سات ریاستوں میں براہ راست فتح کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کافی پر اعتماد نظر آ رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ نومبر میں ہماری بڑی اور واضع اکثریت سے جیت یقینی ہے اور ایسا امریکہ میں پہلی بار ہونے جا رہا ہے۔

    مڈ ویسٹرین میں منگل کو ہونے والا ٹاکرا ڈونلڈ ٹرمپ مخالف تحریک کا آخری وار تصور کیا جارہا ہے، گو کہ ریس ٹرمپ کی حمایت میں کی جارہی ہے لیکن کروز انڈیانا پولس میں یقینی شکست دیکھتے ہوئے اپنے حامیوں کے سامنے تسلیم کر چکے ہیں کہ اب ان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچا۔

    کروز کا کہنا تھا کہ ہم نے انڈیانا کی خدمت میں کوئ کسر نہیں اُٹھا رکھی تھی لیکن ووٹرز نے اپنے لئے دوسرا راستہ چُنا۔ہم بوجھل دل کے سے مگر نہایت خوش آئند امیدوں کے ساتھ قوم کےوسیع تر مفاد میں اپنی مہم کو معطل کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

    ٹیڈ کروز کے باہر ہونے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے قدرےکمزور امیدواراوہائیو کے گورنر جان کاشس ہی رہ جاتے ہیں جن کا کہنا  ہے کہ وہ ڈیمو کریٹک ہیلری کلنٹن کے ساتھ مل کر طرح عام انتخابات کی مہم چلائیں گے۔اور ایک ایک ووٹرز سے ملیں گے۔

    دوسری طرف ری پبلیکن پارٹی چیف کا کہنا تھا کہ ٹیڈ کروز کے باہر ہوجانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو ممکنہ صدارتی امیدوار ہوں گےاورموجودہ صورت حال میں ہمیں مزید متحد ہو کر ہیلری کلنٹن کو شکست دینی ہے۔

  • امریکی صدارتی انتخابات، ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاست آئیوا میں شکست کا سامنا

    امریکی صدارتی انتخابات، ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاست آئیوا میں شکست کا سامنا

    امریکامیں صدارتی الیکشن کےامیدواروں کے چناو کی مہم کا آغاز ہوگیا، رپبلکن امیدوار کے لئے ہونے والی پولنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    ریپبلکن اورڈیموکریٹک پارٹیوں کی جانب سے امریکا میں صدارتی انتخاب کا امیدوارطے کرنے کے لئے مہم شروع ہوگئی، پہلے مرحلے کے دوران آئیوا میں پولنگ ہوئی جس میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کو زوردار جھٹکا لگا، ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنی ہی پارٹی ریپبلکن کے دوسرے امیدوارٹیڈ کروز انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔

    شکست کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ تو شروعات ہے، اور یہ دعویٰ کیا کہ دوسرے مقامات سے وہ ہی جیتے گا۔

    ڈیموکریٹک پارٹی میں صدارتی امیدوارطے کرنے کے لئے کانٹے کا مقابلہ رہا، ہیلری کلنٹن کواپنے مخالف پر معمولی برتری حاصل ہوئی، بعض امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں کا مقابلہ برابر رہا۔

    اس موقع پر ہیلری کلنٹن کا کہنا ہے امریکا کے مفاد کے لئے کام کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔