Tag: امریکی صدارتی انتخاب 2024

امریکی صدارتی انتخاب 2024

ٹرمپ نے میدان جنگ کی پہلی اہم ریاست شمالی کیرولائینا  جیت لی ہے۔ وہ فلوریڈا، اوہائیو، ٹیکساس اور آئیووا بھی جیت چکے ہیں۔ جب کہ پنسلوینیا اور مشیگن میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

نائب صدر کملا ہیرس نے میری لینڈ، الینوائے اور نیویارک کے ساتھ ساتھ کیلی فورنیا، میساچوسٹس، ورمونٹ، روڈ آئی لینڈ اور کنیکٹی کٹ میں کامیابی حاصل کی ہے۔

  • ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے سزا یافتہ صدر بنے!

    ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے سزا یافتہ صدر بنے!

    ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی الیکشن میں کامیاب ہوکر دوسری بار امریکا کے صدر بنے لیکن وہ ملک کی 248 سالہ تاریخ میں پہلے سزا یافتہ صدر ہوں گے۔

    امریکا میں گزشتہ روز ہونے والے صدارتی انتخابات ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری بار کامیابی پر منتج ہوگئے۔ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر منتخب ہونے کے ساتھ ملک کی تقریباً ڈھائی صدی پر مبنی تاریخ میں پہلے ایسے صدر بن گئے ہیں جو سزا یافتہ ہیں۔

    ٹرمپ نے جب 2024 کے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تو کسی کو ان کی کامیابی کی امید نہ تھی لیکن اپنے منہ پھٹ بیانات کی وجہ سے عوام میں مقبول ہوئے۔ عدالت میں کئی مقدمات کا سامنا کرنا بھی ان کی مقبولیت کے آڑے نہ آ سکا اور وہ ڈیموکریٹس کی کاملا ہیرس کو ہرا کر دوسری بار وائٹ ہاؤس کے مکین ہوگئے۔

    ٹرمپ نے درکار 270 الیکٹورل نشستوں سے زائد 277 نشستیں حاصل کیں جب کہ وہ پاپولر ووٹ حاصل کرنے میں بھی اپنی حریف کاملا سے آگے رہے اور ساڑھے چھ کروڑ سے زائد پاپولر ووٹ اپنے نام کیا۔

    ٹرمپ جب 2020 میں پہلی صدارتی مدت پوری کر کے وائٹ ہاؤس سے باہر آئے تو عدالتی مقدمات م یں پھنس گئے۔ اداکار اسٹورمی ڈینیلز کو دیے گئے لاکھوں ڈالرز گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے پر نہ صرف سزا ملی بلکہ 34 دیگر مقدمات بھی بنے، مگر سابق صدر ہونے کی وجہ سے ملنے والے استثنیٰ نے بچا لیا۔

    بائیڈن حکومت میں آئے تو الیکشن میں عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہ کر پائے۔ پرائی جنگوں میں امریکی معیشت کو نقصان پہنچایا۔ اضافی ٹیکس اتنے عائد کیے کہ عوام کی کمر ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے ان کی پارٹی ڈیموکریٹس کی مقبولیت کو زوال آیا۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024

    صرف اتنا ہی نہیں ڈیموکریٹ کو 2024 کے صدارتی الیکشن کے لیے مضبوط امیدوار نہ ملا۔ شدید تنقید کے بعد دوبارہ صدارتی الیکشن لڑنے کے خواہشمند بائیڈن دستبردار ہوئے تو صدارتی الیکشن سے صرف ڈھائی ماہ قبل ہی کاملا کو سامنے لایا گیا جن کی مقبولیت عوام میں نہ ہونے کے برابر تھی۔

    مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی اور عوام کی ہمدردی لینے کا کوئی موقع جانے نہ دیا۔ خود پر کیسوں کو سازش قرار دیا اور الیکشن مہم کے دوران قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تو فاتحانہ پوز بنا کر عوام کی نظروں میں ہیرو بن گئے۔

    ٹرمپ نے شناخت کا کارڈ کھیلا۔ جب بائیڈن نے سفید فام نسل پرستوں کے سامنے دوسری نسلوں کو کچرا کہا تو انہوں نے سیاہ فام آبادی والے علاقوں میں جا کرغربت مٹانے کا وعدہ کیا۔ مذہبی ووٹرز کو دوبارہ ابارشن بل کا لارا دیا۔ غیر قانونی تارکین کو امریکا سے نکال کر امریکیوں کو نوکریوں پر رکھنے کا منصوبہ دیا جو ایک بار پھر عوام کو بھایا اور انہوں نے ٹرمپ کو دوبارہ امریکا کا صدر بنا دیا۔

  • جوبائیڈن کی ٹرمپ کو فون پر مبارکباد، وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت

    جوبائیڈن کی ٹرمپ کو فون پر مبارکباد، وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت

    ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدر جوبائیڈن نے فون کرکے صدارتی انتخابات میں فتح حاصل کرنے پر مبارکباد دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن آج امریکی قوم سے خطاب کریں گے، بائیڈن نے ٹرمپ کو ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت بھی دی۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن نے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنانے کا عہد کیا، اس دوران امریکا کو اکٹھا کرنے کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے نائب صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو بھی فون کیا۔

    اس سے قبل کملا ہیرس کا الیکشن میں شکست کے بعد ہاورڈ یونیورسٹی سے خطاب میں الیکشن مہم میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں الیکشن کے نتائج کھلے دل سے تسلیم کرنے چاہئیں۔

    امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ہارنے والی کملا ہیرس نے شکست قبول کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہار مانتی ہوں، اقتدار کی پر امن منتقلی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمت نہیں ہاریں گے، ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور ہماری جدوجہد امریکا کے بہتر مستقبل کیلئے تھی۔

    حماس کا ٹرمپ کی کامیابی پر ردِ عمل سامنے آگیا

    کاملاہیرس نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ہماری تحریک جاری رہے گی، جمہوریت کا یہی اصول ہے کہ اگر ہارو تو شکست بھی تسلیم کرو، جمہوریت اورآمریت میں یہی فرق ہے۔

  • ٹرمپ کا دوسرا دور صدارت : تارکین وطن کا کیا ہوگا؟

    ٹرمپ کا دوسرا دور صدارت : تارکین وطن کا کیا ہوگا؟

    واشنگٹن : امریکی صدارتی انتخاب 2024 میں شاندار کامیابی حاصل کرنے والے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد حکومتی اداروں کو متحرک کرنے کا مصمم ارادہ رکھتے ہیں تاکہ وہ ریکارڈ تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرسکیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ دور حکومت میں کیے گئے اقدامات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ اس بار امریکہ کی قیادت کس طریقے سے کریں گے؟ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ اپنی صدارت وہیں سے شروع کریں گے جہاں یہ 2020 میں اختتام پذیر ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر کا غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ اپنی پہلی مدت میں کیے گئے اقدامات کو تقویت دینے کا عزم کا اظہار ہے، جس کے تحت وہ تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لائیں گے۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024

    ٹرمپ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ صدر منتخب ہونے کے بعد ٹرمپ ملک بدری کے وعدے کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے اپنے منصوبے میں امریکی فوج سے لے کر غیر ملکی سفارت کاروں تک سب کو شامل کریں گے۔

    ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران عوام کو اپنے منشور سے آگاہ کرتے ہوئے کامیابی کی صورت میں وسیع پیمانے پر سخت امیگریشن قوانین کا وعدہ کیا تھا، ٹرمپ کو اپنی پہلی مدت 2017-2021میں ملک بدری کے عمل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    انتخابی مہم میں انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ریکارڈ تعداد میں تارکین وطن کو ملک بدر کردیں گے۔ ان کے نائب جے ڈی وینس نے بتایا کہ یہ منصوبہ سالانہ 10 لاکھ افراد کو ملک بدر کرسکتا ہے۔

    دوسری جانب اس منصوبے کی مخالفت میں تارکین وطن کے حقوق کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ بہت مہنگا، متنازع اور غیر انسانی ہوگا، جس سے خاندان جدا ہوں گے۔

    ایڈیسن ریسرچ کے ایگزٹ پولز کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 39فیصد ووٹرز نے کہا کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر موجود تارکین وطن کو ملک بدر کیا جانا چاہیے جبکہ 56فیصد کا کہنا تھا کہ ان تارکین وطن کو قانونی حیثیت کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ لاکھوں افراد کو ملک بدر کرنے کے لیے زیادہ تعداد میں افسران، حراستی مقامات اور امیگریشن ججوں کی ضرورت ہوگی۔ امریکن امیگریشن کونسل کا تخمینہ ہے کہ امریکہ میں 13 ملین غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کی لاگت دس سالوں میں تقریباً 968 ارب ڈالر ہوگی۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 1798 کے ایک جنگی قانون جسے ’ایلین اینمیز ایکٹ‘ کہا جاتا ہے کو ممکنہ طور پر استعمال کرسکتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ تارکین وطن کو فوری طور پر ملک بدر کیا جاسکے، تاہم یہ ایک ایسی کارروائی ہے جسے مخالفین کی جانب سے یقینی طور پر عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔

  • امریکی صدارتی انتخاب 2024 : کاملا ہیرس کی شکست کے ذمہ دار جوبائیڈن ہیں، ڈیموکریٹس

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 : کاملا ہیرس کی شکست کے ذمہ دار جوبائیڈن ہیں، ڈیموکریٹس

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی شاندار کامیابی اور کاملا ہیرس کی شکست ڈیمو کریٹک پارٹی کے عہدیداران اور ووٹرز کیلئے کسی دھچکے سے کم نہیں۔

    انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد ڈیمو کریٹک پارٹی رہنماؤں نے اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے حیرت اور غم و غصہ کا اظہار کیا ہے، ڈیموکریٹس رہنما صدر جوبائیڈن کو کمالا ہیرس کی شکست کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق کمالا ہیرس نے خود کو ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں ایک کمتر امیدوار کے طور پر پیش کیا تھا اور تین ماہ پہلے ہی انتخابی دوڑ میں شامل ہوئی تھیں۔ تاہم، ان کی شکست نے کچھ ڈیمو کریٹس کو پارٹی کے مستقبل پر سوال اٹھانے پر مجبور کردیا ہے۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024

    ناقدین کا کہنا ہے کہ پارٹی نے صدر جوبائیڈن کی دماغی صحت کے بارے میں اپنے حامیوں سے جھوٹ بولا۔

    جوبائیڈن کے اس جھوٹ کا پردہ گزشتہ جون میں ٹرمپ کے ساتھ ایک ٹی وی مباحثے میں فاش ہوا، جس سے لوگوں میں تشویش پیدا ہوئی اور بالآخر بائیڈن کو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونا پڑا۔

    ایک ڈیمو کریٹک ڈونر نے سوال کیا کہ جوبائیڈن نے اتنے عرصے تک کیوں خود کو کیوں سامنے رکھا ؟ انہیں اپنی صحت کے بارے میں قوم کو سچ بتا کر پہلے ہی پیچھے ہٹ جانا چاہیے تھا۔

    اس حوالے سے 81 سالہ صدر جوبائیڈن نے ایک نجی محفل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ واحد ڈیمو کریٹ رہنما ہیں جو ٹرمپ کو شکست دے سکتے ہیں اور انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ وہ اگلے چار سال کے لیے بھی صدر بننے کے قابل ہیں۔

    بعد ازاں جب انہوں نے جولائی میں دوڑ سے دستبرداری کا اعلان کیا تو کہا کہ یہ میری پارٹی اور ملک کے بہترین مفاد میں ہے کہ میں اس دوڑ سے دستبردار ہو جاؤں۔

    ایک اور ڈیمو کریٹک ڈونر بل ایکمین کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر "مکمل تبدیلی” کی ضرورت ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں انہوں نے لکھا کہ پارٹی نے صدر کی ذہنی صحت اور اہلیت کے بارے میں امریکی عوام سے جھوٹ بولا ہے اور اس کے بعد انہیں تبدیل کرنے کے لیے کوئی پرائمری الیکشن بھی منعقد نہیں کیا۔

    ایک ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ رات پارٹی اراکین کی جانب سے ناراضگی کے پیغامات موصول ہورہے تھے جیسے وہ محسوس کر رہے تھے کہ ان سے جھوٹ بولا گیا۔

    واضح رہے کہ صدارتی انتخاب میں کمالا ہیرس کی ہار ڈیمو کریٹس کی تین میں سے دو تلخ ناکامیوں میں دوسری شکست ہے۔ 2016 میں بھی ہلیری کلنٹن کی شکست نے بائیڈن کے لیے میدان ہموار کیا تھا۔

    دوسری جانب ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ سزا یافتہ ٹرمپ کی غیر روایتی اقتصادی تجاویز، جن میں درآمدات پر مکمل ٹیکس بھی شامل ہے، ان کے غیر قانونی طور پر مقیم لاکھوں افراد کو ملک بدر کرنے کے منصوبے سے صنعتوں کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، اس کے باوجود ٹرمپ نے لاطینی ووٹرز میں اپنی حمایت بڑھائی اور جارجیا اور نارتھ کیرو لائنا میں آسانی سے جیت حاصل کی، جہاں ڈیمو کریٹس سمجھتے تھے کہ ان کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔

  • یوٹرن لینا، جھوٹ بولنا، مذاق اڑانا، بانی پی ٹی آئی اور ٹرمپ میں ایک جیسا ہے، رانا ثنا اللہ

    یوٹرن لینا، جھوٹ بولنا، مذاق اڑانا، بانی پی ٹی آئی اور ٹرمپ میں ایک جیسا ہے، رانا ثنا اللہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک جیسا قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بہت مماثلت ہے، ڈونلڈ ٹرمپ جھوٹ بولتا رہا، غیر قانونی کام کرتا ہے اور کیپیٹل ہل پر حملہ کروایا۔

    ’ڈونلڈ ٹرمپ جو 4 سال امریکی صدر رہے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پیش پیش رہے۔ یوٹرن لینا، جھوٹ بولنا اور دوسروں کا مذاق اڑانا بانی پی ٹی آئی اور نومنتخب امریکی صدر میں ایک جیسا ہے۔‘

    امریکا چاہے تو عافیہ صدیقی کے بدلے بانی پی ٹی آئی کو لے جائے، رانا ثنا اللہ

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے سے ہم بالکل پریشان نہیں ہیں، عام بات ہوتی رہی ہے کہ ٹرمپ جیتے گا تو کیا ہوگا، کاملا ہیرس جیتے گی تو کیا ہوگا۔

    وزیر اعظم کے مشیر سیاسی امور نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی خام خیالی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آکر ان کی مدد کرے گا، وزیر اعظم شہباز شریف کو یقین ہے ٹرمپ بانی کے بارے میں بات نہیں کریں گے۔

    ’یوٹرن لینا، جھوٹ بولنا اور مذاق اڑانا بانی پی ٹی آئی اور ٹرمپ میں ایک جیسا ہے‘

  • امریکی صدارتی انتخاب 2024 : کاملا ہیرس نے شکست تسلیم کرلی، ٹرمپ کو مبارکباد

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 : کاملا ہیرس نے شکست تسلیم کرلی، ٹرمپ کو مبارکباد

    واشنگٹن : امریکی نائب صدر اور ڈیمو کریٹک پارٹی کی امیدوار کاملا ہیرس نے امریکی صدارتی انتخاب 2024میں باقاعدہ شکست تسلیم کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کاملاہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کیا اور صدارتی الیکشن میں اپنی شکست تسلیم کرلی، فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انتخابات میں کامیابی پر اپنے حریف کو مبارکباد دی۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو آج فون کریں گے، علاوہ ازیں جوبائیڈن الیکشن کے نتائج سے متعلق عوام سے خطاب بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، ریپبلکنز کے صدارتی امیدوار ٹرمپ نے مطلوبہ 270 نشستیں حاصل کرلیں۔

    فاکس نیوز کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلئے جبکہ ان کے مد مقابل کاملا ہیرس 226 ووٹ حاصل کرسکیں۔

    امریکا کی 7 میں سے 4 سوئنگ ریاستوں میں ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی، پینسلوینیا، شمالی کیرولائنا، جارجیا اور وسکانسن میں ٹرمپ کو جیت نصیب ہوئی۔

    نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وکٹری اسپیچ

    کامیابی کے بعد فلوریڈا میں کنونشن سینٹر میں اپنے حامیوں، پارٹی رہنماؤں اور ووٹرز سے پہلے خطاب میں جیت پر سب سے پہلے امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ووٹ کے بغیر میری جیت ممکن نہیں تھی۔ بہترین انتخابی مہم چلائی، میری جیت امریکا کی سیاسی جیت ہے۔

  • ٹرمپ کی جیت پر پاکستان میں مٹھائی بانٹنے والوں کا منہ کڑوا رہے گا، گورنر سندھ

    ٹرمپ کی جیت پر پاکستان میں مٹھائی بانٹنے والوں کا منہ کڑوا رہے گا، گورنر سندھ

    اسلام آباد: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر پاکستان میں مٹھائی بانٹنے والوں کا منہ کروا رہے گا۔

    کامران ٹیسوری نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر بنے ہیں انہیں اور امریکا کو مبارک ہو، پاکستانیوں کو پاکستان اور اپنے لوگ مبارک ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کا پاکستان میں جشن منانے والے خوش فہمی میں نہ رہیں، بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانا مثال سنی تھی آج دیکھ بھی لی، خواہ مخواہ دیوانا ہونے والوں کو دیکھ کر افسوس ہوا ترس آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر ڈھول بجانے والے پاکستانیوں کو صرف تھکان ملے گی، خدا کرے نومنتخب صدر امریکا کی معیشت بہتر بنائیں اور دنیا میں امن لائیں۔

    قبل ازیں، گورنر سندھ نے آذربائیجان کی نگوروکاراباخ جنگ میں تاریخ ساز فتح کی مناسبت سے تقریب میں شرکت کی جہاں آذربائیجان کے سفر اور دیگر سفارتی عملے نے ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔

    تقریب میں کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ جمہوریہ آذربائیجان کی قوم کو تاریخ ساز فتح پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاک آذربائیجان دوطرفہ تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آذربائیجان سے تجارت میں اضافے کے خواہشمند ہیں، آذربائیجان کے انویسٹرز کو صوبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں، ایس آئی ایف سی منصوبہ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

  • امریکا چاہے تو عافیہ صدیقی کے بدلے بانی پی ٹی آئی کو لے جائے، رانا ثنا اللہ

    امریکا چاہے تو عافیہ صدیقی کے بدلے بانی پی ٹی آئی کو لے جائے، رانا ثنا اللہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ امریکا چاہے تو عافیہ صدیقی کے بدلے بانی پی ٹی آئی کو لے جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلیے امریکی دباؤ ایک مفروضہ ہے، اگر امریکا کی جانب سے کوئی کال آئی تو سوال اٹھے گا مگر یہ تو کہتے تھے ہم کوئی غلام ہیں؟

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ذاتی رائے ہے اگر نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بانی پی ٹی آئی کو مانگے تو جانے دینا چاہیے، شکیل آفریدی کیلیے امریکا نے بہت کوشش کی لیکن حکومت نے اسے رہا نہیں کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ بانی ملک سے باہر جاتے ہیں تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی، وہ ملک سے باہر جائیں گے تو واپسی کیلیے 10، 12 سال لگتے ہیں، جیل سے نکل کر باہر جائیں گے تو ان کی پارٹی تتر بتر ہو جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو عدالتی نظام کے تحت سزا ہوئی ہے تو امریکا کو کہہ سکتے ہیں ہم کوئی غلام ہیں؟ امریکا بانی کی مدد کیلیے آتا ہے تو پھر دیکھا جائے گا، اگر امریکا بانی کی رہائی کی بات کرتا ہے تو ہم بھی کہہ سکتے ہیں ہم کوئی غلام ہیں؟

    ان کا کہنا تھا کہ بانی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بہت مماثلت ہے، ڈونلڈ ٹرمپ جھوٹ بولتا رہا، غیر قانونی کام کرتا ہے اور کیپیٹل ہل پر حملہ کروایا۔

    ’ڈونلڈ ٹرمپ جو 4 سال امریکی صدر رہے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پیش پیش رہے۔ یوٹرن لینا، جھوٹ بولنا اور دوسروں کا مذاق اڑانا بانی پی ٹی آئی اور نومنتخب امریکی صدر میں ایک جیسا ہے۔ ٹرمپ کے صدر بننے سے ہم بالکل پریشان نہیں ہیں۔ عام بات ہوتی رہی ہے کہ ٹرمپ جیتے گا تو کیا ہوگا، کاملا ہیرس جیتے گی تو کیا ہوگا۔‘

    پروگرام میں رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ کسی نے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کی ٹوئٹس ڈیلیٹ کی ہیں تو نہیں کرنی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی نومنتخب صدر پر تنقید بالکل درست ہے جبکہ مبارکباد سفارتی آداب ہیں۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خام خیالی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آکر ان کی مدد کرے گا، وزیر اعظم شہباز شریف کو یقین ہے ٹرمپ بانی کے بارے میں بات نہیں کریں گے۔

  • زلفی بخاری کی بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ٹرمپ کو جیت کی مبارکباد

    زلفی بخاری کی بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ٹرمپ کو جیت کی مبارکباد

    لندن: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) زلفی بخاری نے بانی کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخاب میں جیت پر مبارکباد پیش کر دی۔

    زلفی بخاری نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا کہ بانی اور پی ٹی آئی کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وانس کو جیت مبارک ہو۔

    سابق وفاقی وزیر نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تمام چیلنجز کا مقابلہ کر کے صدارتی انتخاب میں کامیابی تاریخی واپسی ہے۔

    ٹرمپ کی کامیابی کے بعد احسن اقبال نے تنقیدی پوسٹیں ہٹا دیں

    قبل ازیں، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے اپنے بیان میں کہا کہ جمہوریت اسے ہی کہتے ہیں جو امریکا میں ہوا ہے، ووٹرز نے کسی رکاوٹ اور خوف کے بغیر اپنا حق استعمال کیا۔

    بیرسٹر گوہر خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رات کے اندھیرے میں ہمارے ایم این ایز کو اٹھایا جا رہا ہے، تونسہ سے ایم این اے کو گم کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب، سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم بولے کہ اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے ورنہ نظام نہیں چل پائے گا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی  :  چین کی جانب سے اہم بیان آگیا

    ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی : چین کی جانب سے اہم بیان آگیا

    بیجنگ : امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر چین کی جانب سے اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق  چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤننگ نے صدارتی انتخاب امریکا کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا اور کہا ہم امریکی عوام کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔

    چینی مصنوعات پر ساٹھ فیصد ٹیرف لگانے کے سوال پر ترجمان نے کہا اس طرح کے فرضی سوالات کا جواب نہیں دیتے، ٹرمپ نے چینی درآمدات پر ساٹھ فیصد سے زیادہ ٹیرف لگانے اور چین کی سب سے زیادہ پسندیدہ ملک کی تجارتی حیثیت ختم کرنے کی تجویزپیش کی ہے، چین ہر سال چار سو بلین ڈالر سے زیادہ کی اشیا امریکا کو فروخت کرتا ہے۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 تمام خبریں

    واضح رہے امریکا میں صدارتی دوڑ کی جنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ فاتح رہے، انھوں نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیے ہیں۔

    ٹرمپ نے سوئنگ اسٹیسٹس شمالی کیرولینا، جارجیا، پینسلوینیا اور وسکونسن میں کاملا ہیرس کو شکست دی۔

    ٹرمپ انڈیانا، کنٹیکی کٹ، مغربی ورجینیا، اوکلا ہوما، مسیسپی، الاباما، فلوریڈا، جنوبی کیرولائنا، ٹینیسی اور آرکنساس سے کامیاب ہوئے۔