Tag: امریکی صدرٹرمپ

  • امریکی صدرٹرمپ کی گرتی ہوئی عوامی مقبولیت میں ایک بار پھر اضافہ

    امریکی صدرٹرمپ کی گرتی ہوئی عوامی مقبولیت میں ایک بار پھر اضافہ

    ٹیرف معاملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کی گرتی ہوئی عوامی مقبولیت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا۔

    امریکی سروے رپورٹ کے مطابق ریپبلکن ووٹرز کی اکثریت صدر ٹرمپ کے اقدامات سے مطمئن ہے، تازہ سروے میں معیشت اور مہنگائی سے متعلق عوام کی پریشانی میں کمی نظر آئی ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہےکہ معاشی مسائل کی وجہ بائیڈن دور کی ناکام پالیسیاں ہیں، سروے رپورٹس میں 44 فیصد افراد نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بنتے ہی درجنوں متنازع ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں جس کی وجہ سے ان پر تنقید بھی کی جارہی تھی۔

    جس کے بعد اپریل میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی بطور صدر عوامی حمایت میں واضح کمی ہوگئی اور مقبولیت کم ترین سطح پر آگئی تھی اور ان کی مقبولیت کم ہو کر 42 فیصد رہ گئی تھی۔

    گزشتہ سروے میں شامل 57 فیصد افراد نے امریکی صدر کی جانب سے یونیورسٹیوں کی فنڈنگ ​​روکنے کی مخالفت کی تھی، جبکہ 59 فیصد افراد نے کہا کہ امریکا عالمی سطح پر اپنی ساکھ کھو رہا ہے۔

    سروے میں شامل 75 فیصد افراد کی رائے تھی کہ ٹرمپ کو تیسری بار صدر بننے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہیے۔

  • ٹرمپ نے کورونا کے خطرے کو امریکی عوام سے چھپانے کا اعتراف کرلیا

    ٹرمپ نے کورونا کے خطرے کو امریکی عوام سے چھپانے کا اعتراف کرلیا

    واشنگٹن : امریکی صدرٹرمپ نے کورونا کے خطرےکو امریکی عوام سےچھپانےکا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ افراتفری نہ پھیلے اس لئے وائرس کے خطرے کا اظہار کم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صحافی باب وُوڈوَرڈ نے کتاب میں انکشاف کیا کہ امریکی صدر نے کورونا کے معاملے پر قوم کو گمراہ کیا اور کوروناوائرس کےحملےکوچھپایاگیا،ٹرمپ کوفروری میں وائرس کےخطرناک حملےکاعلم تھا۔

    امریکی صحافی نے کہا کہ صدرٹرمپ کوچینی صدرنےکوروناوائرس سےمتعلق خطرناک حقائق بتائےتھے تاہم ٹرمپ نےعوام کو حقائق سےآگاہ نہیں کیا۔

    باب وُوڈوَرڈ کی کتاب پر ردِعمل دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے تسلیم کیا کہ عوام کوکوروناوائرس کےحملے سےخوفزدہ نہیں کرنا چاہتاتھا اس لئے وائرس کے خطرے کا اظہار کم کیا۔

    دوسری جانب صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا ٹرمپ جھوٹ بولتے رہے اور وائرس پھیلتا رہا ، ٹرمپ نے امریکی عوام کو دھوکا دیا۔

    امریکی صحافی باب وُوڈوَرڈکی کتاب آئندہ ہفتےفروخت کیلئے پیش کی جائے گی۔

    خیال رہے کوروناوائرس سے ابتک امریکا میں ایک لاکھ95ہزارسے زائدافرادجان سےگئے جبکہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ 80 لاکھ 35 ہزار 685 اورہلاک افراد کی تعداد 9 لاکھ 8 ہزار 182 ہوگئی۔

  • وزیراعظم عمران خان آج امریکی صدر ٹرمپ سےون آن ون ملاقات کریں گے

    وزیراعظم عمران خان آج امریکی صدر ٹرمپ سےون آن ون ملاقات کریں گے

    نیویارک : وزیراعظم عمران خان آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سےون آن ون ملاقات کریں گے، جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ، افغان امن عمل اور دوطرفہ تعلقات پر گفتگو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی آج نیویارک میں مصروفیات کاشیڈول جاری کردیا گیا ، وزیراعظم عمران خان آج امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کریں گے۔

    ملاقات میں وزیراعظم عمران خان مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیو ں کی تازہ صورتحال سے صدرٹرمپ کو آگاہ کریں گے۔

    ملاقات میں افغان عمل اور دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر باہمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    دوسری جانب شیڈول کےمطابق وزیراعظم صبح ناشتے کی میز پر برطانوی ہم منصب سے ملیں گے جبکہ وزیراعظم کی ترک صدر طیب رجب اردگان سے بھی آج ملاقا ت ہوگی۔

    عمران خان سوئٹزرلینڈ کے صدر اور اٹلی کے وزیراعظم ، چینی وزیرخارجہ سمیت ورلڈبینک کے صدر سے بھی آج ملاقاتیں کریں گے۔

    وزیراعظم کونسل آف فارن ریلیشنزسےخطاب کریں گے اور موسمیاتی تغیرپرعالمی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے سابق مشیر اور ری پبلکن رہنما ساجد تارڑ نے اے آروائی نیوز سے گفتگو میں کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی آج امریکی صدرٹرمپ سے ملاقات اہم ہے، صدرٹرمپ پہلے ہی کشمیر پرثالثی کی پیش کش کرچکے ہیں اور گزشتہ روز مودی سے ملاقات بھی ان کی ہو چکی ہے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کے وفد سے ملاقات میں کہا تھا کہ کشمیریوں کےحقوق کیلئے وہ ہرسطح پر آواز اٹھائیں گے،اور اُن کے سفیربن کر دنیا کے کونےکونے میں جائیں گے۔

    خیال رہے 24 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے استقبالیے میں شرکت کریں گے اور امریکی سرمایہ کاروں اور ہیومین رائٹس واچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے ملاقات کریں گے جبکہ اسی دن عمران خان امریکی صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کے عشائیے میں شرکت کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کریں گے ، اسی روز مصر، ایتھوپیا اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم سے ملاقاتیں کریں گے اور 27 ستمبر کوہی نیویارک میں پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

    واضح رہے 22 جولائی کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کی تھی۔

    صدرٹرمپ نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کشمیر کے تنازع پر ثالثی کی درخواست کی تھی تاہم بھارت میں امریکی صدر کے بیان پر ہنگامہ آرائی کے بعد مودی سرکار نے صدرٹرمپ کے بیان کی تردید کردی تھی۔

  • مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں، طالبان کا امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام

    مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں، طالبان کا امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام

    واشنگٹن : طالبان نے امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام دیا ہے کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں ، ہم امید کرتے ہیں  مذاکرات سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کے مرکزی مذاکرت کار شیر محمد عباس ستانکزئی نے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام دیا ہے کہ ہماری جانب سے مذاکرت کے لیے دروازے کھلے ہیں ہم امید کرتے ہیں کہ دوسرا فریق بھی مذاکرات سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گا۔

    یاد رہے8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے، طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔

    بعد ازاں طالبان ترجمان نے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن مذاکرات ختم کرنے کے ٹوئٹس پر بہت حیرت ہوئی تھی، ہم امریکا کے مذاکرات کاروں سے امن معاہدہ مکمل کرچکے تھے۔

    مزید پڑھیں : مذاکرات منسوخ ہونے کی توقع نہیں تھی، طالبان ترجمان

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سیز فائرمعاہدے پر دستخط کے بعد شروع ہوتا، ہم افغان مسئلے کا پرامن حل چاہتے ہیں، افغان مسئلہ کا حل فوجی نہیں ہے۔

    خیال رہے طالبان رہنما ملاشیر عباس نے رشین ٹی وی کو انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم نے امریکا پر نہیں امریکا نے افغانستان پر جنگ مسلط کی، وہ ہمارے ہزار لوگ مار سکتے ہیں تو ہمیں بھی ان کے ایک دو مارنے کا حق ہے، اگر امریکا مذاکرات نہیں چاہتا تو ٹھیک ہے ہم سو سال تک بھی لڑسکتے ہیں۔

    ملاشیرعباس نے مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں امن افواج کو محفوظ راستہ دینا چاہتے ہیں ہم جب بھی کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں امریکا مذاکرات سے فرار ہوجاتا ہے۔

  • مسئلہ کشمیر : ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا

    مسئلہ کشمیر : ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا

    پیرس : بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے امریکی صدر سے ملاقات میں مسئلہ کشمیرکوپاک بھارت کاباہمی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا نہیں چاہیں گےکہ کوئی ملک اس میں مداخلت کرے ، جس پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسئلہ اگرباہمی ہوتاتوپہلےہی حل ہوجاناچاہیےتھا، میں مسئلہ کشمیرکیلئےموجود رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہربیارٹز جی سیون اجلاس کےدوران امریکی صدرٹرمپ اوربھارتی وزیراعظم کی ملاقات ہوئی ، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے بتایا مودی سےکشمیرکےمعاملےپربات چیت ہوئی ہے، نریندرمودی نےکہا ہے وہ مسئلہ کشمیرپرپاکستان سےبات کریں گے۔

    ملاقارت میں نریندرمودی کا کہنا تھا کہ پاکستان سےملکرغربت اوردیگرمسائل کےخلاف لڑائی لڑنی ہے، بھارت اورپاکستان کےدرمیان تمام معاملات باہمی نوعیت  کے ہیں۔

    مسئلہ کشمیرپاکستان اوربھارت کےدرمیان ہے، نہیں چاہیں گےکہ کوئی ملک مسئلہ کشمیرمیں مداخلت کرے، مودی

    امریکی صدر سے ملاقات میں مودی نے کہا پاکستان اوربھارت اپنے مسائل حل کرسکتے ہیں، مسئلہ کشمیرپاکستان اوربھارت کےدرمیان ہے، نہیں چاہیں گے کہ  کوئی ملک مسئلہ کشمیرمیں مداخلت کرے۔

    ٹرمپ نےفوراً آئینہ دکھاتے ہوئے بھارتی وزیراعظم سے کہا مسئلہ اگرباہمی ہوتاتوپہلےہی حل ہوجاناچاہیےتھا، میں مسئلہ کشمیرکے لئےموجود رہوں گا۔

    میں مسئلہ کشمیرکیلئےموجود رہوں گا ، ٹرمپ

    امریکی صدر کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کےوزرائےاعظم سے اچھے تعلقات ہیں، مجھے یقین ہے پاکستان اوربھارت اپنے مسائل حل کرلیں گے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعدٹرمپ کی مودی سے پہلی ملاقات ہے جبکہ صدرٹرمپ مسئلہ کشمیرپرمتعددبارثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں لیکن بھارت نےہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتےہوئےثالثی کی پیشکش کاجواب نہیں دیاتھا۔

    یاد رہے چند روز قبل ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے فرانس میں ملاقات ہونی ہے اس میں مسئلہ کشمیر پر بات کروں گا ، کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور عشروں سے حل طلب مسئلہ ہے، حل کیلئے بات چیت ضروری ہے، مسئلہ کشمیر کے حل اور ثالثی کی بھرپور کوشش کروں گا۔

    واضح رہے بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، جس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کشیدہ ہے ، وادی میں کرفیو نافز ہے ، کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں جبکہ انٹر نیٹ و موبائل سروس بھی بند ہے۔

  • امریکی صدرٹرمپ اورخاتون اول میلانیا کی مسلمانوں کو عید پرمبارکباد

    امریکی صدرٹرمپ اورخاتون اول میلانیا کی مسلمانوں کو عید پرمبارکباد

    واشنگٹن : امریکی صدرٹرمپ اورخاتون اول میلانیا نے مسلمانوں کوعید الفطر پرمبارکباد دیتے ہوئے کہا عید کاموقع مسلمانوں کا خدا سے تعلق مضبوط کرتا ہے ، مختلف کمیونیٹزکے درمیان،محبت،رواداری کے لئے دعا گوہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات سمیت کئی ملکوں میں عید الفطر جوش وخروش سے منائی جارہی ہے ، عید الفطر کے موقع پر عالمی رہنماوں کی جانب سے مسلمانوں کو مبارکباد کے خصوصی پیغامات پیش کئے جارہے ہیں ،

    امریکی صدر ٹرمپ اور انکی اہلیہ کی جانب سے عیدالفطر پر مسلمانوں کو مبارکباد کا پیغام دیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ عید الفطر کا دن زندگیوں میں خوشیاں ، امن لے کر آئے گا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا عید کا موقع دنیا بھرکے مسلمانوں میں غریبوں کی مدد کا جذبہ ابھارتاہے اور مسلمانوں کاخداسے تعلق مضبوط کرتا ہے، مختلف کمیونیٹزکے درمیان،محبت،رواداری کے لئے دعا گوہیں۔

    خیال رہے سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں آج عیدالفطرمنائی جارہی ہے۔ مسجد الحرام اورمسجد نبوی میں بھی نمازعید کا عظیم الشان اجتماع ہوا۔

    امریکا،یورپ ،افریقی ممالک سمیت جاپان اورملائیشیامیں بھی آج عید منائی جارہی ہے، تاہم انڈونیشیا،تھائی لینڈ،آسٹریلیااورایشیاکےکئی ممالک میں شوال کاچاندنظرنہیں آیا۔

  • صدر ٹرمپ نے عالمی عدالت انصاف کو غیر قانونی قرار دے دیا

    صدر ٹرمپ نے عالمی عدالت انصاف کو غیر قانونی قرار دے دیا

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی عدالت انصاف کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی سی سی میں کسی امریکی، اسرائیلی یا دوسرے اتحادی کے ٹرائل کی کوشش کا فوری اور سخت ردعمل سامنے آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی فوج داری عدالت کو غیر آئینی قرار دیا ہے اور دوسری طرف افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کی درخواست مسترد کرنے پر عالمی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے افغانستان میں جنگی جرائم سے متعلق درخواست مسترد ہونے کو امریکا کی فتح قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی فوج داری عدالت نے افغانستان میں جنگی جرائم میں امریکی فوجیوں سے پوچھ گچھ کی درخواست مسترد کر کے افغانستان میں امریکی فتح ونصرت کا ثبوت پیش کیا ہے۔

    امریکی صدر نے خبردار کیا کہ فلسطینیوں کی طرف سے کسی اسرائیلی یا امریکی کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواستوں پر کارروائی کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف کا افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات سے انکار نہ صرف عالمی فتح ہے بلکہ یہ قانون کی بالادستی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی فوج اور شہری اعلیٰ قانونی اور اخلاقی قدروں کی پابندی کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی چیف پراسیکیوٹر کا ویزہ منسوخ کردیا

    یاد رہے کہ 5 اپریل کو امریکا نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی چیف پراسیکیوٹر فاتو بن سودہ کا ویزا منسوخ کر دیا تھا، جس کی تصدیق بن سودہ کے دفتر نے بھی کر دی تھی۔

    عالمی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کے ویزے کی منسوخی کو افغانستان میں امریکی فوج کے مبینہ جنگی جرائم کی ممکنہ انکوائری کا ردعمل خیال کیا گیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اگر عالمی عدالت فوجداری عدالت نے امریکی فوج یا اس کے اتحادیوں کے خلاف تفتیشی عمل شروع کیا تو اس میں شریک عدالتی اہلکاروں کا امریکا میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا جائے گا۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ اگر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اپنا رویہ درست نہیں کیا تو اقتصادی پابندیوں سمیت مزید اقدامات اٹھانے کو تیار ہیں۔

  • امریکا سے فوجی ساز و سامان مفت میں نہیں لیا، سب کی قیمت ادا کی ہے،سعودی ولی عہد

    امریکا سے فوجی ساز و سامان مفت میں نہیں لیا، سب کی قیمت ادا کی ہے،سعودی ولی عہد

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کو مضحکہ خیزقرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا سے فوجی سازو سامان مفت میں نہیں لیا، سب کی قیمت ادا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا سے فوجی ساز و سامان مفت میں نہیں لیا، سب کی قیمت ادا کی ہے۔

    سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنا پسند ہے اور امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات میں تبدیلی نہیں آئی، دونوں ممالک کے درمیان بہترین اقتصادی تعلقات قائم ہیں، سعودی عرب امریکہ سے حاصل فوجی ساز و سامان کی ادائیگی کرتا ہے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا دوستوں کے درمیان اختلاف رائے عام بات ہے، ایک گھر میں بھی تمام افراد کا 100 فی صد اتفاق نہیں ہوتا، ماضی کی نسبت سعودی عرب اور امریکا کے باہمی تعلقات بہتر اور خوش گوار ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی حمایت کے بنا سعودی حکومت دو ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتی،ٹرمپ

    یاد رہے دو روز قبل امریکی ریاست مِسسِسپی کے شہر ساؤتھ ہیون میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے بارے میں متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی حکمران شاہ سلمان کو تنبیہ کی تھی کہ اُن کی بادشاہت امریکی فوج کی وجہ سے قائم ہے اور امریکی فوج کی حمایت کے بغیر وہ ’دو ہفتے‘ بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سعودی فرمانروا کو بتایا امریکا سعودی عرب کا محافظ ہے اور امریکی فوجی شاہی خاندان کا تحفظ کر رہے ہیں، انہیں فوج کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

    خیال رہے کہ شہزاد ہ محمد بن سلمان نے ولی عہد کی حیثیت سے امریکا کا پہلا دورہ کیا تھا اور امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دیا تھا۔

    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالنے کے بعد اپنا غیر ملکی دوروں کے سلسلے کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا۔

  • امریکی صدرٹرمپ نےشمالی کوریا کو دہشت گردریاست قراردےدیا

    امریکی صدرٹرمپ نےشمالی کوریا کو دہشت گردریاست قراردےدیا

    واشنگٹن : امریکی صدرٹرمپ نے شمالی کوریا کو دہشت گردریاست قراردے دیا اور کہا کہ شمالی کوریا پربڑے پیمانے پرپابندیاں عائد کی جائیں گی، جنکا اعلان آج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو دہشتگردوں کو تعاون فراہم کرنے والی ریاست قراردے دیا، شمالی کوریا کے خلاف امریکا پابندیوں کا اعلان آج کرے گا۔

    ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا دنیا میں دہشت گردی کوفروغ دے رہا ہے، ایسا بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔

    امریکی صدر نے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بین الاقوامی دہشت گرد عمل قرار دیا اور کہا کہ شمالی کوریا نے متعدد بار بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کی حمایت کی، اسے فوری طور پر اپنے جوہری پروگرام کو بند کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ تمام پابندیوں کے باوجود جوہری پروگرام اور میزائل تجربات کا سلسلہ جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کو9 سال قبل 2008میں امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں اس لسٹ سے ہٹایا گیا تھا۔

    اس سے قبل امریکی صدر نے شمالی کوریا کا تنازع حل کرنے کے لیے چین کو اقدامات تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  کم جونگ کی شان میں گستاخی‘ امریکی صدر ٹرمپ کو سزائے موت


    چند روز قبل شمالی کوریا نے سربراہ’ کم جونگ ان‘ کی شان میں گستاخی کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے موت کی سزا تجویز کی تھی اور کہا تھا کہ امریکی صدر نے ایسا جرم کیا ہے جس کی معافی کسی صورت ممکن نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ شمالی کوریا کے چھٹے جوہری تجربے کے بعد امریکہ سمیت عالمی برادری سخت تشویش میں مبتلا ہے ، اسی تشویش کے پیش نظر امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شمالی کوریا پر نئی پابندیوں کی تجویز پیش کی تھی۔

    اقوام متحدہ نے متفقہ طور پر شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی تھی، نئی پابندیوں میں شمالی کوریا کی توانائی اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کو نشانہ بنایا گیاتھا۔

    جس کے بعد اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے سفیر نے اقوام متحدہ کی نئی پابندیوں کے جواب میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ پابندیوں کی غیر قانونی قرارداد کو مسترد کرتے ہیں، شمالی کوریا کے آئندہ اقدامات سے امریکا کو اتنی تکلیف پہنچے گی، جو اس نے پہلے کبھی نہیں سہی ہوگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کیا تھا جس کے بعد شمالی کوریا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.3 ریکارڈ کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔