Tag: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ

  • امریکا جانے کے خواہشمند افراد کے لئے بڑی خبر

    امریکا جانے کے خواہشمند افراد کے لئے بڑی خبر

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکیوں کے لئے ویزا پالیسی کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کا اعلان آج ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وبا اور بڑھتی ہوئی بیروزگاری کے پیش نظر غیر ملکیوں کے ملک میں داخلے کو روکنے کیلیے ویزا پالیسی میں موجود نرمیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کا اعلان آج متوقع ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ اب تک کی سب سے سخت ویزا پالیسی ہوگی، اس میں چند ہی لوگ مستثنیٰ ہوں گے، موجودہ معاشی صورت حال میں دستیاب نوکریوں پر سب سے پہلا حق امریکیوں کا ہے، اسے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے نہیں رکھا جاسکتا۔

    انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے نئی ویزا پالیسی سے متعلق زیادہ تفصیلات دینے سے گریز کیا تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر امیگریشن کو محدود رکھنے کے اپنے دیرینہ مقصد کو حاصل کرنے کے لئے کورونا وبا کا استعمال کر رہے ہیں ، وہ امیگریشن کے بارے میں سخت مؤقف سے صدارتی انتخاب میں امریکیوں کے ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ کا امیگریشن پرعارضی پابندی عائد کرنے کا اعلان

    ٹرمپ نے بڑی امریکی کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ملکی کارکنوں کے امریکہ میں داخلے کو روکنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے معیشت کو نقصان پہنچے گا۔

    یاد رہے اپریل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے سبب ہر طرح کی امیگریشن پر عارضی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا وہ امریکی شہریوں کے روزگار کو بچانے کے لیے اور امریکی معیشت کو پہنچنے والے نقصان کے باعث یہ پابندی لگارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے گزشتہ ماہ سے ہی ہر قسم کے ویزہ سے متعلق کارروائی معطل کی جاچکی ہے۔

  • شٹ ڈاؤن طویل مدتی حل نہیں، جلد معمول کی صورتحال پر واپس آجائیں گے، ٹرمپ

    شٹ ڈاؤن طویل مدتی حل نہیں، جلد معمول کی صورتحال پر واپس آجائیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےکہاہےکہ شٹ ڈاؤن طویل مدتی حل نہیں ،معیشت کومستقل چلاناضروری ہے،جلدمعمول کی صورتحال پروا پس آجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی کوروناٹاسک فورس کےہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قوم نظرنہ آنیوالےدشمن کےساتھ لڑرہی ہے کورونا وائرس نےقیمتی امریکیوں کی جان لی۔

    ٹرمپ نے جاں بحق ہونےوالوں کےلواحقین سےتعزیت کرتے ہوئے کہا کہ کوروناویکسین کی تیاری کاعمل جاری ہے، امریکی ڈاکٹرز، نرسنگ اسٹاف کاایسا ہیروازم پہلےنہیں دیکھا، ہماری حکمت عملی کے باعث ہزروں جانیں محفوظ ہوئیں، کسی کووینٹی لیٹر کیلئے منع نہیں کیا،ہزاروں وینٹی لیٹرزتیارہورہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکادوبارہ کھولنےجارہےہیں،شٹ ڈاؤن طویل مدتی حل نہیں، 850 کاؤنٹیز میں گزشتہ ہفتے سے کوئی نیا کورونا کیس نہیں آیا، تمام گورنرریاستوں کومحفوظ طریقوں سےکھولناچاہتےہیں، جلدمعمول کی صورتحال پرواپس آجائیں گے، کیونکہ معیشت کو مستقل چلاناضروری ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کچھ ریاستیں فیزون پرکل سےعمل شروع کردینگی، کوئی بھی مستقل بندش نہیں چاہتا، سائنسدانوں، ریسرچرز کی مدد سے نئی گائیڈ لائنز متعارف کرائیں گے اور امریکاکو3مرحلوں میں کھولیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ معمررسیدہ افرادکی خصوصی دیکھ بھال جاری رکھیں گے، صحتمند شہری نئی گائیڈلائنزکےساتھ کاموں پرواپس آئیں گے.

    امریکی صدر نے کہا کہ مجھےاپنی الیکشن مہم کی نہیں ملک کی فکر ہے، نہ نظرآنےوالادشمن زیادہ خطرناک ہوتاہے، کسی گورنر کو کاروبار کھولنےکیلئےمجبورنہیں کریں گے ، ڈیموکریٹس،ریپبلکن گورنرزبہترین خدمات انجام دےرہےہیں، ہم نےموجودہ وقت سےبہت کچھ سیکھاہے۔

    خیال رہے امریکا میں کورونا وائرس 34 ہزار 641 افراد کی زندگیاں نگل گیا اور متاثرین کی تعداد 6 لاکھ 78 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ نیویارک میں وائرس سے 16 ہزارافراد جان سےچلےگئے اور2 لاکھ 26 ہزارسےزیادہ افراد متاثرہیں۔

  • امریکا کشمیرمیں کرفیو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے، مشال ملک

    امریکا کشمیرمیں کرفیو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے، مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ 5 مہینے سے زائد کاعرصہ گزر جانے کے باوجود کشمیر میں کرفیو ہے، امریکا کشمیرمیں کرفیو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    مشال ملک کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرکشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے، 5 مہینے سے زائد کاعرصہ گزر جانے کے باوجود کشمیر میں کرفیو ہے، امریکا کشمیرمیں کرفیو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    یاسین ملک کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ حریت قیادت سمیت کئی ہزار نوجوان بھارتی قید میں ہیں، عالمی برادری کو قیدیوں کی رہائی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

    امریکی صدر نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صڈر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے کردار ادا کر سکتا ہوں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر چوتھی بار ثالثی کی  پیشکش

    امریکی صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر چوتھی بار ثالثی کی پیشکش

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر چوتھی بار ثالثی کی پیشکش کردی اور کہا پاکستان اوربھارت کی قیادت سے جلد بات کریں گے، بات چیت میں مسئلہ کشمیر پر پیشرفت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مسئلہ کشمیر پر پاکستان اوربھارت میں کشیدگی برقرار ہے ، امریکی صدرٹرمپ ایک بار پھر ثالثی کیلئے تیار ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں صدرٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی قیاد ت سےجلد ملاقات کروں گا، امید ہے مسئلہ کشمیر پر ثالثی اور کشیدگی کے خاتمے کیلئے پیشرفت ہوگی۔

    خیال رہے امریکی صدرنے ثالثی کی پیشکش پہلی بار نہیں کی، اس سے قبل بھی صدر ٹرمپ تین بارپاکستان اوربھارت کے درمیان ثالث کا کردارادا کرنے کی پیش کش کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی

    یاد رہے بائیس جولائی کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کی تھی۔

    صدرٹرمپ نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کشمیرکے تنازع پرثالثی کی درخواست کی تھی تاہم بھارت میں امریکی صدرکے بیان پرہنگامہ آرائی کے بعد مودی سرکارنے صدرٹرمپ کے بیان کی تردید کردی تھی۔

    واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے معمول کی زندگی مفلوج کررکھی ہے، مقبوضہ وادی میں نافذ کرفیواورکڑی پابندیوں کوآج چوالیس روز ہوگئے ہیں جبکہ بھارتی فوج نے سرینگرسمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرزتعمیرکرلئے ہیں۔

  • امریکی صدرنے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی

    امریکی صدرنے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت پرشکریہ ادا کرتا ہوں، اس دعوت کو قبول کرنا باعث فخر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہاؤس اسپیکرنینسی پلوسی کی جانب سے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ماہ 5 فروری کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت پرشکریہ ادا کرتا ہوں، اس دعوت کو قبول کرنا باعث فخر ہے۔

    امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سیاسی ماحول خوشگوار ہونا شروع ہوگیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس میں خطاب کا دعوت نامہ ارسال کیا گیا۔

    امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کریں اور مستقبل کا لائحہ عمل بھی واضح کریں۔

    ہاؤس اسپیکرنینسی پلوسی کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی کہ امریکی صدرخط کو قبول کریں اور امریکی کانگریس سے خطاب کریں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا تھا۔

  • وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا  امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    کراکس : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ بیان پر وینزویلا نے امریکہ سے سفارتی تعلقات منقطع کر لے، وینزویلا کے صدر نکولس میڈورو نے امریکی سفیر کوحکم دیا ہے کہ وہ باہتر گھنٹے میں وینزویلا سے نکل جائیں، ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر کو صدر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    اس موقع پر اپوزیشن لیڈرجان گائیڈونے عوام کے سامنےعبوری صدر کا حلف اٹھاتے ہوئے جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چندمنٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈوکی حکومت کوتسلیم کرلیا۔

    امر یکی صدرکے بیان کےساتھ ہی صدرنکولس میڈورونے امریکہ سےسفارتی تعلقا ت منقطع کرتے ہوئے بہتر گھنٹوں میں امریکی سفارتی عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔

    72 گھنٹوں میں امریکی سفارتی عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم

    امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ مادورو اب وینزویلا کے صدر نہیں رہے ، ان کے پاس ایسا کوئی حکم دینے کا اختیار نہیں ہے۔

    دوسری جانب وینزویلا کے وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ صدر مادورو کو ملک کی مسلح افواج کی حمایت حاصل ہے جبکہ کیوبا اور بولیویا کی حکومتوں نے صدر نکولس مادورو کی حمایت جاری اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے صدر مادورو گزشتہ سال ہونے والے انتخابات میں ایک بار پھر ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے اور رواں ماہ ہی اپنے عہدے کی نئی مدت کا حلف اٹھایا ہے۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔

  • شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ملاقات سے قبل شمالی کوریا کوچند شرائط پرعمل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں جنوبی کوریا کے صدرمون جائے ان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کا ہتھیاروں سے پاک ہونا ضروری ہے، کم جونگ ان سے ملاقات آئندہ ماہ نہ ہونے کا امکان ہے،صدرٹرمپ شمالی کوریا کوچند شرائط پرعمل کرنا ہوگا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ امریکا نے جوہری ہتھیاروں سے دستبردارہونے پراصرارکیا توصدرٹرمپ کی کم جونگ ان سے ملاقات منسوخ کردی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : امریکی نائب صدر کی شمالی کوریا کو ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی نائب صدر مائیک پینس نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کو سنجیدگی سے لیں ورنہ ٹرمپ میٹنگ سے واک آؤٹ بھی کرسکتے ہیں۔

    اس سے قبل شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ ’امریکا یک طرفہ طور پر ہم سے مطالبہ کررہا ہے کہ شمالی کوریا اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کردے، اب ہمیں امریکا سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘۔

    کم جونگ اُن کا بیان میں کہنا تھا کہ’12 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے نظر ثانی کرنی پڑے گی‘۔

    خیال رہے کہ آئندہ ماہ 12 جون کو شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین انتہائی اہم ملاقات سنگا ہور میں طے ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے امریکی صدر کو ملاقات کی دعوت دی جیسے قبول کرکے ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا، جس کے بعد  چند روز قبل شمالی کوریا کے حکام نے اعلان کیا تھا کہ شمالی کوریا اپنی جوہری تنصیبات کو 23 اور 25 مئی کے درمیان تباہ کردے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد

    ڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رمضان میں مسلمان ضرورت مندوں کی مددکرتے ہیں، امریکا کا آئین تمام مذاہب پرعملدرآمد کی آزادی دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بابرکت مہینے رمضان کی آمد پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ امریکا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد دیتا ہوں، رمضان میں مسلمان ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ رمضان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کس طرح مسلمان امریکا میں مذہبی ہم آہنگی بڑھا رہے ہیں، امریکا کا آئین تمام مذاہب پرعملدرآمد کی آزادی دیتا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے کے دوران مسلمان بھائی چارے اور نماز کے ذریعہ قرآن کریم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی یاد دلاتے ہیں، بہت سے اس مقدس وقت میں عبادت کرتے ہیں، روزے رکھتے، نماز اور قرآن پڑھتے اور عطیات دیتے ہیں۔

    دوسری جانب رمضان کی آمد کے ساتھ ہی نیو یارک پولیس نے مساجد کے ارد گرد سیکیورٹی بڑھا دی ہے جبکہ واشنگٹن، شکاگو، اور دیگر شہروں میں بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی بیانات دے چکے ہیں، جن پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پرپابندی کے بیانات دیتے رہے ہیں اور کئی مسلم ممالک پر پابندی بھی عائد کر چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی، خام تیل کی قیمت میں اضافہ اور سونے کی قیمت میں کمی

    ٹرمپ کی ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی، خام تیل کی قیمت میں اضافہ اور سونے کی قیمت میں کمی

    سنگاپور : امریکہ کی جانب سے ایران نیو کلیئر ڈیل سےعلیحدگی کے اعلان کے بعد خام تیل کی قیمت میں اضافہ جبکہ سونے کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے خود کو علیحدہ کرنے کا اعلان کردیا،جس پر اقوام متحدہ سمیت یورپی ممالک نے امریکی اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    جوہری معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں دو فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، امریکی خام تیل کی قیمت میں ایک ڈالر61سینٹس کا اضافہ ہوا اور خام تیل کی قیمت 70ڈالر67 سینٹس فی بیرل ہوگئی جبکہ برنیٹ خام تیل کی قیمت ایک ڈالر88 سینٹس اضافے کے ساتھ 76 ڈالر75 سینٹس فی بیرل ہوگئی۔

    اسی طرح سونے کی عالمی قیمت میں دو ڈالر تیس سینٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت 1311ڈالر 41 سینٹس ہوگئی۔

    یاد رہے پیر کو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا ، جس کے بعد خام تیل کی قیمت ساڑھے 3سال کی بلند ترین سطح پر آگئی تھی۔

    دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاربھی تشویش کا شکار ہیں، آج ٹریڈنگ کے آغاز پر بیشتر ایشیائی حصص بازاروں میں مندی کا رجحان ریکارڈ کیا گیا، جاپان، کورئین،اور چینی اسٹاک مارکیٹ میں میں نمایاں کمی دیکھی گئی جبکہ آئل اینڈگیس کمپنیز ریفائنریز کے حصص میں نمایاں تیزی ریکارڈ کی گئی۔


    مزید پڑھیں : امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے ساتھ مغربی ممالک کا جوہری معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حقیقت میں اس معاہدے کے تحت ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت مل گئی تھی،ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہوگا، ایران ایک دہشت گرد ملک ہے جو دنیا بھر میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔

    امریکی صدر نے اپنے مخصوص اندازمیں ایران کودھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے جوہری خطرے کو مکمل طورپر ختم کریں گے اوراس بارے میں اتحادیوں کے ساتھ مل کرکام کریں گے۔

    صدرٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران سے جوہری معاہدہ امریکا کے لئے باعث شرمندگی تھا۔

    خیال رہے کہ ایران سے 2015 میں جرمنی،فرانس،برطانیہ اورامریکا نے جوہری معاہدہ کیا تھا، معاہدے پرچین اورروس نے بھی دستخط کئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کیمیائی حملے کے جواب میں شامی ایئر بیس پر حملہ کیا، ٹرمپ

    کیمیائی حملے کے جواب میں شامی ایئر بیس پر حملہ کیا، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نےکیمیائی حملے کےجواب میں شامی ایئربیس پرحملہ کیا تھا۔

    اس بات کا انکشاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا انہوں نے ان حالات کا بھی ذکر کیا کہ جب امریکا کی جانب سے شامی ایئر بیس پر حملہ کیا گیا۔


    *شام پرحملہ: روس نے امریکا کےساتھ فضائی تحفظ کا معاہدہ معطل کردیا


    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹرویو دیتے ہوئے میزبان کے سوال کے جواب میں بتایا کہ شام پرمیزائل حملےکاحکم اس وقت دیا جب میں چین کے صدر کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے دیا۔


    *شام میں کیمیائی حملہ انسانیت کی توہین ہے،صدرٹرمپ


    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ہم کھانا کھانے کے بعد میٹھےمیں چاکلیٹ کیک کھا رہے تھے تو اس وقت بحیرہ روم میں امریکی جنگی بیڑہ لاک اور لوڈڈ تھا اور اسی وقت فیصلہ ہوا اور میزائل اپنے راستے پر روانہ ہوگئے۔


    *شام میں مبینہ کیمیائی حملہ‘ سلامتی کونسل کا اظہارِ تشویش


    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دورانِ طعام چین کے صدر کو اس حملے سے آگاہ کیا کہ ہم نے ابھی 59 میزائل فائر کیے ہیں جس پر معزز مہمان نے حمایت میں سر ہلاتے ہوئے کہا کہ جو ملک بچوں پر کیمیائی حملہ کرے تو ایسے ملک کو نشانہ بنانا بالکل ٹھیک ہے۔