Tag: امریکی صدر باراک اوباما

  • آج سے چین میں جی 20 ممالک کے سربراہان کا اجلاس شروع ہو رہا ہے

    آج سے چین میں جی 20 ممالک کے سربراہان کا اجلاس شروع ہو رہا ہے

    بیجنگ : جی 20 گروپ ممالک کا سربراہ اجلاس چین میں شروع ہوگیا ہے امریکی صدرباراک اوبامہ سمیت اہم عالمی شخصیات بھی اجلاس میں شرکت کررہی ہیں

    تفصیلات کے مطابق چین کے شہرہانگژو میں آج سے دو روزہ جی 20 ممالک کا اجلاس شروع ہو گیا ہے اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سمیت امریکہ، کینیڈا، ترکی سمیت گروپ کے دیگر رکن ممالک کے سربراہان بھی شریک ہیں۔

    گزشتہ برس ہونے والے اجلاس کا احوال : ترکی میں جی 20 گروپ کا 2روزہ سربراہی اجلاس

    دوسری جانب اسلاس سے قبل چین کے صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر باراک اوباما نے ایک ملاقات میں باہمہ مفادات سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا اور ماحولیات سے متعلق معاہدے کی توثیق بھی کی۔

    واضح رہے کہ گلوبل وارمنگ سے متعلق "پیرس ڈِیل” گزشتہ برس طے پائی تھی جس کے مطابق عالمی رہنماؤں نے سال 2050 تک دنیا کے درجہ حرارت میں اوسط اضافے کو دو ڈگری تک محدود کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔

    اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے امریکہ اور چین کے درمیان معاہدوں پر پیش رفت اور باہمی تعاون کو سراہتے ہوئے اِن اقدامات کا خیرمقدم کیا اورباقی ملکوں سے کہا ہے کہ وہ بھی امریکہ اور چین کی طرح باہمی اختلافات کو بھلا کر اپنے اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے تعاون کو بڑھائیں۔

  • ڈیمو کریٹک پارٹی کی ممکنہ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی ایک اور جیت

    ڈیمو کریٹک پارٹی کی ممکنہ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی ایک اور جیت

    واشنگٹن : ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے ہلیری کلنٹن نے واشنگٹن ڈی سی میں برنی سینڈرز کو شکست دے کر صدارتی نامزدگی کا آخری معرکہ بھی اپنے نام کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں ڈیموکریٹ پارٹی کے پرائمری انتخابات منعقد ہوئے جس میں ڈیمو کریٹک کی ممکنہ امیدوار ہلیری کلنٹن نے 79 فیصد کے قریب ووٹ لے کر صدارتی نامزدگی کا مقابلہ جیت لیا،جب کہ ان کے حریف برنی سینڈرز کو 21 فیصد ووٹ ہی ملے تھے۔

    اس طرح واشنگٹن ڈی سی پرائمری کے ساتھ ہی صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کا انتخابی عمل مکمل ہو گیا ہے،جس کے‌ قوی‌ امید کی‌ جا رہی‌ ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی‌ صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن ہوں گی۔

    HELARY POST

    یاد‌ رہے گزشتہ ہفتے امریکہ کے صدر باراک اوباما نے‌ ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدوار کے لیے ہیلری کلنٹن کی توثیق کرچکے ہیں تاہم آٹھ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے امیدوار کی باضابطہ نامزدگی کا اعلان اگلے ماہ ہونے والی پارٹی کنونشن میں کیا جائے گا۔

    جارح مزاج ڈونلڈ ٹرمپ کے برعکس معتدل مزاج ہیلری کلنٹن تیزی سے مقبولیت حاصل کرتی جارہی ہیں،انہیں امریکہ میں مقیم پاکستانیوں سمیت متوازن امریکی شہریوں کی اکثریت کی حمایت بھی شامل ہے،ڈونلڈ ٹرمپ کے متعصبانہ بیانات ان کی شہرت کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں جس کہ براہ راست فائدہ ہیلری کلنٹن کو پہنچ سکتا ہے۔

  • صدر بش کے دور میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقہ کار وحشیانہ تھے، رپورٹ

    صدر بش کے دور میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقہ کار وحشیانہ تھے، رپورٹ

    واشنگٹن: امریکی سینٹ نے سی آئی اے کے سخت ترین تفتیشی طریقہ کار پر تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے صدر بش کے دور میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقہ کار وحشیانہ تھے۔

    تفصیلاے کے مطابق امریکی سی آئی اے کی کارروائیوں اور طریقہ کار کی کہانیاں اب فقظ کہانیاں نہیں رہیئں، امریکن سی آئی اے کے بارے میں امریکن سینٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ جس نے سنی سنائی کہانیوں میں حقیقت کے رنگ بھر دیے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر بش کے دور میں سی آئی اے کے تفتیشی طریقہ کار وحشیانہ تھے، گیارہ ستمبر کے بعد سی آئی اے کے اپنائے گئے طریقہ کار غلط معلومات حاصل کرنے کا سبب بنے ہیں۔ سی آئی اے کے حوالے سے جاری کرنے والی رپورٹ چھ ہزار صفحات پر مشمل ہے۔ ذرائع کے مطابق سی آئی اے اور سینٹ کمیٹی میں لمبی بحث کے بعد رپورٹ کے صرف چار سو اسی صفحات جاری کئے گئے ہیں۔

    امریکی صدر باراک اوباما نے رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے گیارہ ستمبر کے بعد سی آئی اے نے امریکہ کی حفاظت کیلئے قابل قدر اقدامات کیے ہیں اور امریکہ آج اپنے جاسوسوں کی محب وطنی اور قربانیوں کی وجہ سے محفوظ ہے۔

    باراک اوباما کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی رپورٹ کے شواہد نے دنیا میں امریکہ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ صدر اوباما کا کہنا ہے یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئندہ ایسے واقعات کی روکھ تھام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ باراک اوباما نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ القائدہ اور دیگر شدت پسندوں کو ختم کرنے کیلئے وہ ان تھک کوششیں جاری رکھیں گے۔

    سینیٹ کمیٹی کی رپورٹ جاری ہونے پر جہاں اوباما انتظامیہ کو ری پبلکنز کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے وہیں یہ رپورٹ دنیا کو انسانی حقوق کے عملبردار امریکہ کی اصل شکل بھی دکھاتی ہے۔

  • امریکہ داعش کیخلاف عرب ممالک کیساتھ اتحاد بنائے گا،اوباما

    امریکہ داعش کیخلاف عرب ممالک کیساتھ اتحاد بنائے گا،اوباما

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ وہ آئی ایس آئی ایس سے نمٹنے کےلئے مشرق وسطی کے ممالک کے ساتھ مل کر اتحاد تشکیل دے رہے ہیں۔

    امریکی صدر باراک اوباما نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہا ہےکہ آئی ایس آئی ایس ایک سرطان کی شکل اختیا کرگیا ہے، جس سے نمٹنے کے لئے مشرق وسطی کے ممالک کے ساتھ مل کر ایک وسیع تر اتحاد تشکیل دے رہے ہیں اور اس مقصد کےلئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری بہت جلد خطے کا اہم دورہ کریں گے۔

    دوسری جانب القاعدہ کی ذیلی تنظیم نصرت فرنٹ کی شام اور اسرائیل کی ملحقہ سرحد پر واقع گولان کی پہاڑیوں پر قبضے کے لئے شامی فوج سے شدید لڑائی جاری ہے۔

  • داعش کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں کرسکتے ہیں،اوباما

    داعش کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں کرسکتے ہیں،اوباما

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوج کو خطرے کی صورت وہ داعش کے باغیوں کے خلاف ٹارگیٹڈ فضائی کارروائیاں کرسکتے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ عراق میں زمینی کارروائی کا کوئی اراداہ نہیں اور نہ ہی وہ امریکہ پر ایک اور جنگ مسلط کرنا چاہتے ہیں، داعش کے باغیوں کے خلاف وہ عراقی حکومت کی مدد کرینگے۔

    متاثرہ علاقوں میں انسانی حقوق کی بنیادوں پر عراقی عوام کی مدد جاری رکھیں گے جبکہ عراقی فورسز کی مدد کیلئے ان کی تربیت بھی جاری رہے گی۔

  • غزہ کے شہریوں سے ہمددری ہے ،حماس سے نہیں،اوباما

    غزہ کے شہریوں سے ہمددری ہے ،حماس سے نہیں،اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ انہیں غزہ کے شہریوں سے ہمدردی ہے تاہم وہ حماس سے کسی قسم کی کوئی رعایت برتنے کے حق میں نہیں۔

    واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا تھا کہ انہیں غزہ کے شہریوں کے ساتھ ہمدردی ہے لیکن وہ حماس کے ساتھ رعایت برتنا نہیں چاہتے، ان کا کہنا تھا کہ تقریباً ایک ماہ جاری رہنے والی جنگ میں حماس نے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا، جس کے باعث شہری ہلاکتیں زیادہ ہوئیں۔

  • روس پرمزید اقتصادی پابندیاں،امریکا روس کی کوئی سردجنگ نہیں، اوباما

    روس پرمزید اقتصادی پابندیاں،امریکا روس کی کوئی سردجنگ نہیں، اوباما

    واشنگٹن : امریکہ نے یوکرائن میں علیحدگی پسندوں کی مدد کرنے کے الزام میں روس پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا روس کے ساتھ کسی نئی سرد جنگ میں نہیں الجھ رہا۔

    امریکہ نے روس کو یوکرائن میں کشیدگی کا ذمہ دار ٹھراتے ہوئے اور علحیدگی  پسندوں کو اسلحہ اور  مالی امداد فراہم کرنے پر مزید پابندیاں عائد کردی ہیں، امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکا روس پر پابندیوں سے متعلق یورپی یونین کا ساتھ دے گا۔

    امریکہ نے روس کے تین شعبوں توانائی، اسلحہ سازی اور مالیاتی اداروں پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ یوکرائن کےباغیوں کی حمایت پر روس پر دباؤ برقرار رکھا جائے گا۔ البتہ انہوں نے واضح کیا کہ امریکا اور روس کے ساتھ کسی نئی سرد جنگ میں نہیں ہے۔