Tag: امریکی صدر بارک اوباما

  • سانحہ نائن الیون: امریکی سیاہ فام اسلام قبول کرلیں یا حملوں کے لیے تیاررہیں،القاعدہ

    سانحہ نائن الیون: امریکی سیاہ فام اسلام قبول کرلیں یا حملوں کے لیے تیاررہیں،القاعدہ

    واشنگٹن : سانحہ نائن الیون کی 15 ویں برسی کے موقع پر امریکا بھر میں تقریبات منعقد کی گئیں امریکی صدر نے خصوصی بیان میں کہا کہ جس تنظیم نے ہماری زمین پر حملہ کیا اُس کا مکمل قلع قمع کردیا۔

    سانحہ نائن الیون کی 15 ویں برسی پر امریکی صدر بارک اوبامہ نے اپنے خصوصی ریڈیو اور آن لائن پیغام میں امریکی قوم سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی قوم کی عظمت اور سبقت کی وجہ امریکیوں کی گوناں گوں ہونا، مذہب، قوم اور نسل کا خیر مقدم کرنا اورانہیں برابرسمجھنا ہے دہشت گردی کا متحد ہوکر مقابلہ کرنا ہوگا ہم دہشت گردوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈال سکتے۔

    USA POST 1

    صدراوبامہ نے اپنے پیغام میں بتایا کہ ہماری زمین پر حملہ آور ہونے والی تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ہم نے کیفر کردار تک پہنچا کراپنی داخلی سکیورٹی کو مضبوط بنالیا ہے اورانسانی جانوں کو مزید ہلاکت سے بچالیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : نائن الیون کو آج پندرہ سال مکمل ہوگئے

    اسی طرح ہم افغانستان، شام اور عراق میں القاعدہ اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بھی متحد ہوکر ان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    USA POST 2

    صدر اوبامہ نے بتایا کہ امریکہ کے مختلف مقامات پر دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہتے ہیں جن میں بوسٹن، سان برنارڈینو اور لینڈو شامل ہیں،ہمارے عزم توانا ہیں اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    سانحہ نائن الیون کی 15 ویں برسی پرالقاعدہ کا ردعمل :

    دریں اثناء سانحہ نائن الیون کی برسی کے موقع پر القاعدہ کا نیا پیغام سامنے آگیا ہے جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ امریکہ کے سیاہ فام اسلام قبول کرلیں بہ صورت دیگر مزید حملے کریں گے۔

    خبررساں ایجنسی ’اے این این‘القاعدہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ نائن الیون مسلمانوں کو امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی یاد دہانی کراتا ہے،مسلمان امریکہ کے خلاف القاعدہ میں شامل ہوں۔

    القاعدہ نے کہاکہ امریکہ میں نسلی منافرت ،عدم مساوات اور تعصب کا شکار امریکی سیاہ فام امریکہ میں جس نظام کے تحت زندگی گزاررہے ہیں وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

  • مذہب کے خلاف جنگ سے دہشت گردوں کو فائدہ ہوگا، بارک اوباما

    مذہب کے خلاف جنگ سے دہشت گردوں کو فائدہ ہوگا، بارک اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدر باراک حسین اوباما نے کہا ہے کہ مذہب کے خلاف جنگ سے دہشت گردوں کے ایجنڈے کو فائدہ پہنچے گا۔

    اورلینڈو کے واقعے پر قومی سلامتی کونسل کے مشیروں سے ملاقات میں امریکی صدر نے کہا کہ ’’عمر متین کے انتہا پسندوں سے رابطوں کے کوئی شواہد نہیں ملے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی کامیاب پالیسیوں کی بدولت آج عراق اور شام میں داعش مسلسل کمزور ہورہی ہے، اسلام کے خلاف بات کرنا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے یہ کوئی حکمت عملی کا حصہ نہیں ہے،مسلمان شدت پسندوں کی سوچ کو رد کرچکے ہیں

    بارک اوباما نے کہا کہ بڑے ہتھیاروں پر دوبارہ پابندی عائد ہونی چاہیے اور اس کے لیے ہماری حکومت کام کررہی ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل امریکی شہر اورلینڈو ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں تقریباً 50 افراد جاں بحق اور 53 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    ابتدائی طور پر اس حملے کی ذمہ داری بین الاقوامی دہشت گرد تنظیمی داعش نے قبول کی تھی تاہم ایف بی آئی چیف نے حملے میں داعش کے ثبوت فراہم نہ کرنے کا بیان دیا تھا۔

    حملہ آور عمر متین فلوریڈا کے شہر میں واقع ہم جنس پرستوں کے کلب میں داخل ہوکر کئی افراد کو یرغمال بنایا اور سیکیورٹی اداروں کے نمبر پر کال کر کے داعش سے وفاداری کا حلف بھی اٹھایا تھا تاہم پولیس سے مقابلے کے دوران مار دیا گیا تھا۔

    عمر متین کی اہلیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ اُن کا شوہر خاموش طبیعت اور شکی مزاج تھا، وہ نفسیاتی مریض ضرور تھا مگر اُس کے دہشت گردوں سے روابط نہیں تھے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’دین سے لگاؤ کے باعث نمازوں کی پابندی ضرور تھی اور وہ مجھ پر بہت سختیاں کرتا تھا جس کے بعد میرے اہل خانہ نے دو سال قبل مجھے طلاق دلوا کر علیحدگی اختیار کروالی تھی‘‘۔

  • افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔ امریکی صدر براک اوباما

    افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔ امریکی صدر براک اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدربراک اوباما نے نئی طالبان قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کے مستقل امن کی خاطر افغان حکومت سے مذاکرات کا عمل جلد از جلد شروع کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے طالبان کی جانب سے نئے امیر کا نام سامنے آنے کے بعد دیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ ’’ایک روز طالبان کو ضرور احساس ہوگا کہ وہ افغانستان پر قبضہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے‘‘۔

    براک اوباما نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغان طالبان مذاکرات کی میز پر ضرور آئینگے مگر اس میں خاصہ وقت بھی لگ سکتا ہے ساتھ ہی امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد طالبان پرتشدد حملوں اور کارروائیوں میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے طالبان کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر انہوں نے تشدد کا راستہ نہ چھوڑا تو امریکہ اور اُس کے اتحادی ممالک عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائیاں اُس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک دہشت گردوں کے لیے خطے میں کوئی بھی محفوظ ٹھکانہ باقی ہے۔

    خطے میں امن و امان امریکہ، پاکستان اور افغانستان کے مفاد میں ہے اور اس مشترکہ مقصد کے تحت تینوں ممالک کام جاری رکھیں گے۔

     

  • باراک اوباما کی ڈرون حملے میں امریکی واطالوی شہری کی ہلاکت پر معافی

    باراک اوباما کی ڈرون حملے میں امریکی واطالوی شہری کی ہلاکت پر معافی

    واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما نے ڈرون حملے میں امریکی شہری وارن وائن سٹائن اور اطالوی یرغمالی جیووانی لو پورٹو کی ڈرون حملے میں حادثاتی ہلاکت پر معافی مانگ لی ہے۔

    القاعدہ کے جنگجوؤں کیخلاف امریکی ڈرون حملوں میں دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ کئی معصوم افراد بھی نشانہ بن جاتے ہیں لیکن ان معصوم افراد کا تعلق پاک افغان، شام اور عراق جیسے مسلم پسماندہ ممالک سے ہوتا ہے۔

    اس لیے امریکی صدر کو معافی مانگنے کی زحمت گورا نہیں ہوتی۔

    رواں سال جنوری میں پاک افغان سرحد کے قریب امریکی ڈرون حملے میں امریکی شہری وارن وائن سٹائن اور اطالوی یرغمالی جیووانی لو پورٹو کی ہلاکت پر امریکی صدر باراک اوباما نے معافی مانگی ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ بحثیت کمانڈر انچیف وہ واقعے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے معذرت خواہ ہیں۔

    امریکی شہری ڈاکٹر وارن اور اطالوی شہری لوپورٹو کو دوہزار گیارہ میں اغواء کیا گیا تھا۔

  • واشنگٹن: دہشتگرد اسلام کیخلاف پروپیگنڈا کررہے ہیں،بارک اوباما

    واشنگٹن: دہشتگرد اسلام کیخلاف پروپیگنڈا کررہے ہیں،بارک اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ انتہاء پسندی کے خاتمے اور دہشت گردوں کو شکست دینے کیلئے عالمی برادری کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہونا پڑیگا۔

    واشنگٹن میں انتہاء پسندی کیخلاف دی وائٹ ہاؤس کانفرس سے خطاب میں بارک اوباما کا کہنا تھا کہ دہشتگرد اسلام کیخلاف پروپیگنڈا کررہے ہیں ۔ امریکہ اسلام کے خلاف نہیں بلکہ اسلام کو بدنام کرنے والوں کیخلاف جنگ لڑرہا ہے۔

    بارک اوباما کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پاکستان میں معصوم بچوں کو قتل کررہے ہیں، ظالموں نے پاکستان میں سو سے زائد طلبا کو قتل کردیا، جو انتہائی قابلِ مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے مذہبی طبقے اور اسلامی تنظیموں کو انتہاء پسندی کیخلاف موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

    انکا کہنا تھا کہ مٹھی بھر دہشتگرد ایک ارب سے زائد مسلمانوں کی نمائندگی نہیں کر سکتے ، مغربی اور مسلم رہنما متحد ہو کر شدت پسندوں کے جھوٹے وعدوں کو مسترد کر دیں۔

    براک اوباما نے مسلم علماء سے اپیل کی کہ وہ اسلام میں بڑھتی شدت پسندی کے خلاف بھرپور کردار ادا کریں۔ اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے، اس میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔

  • امریکی صدر اوباما سعودی عرب پہنچ گئے

    امریکی صدر اوباما سعودی عرب پہنچ گئے

    ریاض: امریکی صدر بارک اوباما شاہ عبد اللہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے ہیں ۔

    بارک اوباما شاہ عبد اللہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے دورہ بھارت مختصر کر کے سعودی دارالحکومت ریاض پہنچ گئے ہیں ۔

     ریاض کے شاہ خالد ایئرپورٹ پر نئے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ان کا پرتپاک استقبال کیااور انہیں گاڑد آف آنرزبھی پیش کیا گیا ۔

     امریکی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ مشعل اوباما،ریپبلکن سینیٹرز سمیت تیس رکنی وفد بھی موجودہے۔

    امریکی صدر بارک اوباما اپنے مختصر دورے میں شاہ سلمان کے دئیے گئے اعشاعیہ شرکت کرینگے اور ان سے پہلی رسمی ملاقات بھی کرینگے ۔

  • اوباما نے تاج محل کا دورہ منسوخ کردیا

    اوباما نے تاج محل کا دورہ منسوخ کردیا

    نئی دہلی: امریکی صدربراک اوباما نے آگراہ میں واقع تاج محل کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔

    امریکا کے صدربراک اوباما کل سے بھارت کا تین روزہ دورہ کریں گے، اوباما اورانکی اہلیہ مشیل اوباما چھبیس جنوری کو بھارت کی یوم جمہوریہ پریڈ کے مہمان خصوصی ہیں۔

    اوباما پہلے امریکی صدر ہیں جوبھارتی یوم جمہوریہ میں نہ صرف شرکت کریں گے، بلکہ دوگھنٹے تک کھلے آسمان تلے دیگرمہمانوں کے ساتھ پریڈ دیکھیں گے۔

     بھارتی سرکاراورمیڈیا امریکی صدر کے دورے پرغیرمعمولی جوش وخروش کا مظاہرہ کررہا ہے اورخصوصی طورپراوباما کے آگرہ میں تاج محل کے دورے کو بہت بڑھا چڑھاکرپیش کیا جا رہا تھا۔ لیکن رنگ میں بھنگ اس وقت پڑی جب براک اوباما نے آگرہ جانا ہی منسوخ کردیا۔

     آگرہ میں اوباما کی آمد پر زور و شورسے صفائی مہم عروج پرتھی، گلی کوچوں کوچمکا یا جارہا تھا اور آوارہ کتوں کو مارنے کا کام بھی جاری تھا، امریکی صدر کے تاج محل نہ جانے سے ساری تیاریاں دھری کی دھری رہ گئیں۔

  • امریکی صدر بارک اوباما کے دورۂ پاکستان کا امکان

    امریکی صدر بارک اوباما کے دورۂ پاکستان کا امکان

    واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما کے دورۂ پاکستان کا امکان ہے، امریکی صدر چھبیس جنوری کو بھارت کے یومِ جمہوریہ کی تقریب میں شرکت کیلئے ہندوستان آئیں گے۔

    باخبر ذرائع کے مطابق امریکی صدر بارک اوبامہ کے دورۂ پاکستان کا امکان پاکستان مین دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کئے گئے انتہائی اقدام کے بعد پیدا ہوا ہے، بارک اوبامہ کی پاکستان آمد میں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے دورۂ امریکہ کا دخل بھی بتایا جاتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کے دورۂ پاکستان میں اوباما کے دورے کی تفصیلات طے کی جائیں گی۔

    امریکی صدر چھبیس جنوری کو ہونےو الے بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقریب میں شرکت کیلئے بھارت پہنچیں گے ۔

  • شام : داعش کے خلاف کارروائی کی ویڈیو جاری

    شام : داعش کے خلاف کارروائی کی ویڈیو جاری

    شام :امریکا نے داعش اور القاعدہ کے خلاف شام میں کی گئی فضائی کاروائی کی ویڈیوجاری کردی ہے، امریکی صدر بارک اوباما کا کہنا ہے کہ داعش کےخلاف عالمی برادری کا تعاون حاصل ہے۔

    امریکی حکام کی جانب سے جاری ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ امریکا اور اتحادی ممالک کی جانب سے کئے گئے حملوں میں شام کے شمال مشرقی شہر رِقہ میں داعش کے ہیڈ کوارٹر کونشانہ بنایا گیا۔

    سینٹکام سے جاری بیان کے مطابق امریکی طیاروں نے بحیرہ احمر عرب کے بین الاقوامی سمندر میں موجود جنگی جہازوں سے سینتالیس ٹاماہاک میزائل داغے گئے جبکہ ڈرون طیاروں اور لڑاکا طیاروں نے داعش اور القائدہ کی علاقائی تنظیم خراسان گروپ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا.

    حملوں میں القاعدہ اور داعش کے سو سے زائد جنگجو مارے گئے۔

    امریکی صدر اوباما نے کانگریس کو خط لکھ کر شام میں کی گئی کاروائی سے آگاہ کیا، اوباما کا کہنا ہے کہ امریکا داعش کے خلاف لڑائی میں تنہا نہیں بلکہ عالمی برادری اس کے ساتھ ہے۔

  • عراق اور شام میں موجود دہشتگرد سب سے بڑا خطرہ ہیں، اوباما

    عراق اور شام میں موجود دہشتگرد سب سے بڑا خطرہ ہیں، اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ دہشتگرد جہاں ہوں گے، انہیں نشانہ بنایا جائے گا، امریکا عراق اور کرد افواج کی تربیت کرے گا۔

    نائن الیون کے حوالے سے امریکی شہریوں سے خطاب میں بارک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ شام میں آئی ایس آئی ایس کے خلاف کسی کارروائی سے نہیں ہچکچائے گا، سب سے بڑا خطرہ عراق اور شام میں موجود دہشت گردوں سے ہے۔

     انکا کہنا تھا کہ امریکی فضائیہ داعش کے خلاف حملوں میں اتحادیوں کی مدد کرے گی، داعش سے جنگ عراق اور افغانستان سے مختلف ہے، عالمی برادری کو متحرک کرنے کے لیے سلامتی کونسل سے رجوع کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والوں کی مدد کریں گے،عراق میں نئی حکومت قائم ہوچکی ہے، اسے اپنا دفاع خود کرنا ہوگا۔

    بارک اوباما کہا کہنا تھا کہ امریکہ نے اسامہ بن لادن اورالقاعدہ کاخاتمہ کیا، امریکہ نے روس کے خلاف یوکرین کی مدد کی،امریکہ نے ترقی اور آگے کی طرف بڑھنے والے مسلمانوں کی مدد کی۔