Tag: امریکی صدر جو بائیڈن

  • لاس اینجلس آگ: ٹرمپ کا کیلی فورنیا کے گورنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    لاس اینجلس آگ: ٹرمپ کا کیلی فورنیا کے گورنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیلی فورنیا کے گورنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے خوبصورت ترین علاقوں میں سے ایک جل کر راکھ ہوگیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ لاس اینجلس آگ کے زمے دار ڈیموکریٹ گورنر ہیں، لاس اینجلس راکھ بن گیا، تین دن میں آگ پر زرا برابر بھی قابو نہیں پایا جا سکا، گورنر اور میئر دونوں نا اہل ہیں۔

    دوسری جانب مریکی صدر جو بائیڈن نے لاس اینجلس میں آگ لگنے سے ہونے والی تباہی پر اگلے چھ ماہ تک 100 فیصد اخراجات اٹھانے کا اعلان کردیا۔

    آتش زدگی پر بریفینگ کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ فنڈنگ کی رقم سے متاثرہ علاقے سے ملبہ ہٹایا جائے گا، عارضی پناہ گاہیں قائم کی جائیں گیا اور ریسکیو ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام کے لیے اضافی فنڈز کی ضرورت پڑ سکتی ہے جس کے لیے کانگریس سے اپیل کریں گے۔

    لاس اینجلس: خوفناک آگ نے 29 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ لپیٹ میں لے لیا

    واضح رہے کہ امریکا کے تاریخی شہر میں منگل سے لگی آگ پر اب تک نہ قابو پایا جا سکا، تاریخ کی بدترین آگ سے 6 ہزار گھر اور عمارتیں جل کر راکھ ہو گئیں جبکہ 32 ہزار سے زائد ایکڑ رقبے پر وادیاں اجڑ گئیں۔

    آگ کی وجہ سے ڈیڑھ لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے، مقامی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خشک اور تیز ہوا سے آگ میں خطرناک اضافے کا خدشہ برقرار ہے۔

    امریکی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ آگ پر قابو نہ پایا گیا تویہ قدرتی سانحات میں امریکی تاریخ کا بدترین واقعہ بن جائےگا۔

  • بشارالاسد سے متعلق سنا ہے وہ ماسکو میں ہیں: امریکی صدر

    بشارالاسد سے متعلق سنا ہے وہ ماسکو میں ہیں: امریکی صدر

    امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ نہیں جانتے کہ بشارالاسد کہاں ہیں، سنا ہے وہ ماسکو میں ہیں، بشار الاسد کو جوابدہ ہونا چاہیے۔

    وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ آخر کار شام میں بشار الاسد حکومت کا خاتمہ ہوگیا، سنا ہے وہ ماسکو میں ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ روس، ایران اور حزب اللہ شامی حکومت کا دفاع کرنے میں ناکام رہے، شام میں پُر خطر اور غیر یقینی صورتحال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ باغی گروپ کے لیڈر کے بیان کو نوٹ کیا ہے، ان کے قول و فعل کا جائزہ لیں گے، اقتدار کی منتقلی کیلئے شامی گروپوں سے مل کر کام کریں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شام کے پڑوسی ممالک کی حمایت کریں گے، شامی شہریوں کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے یہ ایک تاریخی موقع ہے، آئندہ دنوں میں علاقائی رہنماؤں سے بات کریں گے اور امریکی حکام بھی بھیجیں گے۔

    شام سے روانہ ہونے والا طیارہ گر کر تباہ، بشار الاسد کی موجودگی کی اطلاعات

    خیال رہے کہ شام میں اسد خاندان کا پچاس سال سے زائد کا دور اقتدار ختم ہوگیا ہے،  دمشق پر باغیوں کا قبضہ کرکے سرکاری ٹی وی،ریڈیو اور  وزارتِ دفاع کی عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    صدر بشار الاسد کی 24 سالہ حکومت ایک ہفتے میں گرگئی، بشار الاسد کی ہلاکت اور گمشدگی کی خبروں کے بعد روسی ذرائع نے بشار الاسد کے ماسکو پہنچنے کا دعویٰ کیا۔

  • جوبائیڈن کا صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبرداری پر غور

    جوبائیڈن کا صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبرداری پر غور

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے صدارتی مباحثے میں خراب کارکردگی پر جوبائیڈن کی اپنی پارٹی ڈیموکریٹک نے ان سے امریکی صدر بننے کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس حوالے سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پرسنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے۔

    امریکی اخبار کے مطابق اگر جوبائیڈن عوام کو بطور بہترین امیدوار قائل نہ کرسکے تو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوجائیں گے۔

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ بات امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک اہم اتحادی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس نے جوبائیڈن سے متعلق نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو بےبنیاد قرار دے دیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان صدارتی مباحثہ ہوا تھا جس میں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن امیدواروں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کی تھی۔

    امریکی میڈیا نے بھی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کارکردگی کو جو بائیڈن سے بہتر قرار دیا تھا۔

    علاوہ ازیں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں گزشتہ روز جو بائیڈن اپنے حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بحث میں ہار گئے تھے، جس کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی صدر نے اس کی دل چسپ وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں غیر ملکی سفر کی وجہ سے اسٹیج پر نیند آ گئی تھی۔

  • وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

    وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے نو منتخب حکومت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے منصب سنبھالنے کے بعد امریکی صدر کا یہ پہلا خط ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے نومنتخب حکومت کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے خط میں لکھا کہ دونوں ممالک کے عوام میں شراکت داری، سلامتی یقینی بنانے میں نہایت اہم ہے، دنیا اور خطے کو درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے میں امریکا پاکستان کیساتھ کھڑا رہے گا۔

    امریکی صدر نے خط میں لکھا کہ صحت عامہ کا تحفظ، معاشی ترقی، سب کیلئے تعلیم مشترکہ وژن ہے، امریکا پاکستان گرین الائنس فریم ورک سے ماحولیاتی بہتری کیلئے ہم اتحاد کو مضبوط کرینگے۔

    امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ پائیدار زرعی ترقی، 2022 کے سیلاب کے تباہ کن اثرات سے بحالی میں پاکستان کی معاونت کرینگے، پاکستان سے ملکر انسانی حقوق کے تحفظ، ترقی کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔

    امریکی صدر نے خط میں مزید لکھا کہ دونوں اقوام میں استوار مضبوط پارٹنرشپ کو تقویت دینگے اور دونوں ممالک کے عوام میں قریبی رشتے مزید مضبوط بنائیں گے۔

  • امریکی صدر جو بائیڈن کو آئس کریم کھانا مہنگا پڑ گیا

    امریکی صدر جو بائیڈن کو آئس کریم کھانا مہنگا پڑ گیا

    آئس کریم کھاتے ہوئے غزہ جنگ بندی سے متعلق بیان دینے پر امریکی صدر جو بائیدن شدید تنقید کی زد میں آگئے، سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جو بائیڈن کے بیان کی مذمت کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کو آئس کریم کھانا مہنگا پڑ گیا، آئسکریم سے لطف اندوز ہوتے ہوئے غزہ جنگ بندی معاہدے پر کرتے ہوئے بیان پر بائیڈن پر شدید تنقید کی جاری ہے۔

    بائیڈن کی اس حرکت پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا، ایک صارف نے لکھا ‘اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں روزانہ ایک سو ساتھ بچے قتل ہوتے ہیں۔ ہر دس منٹ میں ایک بچہ قتل ہو رہا ہے اور یہاں جو بائیڈن آئسکریم سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔’

    ایک اور صارف نے لکھا کہ ‘غزہ میں امداد نہ پہنچنے کے سبب قحط سالی سے ہزاروں لوگ مر رہے ہیں ، امریکی ساختہ بموں اور گولیوں سے صیہنوی فوج نہتے مظلوم فلسطینیوں کا قتلِ عام کر رہا ہے اور بائیڈن انجوائے کر رہے ہیں’۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ ‘غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں، اسرائیل معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، ایسے میں امریکی صدر جو بائیڈن کی بے حسی۔

  • غزہ میں جنگ میں وقفے کے اعلان پر امریکی صدر بائیڈن کا ردعمل

    غزہ میں جنگ میں وقفے کے اعلان پر امریکی صدر بائیڈن کا ردعمل

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن کا اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ضروری ہے کہ اس معاہدے کے تمام پہلوؤں پر پوری طرح عمل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ میں وقفے کے اعلان پر امریکی صدر جوبائیڈن کا ردعمل آگیا ، صدر بائیڈن نے اسرائیل اور حماس کےدرمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا خیر مقدم
    کیا۔

    امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ڈیل کرانے میں قطر کے امیراور مصر کے صدر نے اہم کردار ادا کیا، ضروری ہے کہ اس معاہدے کے تمام پہلوؤں پر پوری طرح عمل کیا جائے۔

    یاد رہے قطراورمصرکی ثالثی میں حماس اوراسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوگیا ہے، قطری وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے پہلے مرحلے میں اسرائیل ایک سو پچاس اور حماس پچاس قیدی رہا کرے گا اور جنگ میں وقفہ چار روز کیلئے ہوگا، جس کا اعلان چوبیس گھنٹے میں کیا جائے گا۔

    معاہدے کے مطابق غزہ میں مزید امداد بھیجی جاسکے گی، جس میں ایندھن سمیت طبی اور غذائی سامان متاثرین تک پہنچایاجائےگا۔

    سینتالیس روز سےجاری اسرائیلی جارحیت میں چودہ ہزارسےزائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ حماس کےحملوں میں تین سوسےزائد اسرائیلی فوجیوں سمیت بارہ سوسے اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

    قابض اسرائیلی فوج نے آج صبح خان یونس کی عمارت پر گولہ باری کی جس میں بیس سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔

  • امریکی صدر بائیڈن نے ‘روس اور حماس’ کو دنیا کیلئے خطرہ قرار دے دیا

    امریکی صدر بائیڈن نے ‘روس اور حماس’ کو دنیا کیلئے خطرہ قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے روس اور حماس کو دنیا کیلئے خطرہ قرار دے دیا اور کہا ہم حماس اور پوتن کو جیتنے نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرجوبائیڈن کو حماس کے ساتھ ساتھ روس سے بھی خطرہ محسوس ہونے لگا، اوول آفس سے قوم سے خطاب میں امریکی صدر جو بائیڈن نے روس اور حماس کو دنیا کیلئے خطرہ قرار دیتے دے دیا۔

    جو بائیڈن نے کہا کہ ہم حماس اور پوتن کو جیتنے نہیں دیں گے، حماس اور پوٹن دونوں سے دنیا کو خطرات ہیں۔ دونوں میں یہ قدر مشترک ہے کہ وہ ملکوں کی جمہوریت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں،

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی قیادت دنیا کو یکجا رکھتی ہے، ہم تاریخ کے ایک نازک موڑ پر ہیں اور آج ہم جو فیصلہ کرتے ہیں ان میں سے ایک آنے والی دہائیوں کے مستقبل کا تعین کرے گا۔

    جوبائیڈن نے اسرائیل اور یوکرین کی جنگوں میں کامیابی کو امریکہ کی قومی سلامتی کے لیےاہم قرار دے دیا اور کانگریس سے دونوں ملکوں کے لیے 100 ارب ڈالر کی فوجی امداد کا مطالبہ کیا۔

    بائیڈن نے حماس اور پوٹن دونوں کو دہشت گردی کا خطرہ قرار دیا ہے، حماس بھی القاعدہ اور داعش کی طرح اسرائیل کا بنا ہوا دشمن ہے جبکہ پوٹن نیو ورلڈ الائنس کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مشرق اور مغرب کے درمیان تہذیبوں کے تصادم کا مرحلہ طے کیا گیا ہے۔

  • امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل پہنچ گئے

    امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل پہنچ گئے

    امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کے اہم دورے پر تل ابیب پہنچ گئے ہیں جہاں وہ اسرائیلی وزیر نیتن یاہو سمیت نئی بننے والی ’ جنگی کابینہ ‘ کے اراکین سے ملاقات کریں گے۔

    ملاقات میں امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ  غزہ کے اسپتال میں ہونے والے دھماکے کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ دوسری ٹیم نے کیا ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ میں آج آپ کے یہاں  آنے اور اسرائیل کے لئے مضبوط حمایت کرنے پر آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کو اسرائیل کے دوسرے سے پہلے اردن کا بھی دورہ کرنا تھا تاہم غزہ کے اسپتال پر ہونے والی بمباری کے باعث اردن نے ان کا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔

    دوسری جانب جوبائیڈن  نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کرنی تھی لیکن انہوں نے غزہ اسپتال واقعہ کے بعد امریکی صدر سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا۔

    خیال رہے کہ جوبائیڈن کے دورہ اسرائیل کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انٹونٹی بلنکن نے چند روز پہلے اعلان کیا تھا۔

  • امریکی صدر کا پہلی مرتبہ فلسطینی صدر کو فون

    امریکی صدر کا پہلی مرتبہ فلسطینی صدر کو فون

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین کے صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور دونوں رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے میں انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دیں انہوں نے شہریوں کے تحفظ کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق صدر محمود عباس نے جو بائیڈن کو فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کے شہریوں کے لیے امداد پہنچانے کی کوششوں سے آگاہ کیا۔فلسطینی رہنما نے صدر بائیڈن کو بتایا کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

    صدر بائیڈن نے محمود عباس سے بات چیت میں ایک مرتبہ پھر اپنا موقف دہرایا کہ حماس فلسطینی عوام کے وقار اور خود ارادیت کے حق کی ترجمانی نہیں کرتا۔ نیتن یاہو سے بات چیت میں صدر بائیڈن نے اسرائیل کے لیے غیرمتزلزل امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔

    صدر بائیڈن نے شہریوں کو خوراک، پانی اور طبی امداد کی رسائی کے لیے علاقائی کوششوں کے حوالے سے نیتن یاہو کو آگاہ کیا۔ واضح رہے کہ صدر جو بائیدن حماس کے حملے کے بعد سے نیتن یاہو کے ساتھ متعدد بار بات کر چکے ہیں لیکن صدر محمود عباس کے ساتھ یہ پہلا رابطہ ہے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر کو اسرائیل پر کیے جانے والے حماس کے حیران کن حملوں کے بعد یورپی ممالک سمیت امریکا نے اسرائیل کی کھل کر حمایت کرتے ہوئے بحری بیڑہ بھی روانہ کردیا تاہم دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے فلسطین کے صدر محمود عباس کو فون کرکے شہریوں کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔

  • ویڈیو: امریکی صدر جو بائیڈن پھر گر پڑے

    ویڈیو: امریکی صدر جو بائیڈن پھر گر پڑے

    واشنگٹن: امریکا کے معمر صدر جو بائیڈن ایک بار پِھر لڑکھڑا کر گر پڑے، تقریب میں گرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    80 برس کے امریکا کے سب سے معمر صدر جو بائیڈن کولوراڈو میں ائیرفورس اکیڈمی سے فارغ التحصیل ہونے والے کیڈٹس کو ڈگری دے رہے تھے، تقریب کے دوران پاؤں میں تار الجھنے سے گر پڑے۔

     ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسٹیج پر موجود ائیرفورس کے اہلکاروں نے امریکی صدر کو سہارا دے کر اٹھنے میں مدد کی۔

     سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی ریلی کے دوران جوبائیڈن پر طنز کرتے ہوئے کہا امید ہے بائیڈن کو چوٹ نہیں لگی ہوگی۔

    ڈونلڈ ترمپ نے کہا کہ انہیں چلتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیے۔

    دوسری جانب تقریب سے واپسی پر وائٹ ہاؤس میں دوڑتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا میں مضبوط ہوں، مجھے کچھ نہیں ہوا۔