Tag: امریکی صدر ٹرمپ

  • کورونا وائرس کی ویکسین ، امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    کورونا وائرس کی ویکسین ، امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کے آخر تک کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنےکادعویٰ کردیا ، امریکا میں کورونا وائرس سےہلاکتوں کی تعداد 68 ہزار 598 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے اتوار کو ورچوول ٹاؤن ہال میٹنگ کے دوران کہا کہ امریکی سائنسدان اس سال کے آخر تک کورونا وائرس کے علاج سے متعلق ویکسین تیار کرلیں گے، اور مجھے خوشی ہوگی اگر کوئی ملک ویکسین کی تیاری میں امریکی ماہرین کوشکست دینے میں کامیاب ہوجائے۔

    صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کر پرواہ نہیں کہ کونسا ملک پہلے ویکسین تیار کرنے میں کامیاب ہوتا ہے ، ہم صرف یہ چاہتے ہیں، ویکسین وبا سے نمٹنے میں مؤثر ہو۔

    ویکسین تیار کرنے کے مراحل کے دوران انسانوں پر کیے جانے والے تجربات کے حوالے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جن پر ویکسین کا تجربہ کیا جاتا ہے وہ خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کررہے ہیں اور وہ خطرات سے بھی آگاہ ہوتے ہیں۔

    ٹرمپ نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے کہا کہ وہ ستمبر میں اسکول اور یونیورسٹیاں کھولنے پر زور دوں گا۔

    ٹرمپ کے ان ریمارکس کے بعد ان کی انتظامیہ ایجنسیوں پر زور دے رہی ہے کہ وہ "آپریشن وارپ اسپیڈ” کے نام سے ایک نئے پروجیکٹ کے ذریعہ ویکسین تیار کرنے کے عمل کو تیز کرے۔

    خیال رہے کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک امریکا میں اب تک 68 ہزارسے زائد افرادجان سےجاچکے ہیں جبکہ 11 لاکھ سے زیادہ متاثرہیں۔

    میئرنیویارک کا کہنا ہے ہم نے کبھی نہیں کہا کہ کورونا وائرس کے خطرے سے نکل آئےہیں، موسم گرم ہوتے ہی لوگ باہر نکلنے کی کوشش کریں گے، جو خطرناک ہوسکتا ہے جبکہ نیویارک کی انتظامیہ نے کورونا ٹیسٹنگ کٹس خود بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی ریاست میزوری میں گوشت کے پلانٹ کےتین سو سے زائد ملازمین میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    واضح رہے اس سال کے شروع میں جب امریکہ میں کورونا وائرس پھیل گیا تو امریکی ماہر انتھونی فاؤچی اور دوسرے طبی ماہرین نے کہا تھا کہ ایک ویکسین تیار کرنے میں 12 سے 18 ماہ کے درمیان کا وقت لگے گا۔

  • تاریخی امن معاہدہ ، امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان لیڈر ملا برادر سے پہلا  ٹیلیفونک رابطہ

    تاریخی امن معاہدہ ، امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان لیڈر ملا برادر سے پہلا ٹیلیفونک رابطہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تاریخی امن معاہدے کے بعد افغان طالبان سے پہلا ٹیلیفونک رابطہ کیا، صدرٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا طالبان لیڈر سے بہت اچھی گفتگو کی، ہم تشدد نہیں چاہتے ،لیکن دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاافغان طالبان سے براہ راست پہلا رابطہ ہوا، صدرٹرمپ سے افغان طالبان رہنما ملا برادر  کی آدھےگھنٹےسےزائد فون پرگفتگو ہوئی۔

    امریکی صدر ٹرمپ اورافغان طالبان کے ترجمان نےگفتگو کی تصدیق کردی ہے ، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ملا برادر نے صدر ٹرمپ سے سمجھوتے پرعملدرآمد کا کہا ہے ، یہ افغانوں کا بنیادی حق ہے کہ جتنا جلد ممکن ہو سمجھوتے کے نکات  پر عمل ہو، امریکی وزیر خارجہ افغان صدر سے مذاکرات میں حائل رکاوٹ ختم کرنے کیلئے رابطہ کریں گے۔

    گفتگو کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ طالبان لیڈر سے بہت اچھی گفتگو کی, ہم دونوں رضامند ہیں کہ پرتشدد کاروائیاں نہیں ہونی چاہیئے ہم تشدد نہیں چاہتے ،لیکن دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتاہے۔

    یا درہے غیرملکی خبررساں ادارے اے ایف نے دعویٰ کیا تھا  کہ افغان طالبان نے امریکا کے ساتھ دو روز قبل ہونے والا عارضی جنگ بندی کے خاتمے کا اعلان کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ٹرمپ نے طالبان رہنماؤں سےمستقبل قریب میں ملنےکاعندیہ

    نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان کا کہنا تھا  کہ افغانستان میں کارروائیاں جاری رکھیں گے،  امریکا کو 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کا وعدہ پورا کرنا ہوگا ورنہ طالبان افغانستان میں کارروائیاں شروع کردیں گے۔

    اس سے قبل افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ امریکا طالبان امن معاہدے کی اہم شرط سے پیچھے ہٹ گئے جبکہ طالبان کے 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کا کوئی وعدہ نہیں کی۔

    خیال رہے  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان رہنماؤں سے مستقبل قریب میں ملنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا عنقریب طالبان رہنماؤں سےملیں گے اور مئی تک افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد5ہزار تک کم کی جائےگی۔

  • مودی کے ساتھ پریس کانفرنس، ٹرمپ کی ایک بار پھر  پاکستان  کی تعریف

    مودی کے ساتھ پریس کانفرنس، ٹرمپ کی ایک بار پھر پاکستان کی تعریف

    دہلی : امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت میں ایک بار پھر دہشت گردی کیخلاف پاکستانی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا امریکا نے پاکستان کیساتھ مل کر دہشت گردی کےخلاف مؤثراقدامات کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ راشٹر پتی بھون پہنچے تو بھارتی صدر اور وزیراعظم نے ان کا استقبال کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کےساتھ پریس کانفرنس میں پاکستان کی کوششوں کا پھر اعتراف کیا۔

    پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے دہشت گردی کیخلاف پاکستانی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا امریکا نے پاکستان کیساتھ مل کردہشت گردی کےخلاف مؤثراقدامات کیے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پہنچتے ہی مودی کوآئینہ دکھا دیا، پاکستان کی تعریف

    گذشتہ روزامریکی صدر ٹرمپ نے احمدآباد اسٹیڈیم میں خطاب میں پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کے ساتھ ملکردہشت گردی کیخلاف کام کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان کوششوں کی بدولت پاکستان سے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی اور اقدامات کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے ممالک میں کشیدگی میں کمی،خطے کی خوشحالی اورترقی کی توقع ہے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پہنچتے ہی مودی کوآئینہ دکھا دیا، پاکستان کی تعریف

    امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پہنچتے ہی مودی کوآئینہ دکھا دیا، پاکستان کی تعریف

    احمدآباد : امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پہنچتے ہی مودی کوآئینہ دکھا دیا، احمدآباد اسٹیڈیم میں خطاب میں پاکستان پر بھارتی الزامات مسترد کردیئے اور پاکستان سے ملکر دہشت گردی کاخاتمہ کیا، مودی چائےوالاتھاآج بھارت کاوزیراعظم بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ کے ہمراہ بھارت پہنچے اور احمدآباد اسٹیڈیم میں خطاب کرتے ہوئے کہا نریندرمودی احمدآباد شہر کے اسٹال پر چائے والا تھا ، آج بھارت کے کامیاب لیڈر اور وزیراعظم بن گیا ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بھارت کیلئےہمارےدل میں اہم مقام ہے، لوگ بھارتی فلموں سےمحظوظ ہوتےہیں، بھارت میں ہندو،مسلم،سکھ سمیت تمام مذاہب کےلوگ رہتےہیں۔

    ٹرمپ نے پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا پاکستان سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کے ساتھ ملکردہشت گردی کیخلاف کام کررہے ہیں، ان کوششوں کی بدولت پاکستان سے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی اور اقدامات کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے ممالک میں کشیدگی میں کمی،خطے کی خوشحالی اورترقی کی توقع ہے۔

    خیال رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت آمد پر مودی سرکار خوشی سے پھولے نہیں سمارہی اور عجیب و غریب اور بچکانہ اقدامات کئے ہیں ۔

    صرف ٹرمپ کو دکھانے کے لئے دریائے جمنا میں چودہ ہزارلیٹر پانی چھوڑ دیا گیا جبکہ   بھارت کے طول وعرض پر پھیلی غربت ٹرمپ کو نظر نہ آئے اس لئے احمد آباد میں ٹرمپ کے روٹ پر آنے والی جھونپڑیوں کے سامنے دیواربنادی گئی ہے۔

    سب سے اہم بات یہ کہ امریکی صدر کو بندروں کے حملے سے بچانے کے لئے غلیل فورس تشکیل دی گئی ہے،  سات سو اہلکاروں پر مشتمل منکی فورس تاج محل کے دورے میں صدرٹرمپ کو بندروں سے بچائے گی۔

    یاد رہےمریکی وائٹ ہاؤس نے بھار ت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پراظہارتشویش کرتے ہوئے کہا تھا بھارت میں اقلیتوں کےحقوق کی صورتحال پرتشویش ہے ، صدرٹرمپ دورہ بھارت میں مودی سےمذہبی آزادی پربات کریں گے، مذہبی آزادی کامعاملہ ٹرمپ انتظامیہ کے لئے انتہائی اہم ہے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کو بڑا جھٹکا  ، قریبی ساتھی کو  40 مہینے قید کی سزا

    امریکی صدر ٹرمپ کو بڑا جھٹکا ، قریبی ساتھی کو 40 مہینے قید کی سزا

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھی راجرسٹون کو 40 مہینے قید کی سزا سنادی گئی ، کانگریس کی تحقیقات کے دوران جھوٹ بولنے پر سزاسنائی گئی ، صدر ٹرمپ نے راجرسٹون کی پراسیکیوشن کو غیر منصفانہ قرار دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھی راجرسٹون کو کو سن 2016 کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق کانگریس کی تحقیقات کے دوران جھوٹ بولنے پر 40 مہینے قید کی سزا سنائی۔

    صدر ٹرمپ نے راجرسٹون کی پراسیکیوشن کو غیر منصفانہ قرار دے دی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل امریکی محکمہ انصاف نے ٹرمپ کے دوست راجر اسٹون کو کم سزا دینے کی سفارش کی تھی، جس پر محکمہ انصاف کی مبینہ مداخلت پر ججوں نے قومی ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا تھا ۔

    انڈیپینڈنٹ فیڈرل ججز ایسوسی ایشن کے سربراہ ڈسٹرکٹ جج سنتھیا روف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی ججوں کو اس صورت حال پر تشویش ہے، ججوں پر انفرادی حملے ہو رہے ہیں، جیوری معمول کی میٹنگ تک انتظار نہیں کر سکتی۔

    خیال رہے اجر اسٹون صدر ٹرمپ کے پرانے قریبی دوست ہیں، ان پر 15 نومبر کو کانگریس کی تحقیقات کے دوران رکاوٹ ڈالنے کا الزام ثابت ہو چکا ہے، یہ تحقیقات 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات سے متعلق تھیں، اسٹون کے خلاف 7 الزامات ثابت ہوئے۔

    جنوری 2019 میں اسپیشل کاؤنسل رابرٹ میولر نے ان پر رکاوٹ کے ایک، جھوٹے بیانات کے پانچ اور گواہ کو گمراہ کرنے کے ایک الزام کے تحت فرد جرم عائد کی تھی۔

  • ٹرمپ نے وکی لیکس کے بانی کو معافی کیلیے کیا پیشکش کی؟

    ٹرمپ نے وکی لیکس کے بانی کو معافی کیلیے کیا پیشکش کی؟

    واشنگٹن : مواخذے کے بعد امریکی صدر کو ایک اور مشکل میں پھنس گئے ، وکی لیکس کےبانی جولین اسانج کےوکیل نے ٹرمپ پر موکل کو معافی کی پیشکش کاالزام لگادیا۔

    تفصیلات کے مطابق جولین اسانج کے وکیل نے دعوی کیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ان کے موکل کو پیش کش کی تھی کہ اگروہ بیان دیں کہ ہیلری کلنٹن کی لیک ای میلز کے پیچھے روس کاہاتھ نہیں توان کو معافی مل سکتی ہے۔

    وکیل نے دعوی کیا کہ 2017 میں کانگریس کے رکن نے صدر کی ہدایت پر جولین اسانج سے ملاقات کی تھی اور جولین اسانج کو معافی کی پیشکش کی۔3

    دوسری جانب وائٹ ہاوس نے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے ، پریس سیکریٹری اسٹیفنی گریشم نے کہا یہ ایک من گھڑت کہانی اورمکمل جھوٹ ہے، جولین اسانج امریکا کی جاسوسی کے الزام میں برطانوی جیل میں قید ہیں اورامریکہ حوالگی کے خلاف مقدمےکا دفاع کررہے ہیں۔

    گذشتہ سال جون میں برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کی درخواست پر دستخط کئے تھے۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ کا جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ برطانوی عدالت نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر رواں ماہ کے آغاز پر 50 ہفتے قید کی سزا سنائی تھی۔

    خیال رہے کہ اپریل 2017 میں وکی لیکس نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی، ہیکنگ کے لئے مختلف سائبر ویپنز استعمال کئے تھے۔

    امریکی ایجنسی این ایس اے کئی عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کے لئے وائر ٹیپنگ اور دیگر سائبر ہتھیار استعمال کرتی رہی ہے جبکہ وکی لیکس نے سیکڑوں مختلف نوعیت کے سائبر ہتھیاروں کا بھی انکشاف کیا ہے ، اُن میں پاکستانی موبائل سسٹم کی ہیکنگ کے لئے این ایس اے کی کوڈ پوائنٹنگ بھی شامل تھے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ  انتقام پر اتر آئے

    امریکی صدر ٹرمپ انتقام پر اتر آئے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مواخذے کی کارروائی سے بچنے کے بعد انتقام پر اتر آئے اور اپنے خلاف گواہی دینے والے دو سینئر عہدیداروں کو برطرف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین میں امریکی سفیرگورڈرن سونڈلینڈ اور لیفٹیننٹ کرنل الیگزینڈر ونڈمین کو عہدوں سےفارغ کردیا، دونوں افسران ٹرمپ کیخلاف مواخذےکی کارروائی کےاہم گواہ تھے۔

    امریکی صدر کے مشیر کا کہنا ہے یہ اقدام اس لئےضروری تھاکہ لوگوں کو پیغام دیاجاسکے امریکی صدرکی مخالفت ہرگز قبول نہیں کی جائےگی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس سے نکالے گئے لیفٹیننٹ کرنل الیگزینڈر ونڈ مین یوکرین سے متعلق اعلیٰ ترین ماہر شمار کیے جاتے تھے جب کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ان کے بھائی امریکی قومی سلامتی کے سینئر قانون دان کو بھی آرمی ڈیپارٹمنٹ سے فارغ کیا۔

    مزید پڑھیں : مواخذے کی تحریک ناکام، سینیٹ نے ٹرمپ کو الزامات سے بری کر دیا

    گزشتہ روز ٹرمپ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ مجھے ونڈمین سے خوش ہونا چاہیے تو ایسا نہیں ہے، میں خوش نہیں ہوں۔

    یاد رہے امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مواخذے کے دونوں الزامات سے بری کر دیا تھا ، مواخذے کے پہلے الزام پر ووٹنگ میں ٹرمپ کے حق میں 52 اور مخالفت میں 48 ووٹ پڑے، جب کہ دوسرے الزام پر ووٹنگ میں ٹرمپ کے حق میں 53 اور مخالفت میں 47 ووٹ پڑے تھے۔

    مواخذے میں اختیارات سے تجاوز اور کانگریس کو کام سے روکنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔

  • ایرانی ویڈیو میں امریکی صدر ٹرمپ کو ہلاک کرنے کے منصوبے کا انکشاف

    ایرانی ویڈیو میں امریکی صدر ٹرمپ کو ہلاک کرنے کے منصوبے کا انکشاف

    تہران: ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے ایک ایسی ویڈیو جاری کی ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ہلاک کرنے کا پورا منظر پیش کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے عراق کے شہر بغداد میں فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں قتل کیے جانے کے بعد ایران میں رد عمل میں ایک ایسی ویڈیو بنائی گئی ہے جو پروپیگنڈے پر مبنی ہے۔

    ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایرانی نوجوان واشنگٹن میں پینٹاگون کی عمارت اور وائٹ ہاؤس پر حملہ آور ہوتے ہیں، اور گوریلا اسٹرائیک کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کو بھی انتقاماً ہلاک کر دیا جاتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ ویڈیو پاسداران انقلاب فورس سے وابستہ ایک چینل نے تیار کیا ہے، جس ٹیلی گرام پر اسے تیار کیا گیا ہے وہ ایران میں پیغام رسانی کی سب سے مقبول ایپ ہے، تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے، ویڈیو میں حملے سے قبل ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کے انتقام کے سلسلے میں منصوبہ بندی کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

    ویڈیو کے مطابق گروپ کے ارکان طے کرتے ہیں کہ واشنگٹن پر حملہ کر کے امریکی صدر کو قتل کر دیا جائے۔ ویڈیو میں وائٹ ہاؤس پر جس طرح حملہ کرتے دکھایا گیا ہے وہ ایک ہالی ووڈ فلم کے سین سے مشابہ ہے جس میں حملہ آور وائٹ ہاؤس پر حملہ کرتے ہیں اور امریکی صدر کو یرغمال بنا لیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ ویڈیو ایک عرب نیوز ویب سائٹ نے 11 جنوری کو جب کہ برطانوی ویب سائٹ نے 14 جنوری کو پوسٹ کی تھی، ایران اس سے قبل بھی امریکا پر حملے پر مبنی پروپیگنڈا ویڈیوز جاری کر چکا ہے۔ یاد رہے کہ امریکا نے حال ہی میں بغداد میں میزائل مار کر ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد ایران کی جانب سے بھی بغداد میں موجود امریکی اڈوں پر متعدد بار میزائل حملے کیے گئے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کی ایرانی سپریم لیڈر کو وارننگ

    امریکی صدر ٹرمپ کی ایرانی سپریم لیڈر کو وارننگ

    واشنگٹن : امریکی صدرٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کو وارننگ دی کہ الفاظ کے چناؤ میں احتیاط کریں ، خامنہ ای نے جمعہ کے خطبے میں امریکا اورامریکی صدرپرشدید تنقید کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جمعہ کے روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی تقریر پر سخت درعمل کا اظہار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈرخامنہ ای کوالفاظ کے چناؤمیں احتیاط کرنا چاہئیے، خامنہ ای نےامریکا،یورپی ممالک کےبارےمیں نامناسب گفتگوکی ، ایران کی معیشت تباہ اورعوام مشکلات کاشکارہیں، خامنہ ای کو بہت محتاط ہوکر بات کرنی چاہئے۔

    مزید پڑھیں : ایرانی سپریم لیڈر نے 8 سال بعد نماز جمعہ کا خطبہ دیا

    یاد رہے گزشتہ روز ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے جمعہ کے خطبے میں امریکا اورامریکی صدرپرشدید تنقید کی تھی اور جنرل سلیمانی کے قتل کوامریکی دہشت گردی قراردیا تھا۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی بہت بہادرکمانڈرتھے، امریکیوں نے ہزاروں افرادکوافغانستان،عراق میں قتل کیا، ہزاروں افراد کا قتل ہوا،امریکی کبھی یہ بات تسلیم نہیں کرتے، امریکی صدرنےخودتسلیم کیا ہم دہشت گرد ہیں، ہم نےجنرل قاسم کوقتل کیا۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے کہا تھا کہ ایران کا فوجی جواب امریکا کے سپرپاورامیج کےلئے دھچکاتھا، پابندیاں لگاکرامریکاکی امیج بحال کرنےکی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

  • ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران امریکا کشیدگی کے تناظر میں کہا ہے کہ جان بوجھ کر شہری املاک، مذہبی اور ثقافتی مقامات کو نشانہ بناناغلط ہے، ایسا کرنا عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو ایران کو دھمکیاں دینے سے گریز کرنا چاہیے، امریکی صدر کو بیانات عالمی قوانین کے مطابق دینے چاہئیں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دیے جانے والے پیغام میں ایران کو بڑی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے 52 اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں، اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے، امریکی حملہ تیز ہوگا اور انتہائی شدت سے کیا جائے گا۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ٹرمپ نے لکھا تھا کہ ایران امریکی تنصیبات پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ایران نے حملہ کیا تو اس کی تنصیبات پر حملہ کر دیں گے، ان جگہوں میں کچھ ایران اور ایرانی ثقافت کے لیے بہت اہم ہیں، امریکا مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔

    خیال رہے کہ جمعے کو بغداد میں ایک ڈرون حملے میں امریکا نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک نئی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، امریکی صدر کی جانب سے ایران کو مسلسل دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، ایران اپنے مقتول جنرل کا بدلہ لینے کا بھی اعلان کر چکا ہے۔